مجلسِ عامہ
رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۲


رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے

صحائف میں جو وقت آپ خرچ کرتے ہیں، اور رُوحُ القُدس کو براہ راست اپنے آپ سے ہمکلام ہوتے ہوئے سُننے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

ابھی صرف تین سالوں سے، ہم خُداوند کی کلِیسیا کے اَرکان کے طور پر اکٹھے ایک سفر پر گامزن ہوئے ہیں۔ یہ اکتوبر ۲۰۱۸ کی بات ہے جب صدارتِ اوّل اور بارہ رسُولوں کی جماعت نے، ایک ہدایت نامہ کے طور پر آ، میرے پِیچھے ہو لے کے ساتھ، ہمیں نئے اور اِلہامی انداز میں صحائف کا مُطالعہ کرتے ہوئے یِسُوع مسِیح کے بارے میں جاننے کی دعوت دی۔

کسی بھی سفر پر، اپنی پیش رفت کا اندازہ لگانے اور یہ یقینی بنانے کے لیے کہ آیا ہم اب بھی اپنے مقصد کی طرف بڑھ رہے ہیں، کبھی کبھار توقف کرنا اچھا ہوتا ہے۔

رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے

آ، میرے پِیچھے ہو لے کے تعارف کے اِس گہرے بیان پر غور کریں:

”تمام اِنجیلی علم اور تدریس کا مقصد آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح میں ہماری تبدیلی کو گہرا کرنا ہے۔ …

”… لیکن اِنجیل کی اُس قسم کی تعلیم جو ہمارے اِیمان کو تقویت بخشتی اور رُجُوع لانے کی مُعجزاتی تبدیلی کی طرف مائل کرتی ہے وہ ایک ہی وقت میں وقوع پذیر نہیں ہوتی ہے۔ یہ کمرہِ جماعت سے بڑھ کر ہمارے دِلوں اور گھروں تک پھیلی ہُوئی ہے۔ یہ اِنجِیل کو سمجھنے اور زِندگی گُزارنے کے لیے روزانہ کی مُحکم کوششوں کا تقاضا کرتی ہے۔ اِنجِیلی آمُوزش جو حقیقی تبدیلی کی طرف لے کر جاتی ہے اُس کے لیے رُوحُ القُدس کے اثر کی ضرُورت ہوتی ہے۔“۱

یہی وہ مُعجزہ ہے جس کی ہم جستجو کرتے ہیں—جب کسی ایک شخص کو صحائف کا تجربہ حاصل ہوتا ہے۲ اور یہ تجربہ رُوحُ القُدس کے اثر سے برکت پاتا ہے۔ اِس طرح کے تجربات نجات دہندہ کی طرف رُجُوع لانے کے عمل میں ہمارے لیے قیمتی سنگِ بنیاد ہوتے ہیں۔ اور جیسا کہ صدر رسل ایم نیلسن نے حال ہی میں ہمیں یاد دِلایا ہے کہ، رُوحانی بنیادوں کو مستقل طور پر لازماً تقویت دی جائے۔۳ طویل المدت تبدیلی زِندگی بھر کا عمل ہے۔۴ رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے۔

زیادہ مؤثر ہونے کے لیے، آپ کو لازمی طور پر بذاتِ خُود صحائف کا تجربہ کرنا ہے۔۵ کسی دُوسرے شخص کے تجربات اور بصیرت کے بارے میں پڑھنا یا سُننا مددگار ثابت ہوسکتا ہے، لیکن اُس سے تبدیل ہونے کی قُدرت حاصل نہیں ہوگی۔ صحائف میں جو وقت آپ خرچ کرتے ہیں، اور رُوحُ القُدس کو براہ راست اپنے آپ سے ہمکلام ہوتے ہوئے سُننے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

رُوحُ القُدس مُجھے کیا سِکھا رہا ہے؟

ہر ہفتے جب میں اپنا آ، میرے پِیچھے ہو لے کتابچہ کھولتا ہوں، تو مَیں اِس سوال کو صفحہ کے اوپری حصّہ پر لکھتا ہوں: ”اِس ہفتے اِن ابواب کو پڑھتے ہوئے رُوحُ القُدس مُجھے کیا سِکھا رہا ہے؟“

صحائف کا مُطالعہ کرتے ہوئے، مَیں بار ہا اُس سوال پر غور کرتا ہوں۔ کسی ناکامی کے بغیر، مَیں رُوحانی تاثرات حاصل کرتا، اور اُنھیں اپنے کتابچہ میں قلم بند کرتا ہوں۔

