مجلسِ عامہ
رُوحانی جوش کی طاقت
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۲


17:18

رُوحانی جوش کی طاقت

آج، مَیں پانچ خاص اقدامات کا مشورہ دینا چاہُوں گا جو ہمیں مُثبت رُوحانی جوش کو برقرار رکھنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔

پیارے بھائیو اور بہنو، مَیں آپ سے پیار کرتا ہُوں۔ میں آج آپ سے کلام کرنے کے اس موقع کو عزیز رکھتا ہوں۔ مَیں روزانہ دُعا کرتا ہُوں کہ آپ دُشمن کے شدید حملوں سے محفوظ رہیں اور آپ کو جو بھی مسائل درپیش ہیں اُن میں آگے بڑھنے کی طاقت پائیں۔

بعض آزمایشیں اِنتہائی ذاتی بوجھ ہوتی ہیں جن کو دُوسرے نہیں دیکھ سکتے۔ بعض تماشا گاہِ عالم پر تماشاہ گر ہوتی ہیں۔ اِن میں سے ایک مغربی یُورپ میں جنگی تنازعہ ہے مَیں یُوکرائن اور رُوس مُتعدد مرتبہ جا چُکا ہُوں۔ مَیں اُن مُمالک، اُن لوگوں، اور اُن کی زُبانوں سے پیار کرتا ہُوں۔ اِس تنازعہ سے مُتاثر ہونے والوں کے لیے مَیں روتا اور دُعا کرتا ہُوں۔ بطور کلیسیا ہم اِن لوگوں کی مدد کے لیے ہر مُمکن کوشش کر رہے ہیں جو مُصِیبت میں ہیں اور زِندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم سب کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ روزہ رکھیں اور اِس آفت سے مُتاثر ہونے والے تمام لوگوں کے لیے دُعا کریں۔ کوئی بھی جنگ ہر اس چیز کی خوفناک خلاف ورزی ہے جس کے لیے خُداوند یسوع مسیح کھڑا ہے اور سکھاتا ہے۔

ہم میں سے کوئی بھی قوموں، یا دُوسروں کے اعمال، یا یہاں تک کہ اپنے خاندان کے افراد کو بھی پابند نہیں کر سکتے۔ لیکن ہم اپنے آپ پر قابو پا سکتے ہیں۔ میرے پیارے بھائیو اور بہنو، آج میری پُکار ہے کہ آپ اِن تنازعات کو ختم کریں جِس سے آپ کے دِل، آپ کے گھر، اور آپ کی زِندگی میں غیض و غضب پایا جاتا ہے۔ دُوسروں کو زِچ پُہنچانے کے ہر اِرادے کو دفن کر دیں—آیا وہ مزاجاً، تُرش زُبان، یا کسی اَیسے شخص کے سبب سے خفگی ہو جِس نے آپ کو تکلیف دی ہو۔ اور پھر بھی، نجات دہندہ نے ہمیں اپنے دُشمنوں سے محبّت کرنے کے لیے، دُوسرے گال کو پھیرنے کا حُکم دیا،۱ اور اپنے ستانے والوں کے لِیے دُعا کریں۔۲

غُصّہ جو جائز لگتا ہے اُس کو ترک کرنا دردناک حد تک مُشکل ہو سکتا ہے۔ اُن لوگوں کو مُعاف کرنا نامُمکن لگ سکتا ہے جِن کے تباہ کُن اعمال سے بےگُناہوں کو دُکھ پہنچا ہے۔ اور پھر بھی، نجات دہندہ نے ہمیں تاکِید کی ہے کہ ”تمام آدمیوں کو مُعاف کرنا۔“۳

