مجلسِ عامہ
اَبِھرتی ہوئی نَسل میں عہد کے لوگوں کی آواز کو مَحفُوظ کرنا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۳


اَبِھرتی ہوئی نَسل میں عہد کے لوگوں کی آواز کو مَحفُوظ کرنا

ہماری مُقدّس ترین ذمہ داریوں میں سے ایک اپنے بچّوں کی مدد کرنا ہے کہ وہ گہرے اور خصوصی طور پر جانیں کہ یِسُوع ہی المسِیح ہے۔

مورمن کی کتاب کے دِل کو چھو لینے والے لمحات میں سے ایک وہ لمحہ ہے جس میں جی اُٹھے مُنّجی نے فراوانی کے ملک میں جا کر ہیکل میں موجود لوگوں سے ملاقات کی۔ دِن بھر کی تعلیم، شفا، اور تعمیرِ ایمان کے بعد، یِسُوع نے لوگوں کی توجہ اُبھرتی ہوئی نسل کی جانب مبذول کرائی: ”اُس نے حکم دیا کہ وہ اپنے چھوٹے بچوں کو اُس کے پاس لائیں۔“۱ اُس نے باری باری اُن کے لئے دعا مانگی اور اُن کو برکت دی۔ یہ تجربہ جذباتی طور پر اِس قدر متاثر کرنے والا تھا کہ مُنّجی کے کئی بار آنسو بہنے لگے۔

پھر، ہجوم سے ہم کلام ہو کر، یِسُوع نے کہا:

”اپنے چھوٹے بچّوں کو دیکھو۔

”اور جب اُنہوں نے نظر ڈالی … اُنہوں نے آسمانوں کو کُھلا ہوا پایا اور اُنہوں نے دیکھا کہ فرشتے آسمان سے نیچے اُترے“ اور اُنہوں نے اُن کے چھوٹے بچوں کی خدمت کی۔۲

مَیں نے اکثر اِس تجربے پر غور کیا ہے۔ اِس باعث ہر شخص کا دِل پگھل گیا ہوگا۔ اُنہوں نے مُنّجی کو دیکھا۔ اُنہوں نے اُسے محسوس کیا۔ اُنہوں نے اُسے جانا۔ اُس نے اُنھیں سِکھایا۔ اُس نے اُنھیں برکت دی۔ اور اُس نے اُن سے مُحبّت کی۔ یقیناً اِس مُقدّس واقعے کے بعد اِن بچوں نے بڑے ہو کر امن، خوشحالی اور مثلِ مسِیح مُحبت پر مبنی معاشرہ تشکیل دینے میں مدد کی جو کئی نسلوں تک قائم رہا۔۳

کیا یہ شاندار بات نہ ہوگی کہ کاش ہمارے چھوٹے بچّے بھی یِسُوع مسِیح کے ساتھ ایسے تجربات حاصل کر سکیں—کچھ اِیسا جن کے ذریعے اُن کے دِل اُس کے ساتھ پیوستہ ہو جائیں! جس طرح اُس نے مورمن کی کتاب کے والدین کو دعوت دی، اُسی طرح وہ ہمیں بھی دعوت دیتا ہے کہ اپنے چھوٹے بچّوں کو اُس کے پاس لائیں۔ ہم اُن کی مدد کرسکتے ہیں کہ وہ اپنے مُنّجی اور مُخلصی دینے والے کو اُن چھوٹے بچّوں کی مانند جان سکیں۔ ہم اُنہیں دکھا سکتے ہیں کہ مُنّجی کو نوشتوں میں کیسے تلاش کریں اور اپنی بنیادیں اُس پر کیسے تعمیر کریں۔۴

حال ہی میں، ایک اچھے دوست نے مجھے اُس عقلمند آدمی کی تمثیل کے بارے میں بتایا جس نے اپنا گھر چٹان پر بنایا تھا، اور مُجھے ایک ایسی بات سِکھائی جو اِس سے پہلے میرے دھیان میں نہیں آئی تھی لُوقا کی اِنجِیل کے مطابق، اُس عقلمند آدمی نے اپنے گھر کی نیو ڈالتے وقت زمین ”گہری کھودی۔“۵ یہ کوئی معمولی یا آسان کام نہیں تھا—بلکہ محنت طلب کام تھا!