اب، مَیں کیسے جان پاتا ہوں کہ کب رُوحُ القُدس مُجھے تعلیم دیتا ہے؟ خیر، یہ عام طور پر چھوٹے اور سادہ طریقوں سے رُونما ہوتا ہے۔ بعض اوقات صحائف کی کوئی عبارت میری توجہ پانے کے لیے صفحے پر اُچھلتی معلوم ہوتی ہے۔ دُوسرے اوقات میں، مَیں محسوس کرتا ہوں کہ میرا ذہن ایک اِنجِیلی اُصُول کے وسیع تر فہم سے مُنوّر ہو گیا ہے۔ مَیں رُوحُ القُدس کا اثر تب بھی محسوس کرتا ہوں جب میری بیوی، این میری، اور مَیں اپنے مُطالعہ کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ اُس کا نقطہ نظر ہمیشہ رُوح کو دعوت دیتا ہے۔

نبی اور عیدِ فسح

اِس سال ہم پرانے عہد نامے کا مُطالعہ کر رہے ہیں—مُقدّس صحیفہ جو ہماری جانوں کو نُور سے مَعمُور کر دیتا ہے۔ پرانے عہد نامہ کو پڑھتے ہوئے، مُجھے محسوس ہوتا ہے کہ مَیں: آدمؔ، حّواؔ، حؔنوک، نُوح، ابرؔہام، اور بہت سے دوسرے قابلِ بھروسا رہنماوں کے ساتھ وقت گُزار رہا ہوں۔

اِس ہفتے، خُروج کے ابواب ۷–۱۳ کا مُطالعہ کرتے ہوئے، ہم سیکھتے ہیں کہ کِس طرح خُداوند نے بنی اِسرائیل کو مصر میں صدیوں کی اسیری سے آزاد کرایا۔ ہم نو آفتوں کے بارے میں پڑھتے ہیں—خُدا کی قُدرت کے نو متاثر کُن ظُہُور—جن کا مشاہدہ فرعون نے اپنے دِل کو نرم کیے بغیر کیا تھا۔

پھر خُداوند نے اپنے نبی، موسیٰ، کو دسویں آفت کے بارے میں بتایا—اور اِسرائیل کا ہر خاندان اُس سے بچنے کے لیے کیسے تیاری کر سکتا ہے۔ اُس رسم کے حصّہ کے طور پر جسے وہ عیدِ فسح پُکاریں گے، اِسرائیلوں کو بے عیب اور یکسالہ نر بّرے کی قربانی دینی تھی۔ پھر اُنھیں بّرے کا تھوڑا سا خُون لے کر اپنے گھروں کے دروازوں کے دونُوں بازُوؤں اور اُوپر کی چوکھٹ پر لگانا تھا۔ خُداوند نے وعدہ کیا کہ خون کے نشان والے سارے گھر اُس متوقع بھیانک آفت سے محفوظ رہیں گے۔

صحائف بیان کرتے ہیں، ”اور بنی اِسرائیل نے جاکر … جیسا خُداوند نے … موسیٰ کو فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا“ (خُروج ۲۸:۱۲)۔ فرمان برداری کے اِس سادہ بیان میں بہت قوی بات پِنْہاں ہے۔

چونکہ بنی اِسرائیل نے موسیٰ کی مشورت مانی اور اِیمان کے ساتھ عمل کیا، تاہم وہ آفت سے بچائے گئے اور، بالآخر، اپنی اسیری سے آزاد ہو گئے۔

پَس، رُوحُ القُدس نے اِن ابواب میں مُجھے اِس ہفتے کیا سِکھایا؟

اب میں اُن چند ایک خیالات کا اشتراک کروں گا جو میرے ذہن پر نقش ہوگئے ہیں:

  • خُداوند اپنے نبی کے وسیلے سے اپنے لوگوں کی حفاظت اور نجات کا کام کرتا ہے۔

  • حفاظت اور نجات کے مُعجزے سے پہلے نبی کی پیروی کرنے کے لیے اِیمان اور فروتنی کا مظاہرہ درکار ہوتا ہے۔

