خاطر جمع رکھ اور شادمان ہو
ہم اِس وقت کارِ اِلہٰی انجام دینے کے لیے پیدا ہُوئے ہیں، اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنے کے واسطے۔
حال ہی میں رُجُوع لانے والے، تھامس بی مارش سے کلام کر کے خُداوند نے ہمت بندھائی، ”خاطر جمع رکھ اور شادمان ہو، پَس تیرے پیام کی گھڑی آ گئی ہے“ (عقائد اور عہُود ۳۱:۳)۔
میرا اِیمان ہے کہ یہ دعوت کلِیسیا کے سارے اَرکان کے لِیے اِلہام کا کام کر سکتی ہے۔ بہرکیف، ہم میں سے ہر ایک کو ہمارے آسمانی باپ کی طرف سے اِسرائِیل کو پردے کے دونوں جانب اِکٹھا کرنے کا فرض سونپا گیا ہے۔
”یہ اکٹھا کیا جانا،“ صدر رسل ایم نیلسن نے فرمایا، ”آج زمین پر وقوع پذیر ہونے والا سب سے اہم کام ہے۔ وسعت میں کُچھ بھی اِس کا مقابلہ نہیں کرتا، اہمیت میں کچھ بھی اِس کا مقابلہ نہیں کرتا، عظمت میں کچھ بھی اِس کا مقابلہ نہیں کرتا ہے۔“۱
یقینا، دُنیا میں بہت سے اہم مقاصد ہیں۔ اُن سب کا نام لینا مُمکن نہیں۔ لیکن کیا آپ اپنی پہنچ کے اندر کسی عظیم اُلشان مقصد میں حِصّہ لینا پسند نہیں کریں گے اور جہاں آپ کا تعاون اِنتہائی اہم فرق ڈالتا ہے؟ اِکٹھا کرنا سب کے لیے اَبَدی اِمتیاز پَیدا کرتا ہے۔ ہر عُمر کے لوگ اپنے حالات اورجائے سکُونت سے قطع نظر اِس مقصد میں حِصّہ لے سکتے ہیں۔ اِس سے زیادہ جامع مقصد دُنیا میں کوئی اور نہیں ہے۔
خاص طور پر نوجوانوں سے بات کرتے ہُوئے، صدر نیلسن نے فرمایا:”ہمارے آسمانی باپ نے اپنی بہت سی نیک ارواح—شاید، مَیں کہوں گا، اپنی بہترین ٹیم کو—اِس حتمی مرحلہ کے لیے محفوظ رکھا ہے۔ وہ پارسا اَرواح—وہ بہترین کھلاڑی، وہ بُہادر—آپہیں!“۲
جی ہاں، آپ اِس زِندگی سے پیشتر تیار کِیے گئے اور اب پَیدا ہُوئے ہیں تاکہ اِن آخِری ایّام میں پردے کے دونوں طرف بنی اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنے کے لِیے اِس کارِ عظیم میں حِصّہ لیں (دیکھیے عقائد اور عہُود ۱۳۸:۵۳–۶۵)۔
یہ مقصد اِس قدر اہم کیوں ہے؟ کیوں کہ ”جانوں کی قدر وقِیمت خُدا کی نظر میں بڑی عظیم ہے“ (عقائد اور عہُود ۱۸:۱۰)۔ اور کیوں کہ ”جو کوئی بھی [یِسُوع مسِیح] پر اِیمان لاتا، اور بپتِسما پاتا ہے، وہ ہی نجات پائے گا؛ اور … خُدا کی بادِشاہی کا وارِث ہوگا“ (۳ نیفی ۱۱:۳۳)۔ مزید برآں، ”وہ سب کُچھ جو میرے باپ کا ہے اُسے دے دیا جائے گا“ اُنھیں عطا کِیا جائے گا جو اُس کی رُسُوم قبُول کرتے اور اُس کے عہُود پر چلتے ہیں (عقائد اور عہُود ۸۴:۳۸)۔ اِس کے عِلاوہ، ”مزدُور تھوڑے ہیں“ (لُوقا ۱۰:۲)۔
صرف کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام میں ہی ہمیں اَیسی قُدرت، اِختیار، اور طریقِ کار مُیسر ہے جو دُوسروں کو فیض پُہنچائے، چاہے حیات ہیں یا رفتگان ہیں۔
