۲۰۱۰–۲۰۱۹
خُدا سے ملنے کی تیاری کرنا
اپریل ٢٠١٨


2:3

خُدا سے ملنے کی تیاری کرنا

آسمان کی مقرر کردہ ذمہ داریوں کو راستبازی، اتحاد، اور برابری سے پورا کرنے کی کوشش ہمیں آسمانی باپ سے ملنے کے لیے تیار کرے گی۔

کرٹ لینڈ ٹیمپل کی تقدیس کی بات کرتے ہوئے ایلائزہ آر سنو نے کہا (وہ خود وہاں موجود تھی): اُس تقدیس کی تقریبات کی چاہے پہلے سے مشق کی گئی تھی، لیکن اُس یادگار دن کے آسمانی مظاہر کو کوئی بھی فانی زبان بیان نہیں کر سکتی۔ کچھ لوگوں پر فرشتے ظاہر ہوئے، جبکہ الہی موجودگی کا احساس وہاں موجود سب لوگوں نے پایا، اور ہر دل ناقابلِ بیان خوشی اور جلال سے معمور ہوا۔۱

آسمانی باپ کے بچوں کی نجات اور سرفرازی کے مقصد کو بحال شدہ کلیسیائے یسوع مسیح میں پورا کرنے کے لیے کرٹ لینڈ ہیکل کے الہی مظاہر کو بنیادی حثیت حاصل تھی۔۲ خُدا سے ملنے کی تیاری کرنے کے لیے ، کرٹ لینڈ ہیکل میں بحال شدہ مقدس کنجیوں کا جائزہ لے کر ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ ہماری الہی زمہ داریاں کیا ہیں۔

دعائے تقدیس میں نبی جوزف سمتھ کے حلیمی میں خُداوند سے التجا کی کہ وہ ’اُس مسکن کو قبول کرے … جس کی تعمیر کا اُسی نے حکم دیا تھا۔“ ۳

ایک ہفتہ بعد ایسٹر کے اتوار پر، خُداوند ایک عظیم رویا میں ظاہر ہوا اور اپنی ہیکل کو قبول کیا۔ یہ ۳ اپریل ۱۸۳۶ کی بات ہے، اس ایسٹر سے تقریبا ۱۸۲ سال پہلے کی۔ یہ عیدِ فسح کا وقت بھی تھا—اُن غیر معمولی وقتوں میں سے ایک جب ایسٹر اور عیدإ فسح ایک ہی دن ہوتے ہیں۔ رویا ختم ہونے کے بعد، تین انبیائے قدیم، موسیٰ، الیاس، اور ایلیاہ ظاہر ہوئے اور اس زمانے کی بحال شدہ کلیسیا میں خُداوند کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ضروری کنجیاں دیں۔ ان مقصد کو سادہ مگر فصاحت سے، اسرائیل کو جمع کرنا، اُنہیں بطور خاندان مہر کرنا، اور دنیا کو خُداوند کی آمدِ ثانی کے لیے تیار کرنا بتایا گیا ہے۔ ۴

ایلیاہ اور موسیٰ کا اکٹھے ظاہر ہونا، ”یہودی روایات سے ’قابلِ ذکر‘ مطابقت رکھتا ہے کہ آخری وقتوں میں ایلیا اور موسیٰ اکٹھے آئیں گے۔“۵ ہماری تعلیم میں اس ظہور سے محصوص کنجیوں کی بنیادی بحالی پوری ہوئی ”جو … زمانوں کی معموری کے لیے آخری زمانہ میں آخری بار دی گئیں۔“ ۶

اپنے محل و وقوع اور حجم کے اعتبار سے کرٹ لینڈ کی ہیکل غیر نمایاں ہے۔ لیکن انسایت کے لیے اپنی نمایاں اہمیت میں یہ ابدیت ساز ہے۔ قدیم انبیا نے یسوع مسیح کی بچانے والی انجیل کی ابدی رسومات کے لیے کہانتی کنجیاں یہاں بحال کیں۔ اس کے نتیجے میں ایماندار رکن بڑی خوشی سے معمور ہوئے۔