ہم اَمن کے شہزادے کو ماننے والے ہیں۔ اب پہلے سے کہیں زیادہ، ہمیں اَمن کی ضرُورت ہے جو صِرف وہی لا سکتا ہے۔ جب ِاِنفرادی طور پر ہم اَمن اور ہم آہنگی کے خواہاں نہیں ہیں تو ہم دُنیا میں اَمن کے قیام کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟ بھائیو اور بہنو، مَیں جانتا ہُوں کہ مَیں جو تجویز کر رہا ہُوں وہ آسان نہیں ہے۔ بلکہ یِسُوع مسِیح کے ماننے والوں کو ساری دُنیا کے واسطے مثال قائم کرنی چاہیے۔ مَیں آپ سے اِلتجا کرتا ہُوں کہ آپ ذاتی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے ہر مُمکن کوشش کریں جو اِس وقت آپ کے دِلوں اور آپ کی زِندگیوں میں پل رہے ہیں۔

عمل داری کی دعوت پر زور دینے کے واسطے مَیں اِس تصّور پر بات کرتا ہُوں جو مُجھے باسکٹ بال کا کھیل دیکھتے وقت ذہن میں آیا۔

اِس کھیل کے، پہلے ہاف میں مُقابلہ اُوپر نِیچے ہوتا رہا۔ پھر، پہلے ہاف کے آخری پانچ سیکنڈز کے دوران میں، ایک ٹیم کے کھلاڑی نے خُوب صُورت تین پوائنٹ والا شاٹ لگایا۔ صِرف ایک سیکنڈ بچا تھا، کہ اُس کے ساتھ کھلاڑی نے اِن باؤنڈ پاس کو چھِین لِیا اور بزر بجتے ہی بال باسکٹ میں چلا گیا۔ اِس طرح وہ ٹیم وقفے پر دُوسری ٹیم سے چار پوائنٹ آگے نِکل گئی، جِس سے جوش کی لہر مزید بڑھ گئی۔ اُنھوں نے اِس جوش کو دُوسرے ہاف میں بھی برقرار رکھا اور گیم جیتنے میں کام یاب رہے۔

رفتارایک طاقتوار تصور ہے۔ ہم سب نے کسی نہ کسی شکل میں اِس کا تجربہ کیا ہے—مثلاً، جوش ہی کسی گاڑی کی رفتار تیز کرتا ہے یا اِختلاف اچانک تکرار میں بدل جاتا ہے۔

تو مَیں پُوچھتا ہُوں، کون سی چِیز رُوحانی جوش کو بھڑکا سکتی ہے؟ ہم نے مثبت اور منفی دونوں قسم کے جوش دیکھے ہیں۔ ہم یِسُوع مسِیح کو ماننے والے جانتے ہیں جو رُجُوع لائے ہیں اور اپنے اِیمان میں بڑھے ہیں۔ لیکن ہم اُنھیں بھی جانتے ہیں جو ایک بار تو اِیمان لائے تھے اب مُنحرف ہو گئے ہیں۔ جوش کسی بھی طرف جُھک سکتا ہے۔

ہمیں اِسی رفتار سے مُقابلہ کرنا ہے جس رفتار سے بُرائی اور زمانے کی تارِیک علامتیں شدت اِختیار کر رہی ہیں، جس واسطے اُس سے زیادہ مُثبت رُوحانی جوش کی ضرُورت پہلے کبھی نہ تھی۔ مثبت رُوحانی جوش ہمیں وبائی اَمراض، سُونامیوں، آتش فشاں پھٹنے اور مُسلح جارحیتوں سے پیدا ہونے والے خَوف اور غیر یقینی صُورتِ حال کے درمیان آگے بڑھاتا رہے گا۔ رُوحانی جوش دُشمن کے مسلسل، شریر حملوں کا مقابلہ کرنے میں ہمارے مدد کر سکتا ہے اور ہماری ذاتی رُوحانی بُنیاد کے کٹاؤ کی کوششوں کو ناکام بنا سکتا ہے۔

بہت سےاعمال مُثبت رُوحانی جوش کو جِلا بخش سکتی ہیں۔ فرمان برداری، پیار، فروتنی، خِدمت، اور شُکرگُزاری۴ اُس میں سے چند ہیں۔

آج، مَیں پانچ خاص اقدامات کا مشورہ دینا چاہُوں گا جو ہمیں مُثبت رُوحانی جوش کو برقرار رکھنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔

پہلا: عہد کے راستے پر گام زن ہوں اور اُسی پر رہیں۔

تھوڑا عرصہ پہلے، مَیں نے اِنتہائی واضح خواب دیکھا جس میں مَیں لوگوں کے ایک بڑے گروپ سے ملا۔ اُنھوں نے مُجھ سے بُہت سے سوال پُوچھے، جن میں سے سب سے زیادہ سوال عہد کے راستے کے بارے میں تھے اور اِس اتنی اہمیت کیوں ہے۔

میرے خواب میں، مَیں نے وضاحت کی کہ ہم بپتِسما لے کر اور خُدا کے ساتھ اپنا پہلا عہد باندھ کر عہد کے راستے پر داخل ہوتے ہیں۔۵ ہر بار ہم عِشائے ربانی میں شرِیک ہو کر، ہم دوبارہ وعدہ کرتے ہیں کہ ہم نجات دہندہ کا نام اپنے تئیں لیں گے، اُس کو یاد رکھیں گے، اور اُس کے حُکموں پر عمل کریں گے۔۶ بدلے میں، خُدا ہمیں یقین دِلاتا ہے کہ خُداوند کا رُوح ہمارے ساتھ ہمیشہ رہے گا۔

بعد میں، ہم ہَیکل میں مزید عہد باندھتے ہیں، جہاں ہمیں اور بھی افضل وعدے پاتے ہیں۔ رُسُوم اور عہُود ہمیں اِلہٰی قُدرت تک رسائی عطا کرتے ہیں۔ عہد کا راستہ ہی واحد راستہ ہے جو سرفرازی اور اَبَدی زِندگی کی طرف لے جاتا ہے۔

میرے خواب میں، کسی خاتُون نے پھر پُوچھا کہ جس کسی نے اپنے عہد کو توڑا ہے وہ اُس راستے پر کیسے واپس آسکتا ہے؟ اُس کے سوال کا جواب میرے دُوسرے مشورے کی طرف جاتا ہے:

ہر روز کی توبہ کی خُوشی کو دریافت کریں۔

توبہ کتنی ضرُوری ہے؟ ایلما نے سِکھایا کہ ہمیں چاہیے کہ ”صرف توبہ اور خُداوند پر اِیمان کی مُنادی کریں۔“۷ توبہ ہر مُجاز شخص کے واسطے ضرُوری اَمر ہے جو اَبَدی جلال کا آرزومند ہے۔۸ کسی کو اِستثنا حاصل نہیں ہے۔ نبی جوزف سمتھ پر نازِل ہونے والے مُکاشفہ میں، خُداوند نے کلِیسیا کے ابتدائی راہ نماؤں کو اپنے بچّوں کو اِنجِیل نہ سِکھانے پر تنبِیہ کی تھی۔۹ توبہ آگے ترقی کی کُنجی ہے ۔ خالص اِیمان ہمیں عہد کے راستے پر آگے بڑھاتا رہتا ہے۔

براہِ کرم توبہ میں تاخیر نہ کریں اور نہ ڈریں۔ شَیطان آپ کی بدنصِیبی پر خُوش ہوتا ہے۔ قِصّہ مُختصر۔ اِس کا اَثر اپنی زِندگی سے نِکال دیں! نفسانی اِنسان سے کِنارہ کش ہونے کی خُوشی کا تجربہ آج سے شُروع کریں۔۱۰ نجات دہندہ ہمیشہ ہم سے محبّت کرتا ہے بلکہ بالخصُوص جب ہم توبہ کرتے ہیں۔ اُس نے وعدہ کِیا کہ اگرچہ ”پہاڑ تو جاتے رہیں، اور ٹِیلے ٹل جائیں گے … میری شفقت کبھی تُجھ پر سے جاتی نہ رہے گی۔“۱۱

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ عہد کے راستے سے بہت دُور یا بہت عرصہ سے راستے سے بھٹک گئے ہیں اور آپ کے پاس واپس جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے، تو یہ ہرگز سچّ نہیں ہے۔۱۲ براہِ کرم اپنے اُسقُف یا شاخ کے صدر سے رابطہ کریں۔ وہ خُداوند کا نمایندہ ہے اور آپ کو توبہ کرنے کی خُوشی اور راحت کا تجربہ پانے میں مدد کرے گا۔

