مجلسِ عامہ
مسِیح کے پاس آؤ، اور اَکیلے نہیں
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


مسِیح کے پاس آؤ، اور اَکیلے نہیں

آپ کے لیے دُنیا کو بہتر بنانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دُنیا کو مسِیح کے لیے تیار کریں تاکہ سب کو اُس کی تقلید کی دعوت دیں۔

حال ہی میں مجھے ایک مُتجسس نوجوان لڑکی کی طرف سے خط موصُول ہُوا۔ اُس نے لکھا، ”میری ترقی رُک گئی ہے۔ … میں یقین سے نہیں کہ سکتی کہ مَیں کون ہُوں، لیکن مُجھے لگتا ہے کہ مَیں یہاں کسی عظیم مقصد کے لیے ہُوں۔“

کیا آپ کو کبھی اِس طرح کی جستجو محسُوس ہُوئی ہے، کہ آپ جاننا چاہیں کہ خُدا آپ کی صلاحیتوں کو جانتا ہے اور اُسے آپ کی ضرورت ہے؟ میرے عزیز نوجوانو، اور ساری دُنیا، مَیں گواہی دیتی ہُوں کہ جواب ہے جی ہاں! خُداوند نے آپ کے لیے منصُوبہ بنا رکھا ہے۔ اُس نے آپ کو اِس دِن کے لیے تیار کیا ہے، اِسی وقت، اُس کے نیکی کے کاموں کے واسطے تقویت اور قُوت بنیں۔ ہمیں آپ کی ضرورت ہے! آپ کے بغیراتنا زیادہ ممکن نہ ہو گا!

پاک ماحول میں، ہمارے پیارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن نے مُجھے دو سادہ سچّائیوں کی یاد دہانی کرائی جو آپ کے عالیشان اور جلالی فریضہ کی بُنیاد ہیں۔

میں اپنے شوہر کے ساتھ صوفے پر بیٹھے ہُوئی تھی، نبی اپنی کُرسی کو کھینچ کر، ہمارے قریب ہو کر بیٹھ گئے، اور اپنی نیلی نیلی آنکھوں سے میری طرف بڑے غور سے دیکھا۔ مجھے معلوم نہیں کہ میرا دِل بڑی تیزی سے دھڑک رہا تھا یا بالکُل رک گیا تھا جب اُنھوں نے مجھے اَنجمنِ دُختران کی عمومی صدر کی بلاہٹ دی۔ اُنھوں نے سوال پُوچھا جو اب بھی میرے دِل میں گُونجتا ہے، ”بونی، وہ کون سی اہم بات ہے جو [نوجوانو] کو معلوم ہونی چاہیے؟“

مَیں نے ایک لمحے کے لیے سوچا اور کہا، ”اُنھیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کون ہیں۔“

”جی ہاں!“انہوں نے پُرجوش انداز میں فرمایا، ”اور لازم ہےکہ وہ اپنی زِندگی کا مقصد بھی پہچانیں۔“

ہماری الہٰی شناخت

آپ آسمانی باپ کے پیارے، دُلارے بچّے ہیں۔ وہ آپ سے اَیسی محبت کرتا ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے، یِسُوع مسِیح، کو آپ کے اور میرے لیے کفارہ دینے کے لیے بھیجا۔۱ ہمارے لیے نجات دہندہ کی محبت لازوال ہے—تب بھی جب ہم ناکام ہوتے ہیں! کوئی بھی چیز ہمیں خُدا کی محبت سے جُدا نہیں کر سکتی۔۲ اِس محبت کو یاد رکھنا آپ کو دُنیا کی اُلجھنوں کے خِلاف مزاحمت میں مدد دے سکتا ہے جو آپ کی اِلہٰی پہچان پر آپ کے اعتماد کو کم زور کرنے اور آپ کی صلاحیت سے محرُوم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