یہ کینجیاں الہٰی طور پر مقرر کردہ ذمہ داریوں کے لئے عالمِ بالا سے قدرت۷مہیا کرتی ہیں جو کلیسیا کے بنیادی مقصد کی تشکیل کرتی ہیں۸ اُس ایسٹر کی شاندار صبح کرٹ لینڈ ہیکل میں تین کنجیاں بحال ہوئیں:

اول، موسیٰ ظاہر ہوا اور دنیا کے چاروں کونوں سے اسرائیل کو اکٹھا کرنے کی کنجیاں دیں، جو کہ مشنری کام ہے۔۹

دوم، الیاس ظاہر ہوا، اور ابراہام کی انجیل کے زمانے کی کنجیاں بحال کیں جس میں ابراہامی عہد کی بحالی بھی شامل ہے۔۱۰ صدر رسل ایم نیلسن نے ہمیں سکھایا ہے کہ عہد کی کنجی کا مقصد ارکان کو خُدا کی بادشاہی کے لیے تیار کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”ہم جانتے ہیں کہ ہم کون ہیں اور [ہم جانتےہیں کہ] خُدا ہم سے کیا چاہتا ہے۔“۱۱

سوم، ایلیاہ ظاہر ہوا اور اس زمانہ میں مہر کرنے کی قدرت کی کنجیاں دیں، جو خاندانی تاریخ اور ہیکلی رسومات کا کام ہے جس سے زندوں اور مُردوں کی نجات ممکن بنتی ہے۔ ۱۲

کرٹ لینڈ ہیکل میں بحال شدہ کنجیوں پرمبنی، صدارتی مجلسِ اعلیٰ اور بارہ رسولوں کی جماعت کے زیرِ ہدایت کلیسیا کے ہیڈ کواٹر میں تین مجالسِ عاملہ ہیں جو الہی تفویض کردہ تینوں مقاصد کی سرپرستی کرتی ہیں۔ یہ مشننری مجلسِ عاملہ، کہانت اور خاندان کی مجلسِ عاملہ، اور ہیکل اور خاندانی تاریخ کی مجلسِ عاملہ ہیں۔

الہی تفویض کردہ ان تین ذمہ داریوں میں ہم آج کہاں پر ہیں؟

اول، موسیٰ کےاسرائیل کو اکٹھے کرنے کی کنجیوں کو بحال کرنے کے حوالے سے، آج پوری دنیا میں اُس کی انجیل کی منادی کرنے اور اُس کے چنیدہ لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لیے ۷۰۰۰۰ مشنری ہیں۔ یہ اُس عظیم اور شاندار کام کا آغاز ہے جسے نیفی نے اسرائیل کے گھرانے اور غیر قوموں میں رونما ہوتے دیکھا۔ نیفی نے وہ وقت دیکھا جب خُدا کے مقدسین تمام روئے زمین پر پھیلے ہوں گے، لیکن بدکاری کے سبب اُن کی تعداد کم ہو گی۔ تاہم اُس نے دیکھا کہ یہ مقدسین ”راستی اور بڑے جلال مں خُدا کی قدرت سے ملبوس ہوں گے“۱۳ جب کلیسیا کی محتصر تاریخ کو دیکھا جائے تو مشنری کام بہت ہی اچھا رہا ہے۔ ہم نیفی کی رویا کی تکمیل ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ گو کہ ہماری تعداد نسبتا کم ہے، پھر بھی ہم اُن تک بہنچنے کی کوشش جاری رکھیں گے جو نجات دہندہ کے پیغام کو قبول کرنا چاہتےہیں۔

دوم، الیاس ظاہر ہوا اور ابراہام کی انجیل کے زمانہ کی کنجیاں یہ اعلان کرتےہوئے دیں کہ ہم سے اور ہماری نسل کے زریعے بعد کی تمام نسلوں کو برکت دی جائے گی۔ اس کانفرنس میں، مقدسین کی کاملیت اور اُنہیں خُدا کی بادشاہی کے لیے تیار کرنے کے لیے بہت اہم رہنمائی دی گئی ہے۔۱۴ بزرگوں اور اعلیٰ کاہنوں کی جماعت کے حوالے سے کہانتی سیشن میں اعلامیہ کہانتی قوت اور اختیار کو آزاد کرے گا۔ خاندانی اور ملاقاتی تدریس ، جو اب ” خدمت گزاری ، “ ہےجیسے کہ اس سیشن میں بڑی فضاحت سے سیکھایا گیا ہے، مقدسینِ ایام آخر کو خُداسے ملنے کے لئے تیار کرے گی۔

