مجلسِ عامہ
رُوح کی سَرگوشیاں
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۳


14:10

رُوح کی سَرگوشیاں

رُوحُ القُدس کی مُستقل ساتھی کے طور پر رفاقت اُن عظیم رُوحانی نعمتوں میں سے ایک ہے جِن سے مُقدّسِینِ آخری ایّام لُطف اندوز ہوتے ہیں۔

تعارف

حال ہی میں، دُنیا میں کھیلوں سے دِل چسپی رکھنے والوں کی نظریں خواتین کے ۲۰۲۳ فیفا ورلڈ کپ پر مرکُوز تھیں جِس کی میزبانی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے کی۔ دُنیا بھر سے عالمی معیار کے کھلاڑی اکٹھے ہُوئے تھے جو کہ ۲۰۰ سے زائد قومی ٹیموں سے تھے اُنھوں نے فٹ بال کی دُنیا کے اعلیٰ ترین اعزاز کے مُقابلہ میں اپنی ہمت، لگن، ہُنر اور عظیم کھیلنے کے جذبے کا مُظاہرہ کیا۔

ہم مُتعدد کھیلوں میں اور دیگر شعبوں میں اِن کِھلاڑیوں سے حیران ہوتے ہیں جو اپنے فن کی اعلیٰ ترین سطح تک پہنچ جاتے ہیں۔ ہم اُن کی خُدا کی طرف سے دی گئی صلاحیتوں یا نعمتوں کی بات کرتے ہیں۔ اِس میں بُہت سے تحفے جیسے کہ رقص، جمناسٹکس، موسیقی، آرٹ، ڈرامہ، ریاضی، اور سائنس، وغیرہ شامِل ہیں۔ ہر شخص خُدا کی عطا کی گئی اُن نعمتوں کا مُظاہرہ کرتا ہے جو کہ زندگی بھر کی سخت محنت، پڑھائی، اور مشق سے مزید نِکھرتی اور نفیس ہوتی ہیں۔ خُدا کی عطا کردہ نعمتیں ہونہار لوگوں کو تشکیل دیتی ہیں۔

رُوحانی نعمتوں کی مشق کرنا

اِنجِیل کے تناظر سے دیکھتے ہُوئے، خُدا اپنے بچّوں کو بُہت سی رُوحانی نعمتوں سے معمُور کرتا ہے، اُنھیں رُوحانی طور پر ہونہار بناتا ہے۔ کلِیسیا کے عہد پر قائم رہنے والے اراکین کو رُوح کی نعمتیں عطا کی جاتی ہیں، جِن میں یِسُوع مسِیح کی بطور نجات دہندہ گواہی، رُوحُ القُدس کی نعمت، شفا یاب ہونے اور شفا دینے کے لیے اِیمان کی نعمت، رُوحوں کے اِمتیاز کی نعمت، معجزات پانے کی نعمت، اور حِکمت اور عِلم کی نعمتیں شامِل ہیں۔۱ خُداوند ہمیں صداقت سے اعلیٰ نعمتیں حتیٰ کہ رُوحانی نعمتیں حاصِل کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ وہ ہمیں برکت دینے اور دُوسروں کے لیے باعثِ برکت ہونے کے لیے رُوحانی نعمتیں عطا کرتا ہے۔۲

خُداداد نعمتوں والے کِھلاڑیوں کی مُشابہت کو یاد رکھتے ہُوئے، یہ بات یاد رکھنا ضرُوری ہے کہ کوئی بھی محض نعمت کے حامل ہونے سے اِس میں ماہر نہیں ہو سکتا۔ غیر معمُولی قُدرتی ہُنر کے باوجود، فن کار اپنی فن کاری کے فن کو محنت اور تکلیف دہ مشق اور کوشِش کے ذریعے ہی اعلیٰ ترین درجے تک پُہنچاتے اور مہارت حاصِل کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ تحائف جو ہمیں موصُول ہوتے ہیں اور جب ہم اِن کو کھولتے ہیں تو ساتھ ہی اُنھیں ”تعمیر کرنے کی ہدایات“ بھی موجود ہوتی ہیں۔

