”کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟“
آپ اپنی زِندگیمیں کون سے کام کر کے یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ خُداوند سے سب سے پہلےمحبت رکھتے ہیں؟
نومبر ۲۰۱۹ میں، میں اور میرا دوست مُقدّس سر زمین کی زیارتے کے لیے گئے۔ اِس دوران میں، ہم نے یِسُوع مسِیح کی زِندگیکے متعلق صحائف کا مُطالعہ اور جائزہ لیا۔ ایک صبح، ہم گلیل کی جھیل کے شمال مغربی ساحل پر اِس مقام پر کھڑے تھے جہاں ممکنہ طور پر یِسُوع جی اُٹھنے کے بعد اپنے شاگِردوں سے ملا تھا۔
یِسُوع کے جی اُٹھنے کے بعد، جیسا کہ ہم یُوحنّا باب ۲۱ میں پڑھتے ہیں، کہ پطرس اور دُوسرے شاگِرد ساری رات مچھلیاں پکڑنے میں ناکام رہے۔۱ صبح کو، اُنھوں نے ساحل پر کھڑے شخص کو دیکھا جس نے اُنھیں کہا کہ کشتی کی دُوسری جانب اپنا جال ڈالیں۔ اُنھیں تعجب ہُوا، جب جال معجزانہ طور پر بھر گیا۔۲
اُنھوں نے فوراً اُسے پہچان لیا کہ یہ شخص خُداوند ہے، اور وہ اُسکا اِستقبال کرنے کے لیے بھاگے۔
جب وہ مچھلیوں سے بھرے جال کو کھینچ رہے تھے،تو یِسُوع نے کہا، ”آؤ کھانا کھا لو“۔۳ یُوحنّا بتاتا ہے کہ ”جب کھانا کھا چُکے تو یِسُوعؔ نے شمعُوؔن پطرس سے کہا اَے شمعُوؔن یُوحنّا کے بیٹے، کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟“۴
جب مَیںاِسی ساحل پر کھڑا تھا، تو مَیںنے محسوس کیا کہ نجات دہندہ کا سوال سب سے اہم سوال تھا جو کسی روز وہ مُجھسے پُوچھ سکتا ہے۔ مَیں تقریبا اُس کی آواز کو یہ پُوچھتے ہوئے سُن سکتا تھا، ”رسل، کیا تُو مُجھے اِن سے زیادہ پیار کرتا ہے؟“
کیا آپ کو تعجب ہوتا ہے کہ یِسُوع نے کس طرف اِشارہ کیا تھا جب اُس نے پطرس سے پُوچھا، کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟
اِس سوال کا اِطلاق ہمارے دَور پر کرتے ہُوئے، خُداوند ہم سے بھی پُوچھ رہا ہوگا کہ ہم کتنے مصروف ہیں اور بہت سے مُثبت اور منفی اثرات کے متعلق بھی جو ہماری توجہ اور ہمارے وقت پر اثر انداز ہونے میں لگےہوئے ہیں۔ وہ ہم میں سے ہر ایک سے پُوچھ سکتا ہے کہ کیا ہم اِس دُنیا کی چیزوں سے زیادہ اِس سے محبت رکھتے ہیں۔ یہ اِس بارے میں سوال ہو سکتا ہے کہ ہم زِندگیمیں حقیقی طور پر کس چیز کی قدر کرتے ہیں، ہم کس کی پیروی کرتے ہیں، اور ہم اپنے تعلقات کو خاندان کے ارکان اور پڑوسیوں کے ساتھ کیسے دیکھتے ہیں۔ یا شاید وہ یہ پُوچھ رہا ہے کہ کون سی چیز واقعی ہمیں خُوشی اور شادمانی دِلاتی ہے۔
کیا اِس دُنیا کی چیزیں ہمارے لیے وہ خُوشی، شادمانی، اور اطمینان لاتی ہیں جو نجات دہندہ نے اپنے شاگِردوں کو عطا کیا اور یہی وہ ہمیں عطا کرتا ہے؟ صرف وہی ہمیں حقیقی خُوشی، شادمانی اور اطمینان بخشتا ہے جب ہم اُس سے محبت رکھتے اور اُس کی تعلیم پر چلتے ہیں۔
ہم اِس سوال کا جواب کیسے دیں گے ”کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟“
جب ہم اِس سوال کا مکمل مفہوم سمجھ جاتے ہیں، تو ہم بہتر خاندانی اَرکان، پڑوسی، شہری، کلِیسیائی اَرکان، اور خُدا کے بیٹے اور بیٹیاں بن سکتے ہیں۔
اپنی زِندگیمیں، مَیں نے بہت سے جنازوں میں شرکت کی ہے۔ مُجھے یقین ہے کہ آپ میں سے بُہتیروں نے اِس بات پر غور کیا ہوگا جس کو مَیں نے بھی محسوس کیا ہے۔ جب کسی خاندان کے مرحُوم فرد یا کسی دوست کی زِندگی کو یاد کرتے ہیں تو، کسی مُقرر کے لیے اِس شخص کے گھر کے سائز، کاروں کی تعداد، یا بینک بیلنس کے بارے میں بات کرنا شاذونادِر ہوتا ہے۔ وہ عام طور پر سوشل میڈیا پوسٹس کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ زیادہ تر جن جنازوں میں مَیں شرکت کی ہے، وہ اپنے پیاروں کے رِشتوں، دُوسروں کے لیے اُن کی خِدمت، زِندگی کے مُعاملات اور تجربات، اور یِسُوع مسِیح کے لیے اُن کی محبت پر توجہ دیتے ہیں۔