سوم، ایلیاہ نے اس زمانے میں مہر کرنے کی کنجیاں دیں ہم میں سے جو لوگ اس وقت زندہ ہیں، اُن کے لیے ہیکل اور خاندانی تاریخ کے کام میں ترقی بہت ہی شاندار ہے۔ نجاد دہندہ کی دوسری آمد تک اس کی رفتار جاری اور بڑھتی رہے گی، تاکہ ایسا نہ ہو کہ تمام روئے زمین ”اُس کے آنے پر برباد ہو جائے“۱۵

پچھلے چند سالوں میں خاندانی تاریخ کے کام میں ٹیکنالوجی کی آسمانی برکت کی بدولت بہت ذیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس الہٰی تفویض کردہ ذمہ داری کو نظر انداز کرنا ، اور یہ امید کرنا کہ خاندان کا کوئی فرد اسے انجام دے گا، نادانی ہے۔ یں صدر جوزف فیلڈنگ سمتھ کے توجہ طلب الفاظ آپ کو بتانا چاہتا ہوں: ”کوئی بھی اس عظیم ذمہ داری سے مبرا نہیں ہے۔ یہ رسول یا حلیم ترین ایلڈر [یا بہن] کی ذمہ داری ہے۔ جگہ، یا درجہ یا کلیسیا میں خدمت کا لمبا عرصہ، کسی کو یہ حق نہیں دیتے کہ وہ اپنے مُردوں کی نجات کو نظر اندار کرے۔“ ۱۶

اب پوری دنیا میں ہماری ہیکلیں ہیں، اور پیٹرن اسسٹنٹ فنڈ اُن لوگوں کی مدد کے لیے موجود ہے جو ہیکل سے دور رہتے ہیں۔

انفرادی طور پر، ہمارے لیے اچھا ہو گا کہ ہم کارِ تبلیغ ، کارِ ہیکل و خاندانی تاریخ اور خُدا سے ملنے کی تیاری میں اپنی کوششوں کا جائزہ لیتے رہیں۔

راستی، اتحاد اور خُداوند کے حضور برابری اِن مقدس ذمہ داریوں کی بنیاد ہے۔

راستی کے بارے میں، یہ زندگی ہم سب کے لیے خُدا سے ملنے کی تیاری کا وقت ہے۔۱۷ مورمن کی کتاب افسوس ناک نتائج کی کئی مثالیں دیتی ہے جب افراد یا گروہ خُدا کے احکام ماننے میں ناکام ہوئے۔۱۸

میرے عرصہِ زندگی میں دنیاوی مسائل اور پریشانیاں ایک حد سے دوسری تک جا پہنچی ہیں—یہ غیر سنجیدہ اور بے مقصد جستجو سے اب سنگین غیر اخلاقیت تک جا پہنچی ہیں۔ یہ بات قابلِ تعریف ہے کہ غیر متفقہ بداخلاقی !کو سامنے لا کر اُس پر ملامت کی گئی ہے۱۹ ایسی غیر متفقہ بد اخلاقی خُدا اور معاشرے کے قوانین کے خلاف ہے۔ تاہم وہ جو خُدا کے منصوبے کو سمجھتے ہیں اُنہیں متفقہبد اخلاقی کی مخالفت بھی کرنی ہے ، کیونکہ یہبھی گناہ ہے۔ خاندان: دُنیا کے لئے ایک اعلانہمیں تنبیہہ کرتا ہے ”وہ لوگ جو پاک دامنی کی عہود شکنی کرتے اور اپنے جیون ساتھی یا بچوں سے بدسلوکی کرتے ہیں … ایک دن خُدا کے سامنے جواب دہ ہوں گے۔“ ۲۰