اپنی زندگیوں کو اپنے مخلصی دینے والے یِسُوع مسِیح کی چٹان پر تعمیر کرنے کے لئے ہمیں گہری کھدائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی زندگیوں سے ریتلی یا غیر ضروری چیزوں کو نکالنے کی ضرورت ہے۔ ہم اُس وقت تک کھودتے رہیں جب تک وہ مل نہ جائے۔ اور ہم اپنے چھوٹے بچّوں کو سِکھاتے ہیں کہ وہ مُقدّس رُسُوم اور عہُود کے ذریعے خود کو اُس کے ساتھ پیوستہ کریں تاکہ جب مخالفت کے طوفان اور سیلاب اُٹھیں، جن کا آنا یقینی ہے، تو وہ اُن پر کم اثر انداز ہوں کیونکہ وہ ”اُس چٹان پر تعمیر ہوئے ہوں گے جو پختہ بنیاد ہے۔“۶

ایسی طاقت اتنی آسانی سے حاصل نہیں ہوتی۔ یہ رُوحانی میراث کی طرح اگلی نسل پر منتقل نہیں ہوتی۔ چٹان کو تلاش کرنے کے لیے ہر شخص کو گہرا کھودنا چاہیے۔

ہم یہ سبق مورمن کی کتاب کے ایک اَور واقعے سے بھی سیکھتے ہیں۔ جب لوگ اپنے خاندانوں سمیت اُس کا کلام سننے کے لئے جمع ہوئے تو بنیامین بادشاہ نے اُن سے اپنا آخری خطاب کیا۔۷ بنیامین بادشاہ نے یِسُوع مسِیح کی قوی گواہی پیش کی، اور لوگ اُس کی گواہی سے بے حد متاثر ہوئے۔ انہوں نے اعلان کیا:

”رُوح … ہم میں یا ہمارے دِلوں میں ایک بُہت بڑی تبدیلی لایا ہے۔ …

اور ہم اپنے خُدا کے ساتھ اُس کی مرضی پُوری کرنے کے عہد میں داخل ہونے کے لِیے راضی ہیں … جِن کا وہ ہمارے باقی دِنوں میں ہمیں حُکم دے گا۔“۸

یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ جن چھوٹے بچوں کے والدین گہری تبدیلی کا تجربہ رکھتے تھے وہ بالآخر تبدیل ہو کر خود ایسے عہود باندھیں گے۔ اور پھر بھی، والدین کی جانب سے کئے گئے عہد کو اُن کے کچھ بچوں کی طرف سے حمایت حاصل نہ ہوئی، جس کا کسی وجہ سے نوشتوں میں ذکر نہیں کیا گیا۔ کئی سال بعد ”اُبھرتی نسل میں سے بہت سے ایسے تھے جو بنیامین بادشاہ کے کلام کو سمجھ نہ سکتے تھے، کیوں کہ جس وقت اُس نے اپنے لوگوں سے کلام کیا وہ ابھی چھوٹے بچّے تھے؛ اور وہ اپنے باپ دادا کی روایات کو نہ مانتے تھے۔

”مُردوں کی قیامت کی بابت جو کچھ کہا گیا تھا نہ وہ اُس پر یقین رکھتے کرتے نہ وہ مسِیح کی آمد کی بابت ایمان لائے تھے۔ …

”اور نہ وہ بپتسمہ لینا چاہتے تھے؛ نہ وہ کلِیسیا میں شامل ہونا چاہتے تھے۔ اور اپنے عقیدے کے لحاظ سے وہ مختلف لوگ تھے۔“۹

یہ کیسا سنجیدہ خیال ہے! اُبھرتی ہوئی نسل کے لئے، یِسُوع مسِیح پر ایمان ”باپ دادا کی روایات“ کی حد تک کافی نہیں۔ اُنہیں اپنے لئے از خود مسِیح پر ایمان لانے کی ضرورت ہے۔ خُدا کے موعودہ لوگ ہونے کی حیثیت سے، ہم اپنے بچوں کے دِلوں میں یہ خواہش کیسے پیدا کر سکتے ہیں کہ وہ اُس کے ساتھ عہُود باندھیں اور اُن پر قائم رہیں؟