جیسا کہ صدر نیلسن نے فرمایا: ”کسی بھی کام میں کسی بھی وقت کسی کی بھی—پردے کی کسی بھی جانب—خُدا کے ساتھ عہُود باندھنے اور قائم رکھنے اور بپتِسما اور ہَیکل کی ضرُوری رُسُوم کو قبُول کرنے میں جب آپ مدد کرتے ہیں، تو آپ اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے میں مدد کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ اِنتہائی آسان ہے۔“۳
اگرچہ اِکٹھا کرنے میں مدد کے بہت سے طریقے ہیں، مَیں خاص طور پر ایک کے بارے میں بات کرنا چاہُوں گا: وہ کُل وقتی مُبلغ کے طور پر خدمت کرنا۔ آپ میں سے بہت سے لوگوں کے لیے، اِس کا مطلب تدریسی مُبلغ ہونا ہوگا۔ بُہت سے دُوسرے لوگوں کے لیے، اِس کا مطلب خدماتی مُبلغ ہونا ہوگا۔ لیکن دُنیا خَوف اور عدمِ تحفظ کا سہارا لے کر نوجوانوں کو اِس مُقدّس ترین ذمہ داری سے ہٹانے کی کوشش کرتی ہے۔
کئی دیگر رخنہ اَندازیوں میں وبا کا سامنا کرنا، اچھی نوکری چھوڑنا، تعلیم کو ترک کرنا، یا رومانوی طور پر کسی میں خاص طور پر دلچسپی لینا ہو سکتا ہے۔ ہر ایک کے اپنے اپنے مسئلے ہوں گے۔ اِس طرح کی رخنہ اندازیاں بالکل عین وقت پر پیدا ہو سکتی ہیں جب خُداوند کی خدمت کے لِیے روانہ ہو رہے ہوتے ہیں، اور وہ فیصلے جو بعد میں آسان نظر آتے ہیں ہمیشہ اُس لمحے میں اِتنے آسان نہیں ہوتے۔
مَیں ایسے نوجوان کے مُنتشر ذہن کو اپنے تجربے سے جانتا ہُوں۔ جب مَیں تبلیغ پر جانے کی تیاری کر رہا تھا تو چند پریشان کُن قوتوں نے میری حوصلہ شکنی کی کوشش کی تھی۔ ایک میرا دینٹسٹ تھا۔ جب اُسے معلوم ہُوا کہ میری مُلاقت اِس لیے کی گئی ہے کہ میں مُبلغ بن سکوں، تو اُس نے مُجھے خدمت کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔ مُجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ میرا ڈینٹسٹ کلِیسیا کے خِلاف ہے۔
میرا تعلیمی مسئلہ بھی پیچیدہ تھا۔ جب مَیں نے اپنی یُونی ورسٹی سے دو سال کی رُخصت مانگی تو مُجھے بتایا گیا کہ اَیسا مُمکن نہیں ہے۔ اگر مَیں ایک سال بعد واپس نہ آیا تو مَیں یُونی ورسٹی میں اپنی جگہ کھو دُوں گا۔ برازیل میں، یہ بُہت گھمبِیر مسئلہ تھا کیوں کہ یُونی ورسٹی میں داخلے کا واحد معیار بہت مُشکل اور مسابقتی اِمتحان تھا۔
بار بار اصرار کرنے کے بعد، مُجھے ہچکچاتے ہُوئے بتایا گیا کہ ایک سال تک غیر حاضر رہنے کے بعد، مَیں غیر معمولی بُنیادوں پر استثنیٰ کے لیے درخواست دے سکتا ہُوں۔ ہو سکتا ہے اِس کی منظوری مِلے یا نہ مِلے۔ مَیں اپنی پڑھائی سے دو سال تک اَلگ رہنے کے بعد اِس مُشکل داخلہِ اِمتحان کو دوبارہ دینے کے خیال سے گھبرا گیا۔
مُجھے ایک لڑکی میں بھی خاص دِل چسپی تھی۔ میرے بہت سے دوستوں نے اِسی طرح کی دِل چسپی کا ذِکر کِیا۔ مَیں نے خُود سے سوچا، ”اگر مَیں فریضہِ تبلیِغ پر جاتا ہُوں، تو مَیں خطرہ مُول لے رہا ہُوں۔“
