مجلسِ عامہ
اپنے مُصیبت زدّہ مُقدّسین کو یاد رکھ ، اے ہمارے خُدا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


اپنے مُصیبت زدّہ مُقدّسین کو یاد رکھ ، اے ہمارے خُدا

عہود پر قائم رہنے سے یسُوع مسیح کے کفّارے کی قُربانی کی قُدرت کو کھولا جاتا ہے جو مُصیبت زدّوں کو مضبوطی اور شادمانی فراہم کرتی ہے ۔.

آسمانی باپ کے خُوشی کے منصوبے میں ایک فانی تجربہ شامل ہے جس میں اُس کے تمام بچے آزمائے جائیں گے اور امتحانات کا سامنا کریں گے ۔۱ پانچ سال پہلے مُجھے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی ۔ مَیں نے جراحوں ، تابکاری علاج ، اور ادویّات کے مُضر اثرات سے جسمانی تکلیفوں کو محسوس کیا ہے اور اب بھی محسوس کر رہا ہوں ۔. مَیں نے پُرتشدّد بے آرام راتوں میں جذباتی جدوجہد کا تجربہ حاصل کیا ہے ۔. طبّی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ شاید مَیں اِس فانی زندگی سے بہت پہلے رخصت ہو جاوں گا جس کی مَیں نے کبھی توقع نہ کی تھی ، ایسا خاندان پیچھے چھوڑ کر جانا جو میرے لیے سب کچھ ہے ۔.

اِس سے قطع نظر کہ آپ کہاں رہتے ہیں ، جسمانی یا جذباتی تکالیف مُختلف قسم کی آزمائشوں اور فانی کمزوریوں میں مبتلا ، ابھی ہیں ، یا کسی دن آپ کی زندگی کا حصّہ ہوں گی ۔.

جسمانی تکلیف فطری عُمر رسیدگی ، غیر متوقع بیماریوں ، بھوک یا بے گھری ، یا بدسلوکی ، پُرتشدّد اعمال ، اور جنگ اور اچانک حادثات کے نتیجے میں ہو سکتی ہے ۔

جذباتی تکلیف بےچینی یا افسردگی سے پیدا ہو سکتی ہے ؛ شریکِ حیات ، والدین ، یا قابلِ بھروسہ راہنما کے دھوکا دینے سے ؛ مُلازمت یا مالی بد حالی سے ؛ دُوسروں کی غیر مُنصفانہ جانچ سے ؛ دوستوں ، بچّوں ، یا خاندان کے دیگر ارکان کے انتخاب سے ؛ مُختلف قسم کی صورتوں میں زیادتی ؛ شادی یا بچُوں کے ادھورے خواب ؛ پیاروں کی بیماری یا موت ؛ یا بہت سے دُوسرے ذرائع سے۔.

آپ مُمکنہ طور پر اِس مُنفرد اور بعض اوقات ضرر بخش تکلیف کو کیسے برداشت کر سکتے ہیں جو ہم میں سے ہر ایک کو حاصل ہوتی ہے؟

شُکر ہے ، یسُوع مسیح کی انجیل میں اُمید پائی جاتی ہے ، اور یہ اُمید آپ کی زندگی کا حصّہ بھی ہو سکتی ہے ۔. آج میں اُمید کے چار اصولوں کا اشتراک کروں گا جو صحائف ، نبوتی تعلیمات ، خدمت گزاری کے بہت سے دوروں ، اور میری اپنی جاری صحت کے امتحان سے اخذ کیے گئے ہیں ۔. یہ اصول صرف وسیع پیمانے پر لاگو نہیں ہوتے بلکہ گہرے طور پر شخصی بھی ہوتے ہیں ۔.

