کُنویں پر اسباق
مَیں آپ کے ساتھ تین اسباق کا ذِکر کرنا چاہتی ہُوں جو مَیں سِیکھ رہی ہُوں جیسا کہ مَیں اُس کے کُنویں سے ”زِندگی کا پانی “ پیتی رہتی ہوں۔
مجلس عامہ کی خواتین کی اِس نِشست میں آپ سب کے ساتھ اکٹھے ہونا کیا ہی خُوشی کی بات ہے !
مَیں نے مغربی نیو یارک میں پرورش پائی اورکلِیسیا کی چھوٹی سی شاخ میں شراکت کرتی تھی جو ہمارے گھر سے تقریبا (۳۲ کلومیٹر) دُور تھی۔ جب مَیں سنڈے سکول کی جماعت میں اپنی دوست پیٹی جو کے ساتھ جو کرائے پر لیے گئے پُرانے سے گرجاگھر کے تہہ خانے میں تھی ، مَیں نے کبھی تصور نہیں کیا تھا کہ مَیں لاکھوں خواتین کی عالمی جماعت کا حصہ بن سکوں گی۔
پانچ سال پہلے میرا شوہر، برُوس، جب ہم یورپ کے مشرقی علاقے میں مُقدّسِین کے ساتھ خدمت انجام دے رہے تھے شدید بیمار ہو گیا۔ ہم گھر واپس لوٹے، تو وہ چند ہفتے بعد ہی وفات پا گیا۔ میری زِندگی راتوں رات بدل گئی۔ مَیں غمزدہ تھی اور خُود کو کمزور اور گھائل محسوس کررہی تھی۔ مَیں نے خُداوند سے اپنا راستہ تلاش کرنے کی فریاد کی: ”تُو مُجھ سے کیا چاہتا ہے؟“
چند ہفتے بعد ، مَیں اپنی ڈاک دیکھ رہی تھی تب ایک رسالے میں چھوٹی سی تصویر پر میری نگاہ ٹھہرگئی۔ جب مَیں نے قریب سے دیکھا، تو مُجھے احساس ہُوا کہ یہ کسی فنکار نے کُنویں پر یِسُوع کے ساتھ سامری عورت کی تصویر کی تفسیر پیش کی تھی۔ اُس لمحے رُوح نے مُجھ سے واضح طور پر کہا: ”یہی ہےجو تُمھیں کرنا ہے۔“ پیارا آسمانی باپ مُجھے مُنجّی کے پاس آنے اور سیکھنے کی دعوت دے رہا تھا۔
مَیں آپ کے ساتھ تین اسباق کا ذِکر کرنا چاہتی ہُوں جو مَیں سِیکھ رہی ہُوں جیسا کہ مَیں اُس کے کنوئیں سے ”زِندگی کا پانی “ پیتی رہتی ہوں۔۱
اَوّل: ہمارے ماضی اور موجودہ حالات ہمارے مستقبل کا تعین نہیں کرتے
بہنو، مَیں جانتی ہُوں کہ آپ میں سے بُہتیروں نے ایسا ہی محسوس کیا جیسے مَیں نے کیا، بے یقینی کہ مُشکل مسائل اور نقصان کا کیسے سامنا کرنا ہے—نقصان کیوں کہ آپ کی زِندگی اُس طرح سے اَفشا نہیں ہوتی جس طرح سے آپ نے اُس کی اُمید کی ہو، دُعا کی، اور منصُوبہ بندی کی ہو۔
ہمارے حالات سے قطع نظر، ہماری زِندگیاں مُقدّس ہیں اور معنی اور مقصد کی حامل ہیں۔ ہم میں سے ہر کوئی خُدا کی عزیز بیٹی ہے، ہماری جانیں الہٰی فطرت کے ساتھ پیدا ہُوئی ہیں۔
ہمارے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح نے، اپنی کفارہ بخش قُربانی کے ذریعے، ہمارے لیے پاک صاف ہونا اور شفا پانا مُمکن بنایا، خاندان کے اَرکان کے فیصلوں، ،ہماری ازدواجی حیثیت، جسمانی یا دماغی صحت، یا کسی بھی طرح کی دیگر صُورت حال کے قطع نظر زمین پر اپنے مقصد کو پُورا کرنے کے لیے ہمیں اہل بنایا۔
کنویں پر اُس عورت کی بابت غور کریں۔ اُس کی زندگی کیسی تھی ؟ یِسُوع جانتا تھاکہ اُس کے پانچ شوہر تھے اور جس شخص کے ساتھ وہ رہ رہی تھی اُس کے ساتھ اُس کی بیاہ نہیں ہُوا تھا۔ اور پھر بھی، اُس کی زِندگی کی مُشکلات کے باوجود، نَجات دہندہ کا پہلا عوامی اعلان کہ وہ ممسُوح ہے اُسی کے ساتھ تھا۔ اُس نے کہا، ” مَیں جو تُجھ سے بول رہا ہُوں وُہی ہُوں۔“ ۲
وہ قوی گواہی بن گئی، اپنے شہر کے لوگوں میں یہ اعلان کرتی کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے۔ ”اور اُس شہر کے بہت سے سامری اُس عورت کے کہنے سے اُس پر اِیمان لائے تھے۔“۳
اُس کے ماضی اور موجودہ حالات نے اُس کا مستقبل طے نہیں کیا تھا۔ اُس کی مانِند ،ہم آج ہی شِفا اور اُس کی قُدرت پانے کے لیے نجات دہندہ کی طرف رجُوع کرنے کا اِنتخاب کر سکتے ہیں جو ہمیں وہ سب پُورا کرنے کے قابل کرے گا جو ہمیں یہاں کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
دوم: ”اُس کی قُدرت [ ہم ] میں ہے“
عقائد اور عہُود کی ایک مشہُور آیت میں، خُداوند خواتین اور مردوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ ” بے تابی کے ساتھ کارِ خیر میں مشغُول رہیں، اور بہتیرے کام اپنی آزاد مرضی سے کریں، اور نہایت نیکی کا باعث بنیں؛ کیوں کہ اُن میں یہ قُوّت ہے۔“۴
بہنو، قُوّت ہم میں ہے کہ ہم نہایت نیکی کا باعث بنیں!