مُجھے غلط نہ سمجھیں۔ مَیں یہ نہیں کہہ رہا کہ اچھا گھر یا اچھی گاڑی رکھنا غلط ہے یا سوشل میڈیا کا اِستعمال بُرا ہے۔ مَیں جو کہہ رہا ہُوں وہ یہ ہے کہ آخِر میں، نجات دہندہ سے محبت کرنے کے مقابلے میں وہ چیزیں بہت کم اہمیت رکھتی ہیں۔
جب ہم اُس سے پیار کرتے اور اُس کی پیروی کرتے ہیں، تو ہم اُس پر اِیمان لاتے ہیں۔ ہم توبہ کرتے ہیں۔ ہم اُس کی مثال پر عمل کرتے اور بپتسما لیتے ہیں اور رُوحُ القُدس پاتے ہیں۔ ہم آخِر تک برداشت کرتے ہیں اور عہد کی راہ پر چلتے رہتے ہیں۔ ہم خاندانی اَفراد سے اور پڑوسیوں سے رنجشیں ترک کر کے مُعاف کرتے ہیں جو شاید ہم میں ہوں۔ ہم جانفشانی سے خُدا کے حُکموں کو ماننے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ ہم فرماں بردار ہونے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ ہم عہُود باندھتے اور اُن پر قائم رہتے ہیں۔ ہم اپنے ماں باپ کی عزت کرتے ہیں۔ ہم منفی دُنیاوی اثرات کو ایک طرف رکھتے ہیں۔ ہم اپنے آپ کو اُس کی آمدِ ثانی کے لیے تیار کرتے ہیں۔
”زِندہ مسِیح: رسُولوں کی گواہی،“ میں ہم پڑھتے ہیں: ”[یِسُوع] ایک روز زمین پر واپس آئے گا۔ … وہ بادِشاہوں کے بادِشاہ کی مانند حُکم کرے گا اور خُداوندوں کے خُداوند کی حیثیت سے حُکومت کرے گا، اور ہر ایک گُٹھنا جُھکے گا اور ہر ایک زبان اُس کے حُضُور پرشتِش کرے گی۔ ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے اعمال اور اپنے اپنے دِل کی نِیّت کے مطابق اُس کے حُضُور عدالت کے لیے کھڑا ہوگا۔“۵
مَیں اُن رسُولوں میں سے ایک ہُوں جنھوں نے ”زِندہ مسِیح“ کے نوِشتے پر دستخط کیے ہیں،مَیں یہ وثُوق سے کہہ سکتا ہُوں کہ یِسُوع ”نُور،” زِندگی، اور جہان کے لیے اُمید ہے“۶ اور مُجھے ہر روز اُس سے اور زیادہ محبت کرنے کی بہت بڑی آرزو عطا کرتا ہے۔
مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح زِندہ ہیں۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ وہ ہم سے محبت رکھتے ہیں۔ صحائف سکھاتے ہیں کہ ”کِیُوں کہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی محبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بَیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔“۷ صحائف یہ بھی سِکھاتے ہیں کہ یِسُوع ”نے دُنیا سے اَیسی مُحبّت رکھّی کہ اُس نے اپنی جان دے دی، تاکہ جِتنے بھی اُس پر اِیمان لائیں خُدا کے بیٹے [اور بیٹیاں] بن جائیں۔“۸
آسمانی باپ نے ہم سے اَیسی محبت رکھی کہ اُس نے نجات کا منصُوبہ تیار کیا جس میں نجات دہندہ بُنیادی و مرکزی ہستی ہیں۔ اور یِسُوع نے ہم سے ایسی محبت رکھی کہ عظیم آسمانی مجلس میں، جب آسمانی باپ نے پُوچھا، ”مَیں کس کو بھیجُوں؟“ یِسُوع نے، جو باپ کی ساری اولاد جو رُوحیں تھیں اُن میں سے پہلوٹھا تھا، جواب دیا، ”مَیں حاضر ہُوں، مُجھےبھیج۔“۹ اُس نے باپ سے کہا ”باپ، تیری مرضی پوری ہو اور جلال ہمیشہ کےلیے تیرا ہو۔“۱۰ یِسُوع خُوشی سے ہمارا نجات دہندہ اور مخلصی دینے والا بنا تاکہ ہم اُن کی مانند بنیں اور اُن کی حُضُوری میں واپس آ سکیں۔
یہی دونوں صحیفے یہ بھی سِکھاتے ہیں کہ اُن کی حُضُوری میں واپس آنے کے لیے ہمیں اِیمان لانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یِسُوع پر اور خُدا کے خُوشی کے منصوبے پر اِیمان لانے کی ضرورت ہے۔ اپنے نجات دہندہ سے محبت رکھنا اور اُس کی تقلِید کرنا اور حُکموں پر چلنا اِیمان لانا ہے، حتی کہ آزمایشوں اور جھگڑوں کے درمیان میں بھی۔