مضبُوطی برائے نوجوانان کی مجلِس میں، میری مُلاقات دو لڑکیوں سے ہُوئی جو تذب ذب اور بوکھلاہٹ کا شِکار تھیں۔ دونوں لڑکیوں نے اپنی اپنی بطریقی برکت کی طرف رُجُوع کرتے ہوئے اپنے واسطے خُداوند کی محبت اور ہدایت کو پھر سے دریافت کیا۔ اپنی بطریقی برکت کو ڈھونڈو، اگر ضروری ہو تو گرد صاف کرو، لیکن اِس کا مُطالعہ کثرت سے کرو۔ اگر آپ کے پاس نہیں ہے، تو حاصِل کرو—فوراً۔ یہ جاننے میں تاخیر نہ کریں کہ خُداوند اب آپ کو آپ کی بابت کیا بتانا چاہتا ہے۔

ہمارا ابدی مقصد

اُس دِن صدر نیلسن کی دُوسری سچّائی جو ہمیں بتائی گئی یہ ہے کہ اپنے اپنے مقصد کو جانیں۔ یہی ہمارا افضل اور برتر فرض ہے۔

کئی برس پہلے، میرا بیٹا، ٹینر پانچ سال کا تھا جب اُس نے فٹ بال کا پہلا میچ کھیلا۔ وہ نہایت خُوش تھا!

جب ہم میچ کے لیے پہنچے، تو ہم نے دیکھا کہ اُس کی ٹیم فٹ بال کے سٹینڈرڈ سائز کا نیٹ گول کے لیے اِستعمال کر رہی تھی—گول چھوٹے نہ تھے بلکہ پانچ برس کے بچّوں کے لیے گول اور نیٹ حد سے زیادہ بڑے لگ رہے تھے۔

میچ نے عجیب موڑ لیا، جب مَیں نے دیکھا کہ ٹینر نے گولی کی پوزیشن سنبھالی ہے۔ مَیں نہایت حیرت زدہ تھی۔ کیا واقعی اُس نے گول کی حفاظت کرنے کے لیے اپنے مقصد کو سمجھ لیا تھا؟

سیٹی بجی، اور ہم کھیل میں اِس قدر مگن ہُوئے کہ ہم ٹینر کو یکسر بُھول گئے۔ اچانک مُخالف ٹیم کے اَرکان میں سے ایک کو گیند مل گئی اور اُسے پیروں سے اِدھر اُدھر تیزی سے مارتا ہُوا ٹینر کی طرف بڑھا۔ مَیں نے ٹینر کی جانب دیکھا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اپنی پوزیشن پر کھڑے ہونے اور گول کو بچانے کے لیے تیار ہے۔ مَیں نے کُچھ اَیسا دیکھا جس کی مجھے توقع نہ تھی۔

لڑکا گول کیپر بنا ہوا ہے۔

کھیل کے دوران میں، ٹینر پریشان ہو گیا تھا اور نیٹ کے مُختلف سُوراخوں میں اپنا بایاں بازو بُننا شُروع کر دیا تھا۔ پھر اُس نے اپنے دائیں بازو کے ساتھ اَیسا ہی کیا۔ پھر، اپنا بایاں پاؤں۔ آخِر میں، اپنا دایاں پاؤں۔ ٹینر پُوری طرح نیٹ میں اُلجھا ہُوا تھا۔ وہ اپنے مقصد اور اپنی ٹیم کی طرف سے سونپے گئے فرض کو بھُول گیا تھا۔

لڑکا نیٹ میں الجھا ہوا ہے۔

اگرچہ ٹینر کے فٹ بال کا عرصہ طویل نہ تھا، اِس روز میرے لیے اُس کا سبق کبھی فراموش نہ ہوگا۔ ہم سب کبھی کبھار بھٹک جاتے ہیں کہ ہم یہاں کیوں ہیں اور اپنی اپنی توانائیوں کا رُخ کہیں اور موڑ دیتے ہیں۔ شیطان کے سب سے خطرناک ہتھیاروں میں سے ایک ہمیں بہتر اور موّثر دلِیلوں کے ساتھ، ضرورت کے لمحات میں، سب سے زیادہ افضل ترین مقصد سے دُور اور محرُوم کرنا ہوتا ہے—وہی فرض جس کے لیے ہمیں اِس دُنیا میں بھیجا گیا ہے۔3