اِسی طرح، مَیں نے رُوحانی نعمتوں کو سیکھنے سے وابستہ عمل کا بھی مُشاہدہ کیا ہے۔ رُوحانی نعمتوں کو حاصِل کرنے کے لیے رُوحانی مشق درکار ہوتی ہے۔ ”اپنی زندگی میں رُوحُ القُدس کی ہدایت پانے کے لیے رُوحانی کام کرنا ضرُوری ہوتا ہے۔ اِس کام میں پُرخلُوص دُعا اور مُستقِل صحائف کا مُطالعہ شامِل ہے۔ اِس میں اپنے عہُود پر قائم رہنا اور خُدا کے احکام پر عمل کرنا بھی شامِل ہے۔ … اِس میں ہر ہفتے لائق طور پر عِشائے ربانی میں شامِل ہونا بھی آتا ہے۔“۳

رُوحانی نعمتوں کی مشق کرنے کے کیا پھل ہیں؟ اِن میں رُوح کی سَرگوشیاں شامِل ہیں جو ہماری روزمرہ کی ضرُوریات کا سامنا کرنے میں ہماری مدد کرتی ہیں اور ہمیں بتاتی ہیں کہ کیا کرنا ہے اور کیا کہنا ہے اور اِطمینان اور تسلی کی برکات۔ جب ہم رُوحانی سَرگوشیوں کو سُنتے اور اِن پر عمل کرتے ہیں، تو رُوحُ القُدس ہماری قابلیتوں اور صلاحیتوں کو نِکھارتا ہے تاکہ ہم جو کُچھ کر سکتے ہیں اُس سے کہیں زیادہ کر سکیں۔ یہ بیش قیمت رُوحانی نعمتیں ہماری زندگیوں کے ہر پہلُو میں ہماری مدد کریں گی۔۴

رُوحُ القُدس کی مُستقل ساتھی کے طور پر رفاقت اُن عظیم رُوحانی نعمتوں میں سے ایک ہے جِن سے مُقدّسِینِ آخری ایّام لُطف اندوز ہوتے ہیں۔

یہ نعمت کتنی اہم ہے؟ صدر رسل ایم نیلسن نے اِس سوال کا حتمی جواب دِیا جب اُنھوں نے کہا، ”آنے والے دِنوں میں، رُوحُ اُلقدس کی راہ نُمائی، ہدایات، اِطمینان بخش اور مُستقِل اثر کے بغیر رُوحانی طور پر جِینا مُمکن نہ ہو گا۔“۵

رُوح کی سَرگوشیوں کو کیسے دعوت دی جائے اور پہچانا جائے

اپنی خِدمت کے دوران میں، مَیں نے ہر ایک کی جانب سے یہ جاننے کی ایک عالمگیر خواہش پائی ہے کہ کیسے رُوحُ اُلقدس کی سَرگوشیوں کو دعوت دی جائے اور پہچانا جائے۔ رُوح کی سَرگوشیاں نہایت ذاتی ہوتی ہیں اور مُختلف طریقوں سے حاصل ہوتی ہیں۔ ہمیں، البتہ، قدیم اور جدید نبیوں کے کلام کی برکت حاصِل ہے، جو ہمیں رُوح سے ہدایت پانے کے بارے میں قیمتی بصیرت عطا کرتے ہیں۔

مَیں چار راہ نُما اصُول پیش کرتا ہُوں جو رُوح کی سَرگوشیوں کو دعوت دینے اور پہچاننے میں آپ کو مدد فراہم کر سکتے ہیں۔