صدر نیلسن نے گواہی دی، ”ہر وہ عورت اور مرد جو خُدا کے ساتھ عہود باندھتا ہے اور ان عہود پر قائم رہتا ہے، اور جو کہانت کی رسوم میں اہل طور پر حصہ لیتے ہیں، اُنھیں خدا کی قدرت تک براہ راست رسائی حاصل ہے۔“ ۵
مَیں نے جانا ہے کہ جب ہم بپتسما اور مقدس ہیکلوں میں باندھے گئے پاک عہُود کا احترام کرتے ہیں، تو خُداوند ہمیں ”اپنیشفا دینے، مضبُوط کرنے کی قُدرت“ اور ”رُوحانی بصیرت اور بیدار ہونے کی برکت بخشے گا جو [ہم نے] پہلے کبھی نہ پائی تھیں۔“۶
سوم: ” چھوٹی چیزوں سے عظیم کام رُونما ہوتے ہیں۔“ ۷
پہاڑی واعظ میں، یِسُوع نے اپنے شاگردوں کو سِکھایا، ”تُم زمین کے نمک ہو“۸ اور ”تُم دُنیا کے نُور ہو۔“۹ بعد میں اُس نے آسمان کی بادشاہی کی نشوونما کی تشبیہ خمیر سے دی، ” جس کو ایک عورت نے لے لیا، اور کھانے کے تین پیمانہ آٹے میں ملایا اور ہوتے ہوتے سب خمیر ہو گیا۔“۱۰
-
نمک
-
خمیر
-
نُور
انتہائی کم مقدار میں بھی ، ہر کوئی اپنے ارد گرد کی ہر چیز پر اثر انداز ہوتا ہے۔ نجات دہندہ ہمیں اپنی قُدرت کو نمک، خمیر، اور نُور، کی مانِند اِستعمال کرنے کی دعوت دیتا ہے۔
نمک
یہ کتنی حیران کن بات ہے کہ ہم جو کچھ کھاتے ہیں اُس کے ذائقے میں نمک کے چھڑکاؤ سے کتنا فرق پڑتا ہے۔ اور پھر بھی نمک سب سے کم مہنگا اور سادہ ترین اجزا ہے۔
۲ سلاطین کی کِتاب میں ، ہم ” چھوٹی لڑکی “۱۱ کی بابت پڑھتے ہیں جسے اَرامیںوں نے اسیرکر لیا اور نعمان کی بیوی کی خادمہ بنادیا تھا، جو اَرامی فوج کا سردارتھا۔ وہ نمک کی مانِند تھی؛ وہ نابالغ تھی، جسے دُنیاکا احساس نہیں تھی، اور بے شک اپنی زندگی میں ایک غیر مُلک میں غلام ہونے کی کبھی اُس نے اُمید نہ کی تھی۔
تاہم، اُس نے خُدا کی قُدرت کے ساتھ دو جُملے بولے، جو نعمان کی بیوی کو گواہی دیتے ہوئے کہتی ہے: ” کیا خُدا میرا خُداوند اُس نبی کے ساتھ ہوتا جو سامریہ میں ہے! کیوں کہ وہ اُسے اُس کے کوڑھ سے صحت یاب کرے گا۔“ ۱۲
اُس کے اِیمان کا کلام نعمان تک پُہنچایا گیا، نعمان نے اُس کے کلام پر عمل کیا، جس سے وہ جسمانی اور رُوحانی دونوں طرح سے شفا یاب ہُوا۔
ہم اکثر اُن خادموں پر توجہ دیتے ہیں جنہوں نے نعمان کو الیشع نبی کی ہدایت کے موافق دریائے یردن میں غُسل کے لیے قائل کیا، لیکن نعمان الیشع کے دروازے پر ” اِس چھوٹی لڑکی کے بغیر“ نہ گیا ہوتا۔
آپ ابھی نابالغ ہیں ہو سکتا ہے یا آپ اپنےآپ کوکم اہم محسوس کریں، مگر آپ اپنے خاندان اور اپنی کمیونٹی میں نمک کی مانند ہو سکتے ہیں۔
خمیر