اب، ایک تاکِید: عہد کے راستے پر واپس آنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ زِندگی آسان ہو جائے گی۔ یہ راستہ سخت ہے اور بعض اوقات عمُودی چڑھائی کی طرح لگتا ہے۔۱۳ تاہم، یہ چڑھائی ہمیں جانچنے اور سِکھانے کے لیے، ہماری فطرت کو بہتر بنانے، اور مُقدّس بننے میں ہماری مدد کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ یہی وہ واحِد راستہ ہے جو سرفرازی کی طرف جاتا ہے۔ ایک نبی۱۴ نے ”جو لوگ خُدا کے حُکموں کو مانتے ہیں اُن کی بابرکت اور مسرُور حالت پر غور کیا۔ پَس دیکھو، وہ ساری باتوں میں مُبارک ہیں، رُوحانی اور دُنیاوی دونوں میں؛اور اگر وہ آخِر تک وفادار رہیں گے تو آسمان پر اُن کا اِستقبال ہوگا … [اور] کبھی نہ ختم ہونے والی خُوشی کی حالت میں خُدا کے ساتھ قیام کریں گے۔“۱۵

ہر روز کی توبہ کے ساتھ عہد کے راستے پر چلنا، مُثبت رُوحانی جوش کو بڑھاوا دیتا ہے۔

میرا تِیسرا مشورہ: خُدا کے بارے میں جانیں اور وہ کیسے کام کرتا ہے۔

آج ہمارے سب سے بڑے مسائل میں سے ایک خُدا کی سچّائیوں اور شَیطان کی جعلسازیوں کے درمیان فرق کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خُداوند نے ہمیں تلقین کی کہ ”ہمیشہ دُعا کریں، … تاکہ [ہم] شَیطان کو مغلُوب کرے، اور … شَیطان کے غُلاموں کے ہاتھوں سے محفُوظ رہیں جو اُس کے کام کی حمایت کرتے ہیں۔“۱۶

مُوسیٰ نے نمونہ دِیا کہ خُدا اور شیطان کے درمیان تمیز کیسے کی جائے۔ جب شَیطان مُوسیٰ کو آزمانے کے لیے آیا، تو اُس نے اِس فریب کا اَندازہ لگا لیا کیوں کہ اُس نے ابھی ابھی خُدا کے ساتھ رُوبرُو کلام کیا تھا۔ مُوسیٰ نے فوراً جان لیا کہ شَیطان کون ہے اور اُس کو دُور ہونے کا حُکم دیا۔۱۷ جب شَیطان ڈٹا رہا تو مُوسیٰ جانتا تھا کہ خُدا کو مزید مدد کے لیے کیسے پُکارنا ہے۔ مُوسیٰ نے اِلہٰی قُدرت پائی اور شَیطان کو دوبارہ ڈانٹا اور کہا، ’’شَیطان مُجھ سے دُور ہو، پَس مَیں اِس واحِد خُدا کی عِبادت کرُوں گا۔“۱۸

ہمیں اِس نمونہ کی تقلید کرنی چاہیے۔ اپنی زِندگی سے شیطان کے اثر و رسُوخ کو دُور کریں! مہربانی سے اُس کے پِیچھے پِیچھے ”بدحالی کی خلِیج اور نہ ختم ہونے والے عذاب میں نہ جائیں۔“۱۹

اگر سُبک رفتار کے ساتھ، روزانہ گواہی کی پرورِش ”خُدا کے عُمدہ کلام سے“۲۰ نہ کی گئی تو یہ ریزہ ریزہ ہو سکتی ہے۔ یُوں، شَیطان کی چال کے زہر کا توڑ واضح ہے: ہمیں خُداوند کی عِبادت کرنے اور اُس کی اِنجِیل کا مُطالعہ کرنے کے لیے روزانہ تجربات و مُعاملات کی ضرُورت ہے۔ مَیں آپ درخواست کرتا ہُوں کہ خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب آنے دیں۔ اپنے وقت کا مناسب حِصّہ اُس کی نذر کریں۔ جب آپ اَیسا کرتے ہیں، تو غَور کریں کہ آپ کے مُثبت رُوحانی جوش کو کیا ہوتا ہے۔