ہم نیفی کے نمونہ کی پیروی کرتے ہوئے شروعات کر سکتے ہیں: ”ہم مسِیح کی بات کرتے ہیں، ہم مسِیح میں شادمان ہوتے ہیں، ہم مسِیح کی مُنادی کرتے ہیں، ہم مسِیح کی نبوت کرتے ہیں، اور ہم اپنی نبوتوں کے مطابق لکھتے ہیں تاکہ ہماری اولاد جان سکے کہ وہ گناہوں کی معافی کے لیے کون سا وسیلہ تلاش کریں۔“۱۰ نیفی کے الفاظ اپنے بچّوں کو مسِیح کے بارے میں سِکھانے کی ایک جاری، مسلسل کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ ہم اِس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ عہد کے لوگوں کی آواز اُبھرتی ہوئی نسل کے کانوں میں خاموش نہ ہونے پائے نیز یہ کہ یِسُوع صرف اتوار کا موضوع نہ رہے۔۱۱

عہد کے لوگوں کی پکار ہماری اپنی گواہی کے اَلفاظ میں پائی جاتی ہے۔ یہ زندہ نبیوں کے کلام میں پائی جاتی ہے۔ اور یہ نوشتوں میں زور آور طریقے سے محفوظ ہے۔ وہیں سے ہمارے بچے یِسُوع کے بارے میں جانیں گے اور اپنے سوالات کے جوابات بھی پائیں گے۔ وہیں سے وہ مسِیح کے عقیدے کو ازخود سیکھیں گے۔ وہیں سے اُنہیں اُمید حاصل ہوگی۔ اِس سے وہ زندگی بھر کے لئے سچائی کی تلاش کرنے اور عہد کے راستے پر زندگی بسر کرنے کے لئے تیار ہوں گے۔

مجھے صدر رسل ایم نیلسن کی یہ مشورت پسند ہے:

”اُسے سُننے کے لیے ہم کہاں جا سکتے ہیں؟

”ہم صحائف کی طرف رُجُوع کر سکتے ہیں۔ وہ ہمیں یِسُوع مسِیح اور اُس کی اِنجیل، اُس کے کفارہ کی وسعت اور ہمارے باپ کی خُوشی اور فدیہ کے عظیم اُلشان منصوبے کے بارے میں تعلیم دیتے ہیں۔ رُوحانی بقا کے لیے خُدا کے کلام میں روزانہ ڈُوبنا نہایت ضروری ہوتا ہے، خاص طور پر بڑھتی ہوئی اَفراتفری کے اِن ایّام ہے۔ جب ہم بلاناغہ مسِیح کے کلام سے سیر ہوں گے تو، مسِیح کا کلام ہمیں بتائے گا کہ اُن مُشکلات پر قابو کیسے پائیں جن کا سامنا کرنے کے بارے میں ہم نے کبھی سوچا نہ تھا۔“۱۲

تو مسِیح کے کلام سے سیر ہونا اور اُس کے کلام کو سُننا دیکھنے میں کیسا لگتا ہے؟ ٹھیک ہے، یہ آپ کے لئے بہترین نظارے جیسا لگتا ہے! یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ اپنے خاندان کے ساتھ مل کر اُن چیزوں کے بارے میں بات کریں جو روح القدس نے آ، میرے پیچھے ہو لے کا استعمال کرتے ہوئے صحائف کا مطالعہ کرتے وقت آپ کو سِکھائی تھیں۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے ہر روز آپ اپنے بچوں کے ساتھ جمع ہو کر کتابِ مُقدّس کی چند آیات پڑھتے ہیں اور پھر اکھٹے کچھ وقت کے لئے سیکھی ہوئی باتوں پر گفتگو کرنے کے مواقع تلاش کرتے ہیں۔ دیکھیں کہ آپ اور آپ کے خاندان کے لئے کون سا طریقہ کارآمد ہے؛ پھر ہر روز اُس میں تھوڑی بہتری لانے کی کوشش کریں۔