  • دروازے پر خون یِسُوع مسِیح، خُدا کے بّرے، پر باطنی اِیمان کا ظاہری نشان تھا۔

نبی اور خُداوند کے وعدے

میں اِس عہدِ عتیق کے بیان میں جس طرح سے خُداوند نے اپنے لوگوں کو برکت بخشی اور جس طرح سے وہ آج اپنے لوگوں کو برکت بخشا ہے اِس کے درمیان مماثلت سے متاثر ہوں۔

جب خُداوند کے زِندہ نبی، صدر نیلسن، نے ہمیں صحائف کے مُطالعہ کے ایک وسیلہ کے طور پر آ، میرے پِیچھے ہو لے سے متعارف کرایا، تو اُنھوں نے ہمیں دعوت دی کہ ہم اپنے گھروں کو جاہِ اِیمان اور اِنجِیلی تدریس کے مراکز میں تبدیل کریں۔

پھر اُنھوں نے چار خاص برکات کا وعدہ کیا:

  1. آپ کے ایامِ سبت سچّ میں فرحت بخش ہوں گے،

  2. آپ کے بچّے نجات دہندہ کی تعلیم کو سیکھنے اور اُس پر عمل کرنے کے لیے پُر جوش ہوں گے،

  3. آپ کی زِندگی میں اور آپ کے گھر میں دشمن کا اثر کم ہو جائے گا، اور

  4. آپ کے خاندان کی تبدیلی چونکا دینے والی اور تقویت پہنچانے والی ہو گی۔۶

اب، ہمارے پاس اُن لوگوں کے روزنامچوں کی تحریریں موجود نہیں ہیں جنھوں نے مصر میں موسیٰ کے ساتھ عیدِ فسح کا تجربہ کیا تھا۔ البتہ، ہمارے پاس مُقدّسین کی بہت سی تصدیقی تحریریں موجود ہیں جو، مساوی اِیمان کے ساتھ، آج صدر نیلسن کی مشورت پر عمل کر رہے اور موعودہ برکات حاصل کر رہے ہیں۔

مَیں ایسی چند ایک تحریروں کا ذکر کروں گا:

ایک نوجوان خاندان کی ماں نے کہا: ”ہم مسِیح کی بابت بات کرتے ہیں اور اپنے گھر میں مسِیح کی بابت شادمان ہوتے ہیں۔ میرے نزدیک یہ سب سے بڑی نعمت ہے—کہ میرے بچّے گھر میں اِن اِنجِیلی مکالمات کے ساتھ پروان چڑھ سکتے ہیں جو اُنھیں نجات دہندہ کے قریب لاتے ہیں۔“۷

ایک بُزرگ بھائی نے آ، میرے پِیچھے ہو لے کے ذریعے صحائف کے اپنے مُطالعہ کو ”الہٰی نُور سے مَعمُور ایک نلکی کا نام دیا جو ہماری رُوحانی بہبود کے لیے ضروری اِنجِیلی عقیدے کو دیکھنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔“۸

ایک نوجوان بیوی نے اپنی ازدواجی زِندگی کی برکات بیان کیں: ”مَیں اپنے خاوند کے دِل کو زیادہ گہرائی سے جاننے کے قابل ہوئی ہوں، اور اِکٹھے مُطالعہ کرنے کے باعث مَیں اُس کے لیے اپنا دِل مزید کھولنے میں کامیاب ہوئی ہوں۔“۹

ایک بڑے خاندان کی ماں نے مشاہدہ کیا کہ اپنے خاندان کو سِکھانے کی اُس کی کاوشیں کیسے بدلیں۔ اس نے ذکر کیا: ”پِیچھے مُڑ کر دیکھتے ہوئے، ایسا لگا جیسے میں اونی دستانے پہن کر پیانو بجا رہی تھی۔ مَیں صحیح نوٹ بجانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن دستانوں کی وجہ سے مَیں اکثر غلط نوٹ بجا دیتی تھی۔ اب دستانے اُتر گئے ہیں، اور اگرچہ میری موسیقی ابھی تک کامل نہیں ہوئی، مگر مَیں واضح فرق سُن پاتی ہوں۔ آ، میرے پِیچھے ہو لے نے مجھے بصارت، قابلیت، توجہ، اور مقصد بخشا ہے۔“۱۰