مشورہ نمبر ۴: مُعجزوں کے مُشتاق اور خواہاں ہوں۔

مُرونی نے یقین دِلایا تھا کہ ”خُدا مُعجزوں کا خُدا ہونے سے دست بردار نہیں ہُوا ہے۔“۲۱ صحائف کی ہر کِتاب یہ ظاہر کرتی ہے کہ خُداوند اُن لوگوں کی زِندگیوں پر کرم کرنے کے واسطے کِس قدر تیار رہتا ہے جو اُس پر اِیمان لاتے ہیں۔۲۲ اُس نے مُوسیٰ کی خاطر بحیرہ قُلز کو دو حِصّوں کر دیا، پیتل کے اوراق کو بازیاب کرانے میں نِیفی کی مدد فرامائی، اور نبی جوزف سمتھ کے وسِیلے سے اپنی کلِیسیا کو بحال کیا۔ اِن میں سے ہر ایک مُعجزے میں زمانہ لگا اور ہو سکتا ہے بالکل وہی نہ ہُوا ہو جِس کے لِیے اُن افراد نے اصل میں خُداوند سے فریاد کی تھی۔

اِسی طرح، خُداوند آپ کو اُن مُعجزات سے نوازے گا اگر آپ اُس پر اِیمان لاتے ہیں، ’’شک کِیے بغیر۔‘‘۲۳ مُعجزات خواہاں ہونے کے لیے رُوحانی فرائض انجام دیں۔ اِس قسم کے اِیمان کے اِظہار کے واسطے سنجیدگی سے خُدا کی مدد مانگیں۔ مَیں وعدہ کرتا ہُوں کہ آپ خُود تجربہ پا سکتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح ”وہ تھکے ہُوئے کو زور بخشتا ہے اور ناتوان کی توانائی کو زِیادہ کرتا ہے۔“۲۴ بعض چِیزیں آپ کے رُوحانی جوش کو بڑھائیں گی صرف یہ محسُوس کرنے سے زیادہ کہ خُداوند آپ کی زِندگی کے کسی پہاڑ کو ہٹانے میں آپ کی مدد کر رہا ہے۔

مشورہ نمبر ۵: اپنی ذاتی زِندگی سے تصادم ختم کریں۔

مَیں اپنی دعوت کو دُہراتا ہُوں اپنی زِندگی کے تصادم کو ختم کریں۔ مُعاف کرنے اور مُعافی پانے کی خاطر فروتنی، ہمت حوصلے کا مُظاہرہ کریں۔ نجات دہندہ نے وعدہ کِیا ہے کہ ”اگر [ہم] آدمِیوں کے قصُور مُعاف کریں گے تو [ہمارا] آسمانی باپ بھی [ہمیں] مُعاف کرے گا۔“۲۵

آج سے دو ہفتوں کے بعد ہم عِیدِ قیامت المسیح منائیں گے۔ اِسی اِثنا میں، مَیں آپ کو ا،نفرادی تنازعات کو ختم کرنے کی دعوت دیتا ہُوں جِن کے بوجھ تلے آپ دبے ہُوئے ہیں۔ کیا یِسُوع مسِیح کے کَفّارہ کے لیے شُکر گُزاری کا اِس سے زیادہ موزوں کوئی عمل ہو سکتا ہے؟ اگر مُعافی فی الحال نامُمکن نظر آتی ہے، تو آپ کی مدد کے لیے یِسُوع مسِیح کے کَفّارہِ خُون کے وسِیلے سے ہمت کے لیے اِلتجا کریں۔ اگر آپ ایسا کرتے ہیں، تو مَیں اِنفرادی اِطمِینان اور رُوحانی جوش کا چشمہ پھُوٹنے کا وعدہ کرتا ہُوں۔