اوّل ، مُصیبت کا مطلب یہ نہیں کہ خُدا آپ کی زندگی سے نا خُوش ہے۔. دو ہزار برس قبل ، یسُوع کے شاگردوں نے ہیکل میں ایک اندھے شخص کو دیکھا اور پوچھا ، ” اے ربّی ، کس نے گناہ کیا تھا جو یہ اندھا پیدا ہوا ۔ اِس شخص نے یا اِس کے ماں باپ نے ؟“

اُس کے شاگردوں کا ایمان غلط دکھائی دے رہا تھا ، جس طرح کہ آج بھی بہت سے لوگ ایسا کرتے ہیں ، کہ زندگی میں تمام مشکلات اور مصیبتیں گناہ کا نتیجہ ہیں ۔. مگر نجات دہندہ نے جواب دیا ، ” نہ اِس نے گناہ کیا تھا ، نہ اِس کے ماں باپ نے: بلکہ یہ اِس لئے ہوا کہ خُدا کے کام اِس میں ظاہر ہوں ۔“ ۲

خُدا کا کام ہمیں ہماری لافانیت اور ابدی زندگی دلانے کا موجب بننا ہے ۔۳ لیکن آزمایشیں اور مصیبتیں کیسے—خاص طور پر کسی دُوسرے شخص کی آزاد مرضی کا گناہ گار استعمال مسلط کرنا۴—بالآخر خُدا کے کام کو آگے بڑھاتی ہیں ؟

خُداوند نے اپنے موعودہ لوگوں کو بتایا ، ” مَیں نے تم کو پاک کیا ہے … ؛ مَیں نے تجھے مصیبت کی بھٹی میں چُنا ہے ۔ “ ۵ آپ کی اذّیتوں کا سبب کچھ بھی ہو ، آپ کا پیارا آسمانی باپ انھیں آپ کی جان کو پاک کرنے کی ہدایت دے سکتا ہے ۔۶ پاک جانیں دوسروں کے بوجھ حقیقی ہمدردی کے ساتھ برداشت کر سکتی ہیں ۔۷ پاک رُوحیں جو ” بڑی مصیبت سے نکلی ہیں“ خُوشی سے ہمیشہ خُدا کی حضوری میں رہنے کے لیے تیّار ہیں ، اور ” خُدا ان کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا ۔“ ۸

دُوسرا ، آسمانی باپ آپ کی اذّیتوں سے بخوبی واقف ہے ۔. آزمائشوں کے دوران ، ہم غلطی سے یہ سوچ سکتے ہیں کہ خُدا ہمارے درد سے بہت دُور اور بے پرواہ ہے ۔. حتیٰ کہ نبی جوزف سمتھ نے بھی اپنی زندگی کے ایک بُرے وقت میں اِس احساس کا اظہار کیا ۔. جب وہ لبرٹی جیل میں قید تھا اور ہزاروں مُقدّسین آخری ایّام کو اُن کے گھروں سے نکالا جا رہا تھا ، جوزف دُعا کے ذریعے فہم کا طلب گار تھا کہ : ” اے خُدا ، کہاں ہے تُو ؟ ” اور وہ سائبان کہاں ہے جو تیری پناہ گاہ کو ڈھانپتا ہے؟ اُس نے اِس التجا سے ختم کیا : ” اپنے مُصیبت زدّہ مُقدّسین کو یاد رکھ ، اے ہمارے خُدا“ ۹

خُداوند کے جواب نے جوزف اور اُن سب کو جو مُصیبت اُٹھاتے یقین دہانی کروائی:

”میرے فرزند، تیری جان پر سلامتی ہو؛ تیری مشکلات اور تیری تکالیف فقط لمحہِ قلیل کے لیے ہوں گی؛

”اور پھر، اگر تم اچھی طرح برداشت کرو گے، تو خُدا تم کو اعلیٰ سرفرازی دے گا“ (۱۰

بہت سے مُصیبت زدّرہ مُقدّسین نے میرے ساتھ اِس بات کا اشتراک کیا ہے کہ اُنھوں نے اپنی مشکلات کے دوران خُدا کی مُحبّت کو کیسے محسوس کیا ۔. مَیں واضح طور پر اپنے کینسر کے خلاف جنگ کے دوران ایک موقع پر اپنے تجربے کو یاد کرتا ہوں جب ڈاکٹروں نے ابھی تک کسی بھی شدید درد کی وجہ کی تشخیص نہیں کی تھی ۔. مَیں اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھا ، اپنے دوپہر کے کھانے پر معمول کی برکت مانگنے کا ارادہ کر رہا تھا ۔. اِس کی بجائے ، میں جو کرسکا وہ صرف رونا تھا ، ” آسمانی باپ ، برائے مہربانی میری مدد فرما ۔ مَیں بہت بیمار ہوں ۔ “ اگلے 20 سے 30 سیکنڈ کے لیے ، مَیں اُس کی مُحبّت میں گھِر گیا ۔. مجھے اپنی بیماری کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ، نہ ہی حتمیٰ نتیجے کی طرف اشارہ دیا گیا ، اور نہ ہی درد سے نجات ملی ۔. مَیں نے صرف اُس کی خالص مُحبّت کو محسوس کیا ، اور یہ کافی تھا اور کافی ہے ۔