ایک نوجوان شوہر نے کہا: ”گھر میں میری سب سے اہم ترجیحات زیادہ واضح ہو گئی ہیں جب سے مَیں نے آ، میرے پِیچھے ہو لے کو اپنی صُبح کا باقاعدہ حصّہ بنایا ہے۔ مُطالعہ مُجھے اُن چیزوں کے بارے میں مزید سوچنے کی طرف مائل کرتا ہے جو میرے لیے سب سے زیادہ اَہم ہیں، جیسا کہ ہیکل، میری بیوی کے ساتھ میرا رشتہ، اور میری بُلاہٹ۔ مَیں شُکر گُزار ہوں کہ میرا گھر ایک مُقدّس جگہ ہے جہاں خُدا کو اوّل درجہ دیا جاتا ہے۔“۱۱

ایک بہن نے اشتراک کیا: ”آ، میرے پِیچھے ہو لے کے ساتھ میرے روزمرہ کے تجربات شاذ و نادر ہی غور طلب ہوتے ہیں، لیکن وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ مَیں دیکھ سکتی ہوں کہ صحائف کے اِس طرح کے مستقل، مرکوز مُطالعہ سے میں کس قدر تبدیل ہو رہی ہوں۔ اِس قسم کا مُطالعہ مجھے فروتن بناتا، مُجھے سِکھاتا، اور وقت کے ساتھ ساتھ مُجھے تھوڑا مزید تبدیل کر تا ہے۔“۱۲

ایک واپس لوٹنے والے مُبلغ نے اطلاع دی: ”آ، میرے پِیچھے ہو لے پروگرام نے مُجھے اپنے مشن کے قریب تر صحائف کا مُطالعہ کرنے کا جذبہ بخشا، اور میں مُطالعہِ صحائف کو ایک تیار کردہ فہرست کے ذہنی رُحجان سے حقیقی طور پر خُدا کو جاننے کی افزودہ نشستوں میں بدلنے کے قابل ہوا ہوں۔“۱۳

ایک بھائی نے کہا: ”مَیں نے رُوحُ القُدس کا مزید اپنی زندگی میں خیر مقدم کیا اور فیصلے کرنے میں خُدا کی اِلہام بخش ہدایت کو محسوس کیا ہے۔ مَیں نے مسِیح اور اُس کے کفّارے کی سادہ تعلیم کی خوبصورتی کے بارے میں زیادہ گہری گفتگو کی ہے۔“۱۴

ایک سات سالہ بچّے نے بتایا: ”مِیں جلد ہی بپتسمہ لینے والا ہوں، اور آ، میرے پِیچھے ہو لے کتابچہ مُجھے تیار کر رہا ہے۔ مَیں اور میرا خاندان بپتسمہ کے بارے میں بات کرتے ہیں، اور مَیں اب بپتسمہ لینے کے بارے میں گھبراہٹ محسوس نہیں کرتا۔ آ، میرے پِیچھے ہو لے کتابچہ رُوحُ القُدس کو میرے دِل میں آنے میں مدد کرتا ہے، اور جب میں صحائف کا مُطالعہ کرتا ہوں تو مَیں گرمجوشی محسوس کرتا ہوں۔“۱۵

اور آخر میں، کئی بچّوں کی ماں سے: ”جب ہم خُدا کے کلام کا مُطالعہ کرتے ہیں تو، وہ ہمارے خاندان کی تشویش سے قوت تک؛ آزمائش اور چنوتی سے رہائی تک؛ جھگڑے اور تنقید سے مُحبّت اور اِطمینان تک؛ اور دشمن کے اثر سے خُدا کے اثر تک جانے میں مدد کرتا ہے۔“۱۶

یہ، اور بہت سے دُوسرے مسِیح کے وفادار پیروکاروں نے علامتی طور پر خُدا کے بّرے کے خون کو اپنے گھروں کی چوکھٹ پر لگا رکھا ہے۔ وہ نجات دہندہ کی پیروی کرنے کے اپنے باطنی عزم کا مُظاہرہ کر رہے ہیں۔ اُن کا اِیمان مُعجزے کا ضامن بنتا ہے۔ یہ ایک شخص کا صحائف کے تجربے کا مُعجزہ ہے اور یہ تجربہ رُوحُ القُدس کے اثر سے برکت پاتا ہے۔

جب ہم صحائف کا مُطالعہ کرتے ہیں، تو ہم دیکھتے ہیں کہ ملک میں کوئی رُوحانی قحط نہیں تھا۔ جیسا کہ نیفی نے کہا ”جو خُدا کے کلام کو سُنیں گے، اور اُسے مضبوطی سے تھامے رکھیں گے، وہ کبھی برباد نہ ہوں گے؛ نہ ہی آزمائشیں اور دشمن کے آتشی تیر اُنھیں مغلوب کر کے اندھے پن کی تباہی کی طرف لے جا سکیں گے“ (۱ نیفی ۲۴:۱۵