مُقدّس جگہوں پر کھڑے رہیں

اوّل، مُقدّس جگہوں پر کھڑے رہیں۔۶ حال ہی میں مَیں نے ٹوکیو جاپان ہَیکل کے اوپن ہاؤس میں حِصّہ لیا۔ دونوں میڈیا اور وی آئی پی مہمانوں کی شرکت کرنے کے لئے رسمی دعوتوں کا جواب توقعات سے زیادہ تھا۔ سینکڑوں نے ہَیکل کے اِن ہدایت بخش دوروں میں شمُولِیت اِختیار کی۔ مہمانوں نے ہَیکل کی خُوبصورتی کو دِل سے محسُوس کِیا، بشمُول گہرے روایتی جاپانی انداز کے نمُونوں، اور آرائشی نشانوں کے۔ زیادہ پُر اثر مہمانوں کا وہ تعظیم بخش اور پُر احترام ردِ عمل تھا جو اُنہوں نے تب دِیا جب اُن کو اَبدی رسُومات کے بارے میں بتایا گیا اور اُن کمروں میں لے جایا گیا جہاں وہ انجام دی جاتی ہیں۔ مگر سب سے زیادہ پُرمُسرت چِیز رُوح کا پُر جوش احساس تھا۔

سرکاری عُہدے دار کے ساتھ ایسا ہی ایک لمحہ میرے ذہن میں نقش رہتا ہے۔ سیلیسٹیئل کمرے میں خاموشی سے دُعا کرنے کے بعد، اُس نے جذباتی اور گہرائی محسُوس کی اور میرے کان میں سرگوشی کی، ”حتی کہ اِس کمرے میں سانس لینے کی ہوا بھی مُختلف محسُوس ہوتی ہے۔“ مَیں جان گیا کہ وہ رُوحُ اُلقدس کی موجودگی کو بیان کرنے کی کوشِش کر رہا تھا، جو، درحقیقت، مُقدّس جگہوں پر بستا ہے۔ اگر آپ رُوح کو محسُوس کرنے کی اُمید رکھتے ہیں، تو ایسے مقام پر رہیں جہاں رُوح آسانی سے بس سکتا ہے۔

ہماری ہَیکلیں اور گھر اِن مخصُوص جگہوں میں سے سب سے زیادہ مُقدّس ہیں۔ اِن میں ہم زیادہ آسانی سے رُوح کو مدعو کر سکتے اور پہچان سکتے ہیں۔ دیگر مُقدّس مقامات میں عبادت گاہیں سیمینری کی عمارتیں اور اِنسٹی ٹیوٹس، اور کلِیسیائی تاریخ کی سائٹس اور وزٹر سینٹرز شامِل ہیں۔ مُقدّس جگہوں پر کھڑے رہیں۔

راست بازوں کے ساتھ کھڑے ہوں

دوم، راست بازوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ مَیں ایک اور واقع کے ساتھ دُوسرے راہ نُما اُصُول کو بیان کرُوں گا۔

مَیں کھیلوں کے مقبُول ترین میدان میں مُنعقد ہونے والی عبادت میں شِرکت کو کبھی نہیں بھُولُوں گا۔ عام طور پر، یہ کھیل کا میدان شائقین کی اُونچی آوازوں سے بھرا ہوتا تھا جو اپنے مُلک کی ٹیم کے لیے نعرے لگاتے تھے اور حتیٰ کہ اپنے مُخالفین کا مذاق اُڑاتے تھے۔ مگر اُس رات، ماحول بِالکل مُختلف تھا۔ وہ میدان نبی جوزف سمِتھ کی زندگی کو عزت دینے اور یاد کرنے کے لئے اِکٹھے ہونے والے ہزاروں نوجوانان سے بھرا ہُوا تھا۔ اُن کے احترام، شگُفتہ لہجوں؛ تشکر؛ اور دُعاگو دِلوں نے اُس میدان کو پاک رُوح کی حضُوری سے معمُور کر دیا تھا۔ مَیں واقعی اُسے اُن کے چہروں پر دیکھ سکتا تھا۔ جوزف سمِتھ اور اِنجِیل کی بحالی کی گواہیوں کی تصدِیق کرتے ہُوئے، اُس ماحول میں رُوحُ القُدس کی نعمت مصروفِ عمل تھی۔