مَیں شہادت دیتا ہوں کہ ہمارا آسمانی باپ ، جو صرف ایک چڑیا کے گرنے پر بھی غور کرتا ہے ، آپ کی تکلیف سے آگاہ ہے ۔۱۱

تیسرا ، یسُوع مسیح آپ کو اپنی تقویت بخش قُدرت پیش کرتا ہے کہ آپ اپنی تکلیفوں کو اچھی طرح برداشت کرنے کی طاقت حاصل کریں ۔. یہ تقویت بخش قُدرت اُس کے کفّارہ کے وسیلہ سے مُمکِن ہو تی ہے۔ ۱۲ مجھے اندیشہ ہے کہ کلیسیاء کے بہت سے ارکان سوچتے ہیں کہ اگر وہ تھوڑا مٖضبوط ہوں تو وہ خُود بخود کسی بھی تکلیف سے نکل سکتے ہیں ۔ یہ نہایت مُشکل کام ہے۔ آپ کی طاقت کا عارضی لمحہ کبھی بھی آپ کی جان کو مضبوط کرنے کے لیے نجات دہندہ کی لامحدود قُدرت کی فراہمی کا مقابلہ نہیں کر سکتا ۔۱۳

مورمن کی کتاب سکھاتی ہے کہ یسُوع مسیح ہمارے درد ، بیماریاں اور کمزوریاں ” اپنے اوپر“ لے لے گا تاکہ وہ ہماری دستگیری کرسکے ۔۱۴ آپ اِس قُدرت کو کیسے حاصل کرسکتے ہیں جو یسُوع مسیح آپ کو مُصیبت کے وقت مضبوط کرنے میں مدد کیلئے پیش کرتا ہے ؟ کُنجی یہ ہے کہ اپنے آپ کو اُس کے ساتھ باندھتے ہوئے اُس سے کئے گئے عہود پر قائم رہیں ۔. کہانتی رسُومات حاصل کرتے ہوئے ہم یہ عہود باندھتے ہیں ۔۱۵

ایلما کے لوگ بپتسمہ کے عہد میں داخل ہوئے ۔. بعد میں اُنھوں نے غُلامی کا دُکھ سہا اور سرعام عبادت کرنے یا بُلند آواز دُعا کرنے سے منع کر دیا گیا ۔. تاہم وہ خاموشی سے اپنے دِلوں میں چِلائے اور اپنے عہود کو جتنا بہترین وہ کرسکتے تھے پورا کیا ۔. اِس کے نتیجے ، الہی قُدرت اُتری ۔. ” خداوند نے اُنھیں مضبوط کیا تاکہ وہ اپنے بوجھ آسانی سے اُٹھا پائیں ۔ “ ۱۶

ہمارے زمانہ میں ، نجات دہندہ دعوت دیتا ہے ، ” ہر بات میں مُجھ پر بھروسا رکھنا ؛ شک نہ کرنا ، نہ ڈرنا۔“ ۱۷ جب ہم اُسے ہمیشہ یاد رکھنے کے لیے اپنا عشائے ربّانی کا عہد پورا کرتے ہیں ، تو وہ وعدہ کرتا ہے کہ اُس کا رُوح ہمارے ساتھ ہو گا ۔. رُوح ہمیں آزمائشوں کو برداشت کرنے اور وہ کرنے کی طاقت بخشتا ہے جو ممکنہ طور پر ہم خُود بخود نہیں کرسکتے ۔. رُوح ہمیں شفا بخش سکتا ہے ، اگرچہ جیسے صدر جیمز ای فاسٹ نے سکھایا ، ” اِس شفا میں سے کچھ دُوسری دنیا میں وقوع پذیر ہو سکتی ہے ۔“ ۱۸