جب نجات دہندہ نے کُل بنی نوع اِنسان کے لیے کَفّارہ ادا کِیا تو، اُس نے اَیسا راستہ کھول دیا کہ جو لوگ خُداوند کی تقلِید کرتے ہیں وہ اِس کی شِفا، تقویت، اور رہائی کی قُدرت تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ رُوحانی فضائل اُن سب لوگوں کو مُیسر ہیں جو اُس کی آواز کو سُنتے ہیں اور اُس کی تقلید کرتے ہیں۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، اپنے دِل کی ساری مُناجات کے ساتھ، مَیں آپ سے گُزارش کرتا ہُوں کہ عہد کی راہ پر گام زن ہوں اور اُسی پر رہیں۔ ہر روز کی توبہ کی خُوشی کا تجربہ پائیں۔ خُدا کی بابت جانیں اور سِیکھیں وہ کیسے کام کرتا ہے۔ مُعجزوں کے مُشتاق اور خواہاں ہوں۔ اپنی زِندگی سے تصادم کو ختم کرنے کی سعی کریں۔

جب آپ اِن منازل پر رواں دواں ہوتے ہیں تو، مَیں آپ سے وعدہ کرتا ہُوں کہ آپ کو جو بھی رکاوٹیں درپیش ہوں، اِن سب کے باوجود آپ عہد کے راستے پر پُرزور جوش کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ اور مَیں آپ سے آزمایش کا مُقابلہ کرنے کے لیے بہت زیادہ ہمت، ذہنی اِطمِینان اور خَوف سے رہائی، اور آپ کے خاندانوں میں زیادہ اتحاد و یگانگت کا وعدہ کرتا ہُوں۔

خُدا زِندہ ہے! یِسُوع المسیح ہے! وہ زِندہ ہے! وہ ہمیں پیار کرتا ہے، اور ہماری مدد کرے گا۔ جِس کی مَیں گواہی دیتاہُوں یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. دیکھیں ۳ نیفی ۱۲:‏۳۹۔

  2. دیکھیں ۳ نیفی ۱۲:‏۴۴۔

  3. عقائد اور عہُود ۶۴:‏۱۰؛ مزید دیکھیے آیت ۹۔

  4. مثلاً پولُس نے کہا، ”ہر ایک بات میں شُکرگُزاری کرو“ (۱ تھِسّلُنیکیوں ۵:‏۱۸۔) مایُوسی، حوصلہ شِکنی اور رُوحانی سُستی کےزہر کا یقینی توڑ شُکر گُزاری ہے۔ وہ کون سی چند چِیزیں ہیں جِن کے لیے ہم خُدا کا شُکر ادا کر سکتے ہیں؟ زمِین کی خُوب صُورتی کے لیے، اِنجِیل کی بحالی کے لیے، اور اُن ان گنت طریقوں کے لیے جِن کے واسطے وہ اور اُس کا بیٹا اِس دُنیا میں اپنی قُدرت ہمارے لیے فراہم کرتے ہیں۔ صحیفوں کے لیے، فرِشتوں کے لیے جو خُدا سے ہماری درخواستوں کا جواب پانے میں مدد دینے کے لیے، مُکاشفہ کے لیے، اور اَبَدی خاندانوں کے لیے اُس کا شُکر ادا کریں۔ اور سب سے زیادہ بڑھ کر خُدا کا شُکر ادا کریں اُس کے بیٹے کا فضل اور یِسُوع مسِیح کے کَفّارے کی وجہ سے ہمارے لیے اُن منازل کو پُورا کرنا مُمکن ہُوا جِن کے لیے ہمیں زمِین پر بھیجا گیا ہے۔