ہمارا ابدی مقصد مسِیح کے پاس آنا اور موّثر طریقے سے اُس کے کارِ عظیم میں شامل ہونا ہے۔ اُتنا ہی آسان جتنا صدر نیلسن سِکھایا: ”جب ہم کسی بھی لمحے کسی کو بھی … خُدا کے ساتھ اپنے عہد باندھنے اور اُنھیں پُورا کرنے میں مدد دیتے ہیں، تو ہم اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔“۴ اور جب ہم خُداوند کے ساتھ مِل کر کارِ اِلہٰی انجام دیتے ہیں تو ہم اُس کو اور زیادہ جانتے ہیں اور اُس سے محبت کرتے ہیں۔

ہم اِیمان، سچّی توبہ، اور حُکموں پر عمل کرتے ہوئے نجات دہندہ کے قریب آنے کی مسلسل کوشش کرتے ہیں۔ جب ہم اپنے آپ کو عہُود اور حُکموں کے ذریعے سے اُس کے ساتھ جوڑتے ہیں تو، ہماری زِندگی اعتماد،۵ تحفظ،۶ اورگہری دائمی خُوشی سے بھر جاتی ہے۔۷

جب ہم اُس کے پاس آتے ہیں، تو ہم دُوسروں کو اُس کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔۸ مسِیح کے پاس آؤ۔ ابھی آؤ، مگر اَکیلے مت آنا!۹

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل صرف عُمدہ ہی نہیں؛ بلکہ سب کے لیے ضروری بھی ہے۔ ”مسِیح کےسِوا کوئی دُوسرا راستہ یا وسیلہ نہیں جس سے کہ [ہم] نجات پاسکیں۔“۱۰ ہمیں یِسُوع مسِیح کی ضرورت ہے! دُنیا کو یِسُوع مسِیح کی ضرورت ہے۔۱۱

یاد رکھیں، آپ کے لیے دُنیا کو بہتر بنانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دُنیا کو مسِیح کے لیے تیار کریں تاکہ سب کو اُس کی تقلید کی دعوت دیں۔

مورمن کی کِتاب میں جی اُٹھے نجات دہندہ کے نیفیوں کے ساتھ وقت گُزارنے کےواقعہ کو پُرزور انداز میں بیان کرتی ہے۔ کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ یہ نظارہ کیسا ہو گا؟

جب مسِیح نے فرمایا کہ اُسے باپ کے پاس واپس جانا ہے تو، ”اُس نے اِرد گِرد ہجُوم پر پھر نظر ڈالی۔“۱۲ یہ دیکھ کر کہ وہ رو رہے تھے، وہ جان گیا تھا کہ لوگ دِل سے چاہتے ہیں کہ وہ تھوڑی دیر اور ٹھہرے۔

نجات دہندہ نیفیوں کو دعوت دیتا ہے تاکہ وہ شفاء پائیں۔

اُس نے پُوچھا: ”تُمھارے درمیان میں کوئی بیمار ہے؟ اُنھیں اِدھر لاؤ۔ کیا تُم میں کوئی لنگڑا، یا اَندھا، … بہرہ، یا جو کسی بھی مُصِیبت میں مُبتلا ہو؟ اُنھیں یہاں لاؤ اور مَیں اُنھیں شِفا دُوں گا۔“۱۳

بڑی ہم دردی کے ساتھ، اُس نے کوئی حد مقرر نہیں کی اور اُن سب لوگوں کو بُلایا ”جو کسی بھی مُصِیبت میں مُبتلا تھے۔“ مُجھے پسند ہے کہ یِسُوع مسِیح کے نزدیک شِفاء دینے کے لیے نہ کوئی بہت بڑا یا نہ کوئی بہت چھوٹا ہے۔

وہ ہماری تکلیفوں کو بھی اچھی طرح جانتا ہے جب پریشان اور مایُوس، تھکے ماندوں، مغروروں اور لاچاروں، خطاکاروں، بےکسوں، یا جو ”کسی بھی طرح سے مُصیبت میں مُبتلا ہیں“ وہ سب کو اپنے ہاں بُلاتا ہے۔