مسِیح کی طریق پر تعلیم دینا سے ماخوذ اِس خیال پر غور کریں: ”انفرادی طور پر، ایک خاندانی شام، کتابِ مُقدّس کی مطالعاتی نشست، یا اِنجِیلی گفتگو ہو سکتا ہے کہ دیکھنے میں زیادہ سود مند نہ لگے۔ بلکہ چھوٹی چھوٹی، سادہ کوششوں کا مجمُوعہ، جو وقت کے ساتھ ساتھ مُسلسل دہرائی جاتی ہیں، کبھی کبھار رُونما ہونے والے کسی یادگار لمحے یا تاریخی سبق سے زیادہ پُر اثر اور پُر زور ہو سکتی ہیں۔ اِس لیے ہمت نہ ہاریں، اور ہر بار کُچھ بڑا حاصل کرنے کی فکر نہ کریں۔ بس اپنی کوششوں میں ثابت قدم رہیں۔“۱۳

ہماری مُقدّس ترین ذمہ داریوں میں سے ایک اپنے بچّوں کی مدد کرنا ہے کہ وہ گہرے اور خصوصی طور پر جانیں کہ یِسُوع ہی المسِیح ہے، زِندہ خُدا کا بیٹا، اُن کا شخصی نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والا خُداوند، جو اپنی کلِیسیا کی سربراہی کرتا ہے! جب معاملہ اُس کی ذات کا ہو تو ہم اپنے عہد کی للکار کو بند یا خاموش رہنے نہیں دیں گے۔

شاید آپ کو یہ کردار تھوڑا غیر مناسب لگے مگر آپ کو کبھی تنہا محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ مثال کے طور پر، وارڈ کی مجالس معلم مشاورتی اجلاس برائے والدین کو منظم کرنے کی مجاز ہیں۔ والدین اِن سہ ماہی اجلاسوں میں، جمع ہو کر ایک دوسرے کے تجربات سے فیض یاب ہو سکتے ہیں، اِس بارے میں گفتگو کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے خاندانوں کی مضبُوطی کے لئے کیسے کام کر رہے ہیں اور مثلِ مسِیح تدریس کے کلیدی اُصُول بھی سیکھ سکتے ہیں۔ یہ میٹنگ کلِیسیا کے دوسرے گھنٹے میں منعقد کی جانی چاہیے۔۱۴ اِس کا انعقاد بشپ صاحب کی جانب سے مقرر کردہ نگران رُکن کی زیرِ نظامت اور مسِیح کی طریق پر تعلیم دینا کو بنیادی مواد کے طور پر بروئے کار لاتے ہوئے باضابطہ مشاورتی اجلاس برائے معلم کی ترتیب کے مطابق کیا جائے۔۱۵ بشپ صاحبان، اگر آپ کا نگران فی الوقت معلم مشاورتی اجلاس برائے والدین کے انعقاد میں مصروف نہیں تو اپنے سبت اسکول کے صدر اور نگران مشیر کے ہمراہ اپنے معاملات کو منظم کریں۱۶

مسِیح میں میرے عزیز دوستو، آپ اپنی سوچ سے زیادہ بہتر کام کر رہے ہیں۔ بس اپنا کام جاری رکھیں۔ آپ کے بچّے دیکھ، سُن اور سیکھ رہے ہیں۔ اُن کو سکھاتے ہوئے، آپ خُدا کے عزیز بیٹوں اور بیٹیوں کے طور پر اُن کی حقیقی فطرت سے واقف ہو جائیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ کچھ عرصے کے لئے مُنّجی کو فراموش کر دیں، مگر مَیں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ وہ اُنہیں کبھی فراموش نہیں کرے گا! وہ لمحات جن میں رُوحُ القُدس اُن سے ہمکلام ہو گا، اُن کے دِلوں اور ذہنوں پر نقش ہو جائیں گے۔ اور ایک دِن آپ کے بچّے بھی اِنوس کی طرح گواہی دیں گے: مَیں جانتے ہوئے کہ میرے والدین عادل ہیں کیونکہ اُنہوں نے مجھے اپنی زبان اور خُداوند—کی طرف سے تربیت اور نصیحت کی تعلیم دی …اور اِس کے لئے میرے خُدا کا نام مبارک ہو۔“۱۷