  5. عہد کے راستے کا اِدراک پانے کے لیے، یہ سمجھنا ضرُوری ہے کہ کسی بھی عہد میں خُدا اور اُس کی اُمّت میں سے کسی ایک کے درمیان دو طرفہ معاہدہ شامِل ہوتا ہے۔ کسی بھی عہد کی شرائط خُدا طے کرتا ہے، اور ہم اُن شرائط کو قبُول کرتے ہیں۔ بدلے میں، خُدا ہم سے وعدے کرتا ہے۔ بُہت سے عہُود کے ساتھ ظاہری نِشانیاں جُری ہوتی ہیں—یا مُقدّس رُسُوم— جِن میں ہم موجُود گواہوں کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، بپتسما خُداوند کے لیے نِشان ہے کہ بپتسما لینے والے شخص نے خُدا کے حُکموں پر چلنے کا عہد کیا ہے۔

  6. دیکھیں مرونی ۴:‏۳؛ ۵:‏۲؛ عقائد اور عہُود ۲۰:‏۷۷، ۷۹۔

  7. مضایاہ ۱۸:‏۲۰۔

  8. دیکھیں مُوسیٰ ۶:‏۵۰، ۵۷۔

  9. دیکھیں عقائد اور عہُود ۹۳:‏۴۰–۴۸۔

  10. دیکھیں مضایاہ ۳:‏۱۹۔

  11. یسعیاہ ۵۴:‏۱۰، تاکید اِضافی ہے؛ مزید دیکھیں ۳ نیفی ۲۲:‏۱۰۔ شفقت کا ترجمہ عِبرانی اِصطلاح hesed سے کِیا گیا ہے، اِنتہائی پُرزور لفظ جِس کے عمِیق و دقِیق معنوں میں مہربانی، رحم، عہد کی عقِیدت، اور مزید شامِل ہیں۔

  12. کئی گُناہوں کی تلافی مُمکن ہے لیکن بعض کی نہیں۔ اگر کوئی شخص زیادتی کرتا ہے یا دُوسرے کو ہراساں کرتا ہے یا کوئی دُوسرے کی جان لے لیتا ہے تو اِس کی پُوری تلافی نہیں ہو سکتی۔ اُن صُورتوں میں گُناہ گار صرف یہی کرسکتا ہے، اور بُہت بڑا توازن باقی رہ جاتا ہے۔ بقایا توازن کو مُعاف کرنے کے لیے خُداوند کی رضامندی کی وجہ سے، ہم اُس کے پاس آسکتے ہیں چاہے ہم کتنے ہی دُور چلے گئے ہوں۔ جب ہم سچّی نیت سے توبہ کرتے ہیں، تو وہ ہمیں مُعاف کر دے گا۔ ہمارے گُناہوں اور عِوضانہ لینے کی ہماری صلاحیت کے درمیان کوئی بھی توازن صرف یِسُوع مسِیح کے کَفّارہ کے اِطلاق سے ادا کیا جا سکتا ہے، جو رحم کی نعمت بن سکتا ہے۔ ہمارے قصُور کو مُعاف کرنے کی اُس کی منشا بیش بہا نعمت ہے۔

  13. دیکھیں ۲ نیفی ۳۱:‏۱۸–۲۰۔

  14. نِیفی نبی بِنیامِین بادِشاہ۔

  15. مضایاہ ۲:‏۴۱۔

  16. عقائد اور عہُود ۰:‏۵؛ تاکید شامِل کی گئی ہے۔

  17. دیکھیے مُوسیٰ ۱:‏۱۶؛ مزید دیکھیں مُوسیٰ ۱:‏۱–۲۰۔

  18. مُوسیٰ ۱:‏۲۰۔

  19. ہیلیمن ۵:‏۱۲۔

  20. مرونی ۶:‏۴۔

  21. مورمن ۹:‏۱۵؛ مزید دیکھیں آیت ۱۹۔

  22. یُوحنّا رسُول نے اِعلان کیا کہ اُس نے نجات دہندہ کے مُعجزوں کو اِس لِیے لِکھا ہے ”کہ [ہم] اِیمان لائیں کہ یِسُوعؔ ہی خُدا کا بیٹا مسِیح ہے“ (یُوحنّا ۲۰:‏۳۱

  23. مورمن ۹:‏۲۱۔

  24. یسعیاہ ۴۰:‏۲۹۔

  25. متّی ۶:‏۱۴۔