رُوح کو کبھی بھی مُقدّس لوگوں کے اِجتماع میں شرکت کرنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ اگر آپ رُوح کو محسُوس کرنے کی اُمید رکھتے ہیں، تو اُن لوگوں کے ساتھ رہیں جِن کے ساتھ رُوح آسانی سے بس سکتا ہے۔ نجات دہندہ نے اِس طرح سے کہا: ”کیوں کہ جہاں دو یا تین میرے نام میں اکٹھے ہیں، وہاں مَیں اِن کے بِیچ میں ہُوں۔“۷ نوجوان لوگوں کے لیے، اپنے راست بازوں کے اِجتماع: کورم جماعتوں، مضبُوطی برائے نوجوانان اور سیمینری، وارڈ اور سٹیک کی سرگرمیوں—حتیٰ کہ وارڈ کی کوائروں کو مُنقعد کرنے کے بارے میں غور کریں۔ مُنتخب لوگوں کے ساتھ رہیں اور راست جگہوں پر جانے کا اِنتخاب کریں۔ زیادہ لوگوں سے مضبُوطی حاصِل کریں۔ اچھے دوست تلاش کریں۔ اچھے دوست بنیں۔ آپ جہاں کہیں بھی ہیں ایک دُوسرے کی معاونت کریں۔ راست بازوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔

پاک سچّائیوں کی گواہی دیں

سوم، جتنی بار آپ دے سکتے ہیں پاک سچّائیوں کی گواہی دیں۔ مددگار ہمیشہ اپنی آواز سُناتا ہے جب ہم اپنی آواز کے ساتھ اُس کی گواہی دیتے ہیں۔ رُوح بولنے والے اور سُننے والے کی یکساں گواہی دیتا ہے۔

مُجھے یاد ہے جب ایک دفعہ نیویارک شہر میں مَیں نے ۴۵ منٹ کی ٹیکسی کی سواری کی تھی۔ ایئر پورٹ تک جانے کے رستے میں ڈرائیور کے ساتھ اِنجِیل کی دوستانہ گُفتگُو کرنے کے بعد، مَیں نے اُسے کرایہ دِیا اور ٹیکسی سے باہر نکلنے لگا تو مَیں نے محسُوس کِیا کہ مَیں نے اُسے گواہی نہیں دِی کہ جو مَیں نے بتایا تھا وہ سچ ہے۔ ذرا سا رُک کر، مَیں نے ایک سادہ، مگر مُختصر گواہی دِی، رُوح کو دعوت دیتے ہُوئے اور ہماری دونوں کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

جب آپ دُوسروں کے ساتھ اپنی گواہی کا اِشتراک کرنے کے مواقع تلاش کریں اور گواہی دیں، تو آپ خُود سے رُوح کو پہچاننے کے لیے لمحات پیدا کریں گے۔

رُوحُ القُدس کی آواز سُنیں

آخری اُصُول رُوحُ القُدس کی آواز کو سُننا ہے۔ وہ ہمارا مُستقل ساتھی ہو سکتا ہے مگر وہ شائستہ، پُرسکُون لہجے میں بات کرتا ہے۔ ایلیاہ نبی نے جانا کہ خُداوند کی آواز ہوا، زلزلے، یا آگ میں نہیں تھی بلکہ ”دبی ہُوئی ہلکی آواز تھی۔“۸ یہ ”گرج کی آواز نہیں ہے،“ بلکہ ”دبی ہُوئی ہلکی نرم آواز ہے، گویا یہ سَرگوشی ہے“ اور پھر بھی یہ ”جان کو اندر تک چھید سکتی ہے۔“۹

