کیا آپ خُوش رہنا چاہتے ہیں؟
راہِ عہد پر گامزن رہیں۔ آپ کی زندگی آسان، خُوش ترین، اور شادمان ہو گی۔
کیا آپ خُوش رہنا چاہتے ہیں؟ آپ کو کون سی چیز ناخُوش کرتی ہے؟ صدررسل ایم نیلسن نے کہا: ”اگر آپ دُکھی ہونا چاہتے ہیں، تو حُکموں کو توڑیں—اور توبہ نہ کریں۔ اگر آپ شادمانی چاہتے ہیں، تو عہد کے راستے پر رہیں۔“۱ کیا خُوش رہنا آسان نہیں ہے؟ صرف عہُود باندھیں اور اپنی زندگیوں میں اُن پر قائم رہیں۔ آئیں ہم چند چِیزوں کا جائزہ لیں جو عہد کے راستے پر رہنے اور خُوش رہنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں۔
۱۔ عہد کا راستہ کیا ہے؟
بزرگ ڈیل جی رینلنڈ کے مطابق، ”اِصطلاح عہد کا راستہ سے مُراد عہُود کا سِلسِلہ ہے جِس سے ہم مسِیح کے پاس آتے اور اُس سے تعلُق جوڑتے ہیں۔ اِس عہد کے بندھن سے، ہمیں اُس کی اَبَدی قُدرت تک رسائی ہوتی ہے۔ اِس راستے کا آغاز یِسُوع مسِیح پر اِیمان اور تَوبہ سے ہوتا ہے، اِس کے بعد بپتِسما اور رُوحُ القُدس پانے سے ہوتا ہے۔“۲ جب بھی ہم عِشائے ربانی لیتے ہیں تو ہم اِن عہُود کی تجدید کرتے ہیں۔
بپتِسما کے عہُود سے آغاز کرتے ہُوئے، ہم اپنی پُوری زندگی مزید عہُود باندھتے ہیں۔ پھر، بُزرگ رینلنڈ نے کہا: ”عہد کا راستہ ہَیکل کی رُسُوم کی طرف لے جاتا ہے، جیسا کہ ہَیکل کی ودیِعت۔ ودیعت خُدا کے پاک عہُود کا تحفہ ہے جو ہمیں اُس سے اور زیادہ کامِل طریقے سے جوڑتا ہے۔“۳
۲۔ کیا آپ عہد کے راستے پر گامزن ہیں؟
بعض اوقات جب ہم عہُود باندھتے ہیں، تو ہم اُن پر قائم رہنے میں ناکام رہتے ہیں۔ جب ایسا ہوتا ہے، تو آپ عہد کے راستے پر کیسے لوٹ سکتے ہیں؟ مَیں عہد کے راستے پر لوٹنے کی چند مثالیں بیان کرتا ہُوں۔
تقریباً ایک ماہ قبل، مُجھے کُل وقتی خِدمت سے لوٹے ہُوئے مشنری کی طرف سے ایک پیغام مِلا جِس نے ہمارے ساتھ خِدمت کی تھی۔ اُس نے کہا، ”پِچھلا کُچھ عرصہ مُشکل رہا ہے۔ ہر روز مایوسی اور ذہنی دباؤ سے لڑنا میرے لئے کٹھن رہا اور یہ بُہت مُشکل تھا۔ مَیں تنہا اور صرف دُکھی محسُوس کرتا تھا۔ مَیں اپنے آسمانی باپ کی ہدایت کے لیے دُعا کرتا رہا تاکہ مُشکلات سے جنگ کرتے ہُوئے اطمینان اور تسلی محسُوس کر سکُوں۔ … جب مَیں دُعا کر رہا تھا، تو مَیں نے رُوح کی تحریک محسُوس کی کہ مُجھے اپنی دہ یکی پُوری طرح ادا کرنے کی ضرُورت تھی۔ … مَیں نے رُوح کو بڑی مضبُوطی سے محسُوس کیا، اور مُیں نے فوری طور پر ایسا کرنے کی شدید خُواہش محسُوس کی۔ ایسا کرنے کی خُواہش کے ساتھ، مَیں نے تحریک پائی کہ ’اگر آپ دہ یکی ادا کریں، تو ہر چیز ٹھیک ہو جائے گی۔‘ مَیں اب بھی اِطمینان تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہُوں، مگر مَیں اپنے نجات دہندہ میں گواہی رکھتا ہُوں، اور کہ اپنی فرماں برداری کے ذریعے مَیں اپنے دِل اور دماغ میں اِس اطمینان کو ڈھونڈ اور محسُوس کر سکتا ہُوں۔ مَیں نے حال ہی میں کلِیسیا میں واپس آنے اور اپنے تمام کاموں میں رُوح کو تلاش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔“
