ہم کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام ہیں
کلِیسیا عمارتوں اور کلِیسیائی ڈھانچے سے کہیں بڑھ کر ہے؛ اِس کا سر مسِیح ہے اور اُس کے نمائندہ کے طور پر نبی کے ساتھ مل کر ہم، اَرکان، کلِیسیا کو تشکیل دیتے ہیں۔
”آؤ اور دیکھو“۱ کی دعوت پانے کے بعد، مَیں نے ۲۶ سال کی عمر میں پہلی بار کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام میں شرکت کی۔ کچھ عرصہ پہلے ہی مَیں نے اپنے پہلے شوہر سے علیحدگی اِختیار کی تھی۔ میرا ایک تین سالہ بیٹا تھا۔ اور مَیں نے خُود کو خوف کے مارے بے قوت پایا۔ جب مَیں عمارت میں داخل ہوئی، تب مَیں نے اپنے اِرد گِرد کے لوگوں کے اِیمان اور خُوشی کو محسوس کیا اور مَیں گرم جوشی سے معمور ہو گئی۔ یہ حقیقتاً ”آندھی سے پناہ گاہ“ تھی۔۲ تین ہفتوں کے بعد، مَیں نے آسمانی باپ کے ساتھ بپتسمہ کا عہد باندھا اور مسِیح کی شاگرد کی حیثیت سے اپنے سفر کا آغاز کیا، اگرچہ میری زِندگی اِس سفر میں کامل نہیں رہی ہے۔
میرے لیے اُن اَبَدی نعمتوں کو حاصل کرنے کے واسطے، بہت سے جسمانی اور رُوحانی عناصر کی موجودگی لازم تھی۔ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی بحالی اور مُنادی کی گئی تھی؛ اُس عبادت گاہ کی تعمیر اور دیکھ بھال کی گئی تھی؛ نبی سے لے کر مقامی راہ نماؤں تک، کلِیسیائی ڈھانچہ موجود تھا؛ اور عہد کے اَرکان سے معمور شاخ مجھے اور میرے بیٹے کو گلے لگانے کے لیے تیار تھی جب ہمیں نجات دہندہ کے پاس لایا گیا، ”خُدا کے اچھے کلام سے پرورش کی گئی“۳ اور خدمت کے مواقع دیے گئے۔۴
ابتدا ہی سے، خُدا نے اپنے بچّوں کو اِکٹھا اور مُنَظّم کرنے کی کوشش کی ہے۵ اِس واسطے کہ ”[ہماری] لافانی اور اَبَدی زِندگی کا سبب پَیدا کرے۔“۶ اِس مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اُس نے ہمیں عبادت گاہوں کی تعمیر کرنے کی ہدایت دی ہے۷ جہاں ہم علم حاصل کرتے اور نجات اور سرفرازی کی رُسُوم پاتے ہیں؛ عہُود باندھتے اور اُن پر قائم رہتے ہوئے یِسُوع مسِیح سے وابستہ ہو جاتے ہیں؛۸ ”قُدرت الہٰی“ سے ودیعت پاتے ہیں؛۹ اور یِسُوع کو یاد رکھنے اور اُس میں ایک دُوسرے کو مضبوط کرنے کے واسطے اکثر اِکٹھے ہوتے ہیں۔۱۰ کلِیسیائی تنظیم اور اِس کی عمارتیں ہمارے رُوحانی فائدے کے لیے وجود میں لائی گئیں۔ ”کلِیسیا … وہ ڈھانچا ہے جس کے وسیلہ سے ہم اَبَدی خاندانوں کی تعمیر کرتے ہیں۔“۱۱
مشکل وقت سے گزرنے والے ایک دوست سے بات کرتے ہوئے مَیں نے پوچھا کہ وہ مالی طور پر کیسے گزارا کر رہا ہے؟ اشک بار ہوتے ہوئے، اُس نے جواب دیا کہ اُس کا بشپ روزے کے ہدیے کے فنڈز کا اِستعمال کرتے ہوئے اُس کی مدد کر رہا تھا۔ اُس نے مزید کہا، ”کلِیسیا کے بغیرمیں نہیں جانتا کہ میرا اور میرے خاندان کا کیا بنتا۔“ مَیں نے جواب دیا، ”اَرکان کلِیسیا ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو آمادگی اور خُوشی سے روزے کے ہدیہ جات ادا کرتے ہیں جو ہم میں سے ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔ آپ اُن کے اِیمان اور یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے کے عزم کا پھل پا رہے ہیں۔“