لیکن خُداوند یِسُوع مسِیح میرے لِیے سب سے بڑا حوصلہ تھا کہ مستقبل سے نہ ڈروں کیوں کہ مَیں نے اپنے پُورے دِل سے اُس کی خدمت کرنے کی آرزو کی تھی۔
اُس کا بھی مقصد تھا جس کو اُس نے پُورا کرنا تھا۔ اُس کے اپنے کلام میں، اُس نے فرمایا، ”کِیُوں کہ مَیں آسمان سے اِس لِیے نہِیں اُترا ہُوں کہ اپنی مرضی کے مُوافِق عمل کرُوں بلکہ اِس لِیے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے مُوافِق عمل کرُوں“ (یُوحنا ۶:۳۸)۔ کیا اُس کا مقصد کوئی آسان تھا؟ بِلاشبہ نہیں۔ اُس کا دُکھ اُٹھانا، اُس کے نصب اُلعین کا لازمی حِصّہ تھا، جس نے اُسے، ”یعنی خُدائے عظیم و برتر کو درد سے، لرزا دیا، اور ہر مسام سے خُون بہایا، اور رُوح اور جِسم دونوں کو دُکھ اُٹھانا پڑا—اور چاہا کہ مَیں یہ کڑوا پیالہ نہ پیُوں، اور پیچھے ہٹُوں—
”تو بھی، باپ پُرجلال ہو، اور [اُس] نے پیالہ پِیا اور بنی آدم کے لیے [اپنی] تیاری مکمل کی۔“ (عقائد اور عہُود ۱۹:۱۸–۱۹)۔
کُل وقتی تبلیغی خدمت سر انجام دینا ہمارے لِیے مُشکل معلُوم ہو سکتا ہے۔ شاید اِس کا تقاضا ہے کہ ہم عارضی طور پر اہم چِیزوں کو ترک کر دیں۔ خُداوند یقیناً یہ جانتا ہے، اور وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا۔
درحقیقت، میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، میں صدارتِ اَوّل نے مُبلغین کے لیے اپنے پیغام میں وعدہ کِیا، ”جب آپ عجز و اِنکسار اور دُعا کے ساتھ اُس کی خدمت کریں گے تو خُداوند آپ کو اجر اور برکت عطا کرے گا۔“۴ یہ سچّ ہے کہ خُدا کے تمام فرزند کسی نہ کسی طریقے سے بابرکت ہیں، لیکن اُس سے برکت پانے اور اُس کی خدمت میں بہت زیادہ برکت پانے میں بہت فرق ہے۔
اِن مسائل کو یاد رکھیں جن کا مَیں نے سوچا کہ مَیں نے اپنے فریضہِ تبلیغ سے پہلے سامنا کیا تھا؟ میرا ڈینٹسٹ؟ مُجھے ایک اور مِلا۔ میری یُونی ورسٹی؟ اُنھوں نے مُجھے استثنا دیا۔ وہ لڑکی یاد ہے؟ اُس نے میرے ایک قریبی دوست سے بیاہ کر لیا۔
اَلبتہ خُدا نے واقعی مُجھے بہت زیادہ برکت دی۔ اور مَیں نے سِیکھا کہ خُداوند کی رحمتیں اِس سے مختلف طریقوں سے آ سکتی ہیں جس کی ہم توقع کرتے ہیں۔ بالآخِر، اِس کے خیال ہمارے خیالوں سے بُلند ہیں (دیکھیے یسعیاہ ۵۵:۸–۹)۔
کُل وقتی مُبلغ کے طور پر اُس کی خدمت کرنے کے سے اُس نے مُجھے جو بہت سی نعمتیں عطا کی ہیں، اُن میں سے یِسُوع مسِیح اور اُس کے کَفّارے پر زیادہ اِیمان اور اُس کی تعلیم کا ٹھوس عِلم اور گواہی ہے، تاکہ مَیں آسانی سے ”ہر ایک تعلِیم کے جھوکے سے“ سے متاثر نہ ہُوں (اِفِسیوں ۴:۱۴)۔ میرا تدریسی خَوف جاتا رہا۔ اُمِید کے ساتھ مُشکلات کا سامنا کرنے کی میری صلاحیت میں اضافہ ہُوا۔ اُن افراد اور خاندانوں کو دیکھتے ہُوئے جن سے میں مُبلغ کی حیثیت سے ملا یا جن کو سِکھایا تھا، مَیں نے سیکھا کہ خُدا کی تعلیمات سچّ ہیں جب وہ کہتا ہے کہ گُناہ حقیقی خُوشی نہیں لاتا اور خُدا کے حُکموں کی فرمان برداری ہمیں دُنیاوی اور رُوحانی طریق سے آسُودہ کرنے میں مدد دیتی ہے (دیکھیے مضایاہ ۲:۴۱؛ ایلما ۴۱:۱۰)۔ اور مَیں نے خُود جان لِیا کہ خُدا معجزات کا خُدا ہے (دیکھیے مورمن ۹)۔