ہم ہیکل کے عہود اور رسُومات سے بھی برکت پاتے ہیں ، جہاں ” الویت کی قُدرت کا ظہور ہوتا ہے۔“ ۱۹ مَیں ایک عورت سے ملا جس نے ایک کم سِن بیٹی کو بھیانک حادثے میں، پھر بعد میں اپنے شوہر کو کینسر کے سبب کھو دیا تھا۔. میں نے پوچھا کہ وہ کیسے اِس طرح کے نقصان اور مُصیبت کو برداشت کر سکی ۔. اُس نے جواب دیا کہ مضبوطی ایک ابدی خاندان ہونے کی رُوحانی تسلّی سے حاصل ہوئی ، جو باقاعدگی سے ہیکل کی عبادت کے دوران موصول ہوئی ۔. وعدہ کے مطابق ، خُداوند کے گھر کی رسُومات نے اُسے خدا کی قُدرت سے لیس کر دیا تھا ۔۲۰

چوتھا ، ہر روز خوشی ڈھونڈنے کا انتخاب کریں ۔ وہ جو اکثر مُصیبت میں مُبتلا رہتے ہیں وہ محسوس کرتے ہیں کہ اُنکی اذّیت نہ ختم ہونے والی ہے ، اور کبھی راحت نہ پائیں گے ۔. کیا یہ ٹھیک ہے کہ روئیں۔۲۱ پھر بھی اگر آپ خُود کو مُصیبت کی تاریک راتوں میں پاتے ہیں ، ایمان کا انتخاب کرنے سے آپ شادمانی کی روشن صبح میں جاگ سکتے ہیں ۔۲۲

مثال کے طور پر ، مَیں ایک نوجوان ماں کو مِلا جو کینسر کے لئے زیرِ علاج تھی ، درد اور بالوں کی کمی کے باوجود اپنی کُرسی پر شاندرا طور پر مُسکرا رہی تھی ۔. مَیں ایک درمیانی عُمر کے جوڑے سے مِلا جو نوجوانوں کے راہنماؤں کی حیثیت سے بڑی خوشی سے خدمت کر رہا تھا اگرچہ وہ خُود بچّے پیدا کرنے کے قابل نہ تھے ۔. مَیں ایک عزیز خاتون—ایک نوجوان دادی ، ماں ، اور بیوی—کے ساتھ بیٹھا تھا جو چند دِنوں کے اندر اندر وفات پانے والی تھی ، تاہم خاندان کے آنسوؤں میں بھی قہقہے اور خُوشگوار یادیں تھیں۔

یہ مُصیبت زدّہ مُقدّسین صدر رسل ایم نیلسن کی تعلیمات کا نمونہ ہیں :

”ہم جو خُوشی محسوس کرتے ہیں اُس کا دارومدار ہماری زندگی کے حالات اور زندگی سے وابستہ کسی بھی مرکزِ نگاہ سے بہت کم ہوتا ہے۔

”جب ہماری زندگی کا مرکز خُدا کے نجات کے منصوبے پر ہو… اور یِسُوع مِسیح اور اُس کی اِنجیل پر ہو تو ہم خوشی محسوس کرتے ہیں — اِس سے قطعِ نظر کہ ہماری زندگی میں کیا ہو رہا ہے — یا کیا نہیں ہو رہا۔“۲۳

مَیں گواہی دیتا ہوں ۲۴ کہ ہمارا آسمانی باپ اپنے مُصیبت زدّہ مُقدّسین کو یاد رکھتا ہے ، پیار کرتا ہے ، اور گہرے طور پر آپ سے باخبر ہے ۔. ہمارا نجات دہندہ جانتا ہے کہ آپ کیسا محسوس کرتے ہیں ۔. ” تو بھی اُس نے ہماری مُشقتیں اُٹھا لیں، اور ہمارے غموں کو برداشت کیا۔ “ ۲۵ مَیں جانتا ہوں— ہر روز وصُول کُنندہ کے طور پر ۲۶—عہود پر قائم رہنا یسُوع مسیح کی کفّارہ بخش قُربانی کی قُدرت کو اُن کے لیے کھولتا اور مُصیبت زدّوں کو مضبوطی اور شادمانی بھی فراہم کرتا ہے ۔.

وہ سب جو مُصیبت زدّہ ہیں ، مَیں دُعا کرتا ہوں ، ” خُدا آپ کو جزائے خیر دے کہ آپ کے بوجھ اُس کے بیٹے کی شادمانی کے وسیلہ سے ہلکے ہوں۔ “ ۲۷ یِسُوع مسِیح کے نام پر ، آمین۔

شائع کرنا