اب وہ بِالکل ٹھیک محسُوس کر رہا ہے۔ آپ آسمانی باپ سے اِطمینان بھی مانگ سکتے ہیں، لیکن جواب آپ کی توقع سے مُختلف بھی ہو سکتا ہے۔ جیسے جیسے آپ نجات دہندہ کو جاننے اور آسمانی باپ سے دُعا کرنے کے خواہاں ہوں گے، وہ آپ کو آپ کی ضرُورت کے مُطابِق جواب دے گا۔
صدر تھامس ایس مانسن نے سِکھایا:
”فانیت میں ہم سب سے بڑا سبق یہ سیکھ سکتے ہیں کہ جب خُدا کلام کرتا ہے اور ہم فرماں برداری کرتے ہیں، تو ہم ہمیشہ درست رہیں گے۔“۴
”اگر ہم احکام مانیں تو، ہماری زندگیاں خُوش ترین، بھرپُور، اور کم پیچیدہ ہوں گیں۔ ہماری چنوتیاں اور مسائل برداشت میں آسان ہوں گے، اور ہم [خُدا کی] موعودہ برکات پائیں گے۔“۵
جب مُجھے اُسقف کی بُلاہٹ دی گئی، تو وہ میری زندگی کے مُشکل ترین وقت میں ہُوا۔ مَیں اپنے ابتدائی ۳۰ برس کی عُمر میں، ایک نوجوان باپ تھا لیکن مَیں خاندانی چنوتیوں کی وجہ سے مالی مُشکلات کا شکار تھا۔ مَیں کوئی حَل نہیں ڈھونڈ سکا، اور مَیں نے سوچا کہ چنوتیاں کبھی ختم نہیں ہوں گی۔ مَیں مالی اور جذباتی طور پر تھکا ہُوا تھا۔ اُس کے ساتھ ساتھ مَیں نے اپنی رُوحانی مضبُوطی پر شک کرنا شُروع کر دیا۔ یہ مُشکل وقت چل رہا تھا کہ میرے صدرِ میخ نے مُجھے بلاہٹ دی۔ مَیں نے پھر بھی بُلاہٹ قبُول کی، اگرچہ یہ کٹھن تھا۔
میخ کے صدر کے ساتھ میری اہلیہ کا اِنٹرویو بھی تھا، تو وہ ہاں نہیں کہہ سکی، اور اُس نے منع بھی نہیں کِیا مگر لگاتار روتی رہی۔ وہ سارا ہفتہ روتی رہی، آسمانی باپ سے پُوچھتے ہُوئے، کہ ”ابھی کیوں؟“ اور ”کیا آپ واقعی ہر فرد کو جانتے ہیں؟“ اُسے کوئی جواب نہ مِلا، مگر اگلے اِتوار مُجھے اُسقف کی حیثیت سے تائید حاصِل ہُوئی۔ اُس نے آسمانی باپ سے مزید وہ سوالات نہیں پُوچھے بلکہ چھ سال تک میری بلاہٹ میں میری معاونت کی۔
جس اِتوار کو مَیں سُبکدوش ہُوا، تو میری بیوی نے ایک آواز سُنی جب وہ عِشائے ربانی وصُول کر رہی تھی۔ آواز نے اُس سے سرگوشی کی، ”کیوں کہ تُمہارے لیے چلنا بُہت مُشکل تھا، مَیں نے اُسے بطور اُسقف بُلاہٹ دی تاکہ تُمھیں تھامے رکھُوں اور تُمہارے لیے چلُوں۔“ پِچھلے چھ سالوں میں دیکھتے ہُوئے، اُسے احساس ہُوا کہ بُہت ساری چنوتیاں جو بظاہر لامحدُود معلُوم ہوتی تھیں راستے میں ہی حَل ہو چُکی تھیں۔
ہم نے سیکھا کہ جب ہم یہ سوچتے ہیں کہ یہ ہمارے لیے بُلاہٹ پانے کا اچھا وقت نہیں ہے، تو یہی وقت ہو سکتا ہے جب ہمیں سب سے زیادہ بُلاہٹ کی ضرُورت ہو۔ جب بھی خُداوند ہمیں کِسی بُلاہٹ میں خِدمت کرنے کو بُلاتا ہے، چاہے وہ بُلاہٹ چھوٹی ہو یا بُہت بڑی، وہ ہماری ضرُوریات کو مدِنظر رکھتا ہے۔ وہ ہماری ضرُورت کے مُطابق ہمیں مضبُوطی بخشتا ہے اور جب ہم وفاداری سے خِدمت کرتے ہیں تو وہ ہم پر برکات اُنڈیلنے کو تیار رہتا ہے۔
اور بھی بُہت سی چِیزیں ہیں جو ہمیں عہد کے راستے پر چلنے سے بھٹکاتی ہیں۔ چاہے کُچھ بھی ہو، مدد کے لیے اپنے دِل آسمانی باپ کی طرف مائل کرنے میں کبھی دیر نہیں ہوتی۔ بزرگ پال وی جانسن نے ہمیں سِکھایا: ”جب ہم شیطان کی پیروی کرتے ہیں، تو ہم اُسے قُوت دیتے ہیں۔ جب ہم خُدا کی پیروی کرتے ہیں، تو وہ ہمیں قُوت بخشتا ہے۔“۶