مسِیح میں میرے ساتھی شاگردو، آئیں ہم اُس شاندار کام کو حقیر نہ جانیں جو خُداوند ہماری کوتاہیوں کے باوجود، ہمارے، اپنی کلِیسیا کے ذریعے کر رہا ہے۔ بعض اوقات ہم دینے والے ہوتے ہیں اور بعض اوقات ہم لینے والے ہوتے ہیں، لیکن مسِیح میں ہم سب ایک ہی خاندان ہیں۔ جب ہم اُس کی عبادت اور ایک دُوسرے کی خدمت کرتے ہیں تو اُس کی کلِیسیا وہ ساخت ہے جو اُس نے ہمیں ہدایت اور برکت دینے کے لیے بخشی ہے۔
کچھ بہنوں نے مجھ سے معذرت کی ہے، یہ گمان کرتے ہوئے کہ وہ انجمنِ خواتین کی سرگرم رُکن اِس لیے نہیں ہیں کیونکہ وہ پرائمری یا انجمنِ دختران میں خدمت کر رہی ہیں۔ وہ بہنیں انجمنِ خواتین کی سرگرم ترین اَرکان میں سے ہیں کیونکہ وہ ہمارے انمول بچّوں اور نوجوانوں کی مسِیح پر اُن کے اِیمان کو مضبُوط کرنے میں مدد کر رہی ہیں۔
انجمنِ خواتین کسی عمارت، اِتوار کے سبق، ایک سرگرمی، یا مقامی یا عمومی سطح پر صدارتی مجلس تک محدود نہیں ہے۔ انجمنِ خواتین کلِیسیا کی معہُود خواتین ہیں؛ یہ ہم ہیں—ہم میں سے ہر ایک اور ہم سب۔ یہ ہماری ”دردمندی اور خدمت کی عالمی برادری ہے۔“۱۲ ہم کہیں بھی اور جس بھی جگہ جاتی ہیں، ہم ہمیشہ انجمنِ خواتین کا حصّہ ہوتی ہیں جب ہم اِس کے الہٰی مقصد کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہیں، جو کہ خواتین کے لیے دُوسروں کو انفرادی اور اجتماعی طریقوں۱۳ سے خُدا کے کام کو مکمل کرنے کے لیے راحت پہنچانا ہے: ”غربت سے راحت، بیماری سے راحت؛ شک سے راحت، بے علمی سے راحت—خُوشی اور ترقی … کی راہ میں خلل ڈالنے والی تمام رکاوٹوں سے راحت۔“۱۴
اِسی طرح کے اسباب بزرگوں کی جماعتوں اورہمارے بچّوں اور نوجوانوں سمیت، تمام عمر کی کلِیسیائی تنظیموں میں موجود ہیں۔ کلِیسیا عمارتوں اور کلِیسیائی ڈھانچے سے کہیں بڑھ کر ہے؛ ہم، اَرکان کلِیسیا ہیں۔ ہم کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام ہیں، جس کا سر مسِیح اور نبی اُس کا نمائندہ ہے۔ خُداوند نے فرمایا ہے:
”دیکھ، یہ میری تعلیم ہے—جو کوئی توبہ کرتا اور میرے پاس آتا ہے، وہ ہی میری کلِیسیا ہے۔ …
”اور … جو کوئی میری کلِیسیا کا ہے، اور آخِر تک کلِیسیا میں قائم رہتا ہے، اُس کی تعمیر مَیں اپنی چٹان پر کرُوں گا۔“۱۵
بہنو اور بھائیو، آئیں ہم تسلیم کریں کہ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح کا حصّہ ہونا ہمارے لیے کتنے اعزاز کی بات ہے، جہاں اُس کے قوی مُعجزات کو انجام دینے کے لیے ہم اپنے اِیمان، دِلوں، قوتوں، ذہنوں اور ہاتھوں کو اُس کے واسطے متحد کر سکتے ہیں۔ ”چُنانچہ [مسِیح کی کلِیسیا کے] بَدَن میں ایک ہی عضُو نہِیں بلکہ بہُت سے ہیں۔“۱۶
ایک نو عمر لڑکے نے اپنی ماں کو بتایا، ”جب میں چھوٹا تھا، ہر بار جب میں ایک ڈالر دہ یکی میں دیتا، تو میں سوچتا تھا کہ اِس ایک ڈالر سے ایک مکمل عبادت گاہ تعمیر کی جائے گی۔ کیا یہ بیوقوفی نہیں ہے؟“
جذباتی طور پر متاثر ہوتے ہوئے، اُس نے جواب دیا، ”یہ نہایت خُوش کُن بات ہے! کیا تُم نے اُن کو اپنے ذہن میں تصوّر کیا تھا؟“
”جی ہاں!“ وہ پُکار اُٹھا۔ ”وہ نہایت خوبصورت، اور وہ لاکھوں کی تعداد میں تھیں۔“۱۷
میرے عزیز دوستو، آئیں ہم ایک چھوٹے بچّے جیسے اِیمان کے حامل ہوں اور یہ جان کر شادمان ہوں کہ ہماری ادنیٰ کوششیں بھی خُدا کی بادشاہی میں نمایاں فرق ڈال رہی ہیں۔
اُس کی بادشاہی میں ہمارا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ ہم ایک دُوسرے کو مسِیح کے پاس لے کر جائیں۔ جیسا کہ ہم صحائف میں پڑھتے ہیں، مُنجّی نے نیفیوں کو یہ دعوت دی:
”کیا تُمھارے درمیان کوئی بیمار ہے؟ اُنھیں یہاں لاؤ۔ کیا تُم میں کوئی … کسی قسم کی مصیبت میں ہیں؟ اُنھیں یہاں لاؤ اور مَیں اُنھیں شفا دوں گا، کیوں کہ مجھے تُم سے ہمدردی ہے؛ میرے پیالے رحم سے بھرے ہیں۔
”… مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُم میں اتنا اِیمان ہے کہ مَیں تُمھیں شفا دوں۔“۱۸
کیا ہم سب کو ایسی مصیبتیں لاحق نہیں جو نجات دہندہ کے قدموں میں رکھی جا سکتی ہیں؟ اگرچہ ہم میں سے بعض کو جسمانی چنوتیوں کا سامنا ہے، بہت سے لوگ جذباتی تصادم کا شکار ہیں، دُوسرے سماجی روابط کو پروان چڑھانے کی جدوجہد میں مبتلا ہیں، اور جب ہماری رُوحوں کو للکارا جاتا ہے تو ہم سب تسکین بخش مہلت کی جستجو کرتے ہیں۔ ہم سب کسی نہ کسی طرح کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔
ہم پڑھتے ہیں کہ ”تمام ہجوم، اِکٹھا ہو کر، اپنے بیماروں کے ساتھ اور … اُن تمام کو جو کسی بھی قسم کی تکلیف میں تھے، اُس کے پاس آئے؛ اور اُس نے اُن سب کو شفا دی جو اُس کے پاس لائے گئے تھے۔
”اور وہ سب دونوں، جنھوں نے شِفا پائی اور وہ جو تندرست تھے، اُس کے پاؤں پر جھکے اور اُس کو سجدہ کیا۔“۱۹
ایک چھوٹے لڑکے کے لیے جو اِیمان کے ساتھ دہ یکی ادا کرتا ہے، اُس تنہا ماں کے لیے جو خُداوند کے بااِختیار فضل کی محتاج ہے، اُس باپ کے لیے جو اپنے خاندان کی کفالت کے واسطے جدوجہد کر رہا ہے، ہمارے آباؤ اجداد کے لیے جن کو نجات اور سرفرازی کی رُسُوم کی اشد ضرورت ہے، ہم میں سے ہر ایک کے لیے جو ہر ہفتے خُدا کے ساتھ عہُود کی تجدید کرتے ہیں، ہمیں ایک دُوسرے کی ضرورت ہے، اور ہم ایک دُوسرے کو نجات دہندہ کی مُخلصی بخش شفا تک لا سکتے ہیں۔
میری پیاری بہنو اور بھائیو، آئیں ہم اپنے آپ کو اور اپنی تکلیفوں کو اُس کے پاس لانے کی یِسُوع مسِیح کی دعوت پر عمل کریں۔ جب ہم اُس کے پاس آتے اور اپنے پیاروں کو اُس کے پاس لاتے ہیں تو، وہ ہمارے اِیمان کو دیکھتا ہے۔ وہ اُنھیں اچھا کر دے گا، اور وہ ہمیں بھی اچھا کر دے گا۔
بطور ”مسِیح کے پُر امن پیروکار،“۲۰ ہم ”یک دل اور ذہن“۲۱ بننے اور فروتن؛ فرمانبردار؛ ملنسار؛ تربیت پذیر؛ صبر اور تحمل سے معمور؛ ہر چیز میں پرہیزگار؛ ہر وقت خُدا کے حُکموں کو جانفشانی سے ماننے؛ اِیمان، اُمید، اور مُحبّت سے لبریز؛ اور بکثرت نیک کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۲۲ ہم یِسُوع مسِیح کی مانند بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میں گواہی دیتی ہوں کہ مسِیح کی کلِیسیا کی حیثیت سے، ہم وہ ذرائع ہیں جن کے وسیلے سے ”ہمارا مُنجّی اور مُخلصی دینے والا، یِسُوع مسِیح، اب سے لے کر اپنی دُوسری آمد کے درمیان میں بڑے بڑے عظیم القدر کام سرانجام دے گا،“۲۳ جیسا کہ صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا۔
خُداوند نے فرمایا ہے:
”دیکھو، مَیں عین وقت پر اپنا کام تیز کرُوں گا۔“
”اور مَیں تُمھیں … حُکم دیتا ہُوں کہ تُم خُود کو اِکٹھا کرو، اور خُود کو مُنَظّم کرو، اور خُود کو تیار کرو، اور خُود کو مُقَدَّس ٹھہراؤ؛ ہاں، اپنے دِلوں کو پاک کرو، اور میرے حُضُور اپنے ہاتھ اور پاؤں صاف کرو، تاکہ مَیں تُمھیں پاک بنا سکُوں۔“۲۴
کاش ہم اِس الہٰی دعوت پر عمل کریں اور خُوشی سے اِکٹھے، مُنَظّم، اور تیار ہوں اور مُقَدَّس ٹھہریں یہ میری عاجزانہ دُعا ہے یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