آج کی دُنیا بے چین ہے۔ مایُوسی، اِختلاف، پریشانی، اور بدحواسی ہے۔
۲۰۱۷ میں خطاب کرتے ہوئے صدر ڈیلن ایچ اوکس نے درج ذیل باتکہی: ”یہ مُشکل دَور ہے، بڑی پریشانیوں سے بھرا ہُوا: جنگیں اور جنگوں کی افواہیں، متعدی بیماریوں کی ممکنہ وبائیں، خشک سالی، سیلاب، اور گلوبل وارمنگ۔“۱۱
ہم یِسُوع کے لیے اپنی محبت اور اُمید کو نہیں کھو سکتے، یہاں تک کہ اگر ہمیں بظاہر شدِید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آسمانی باپ اور یِسُوع ہمیں کبھی نہ بُھولیں گے۔ وہ ہمیں پیار کرتے ہیں۔
گزشتہ اکتوبر، صدر رسل ایم نیلسن نے ہمیں آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کو اپنی زندگیوں میں اولین درجہ دینے کا درس دیا۔ صدر نیلسن نے ہمیں سِکھایا کہ لفظ اِسرائِیل کا ایک مفہوم یہ ہے کہ ”خُدا کو غالب آنے دو۔“۱۲
اُنھوں نے ہم میں سے ہر ایک سے یہ سوال پُوچھے: ”کیا آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر غالب آنے کے مشتاق ہیں؟ کیا آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر سب سے زیادہ اثر پذیر ہونے کے مُشتاق ہیں؟ کیا آپ اُس کے کلام، اُس کے اَحکام، اور اُس کے عہُود کو اپنے روزمرہ کاموں پر اثر پذیر ہونے دیں گے؟ کیا آپ اُس کی آواز کو ہر کسی سے زیادہ ترجیح دیں گے؟ کیا آپ تمام دُوسرے عزائم سے بالاتر ہو کر وہ سب کچھ کرنے کے مُشتاق ہیں جو وہ چاہتاہے؟ کیا آپ اپنی مرضی کو اُس کی مرضی میں ضم کرنے کے مُشتاقہیں؟“۱۳
ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہماری حقیقی خُوشی کا انحصار خُدا کے ساتھ، یِسُوع مسِیح کے ساتھ، اور ایک دُوسرے کے ساتھ ہمارے تعلقات پر ہے۔
اپنی محبت کا اظہار کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم خاندان، دوستوں، اور پڑوسیوں کے ساتھ مِل جُل کر ایک دُوسرے کی بہتر طور پر خِدمت کرنے کے لیے بعض چھوٹے چھوٹے کاموں میں ہاتھ بٹائیں۔. اَیسے کام کریں جو اِس دُنیا کو بہتر مقام بنائیں۔
آپ اپنی زِندگیمیں کون سے کام کر کے یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ خُداوند سے سب سے پہلےمحبت رکھتے ہیں؟
جب ہم اپنے پڑوسی سے محبت کرنے پر توجہ دیتے ہیں جیسے اُس نے کی، تو ہم اپنے ارد گرد کے لوگوں سے سچی محبت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔۱۴
مَیں پھر سے پُوچھتا ہوں، آپ نجات دہندہ کے سوال کا جواب کیسے دیں گے ”کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟“
جب آپ اِس سوال پر غور کرتے ہیں جیسے مَیں نے کیا ہے، تو مَیں دُعا کرتا ہُوں کہ آپ ویسا ہی جواب دیں جیسا پطرس نے بہت پہلے دیا تھا، ”ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں“۱۵ اور پھر خُدا اور اپنے آس پاس کے لوگوں سے محبت اور خدمت کرکے اِسے دِکھائیں۔
مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ ہم مُبارک ہیں کہ اپنی اپنی زِندگی گُزارنے اور ایک دُوسرے سے برتاؤ کے واسطے ہماری ہدایت کے لیے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل ہمارے پاس ہے۔ خُداوند میں، ہم نے جانتے ہیں کہ خُدا کی ہر بیٹی اور بیٹا اُس کے لیے بہت عزیز ہے۔
مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح ہمارا المحبوب نجات دہندہ ہے۔ وہ زِندہ خُدا کا اِکلوتا بیٹا ہے۔ اور مَیں فروتنی کے ساتھ یہ گواہی دیتا ہُوں یِسُوع مِسیح کے نام پر، آمین۔