منجی شفاء دیتے ہوئے۔

اور سارا ہجوم آگے بڑھا … ؛ اور اُس نے ہر ایک کو شِفا بخشی۔ …

”… جنھوں نے شِفا پائی اور وہ جو تندرست تھے، دونوں، اُس کے پاؤں پر جھکے اور اُس کی عبادت کرنے لگے۔“۱۴

ہر بار جب مَیں اِس واقعہ کو پڑھتی ہُوں تو خُود سے پُوچھتی ہُوں: مَیں مسِیح کے پاس کس کو لاؤں گی؟ کس کو آپ لاؤ گے؟

کیا ہم پھر سے اِردگرد، اُس کی ماننِد دیکھ سکتے ہیں، ہم سے کوئی چُھوٹ تو نہیں گیااور ہر کسی کو اُسے جاننے کی دعوت دیں؟

مَیں آپ کو ایک مثال دیتی ہُوں کہ کس قدر آسان ہو سکتا ہے۔ میری ۱۵ سالہ سہیلی پیٹن کا مقصد تھا کہ ہر روز ناشتے پر صحائف کی پانچ آیات پڑھے، مگر اُس نے یہ صرف اپنے طور پر نہیں کیا۔ پھر سے دیکھتے ہُوئے، پیٹن نے اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو، حتیٰ کہ اپنے پانچ برس کے بھائی کو بھی ایسا کرنے کی دعوت دی۔ بظاہر یہ معمولی سا عمل جو مسِیح سِکھا رہا تھا جب اُس نے دعوت دی، ”اُنھیں یہاں لاؤ۔“

خُداوند کی طرف سے یہ دعوت آج بھی ہے۔ نوجوان لڑکیاں اور نوجوان لڑکے، اب شُروع کریں، خُود اپنے گھر میں۔ کیا آپ دُعا کریں گے اور آسمانی باپ سے پُوچھیں گے کہ آپ مسِیح کے پاس آنے اور اُس کی اِنجِیل کے موافق زِندگی گُزارنے کی کوشش کو جاری رکھنے میں اپنے والدین کی کیسے معاونت کر سکتے ہیں؟ اُنھیں آپ کی بھی اُتنی ہی ضرورت ہے جتنی آپ کو اُن کی ضرورت ہے۔

تب اپنے بہن بھائیوں،اپنے دوستوں، اور اپنے پڑوسیوں کو دوبارہ دیکھیں۔ آپ کس کو مسِیح کے پاس لاؤ گے؟

نجات دہندہ نے فرمایا ہے، ”دیکھو مَیں نُور ہوں؛ مَیں نے تُمھیں ایک نمونہ دیا ہے۔“۱۵ ہم نجات دہندہ کی محبت اور اَطمینان کو محسوس کریں گے جب ہم خُدا کے خاندان کو بچانے میں اُس کے ساتھ شامِل ہوں گے، کیوں کہ اُس نے وعدہ کیا ہے، ”جو میری پیروی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گا، بلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔“۱۶

مسِیح کے مقصد میں مشغول ہونے کا کیا ہی سُنہری موقع ہے!

جی ہاں، آپ یہاں کسی عظیم اُلشان مقصد.کے لیے ہیں۔ مَیں صدر نیلسن کے ساتھ شامِل ہُوں، جنھوں نے کہا، ”خُداوند چاہتا ہے کہ آپ دُنیا کو تبدیل کریں۔ جب آپ اپنے لیے اُس کی مرضی کو قبُول کرتے اور اُس کی پیروی کرتے ہیں، تو آپ خُود کو ناممکن کام کرتے ہوئے پائیں گے!“۱۷

مَیں دلیری کے ساتھ گواہی دیتی ہُوں کہ خُداوند آپ کو جانتا ہے کہ آپ کون ہیں، اور وہ آپ سے پیار کرتا ہے! مِل جُل کر، ہم اِس کے مقصد کو آگے بڑھائیں گے اُس روزعظیم تک جب مسِیح خود اِس زمین پر واپس آئے گا اور ہم میں سے ہر ایک کو کہے گا ”اِدھر“ آؤ۔ ہم خُوشی سے اِکٹھے ہوں گے، پَس ہم وہ ہیں جو مسِیح کے پاس آتے ہیں، اور ہم تنہا نہیں آتے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