صدر بوئڈ کے پیکر نے بیان کیا: ”رُوح ہم پر چِیخ کر یا ہمیں بھاری ہاتھ سے چلا کر ہماری توجہ حاصِل نہیں کرتا۔ بلکہ یہ سَرگوشیاں کرتا ہے۔ یہ اِتنی نرمی سے چھُوتا ہے کہ اگر ہم پہلے سے مگن ہوں تو شاید ہم اِسے محسُوس بھی نہ کر سکیں۔“۱۰ مَیں نے مُشاہدہ کیا ہے کہ بعض اوقات اُس کی آواز بُہت شائستہ ہوتی ہے، یا مَیں پہلے سے بُہت مگن ہوتا ہُوں، کہ کوئی پیارا مُجھے اِس کے بارے میں بتاتا ہے۔ بُہت دفعہ ایسے ہُوا ہے جب رُوحُ القُدس کی سَرگوشیاں میری بیوی، لیزا کے ذریعے مُجھ تک پُہنچی ہیں۔ راست والدین یا راہ نُما بھی آپ کے لیے الہامی ہدایت پا سکتے ہیں۔

دُنیا میں شور، ہنگامہ خیزی، اور جھگڑے رُوحُ القُدس کی خاموش ہلکی آواز کو دبا سکتے ہیں۔ خاموش، اور مُقدّس جگہ تلاش کریں جہاں آپ رُوح سے ہدایت پانے کے خواہاں ہو سکیں۔

چند احتیاطی کلمات

جب آپ رُوح کو دعوت دینے اور پہچاننے کے لیے اِن اصُولوں پر غور کریں تو احتیاطی راہ نُمائی کے درج ذیل کلمات پر غور کریں۔۱۱

اپنے رُوحانی تاثُرات کی تصدیق کریں۔ مثال کے طور پر، رُوح سے تاثُرات صحائف اور زندہ انبیا کی تعلیمات کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔

یقینی بنائیں کہ آپ جو احساسات پاتے ہیں وہ آپ کی ذمہ داری کے مُوافق ہوں۔ جب تک آپ مُناسب اِختیار سے بُلاہٹ نہیں پاتے، رُوح کے تاثُرات دُوسروں کی مشورت یا اِصلاح کرنے کے لیے آپ کو نہیں دیئے جاتے۔

رُوحانی معامُلات کے ساتھ زبردستی نہیں کی جا سکتی۔ آپ ایک ایسا رویہ اور ماحول پیدا کر سکتے ہیں جو رُوح کو دعوت دیتا ہے، اور آپ خُود کو تیار کر سکتے ہیں، مگر آپ بتا نہیں سکتے کہ کیسے یا کب الہام ملتا ہے۔ صابر بنیں اور بھروسا رکھیں کہ جب صحیح وقت آئے گا تو آپ کو وہ چیز مِل جائے گی جِس کی آپ کو ضرُورت ہے۔

اپنی بہترین قوتِ فیصلہ اِستعمال کریں۔ بعض اوقات ہم تمام چِیزوں میں رُوح کی راہ نُمائی چاہتے ہیں۔ تاہم، اکثر خُداوند چاہتا ہے کہ ہم اپنی خُداداد ذہانت کو اِستعمال کریں اور اُن طریقوں پر عمل کریں جو ہمارے بہترین فہم کے مُطابق سہی ہوں۔ صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سکِھایا ہے:

”خُداوند کی راہ نُمائی حاصِل کرنے کی خواہش ایک مضبُوطی ہے، لیکن اُس کے ساتھ یہ فہم پانے کی ضرُورت ہے کہ ہمارا آسمانی باپ بُہت سے فیصلوں کو ہمارے ذاتی اِنتخابات پر چھوڑ دیتا ہے۔ … وہ لوگ جو اپنے تمام فیصلے خُداوند سے کروانا چاہتے ہیں اور ہر اِنتخاب میں مُکاشفہ کی اِلتجا کرنے کی کوشِش کرتے ہیں وہ جلد ہی خود کو ایسے حالات میں پائیں گے جِن میں وہ ہدایت کے لیے دُعا کرتے اور جواب نہیں پاتے۔ …

”ہمیں چِیزوں کو اپنے ذہنوں میں سمجھنا چاہیے۔ … پھر ہمیں ہدایت کے لیے دُعا کرنی چاہیے اور اِس پر عمل کرنا چاہیے۔ … اگر ہمیں ہدایت نہ دی جائے، تو ہمیں اپنے بہترین قوتِ فیصلہ کا اِستعمال کرنا اور اُس پر عمل کرنا چاہیے۔“۱۲