بِنیامین بادشاہ نے مورمن کی کتاب میں گواہی دی: ”اور پھر مَیں یہ بھی چاہتا ہُوں کہ تُم اِن کی آسُودہ اور خُوش حال حالت پر غور کرو جو خُدا کے حُکموں کو مانتے ہیں۔ کیوں کہ دیکھو وہ تمام چِیزوں رُوحانی اور جسمانی دونوں میں آسُودہ ہیں اور اگر وہ آخر تک وفادار رہیں گے تو فِردوس میں اُن کا اِستقبال ہوگا، جِس سے کہ وہ کبھی نہ ختم ہونے والی خُوشی کی حالت میں خُدا کے ساتھ قیام کریں گے۔“۷
۳۔ خُدا کے ساتھ عہُود پر قائم رہنے سے آپ کیسے خُوش رہ سکتے ہیں۔
میری بیوی کہتی ہے کہ ہماری شادی ہمیں اِکٹھے جوڑے رکھتی ہے، اور اِس کی بدولت وہ کام کر سکتی ہے جو وہ پہلے نہیں کر سکتی تھی۔ مثال کے طور پر، جب سے وہ نوجوان تھی، اُس کو اندھیرے میں باہر جانا مُشکل لگتا تھا، مگر اب اِس لیے مُشکل نہیں لگتا کیوں کہ مَیں اُس کے ساتھ جاتا ہُوں۔ وہ چھوٹے قَد کی ہے اور کُرسی یا سِیڑھی اِستعمال کیے بغیر اُونچی شیلفوں تک نہیں پُہنچتی، مگر مَیں اُس کو اُونچی شیلفوں سے چِیزیں دیتا ہُوں کیوں کہ مَیں اُس سے زیادہ قد آور ہُوں۔ اپنے نجات دہندہ کا جُوّا اپنے اُوپر اُٹھانا ایسے ہی ہے۔ جب ہم خُود کو اُس کے ساتھ جوڑتے ہیں، تو ہم وہ کام کر سکتے ہیں جو ہمارے لیے کرنا مُمکِن نہیں کیوں کہ وہ اُن کاموں کو کر سکتا ہے جو ہم خُود کے لیے نہیں کر سکتے۔
بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے سِکھایا، ”مُقدّس عہُود باندھنے اور اُن پر قائم رہنے سے ہم خُداوند یِسُوع مسِیح کے ساتھ خُود کو جُوڑ دیتے ہیں۔ اصل میں نجات دہندہ ہماری توجہ اِس طرف مبذُول کرواتا ہے کہ ہم اُس پر توکل کریں اور اُس کے ساتھ جُڑ جائیں، اگرچہ ہماری بہترین کوشِشیں بھی اُس کے مساوی نہیں اور نہ ہی قابلِ مُقابلہ ہیں۔ جب ہم فانیت کے سفر کے دوران اُس پر بھروسا رکھتے اور اُس کے ساتھ اپنا بوجھ اُٹھاتے ہیں، حقیقتاً اُس کا جُوّا مُلائم ہے اور اُس کا بوجھ ہلکا ہے۔“۸
صدر نیلسن نے یہ بھی سِکھایا:
”مسِیح کے جُوئے میں جوتے جانے کا یہ مطلب ہے کہ آپ کو اُس کی قُوت اور نجات بخش قُدرت تک رسائی مُیسر ہے۔“۹
”خُدا کے ساتھ عہُود کو نبھانے کا اجر آسمانی قُدرت ہے—وہ قُدرت جو ہمیں اپنی آزمایشوں، اِمتحانوں اور دِلی صدموں کا بہتر طور پر مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط بناتی ہے۔ یہ قُدرت ہمارے راستے کو آسان کرتی ہے۔ جو لوگ یِسُوع مسِیح کے اِن اعلیٰ قوانین پر عمل پیرا ہوتے ہیں تو وہ اُس کی اعلیٰ قُدرت تک رسائی پاتے ہیں۔“۱۰
”عہُود پر قائم رہنا دراصل زندگی کو آسان بناتا ہے! ہر وہ شخص جو بپتسما کے حوض میں اور ہَیکلوں میں عہُود باندھتا ہے—اور اُن کو برقرار رکھتا ہے—یِسُوع مسِیح کی قُدرت تک رسائی میں اُن کے واسطے اضافہ ہوتا ہے۔“۱۱
میرے عزیز بھائیو اور بہنو، کیا آپ خُوش رہنا چاہتے ہیں؟ راہِ عہد پر گامزن رہیں۔ آپ کی زندگی آسان، خُوش ترین، اور شادمان ہو گی۔ نجات دہندہ ہمیں دعوت دیتا ہے، ”اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو، سب میرے پاس آؤ، میں تُم کو آرام دُوں گا۔“۱۲ وہ زندہ المِسیح ہے۔ وہ ہمارے بوجھ اُٹھاتا اور ہماری زندگی کو آسان بناتا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