قدیم زمانے میں، جب بنی اِسرائیل نے موسیٰ نبی کے وسیلے سے دی گئی خُداوند کی ہدایت پر عمل کیا، تو اُنھیں تحفظ اور آزادی کی برکت ملی۔ آج، جب ہم اپنے زِندہ نبی، صدر نیلسن کے ذریعہ پائی گئی خُداوند کی ہدایت کی پیروی کرتے ہیں، تو ہمیں اپنے دِلوں میں تبدیلی اور اپنے گھروں میں تحفظ کی یکساں برکت حاصل ہوتی ہے۔

مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح زِندّہ ہے۔ یہ اُس کی کلِیسیا ہے، جس کو جوزف سمتھ کے وسیلے سے زمین پر بحال کیا گیا۔ صدر رسل ایم نیلسن آج خُداوند کے نبی ہیں۔ میں اُن سے پیار کرتا اور اُن کی تائید کرتا ہوں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. آ، میرے پِیچھے ہولے—برائے افراد و خاندان: پُرانا عہد نامہ ۲۰۲۲، vii۔

  2. ”ہم میں سے ہر ایک اپنی انفرادی رُوحانی نشوونما کا ذمہ دار ہے“ (رسل ایم نیلسن، ”افتتاحی کلمات،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۸۔

  3. دہکھیں رسل ایم نیلسن، ”ہیکل اور آپ کی رُوحانی بنیاد،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۱، ۹۳–۹۶۔

  4. یہ ایک اہم وجہ ہے جس کی بِنا پر صدر نیلسن نے ہم سے التجا کی ہے کہ”خُداوند کے لیے وقت نکالیں! اپنی رُوحانی بنیاد کو پختہ بنائیں اور وقت کے امتحان میں اِن کاموں کو پُورا کرنے کے قابل ہوں جو رُوحُ القُدس کو ہمیشہ آپ کے ساتھ ہونے کا موقع دیتے ہیں“ (”خُداوند کے لیے وقت نکالیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۱، ۱۲۰)۔

  5. ”اِس سے قطع نظر کہ دُوسرے کیا کہہ سکتے یا کر سکتے ہیں، کوئی بھی کبھی بھی آپ سے وہ گواہی نہیں لے سکتا جو آپ کے دِل اور دماغ نے سچّائی کے متعلق پائی ہے“ (رسل ایم نیلسن، ”کلِیسیا کے لیے مُکاشفہ، ہماری زندگیوں کے لیے مُکاشفہ،لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۹۵)۔

  6. دیکھیں رسل ایم نیلسن، ”مثالی مُقدّسینِ آخِری ایّام بنتے ہُوئے،لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۱۱۳–۱۴۔ صدر نیلسن نے گزشتہ اپریل میں اِس دعوت کو دہرایا: ”اپنے گھر کو اپنا بنیادی جاہِ اِیمان بنانے کا آپ کا عزم کبھی ختم نہیں ہو گا۔ جب اِس عالمِ حقیر میں اِیمان اور تقدس کی کمی ہوتی ہے، مُقدس جگہوں کے لیے آپ کی ضرورت بڑھ جائے گی۔ میں آپ کو اپنے گھر کو حقیقی مُقدس مقام بنانے اور اُس لازمی مقصد سے ’اور جُنبِش نہ کھانے‘ کی تاکید کرتا ہوں‘ [عقائد اور عہُود۸: ۸۷؛، اضافی تاکید شامل ہے] اس لازمی مقصد سے” (حاصل کردہ علم جو ہم کبھی نہیں بُھولیں گے،،“ لیحونا،مئی ۲۰۲۱ ، ۷۹ )۔

  7. ذاتی خط و کتابت؛ مزید دیکھیں ۲ نیفی ۲۶:۲۵۔

  8. ذاتی خط و کتابت۔

  9. ذاتی خط و کتابت۔

  10. ذاتی خط و کتابت۔

  11. ذاتی خط و کتابت۔

  12. ذاتی خط و کتابت۔

  13. ذاتی خط و کتابت۔

  14. ذاتی خط و کتابت۔

  15. ذاتی خط و کتابت۔

  16. ذاتی خط و کتابت۔

شائع کرنا