اپنے گرد ہم بدکاری اور لت کی بربادی ہر موڑ پر دیکھتے ہیں۔ اگر ،انفرادی طور پر، ہمیں اپنے لئے ہمارے نجات دہندہ کی حتمی عدالت کی فکر ہے تو ہمیں توبہ کرنی چاہیے۔ افسوس کہ مجھے یوں لگتا ہے کہ بہت سے لوگ اب خُدا کے سامنے خود کو جواب دہ محسوس نہیں کرتے اور صحائف اور نبیوں پر رجوع نہیں لاتے۔ اگر ہم ، بطورمعاشرہ گناہ کے نتائج پر توجہ دیں تو فحشنگاری اور عورتوں کو معروضِیچیز بنانےکے خلاف بہت بڑی عوامی مخالفت ہو گی۔ ۲۱ جیسا کہ ایلما نے مورمن کی کتاب میں اپنے بیٹے سے کہا، ”بدکاری کبھی خوشی نہیں تھی “۔ ۲۲

اتحاد کے بارے میں، نجات دہندہ نے کہا، ”اگر تم ایک نہیں تو تم میرے نہیں۔“۲۳ ہم جانتے ہیں کہ جھگڑے کی روح ابلیس کی روح ہے ۔۲۴

ہمارے دنوں میں اتحاد کی صحیفائی تعلیم کوذیادہ تر نظر انداز کیا جاتا ہے اور بہت سے لوگ فرقہ واریت پر زور دیتےہیں، جو کہ اکثر درجے، جنس، نسل اور دولت کی بنیاد پر ہوتا ہے۔۲۵ اگر زیادہ تر نہیں تو بہت سے مُلکوں میں لوگ منقسم ہیں کہ زندگی کیسے گزاری جانی چاہیے۔ خاوند کی کلیسیا میں ہم ایک ہی طرح کی معاشرت یعنی یسوع مسیح کی انجیل کی معاشرت کے پیرو ہیں ۔ جس طرح کے اتحاد کے ہم خواہاں ہیں وہ نجات دہندہ اور اُس کی تعلیمات سے اتحاد ہے۔۲٦

جب ہم کلیسیا کے بنیادی مقاصد کو دیکھتے ہیں تو وہ سب خُداوند کے حصور برابری اور یسوع مسیح کی انجیل کی پیروی کرنے پر قائم ہیں۔۲٨ مشنری کام میں بپتسمے کے لیے اصولی شرط، خود کو خُدا کے سامنے حلیم کرنا، اور ٹوٹے دل اور شکستہ روح سے سامنے آنا ہے۔ ۲٨ تعلیم، دولت، نسل، شیریت، کو تو سامنے رکھا ہی نہیں جا سکتا۔

اصافی طور پر مشنری کو جہاں بھی بلاہٹ دی جاتی ہے وہ وہاں خدمت کرتےہیں۔ وہ درجے یا مستقبل کے کام کی تیاری، کے دنیاوی معیار کے مطابق خدمت کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ اُنہیں جہاں بھی بھیجا جائے وہ وہاں اپنے پورے دل، جان، زہن اور قوت سے خدمت کرتے ہیں۔ وہ اپنے مشنری ساتھیوں کو انتحاب نہیں کرتے، وہ جانفشانی سے مسیح مانند خوبیاں خود میں پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو کہ یسوع مسیح کی معاشرت کا مرکز ہے۔۲۹

ہمارے اہم ترین تعلقات کے لیے صحائف ہمیں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ نجات دہندہ نے سکھایا کہ پہلا حکم ”خُداوند اپنے خُدا سے پیار“ کرنا ہے۔ اور دوسرا ”اہنے پڑوسی سے اپنے برابر محبت رکھنا ہے۔“ ۳۰

نجات دہندہ نے مزید فرمایاکہ ہر کوئیہمارا پڑوسی ہے۔ ۳۱ مورمن کی کتاب واضع کرتی ہے کہ کوئی نسل پرستی، قبیلہ بندی یا جماعت بازی نہیں ہونی چاہیے۔۳۲ ہمیں متحد اور برابر ہونا چاہیے۔