ایک دعوت کے ساتھ اِختتام

آخر میں، مُقدّسِینِ آخری ایّام کو غیر معمولی طور پر ذہین، عہد کی پاسداری کرنے والے لوگ ہونا چاہیے۔ بہرحال، ہم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ ہم اپنی رُوحانی نعمتوں کی مشق کریں اور پھر رُوح کی سَرگوشیوں کو دعوت دیں اور پہچاننا سیکھیں۔ اِس اہم روحانی کوشِش میں ہماری مدد کرنے کے لیے چار راہ نُما اصُول یہ ہیں:

  1. مُقدّس جگہوں پر کھڑے رہیں۔

  2. راست بازوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔

  3. پاک سچّائیوں کی گواہی دیں۔

  4. رُوحُ القُدس کی آواز سُنیں۔

رُوح کی سَرگوشیوں کو دعوت دینے اور پہچاننے کی آپ کی صلاحیت بتدریج بڑھے گی۔ رُوح کی زبان کے ساتھ ہم آہنگ ہونا کِسی اور زبان کو سیکھنے جیسا ہے۔ یہ ایک بتدریج عمل ہے جِس کے لیے مُسلسل صبر کے ساتھ کوشِش کرنی پڑتی ہے۔۱۳

جہاں سے ہم نے آغاز کیا وہاں واپس آتے ہُوئے، براہِ کرم یاد رکھیں کہ مُقدّسِینِ آخری ایّام ہونا آپ کے لیے ایک نعمت ہے۔ اِس جانے پہچانے روزے کے اتوار کے منظر کی تصویر، جِس کا حال ہی میں مُجھ سے ذِکر کیا گیا ہے۔ ایک چھوٹا بچّہ، سٹُول پر کھڑا، منبر پر بمُشکل دکھائی دے رہا تھا۔ اُس کا باپ اُس کی حوصلہ اِفزائی کرنے کے لیے اُس کے ساتھ کھڑا تھا، اور اُس کے کان میں سرگوشیوں سے اُسے بتا رہا تھا کہ کیا کہنا ہے تو اُس نے بڑے فخر سے کہا، ”مَیں ہُوں طفلِ خُدا۔“

اگلی گواہی جو بعد ازاں ایک نوجوان بالغ سے آئی جِس نے گھبراہٹ سے آغاز کیا: ”کاش میرے کان میں بھی کوئی اِس طرح سرگوشی کرتا۔“ پھر وہ الہام کی روشنی سے چمک گئی اور اُس نے گواہی دی، ”مُجھے بھی کوئی ایسے ہی سرگوشی کرتا ہے—وہ رُوحُ القُدس ہے!“

مَیں خاص طور پر تمام نوجوانوں کو ایک دعوت دینے کے ساتھ اِختتام کرُوں گا! آپ میں سے بُہت سے اپنے دِن کا آغاز آئینہ کے سامنے کھڑے ہو کر کرتے ہیں۔ کل، اِس ہفتے، اِس سال، ہمیشہ، آئینے میں اپنے آپ کو دیکھتے ہُوئے رُکیں۔ اپنے بارے میں سوچیں، یا اگر آپ کو اچھا لگے تو بُلند آواز سے کہیں، ”واہ، میری طرف دیکھو! مَیں زبردست ہُوں! مَیں ہُوں طفلِ خُدا! وہ مُجھے جانتا ہے! وہ مُجھ سے محبّت کرتا ہے! مَیں بابرکت ہُوں—رُوحُ القُدس کی مُستقل رفاقت کی نعمت کے ساتھ بابرکت!“

مَیں اپنی گواہی میں آپ کو جو، خُدا باپ، یِسُوع مسِیح، اور رُوحُ القُدس کے ہونہار مُقدّسِینِ آخری ایّام ہیں شامِل کرتا ہُوں، جو اُن کی گواہی دیتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