کیا آپ نے کبھی خمیر کے بغیر روٹی کھائی ہے ؟ آپ اِس کو کیسے بیان کریں گے؟ گھنا؟ بھاری؟ مشکل؟ خمیر کی صرف تھوڑی سی مقدار کے ساتھ، روٹی پُھول کر،پھیل کر ہلکی اور نرم بن جاتی ہے۔
جب ہم خُدا کی قُدرت کو اپنی زندگیوں میں مدعو کرتے ہیں، تو ہم ” بوجھل رُوح“۱۳ کو اِلہامی نقطہ نگاہ سے بدل سکتے ہیں جو دُوسروں کو تقویت بخشتے اور دِلوں کو شفا بخشتے ہیں۔
حال ہی میں میری ایک دوست کرسمس کی صُبح، غم سے چُور بستر پر پڑی ہوئی تھی۔ اُس کے بچوں نے اُس کو اُٹھنے کی التجائیں کی؛ تاہم، وہ اپنی زیرِ غور طلاق کے دُکھ سے غمگین تھی۔ بستر پر سِسکیاں لیتے ہُوئے ، اُس نے دُعا میں آسمانی باپ کے حُضور اپنی جان کواُنڈیل دیا ، اور اُسے اپنی مایوسی کے بارے میں بتایا۔
جیسے ہی اُس نے اپنی دُعا ختم کی، رُوح نے اُس سے سرگوشی کی کہ خُدا تمھاری تکلیف کو جانتا ہے۔ وہ اُس کے لیے خُدا کی شفقت سے معمُور ہوگئی۔ اِس مُقدّس تجّربے نے اُس کے جذبات کی توثیق کی اور اُسے اُمید دلائی کہ وہ تنہا غمزدہ نہیں ہے۔ وہ اُٹھی، باہر گئی، اور اپنے بچوں کے ساتھ سنو مین بنایا، صُبح کی اُداسی کو ہنسی اور شادمانی سے تبدیل کر دیا۔
نُور
کمرے میں تاریکی کو چِیرنے کے لیے کتنا نُور درکارہوتا ہے؟ ایک چھوٹی سی کرن۔ اور تاریک جگہ پر نُور کی وہ کرن آپ میں خُدا کی قُدرت سے ظاہر ہو سکتی ہے۔
اگرچہ زندگی کے طوفان مشتعل ہیں، ہو سکتا ہے آپ تنہا محسوس کر تی ہو آپ غلط فہمی، تذبذب ، اور بے یقینی کی تاریکی میں بھی نُور کی مانِند چمک سکتی ہیں۔ مسیح پر آپ کے ایمان کا نُور مستحکم اور یقینی ہو سکتا ہے ، آپ کے ارد گرد کے لوگوں کو تحفظ اور سلامتی کی طرف لے جا سکتا ہے۔
بہنو، دِلوں کو تبدیل کیا جا سکتا ہے اور زندگیاں برکت پا سکتی ہیں جیسا کہ ہم نمک کی ایک چُٹکی، چچ بھرخمیر ، اور نُور کی کرن پیش کرتے ہیں۔
مَیں گواہی دیتی ہُوں کہ نجات دہندہ ہماری زندگیوں کا نمک ہے ، جو ہمیں اُس کی خُوشی اور محبت کا مزہ چکھنے کی دعوت دیتا ہے۔۱۴ یہی وہ ہے جو خمیر ہے جب ہماری زندگیاں سخت ہوتی ہیں، اور وہ ہمارے بوجھ اُٹھاتا ہے۱۵ ہمیں اُمید۱۶ دلاتا ہے اپنی لاثانی قُدرت اور مخلصی بخش محبت کے وسیلے سے۱۷ وہ ہمارا نُور ہے،۱۸ ہمیں گھر واپس لانے کی خاطر ہماری راہ کو منور کرتا ہے۔
مَیں دُعا گو ہُوں کہ ہم کنوئیں پر اُس عورت کی مانند، نجات دہندہ کے پاس آسکیں، اور اُس کے آبِ حیات میں سے پی سکتے ہیں۔ سامریہ کے لوگوں کے ساتھ، ہم پھر اعلان کر سکتے ہیں، ” اب ہم اِیمان لاتے ہیں، … پَس ہم نے اُسے خُود سُنا ہے، اور جانتے ہیں کہ درحقیقت یہ دُنیا کا مسِیح، نجات دہندہ ہے۔“۱۹ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