آئیے مُنّجی کی دعوت کو قبول کریں اور اپنے بچّوں کو اُس کے پاس لے کر آئیں۔ جب ہم ایسا کریں گے، تو وہ اُسے دیکھیں گے۔ وہ اُسے محسوس کریں گے۔ وہ اُسے جانیں گے۔ وہ اُنہیں سِکھائے گا۔ وہ اُنہیں برکت دے گا۔ اور، اوہ، پھر وہ اُن سے محبت کرے گا۔ اور، اوہ، مَیں اُسے کِتنا پیار کرتا ہوں۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. ۳ نیفی ۱۱:۱۷۔

  2. ۳ نیفی ۲۳:۱۷–۲۴؛ مزید دیکھیں ۳ نیفی۱۱:۱۷–۲۲۔

  3. دیکھیں ۴ نیفی ۱:۱–۲۲۔

  4. دیکھیں لُوقا ۴۷:۶–۴۹؛ ہیلیمن ۱۲:۵۔

  5. لُوقا ۴۸:۶۔

  6. ہیلیمن ۱۲:۵۔

  7. دیکھیں مضایاہ ۵:۲۔

  8. مضایاہ ۲:۵، ۵۔ غور کیجئے، ”سوائے چھوٹے بچّوں کے ایک بھی جان نہ تھی جو عہد میں داخل نہ ہوئی ہو اور مسِیح کا نام اپنے پر نہ لیا ہو“ (مضایاہ ۲:۶

  9. مضایاہ ۱:۲۶–۲، ۴۔

  10. ٢ نیفی ۲۵: ٢٦۔

  11. ”یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل میں سِکھانے کے لیے بہت سی باتیں ہیں—سچّائیاں، احکام، نبُوّتیں، اور صحائف کے واقعات۔ اَلبتہ یہ ایک ہی شجر کی شاخیں ہیں، چُناں چہ اُن سب کا واحِد مقصد ہے: ساری اُمّتوں کو مسِیح کے پاس آنے اور اُس میں کامِل ہونے میں مدد دینا ہے (دیکھیے یروم ۱:‏۱۱؛ مرونی ۱۰:‏۳۲)۔ لہٰذا چاہے آپ کُچھ بھی پڑھا رہے ہوں، یاد رکھیں کہ آپ درحقیقت یِسُوع مسِیح کی بابت پڑھاتے اور اُس کی مانِند بننا سِکھاتے ہیں“ (مسِیح کی طریق پر تعلیم دینا: اُن سب کے لیے جو گھر اور کلیِسیا میں تعلیم دیتے ہیں [۲۰۲۲]، ۶

  12. رسل ایم نیلسن، ”اِس کی سُنو،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۸۹۔

  13. مسِیح کی طریق پر تعلیم دینا، ۳۱۔

  14. پرائمری، جیسے کہ ۲۰ منٹ کی پرائمری پرستش کے دوران نشست یا کسی دوسرے وقت میں علیحدہ نشست، میں تعلیم دینے والے والدین کے لئے خصوصی انتظامات کئے جا سکتے ہیں (دیکھیں عمومی راہ نما کتاب: کلِیسیائے یِسُو ع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام میں خدمت انجام دینا، 17.4، گاسپل لائبریری)۔

  15. اراکین اور رہنما ڈسٹری بیوشن سروسز کے ذریعے نجات دہندہ کی طریق پر تعلیم دینا خرید سکتے ہیں۔ یہ گاسپل لائبریری میں ڈیجیٹل طور پر بھی دستیاب ہے۔

  16. دیکھیں جنرل ہینڈ بُک، 13.5۔

  17. انوس۱:۱۔ یاد رکھیں کہ مورمن کی کتاب میں بے ایمانوں کی اُبھرتی ہوئی نسل کے مابین نوجوان ایلما اور مضایاہ کے بیٹے شامل تھے۔ جب نوجوان ایلما نے آخر کار اپنی زندگی کو تبدیل کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا، تو اُسے یِسُوع مسِیح کے بارے میں اپنے باپ کی سِکھائی ہوئی سب باتیں یاد آئیں—یعنی وہ تعلیمات جنہیں ایلما ماضی میں بظاہر نظر انداز کر چکا تھا۔ مگر اُن کی یادداشت ہنوز باقی تھی، اور اُس یادداشت نے ایلما کو روحانی طور پر بچا لیا (دیکھیں ایلما ۱۷:۳۶–۲۰

شائع کرنا