مقدس عہود اور الہی ذمہ داریوں کی تعمیر بھی اسی بنیاد پر ہوتی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہیکل میں آپ کا تجربہ میرے جیسا ہی ہو گا۔ جب میں سان فرانسسکو میں اپنی نوکری ختم کر کے اوک لینڈ ہیکل میں آتا تھا تو مجھ پر پیار اور سلامتی کا گہرا احساس چھا جاتا تھا۔ اُس کی ایک بڑی وجہ یہ احساس تھا کہ میں خُدا اور اُس کے مقاصد سے قریب تر ہوں۔ میری توجہ بچانے والی رسوم پر ہوتی تھی، لیکن اُن خوبصورت احساسات کا ایک جزو، ہیکل میں ہونے والا برابری اور اتحاد کا احساس تھا۔ سب لوگ سفید لباس پہنتے ہیں. دولت، درجے، تعلیمی کامیابیوں، کا کوئی نشان تک نہیں ہوتا، ہم سب صرف بھائیوں اور بہنوں کے طور پر خود کو خُدا کے سامنے فروتن کرتے ہیں۔

مقدس سربمہریت کے کمرے میں، ابدی بیاہ کی رسم سب کے لیے ایک سی ہے۔ مجھے بہت اچھا لگتا ہے کہ غریب ترین اور امیرترین دونوں طرح کے جوڑے ایک سا تجربہ پاتے ہیں۔ وہ ایک ہی جسے چوغےپہنتے، اور ایک ہی الطار پر ایک سے ہی عہود باندھتے ہیں۔ وہ ایک سی ہی ابدی کہانتی برکات پاتے ہیں۔ یہ سب ایسی خوبصورت ہیکل میں ہوتا ہے کسے مقدسین کی دہ یکی سے خُداوند کے مقدس مسکن کے طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔

خُداوند کے حضور راستی، اتحاد اور مساوات کی بنیاد پر اپنی الہی مقرر کردہ ذمہ داریاں پوری کرنے سے ہمیں اس دنیا میں ذاتی خوشی ملے گی اور ہم آنے والی دنیا میں ابدی زندگی کے لیے تیار ہوں گے۔ ۳۳ ایسا کرنا ہمیں خُدا سے ملنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ ۳۳

ہم آپ کے لیے دعا کرتے ہیں کہ آپ اپنے موجودہ حالات کے باوجود اپنے بشب سے مشورت کریں گے اور ہیکلی اجازت نامہ لینے کے اہل ہوں گے۔ ۳۵

ہم شکر گزار ہیں کہ بہت زیادہ ارکان اب ہیکل جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ بہت سالوں سے بالغ ایل ہیکلی اجازت نامہ رکھے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں نوجوانوں کے محدود مدت کے ہیکلی اجازت ناموں کی تعداد میں نہت ذیادہ اضافہ ہوا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ کلیسیا کی وفادار مرکزی رکنیت پہلے سے بہت ذیادہ مضبوط ہے۔

آخر میں، اس بات پر یقین رکھیں کہ کلیسیا کے سینئر رہنما جو مقررہ الہی مقاصر پر صدارت کرتے ہیں اُنہیں الہی مدد حاصل ہے۔ یہ رہنمائی بعض اوقات روح سے اور بعض اوقات براہِ راست نجات دہندہ سے ملتی ہے۔ دونوں طرح کی روحانی رہنمائی دی جاتی ہے۔ میں ایسی رہنمائی پانے کے لیے شکر گزار ہوں۔ لیکں یہ رہنمائی خُداوند کے مقررہ وقت پر سطر بہ سطر اور اصول بہ اصول دی ھاتی ہے، ۳٦ ”جب ہمہ دان خُداوند ہمیں رہنمائی دینے کا فیصلہ کرتا ہے تب“۳٨ کُلی طور پر پوری کلیسیا کے لیے رہنمائی اُس کے نبی کے زریعے آتی ہے۔

ہم سب کو کل اس کانفرنس میں موقع ملا کے صدر رسل ایم۔ سیلسن کی اپنے نبی، اور کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کے صدر کے طور پر تائید کریں۔ بارہ رسولوں نے گروپ اور انفرادی طور طور پر بہت اچھا روحانی تجربہ پایا جب ہم نے اپنے ہاتھ صدر نیلسن نے سر پر رکھے اور صدر ڈیلین ایچ اوکس نے ہمارے آواز بنتےہوئے اُن کو کلیسیا کے صدر کے طور پر مقرر کیا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اُنہیں ہمارے دنوں میں خُداوند کا نبی ہونے کے لیے پہلے سے ہی مقررر کیا گیا تھا، اور اُنہیں پوری زندگی اس کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یسوع مسیح کے نام میں، آمین۔