اِن سب باتوں نے میری بالغ زِندگی کی تیاری میں اہم کردار ادا کِیا تھا، جِس میں بیاہ اور بچّوں کی پرورش، کلِیسیائی خدمت اور پیشہ ورانہ اور سماجی زِندگی شامِل ہیں۔
اپنے فریضہِ تبلیغ بعد، مَیں نے اپنے آپ کو ہر حال میں اور تمام لوگوں کے سامنے یِسُوع مسِیح اور اُس کی کلیسیا کے وفادار پیروکار کے طور پر پیش کرنے کے لیے اپنی بڑھتی ہوئی ہمت سے فیض یاب ہُوا، یہاں تک کہ ایک خُوب صُورت لڑکی کو اِنجِیل کا پیغام سُنایا جو بعد میں میری نیک، عقل مند، دِل کش اَبَدی ہم سفر بن گئی، اور اب وہ میری زِندگی کا اُجالا ہے۔
جی ہاں، خُدا نے مجھے بےشُمار برکتوں سے نوازا ہے، جو مَیں نے سوچا بھی تھا، بالکل اُسی طرح جیسے وہ اُن سب لوگوں کو جو ”عجز و اِنکسار سے اور دُعا کے ساتھ اُس کی خدمت کرتے ہیں۔“ مَیں ہمیشہ ہمیشہ کے لِیے خُدا کے کرم کا شُکر گُزار ہُوں۔
میرے فریضہِ تبلیغ نے میری زِندگی کو مکمل طور پر تشکیل دیا۔ مَیں نے سِیکھا کہ خُدا پر توّکل کرنا، اُس کی حِکمت اور رحمت اور اُس کے وعدوں پر توّکل کرنا باعثِ نفع ہے۔ آخرکار، وہ ہمارا باپ ہے، اور بِناکسی شک و شُبہ، وہ ہمیں اچھی چِیزیں عطا کرتا ہے۔
دُنیا بھر کے پیارے نوجوانو، مَیں وہی دعوت دیتا ہُوں جو ہمارے نبی، صدر نیلسن نے آپ سب کو دی ہے کہ ”اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنے میں مدد کے لیے خُداوند کی جوان فوج میں بھرتی ہو جائیں۔“ صدر نیلسن نے فرمایا:
اس سے بڑھ کر کوئی بڑے نتائج نہیں ہیں۔ بالکل نہیں۔
”یہ اجتماع آپ کے لئے سب کچھ ہونا چاہیے۔ یہہے وہ مقصد ہے جس کے لیے آپ کو زمِین پر بھیجا گیا تھا۔“۵
ہم اِس وقت کارِ اِلہٰی انجام دینے کے لیے پیدا ہُوئے ہیں، اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنے کے واسطے۔ جب ہم کُل وقتی مُبلغ کے طور پر خدمت کرتے ہیں، تو ہمیں بعض اوقات اُکسایا جائے گا، لیکن خُداوند خُود اَیسے حالات میں ہمارا عظیم نمونہ اور راہ نما ہے۔ اُس کو عِلم ہے کہ یہ ایک کٹھن فریضہ ہے۔ اُس کی مدد سے، ہم کٹھن فرض نِبھا سکتے ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ ساتھ ہوگا (دیکھیے عقائد اور عہُود ۸۴:۸۸)، اور جب ہم فروتنی سےاُس کی خِدمت کریں گے تو وہ ہمیں کثرت سے برکت بخشے گا۔
اِن تمام اسباب کی بدولت، مُجھے حیرت نہیں کہ خُداوند نے تھامس بی مارش اور ہم سب سے فرمایا، ”خاطر جمع رکھ اور شادمان ہو، پَس تیرے پیام کی گھڑی آ گئی ہے۔“ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