۲۰۱۰–۲۰۱۹
کہانتی قوتیں
اپریل ٢٠١٨


کہانتی قوتیں

اپنے خاندانوں اورکلیسیائی بلاہٹوں میں خداوند کے کام کے لئے آپ کو اپنی حاصل شدہ مقدس کہانت کی عظمت کو بڑهانا ضروری ہے۔

میرے پیارے بھائیو، ہم نے صدر رسل ایم۔ نیلسن سے ایک الہامی اعلان سنا ہے۔ ہم نے ایلڈرز کرسٹوفرسن اور رسبینڈ اور صدر آئرنگ کی طرف سے اہم وضاحتیں سنی ہیں۔ صدر نیلسن کے کلام سمیت مزید اور، جو بھی کہا جائے گا، آپ جو خداوند کے راہنما اور کہانتی حاملین ہیں، انکی وضاحت کرے گا، کہ اب آپ کو اپنی ذمہ داریوں میں کیا کرنا ہے۔ اس کے ساتھ مدد کے لئے، میں کچھ بنیادی اصولوں پر تبصرہ کروں گا جو آپکی حاصل شدہ کہانت پر حکمرانی کرتے ہیں۔

I۔ کہانت

ملک صدق کی کہانت خدا کا الہٰی اختیار ہے جو اُسکا کام پورا کرنے کیلئے تفویض کیا گیا ہے “کہ انسان ابدی زندگی … حاصل کر سکے”(موسیٰ ١: ٣٩)۔ ١٨٢٩ میں، یہ نجات دہندہ کے رسولوں پطرس، یعقوب، اور یوحنا کی طرف سے جوزف سمتھ اور اولیور کاؤڈری کوبخشا گیا (دیکھیں تعلیم و عہود ١٢: ٢۷)۔ یہ ہماری بیان کرنے کی قوتوں کی دسترس سے بالاتر مقدس اور طاقتور ہے۔

کہانت کی کنجیاں کہانتی اختیار کی مشق کی راہنمائی کرنے کی طاقتیں ہیں۔ چنانچہ، جب رسولوں نے جوزف اور اولیور کو ملک صدق کی کہانت بخشی، تو انہوں نے ان کو اسکی مشق کی ہدایت کیلئے کنجیاں بھی عطا کیں (دیکھیں تعلیم و عہود ٢۷: ١٢–١٣)۔ لیکن اس وقت تمام کہانتی کنجیاں بخشی نہیں گئی تھیں۔ اِس ”اوقات کی معموری کے دور“کیلئے کُل کنجیاں اور ضروری علم (تعلیم وعہود ١٢٨: ١٨) ”قطار بہ قطار“ بخشا گیا (آیت ٢١)۔ سات سال بعد کرٹ لینڈ ہیکل میں اضافی کنجیاں بخشی گئی تھیں (دیکھیں تعلیم وعہود ١١٠: ١١–١٦)۔ یہ کنجیاں اس وقت دی جانے والی اضافی تفویضات کی ہدایت کیلئے بخشی گئیں، جیسا کہ مردوں کے لئے بپتسمہ۔

ملک صدق کی کہانت ایک رُتبَہ یا خطاب نہیں ہے۔ یہ ایک الہی طاقت ہے جو اِس اعتماد سے سونپی جاتی ہے کہ اس کے بچوں کے فائدے کے لئے خدا کے کام میں استعمال کی جائے۔ ہمیں ہمیشہ یہ یاد رکھنا چاہئے کہ کہانت کے حاملین مرد “کہانت” نہیں ہیں۔ تاہم یہ حوالہ دینا مناسب نہیں ہے کہ “کہانت اور خواتین۔” ہمارے لئے یہ حوالہ دینا مناسب ہے کہ “کہانتی حاملین اور خواتین۔”

II۔ خدمت کا کام

اب ہم غور کریں کہ خداوند یسوع مسیح کہانتی حاملین سے کیا امید رکھتا ہے—ہم کیسے روحوں کو اسکے پاس لائیں۔

صدر جوزف ایف۔ سمتھ نے سکھایا: ”یہ سچ کہا گیا ہے کہ چرچ کامل منظم ہے۔ مصیبت صرف یہ ہے کہ یہ تنظیمیں اپنی مقرر کردہ ذمہ داریوں کو مکمل طور پر پورا نہیں کرتیں۔ جب وہ ان سے منسوب ضروریات کو اچھی طرح سے پورا کرنے کیلئے بیدار ہو جائیں گئے، تب وہ اپنے فرائض کو زیادہ ایمانداری سے پورا کریں گے، اور خداوند کا کام دنیا بھر میں کُل مضبوط اور زیادہ طاقتور اور مؤثر ثابت ہوگا۔“١

صدر سمتھ نے خبردار بھی کیا:

”خدا کے دیے گئے اعزازی خطاب … جو مقدس کہانت کے کئی دفاتر اور طریقوں کے ساتھ منسلک ہیں، انسان کے بنائے گئے خطبات کی طرح نہ تو استعمال کیے جاسکتے ہیں اور نہ ہی سمجھے جائیں؛ وہ آرائش کے لئے نہیں ہیں اور نہ ہی وہ مہارت کا اظہار کرتے ہیں، اس کی بجائے یہ ایک استاد کیلئے عاجز خدمت کے کام کی تقرری ہے جس کی خدمت کرنے کا ہم اعتراف کرتے ہیں۔ …

”… ہم روحوں کی نجات کے لئے محنت کر رہے ہیں، اور ہمیں محسوس کرنا چاہئے کہ یہ ہم پر بہت بڑا فرض ہے۔ لہذا، اگر ضرورت پڑے، تو خدا کی محبت، انسانوں کی نجات، اور زمین پر خدا کی بادشاہی کی فتح کے لئے، ہمیں ہر چیز کی قربانی دینے کے لئے تیار ہونا چاہئے۔“٢

III۔کہانتی دفاتر

خداوند کی کلیسیاء میں، ملک صدق کی کہانت کے دفاتر کے مختلف افعال ہیں۔ تعلیم و عہود میں اعلی کاہنوں سے مراد ہے ”بیرون ملک بکھری ہوئیں مختلف سٹیکوں کے قائم مقام صدور یا خادم“ (تعلیم و عہود ١٢۴: ١٣۴)۔ اس نے ایلڈرز کو ”[خداوند کی] کلیسیاء کے قائم مقام خدمت گزاروں“ کے طور پر پیش کیا ہے (تعلیم و عہود ١٢۴: ١٣۷)۔ یہاں اِن مختلف افعال پر دیگر تعلیمات ہیں۔

ایک اعلیٰ کاہن روحانی چیزوں کے انتظامات اور خدمات کو سر انجام دیتا ہے (دیکھیں تعلیم و عہود ١٠۷: ١٠، ١٢)۔ اس کے علاوہ، جیسا کہ صدر جوزف ایف۔ سمتھ نے سکھایا، ”جیسے ہی وہ ایک اعلیٰ کاہن مقرر کیا جائے، تو [اسے] محسوس کرنا چاہئے کہ وہ اب ذمہ دار ہے … رقابیت کے قابل بزرگ اور نوجوان کے سامنے ایک مثال قائم کرنے کا، اور خود کو راستبازی کے استاد کی حیثیت سے رکھنے کا، نہ صرف بات چیت سے بلکہ خاص طور پر اپنی خود کی مثال سے—نوجوانوں کو اپنی عمر کے تجربے کا فائدہ دیتے ہوئے، اور اس طرح انفرادی طور پر کمیونٹی کے درمیان ان کی طاقت بنے جس میں وہ رہتا ہے۔“٣

ایک ایلڈر کے فرائض کے بارے میں، بارہ کی جماعت کے ایلڈر بروس آر۔ مکونکی نے سکھایا: ”ایک ایلڈر خداوند یسوع مسیح کا خدمت گزار ہے۔ … اپنے ساتھیوں کی خدمت گزاری کیلئے … وہ اپنے استاد کی جگہ اور اس کے پیچھے کھڑا ہونے کا مختار ہے۔ وہ خداوند کا نمائندہ ہے۔“۴

ایلڈر مکونکی نے اس خیال پر تنقید کی کہ ایک ”صرف ایلڈر“ ہے۔ ”کلیسیاء میں ہر ایک ایلڈر کے پاس اُتنی ہی کہانت ہوتی کہ جتنی کلیسیاء کے صدر کے پاس ہوتی ہے … ،“ انہوں نے کہا۔ ”ایلڈر کیا ہے؟ وہ ایک چرواہا ہے، اچھے چرواہے کی بھیڑوں کے باڑے میں خدمت کرنے والے ایک چرواہا۔“٥

اچھے چرواہے کی بھیڑوں کے باڑے میں خدمت کرنے کے اِس اہم فِعل میں، ملک صدق کی کہانت میں اعلیٰ کاہن اور ایلڈر کے دفاتر کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ تعلیم و عہود کے عظیم سیکشن ١٠۷ میں خداوند نے اعلان کیا، ”ملک صدق کی کہانت کے طریقہ کے مطابق اعلیٰ کاہنوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ صدارتی مجلس کی رہنمائی میں، روحانی چیزوں کو منظم کرنے کیلئے، اپنی ساکھ کیمطابق خدمات کو سر انجام دے سکتے ہیں، اور اسی طرح ایک ایلڈر کے دفتر والے [یا ہارونی کہانت کے دفتر والے] بھی یہی حق رکھتے ہیں“(تعلیم و عہود ١٠۷: ١٠؛ مزید دیکھیں آیت ١٢

کہانتی حاملین کے لئے سب سے اہم اصول وہ اصول ہے جو مورمن کی کتاب کے نبی یعقوب نے سیکھایا ہے۔ جب وہ اور اس کا بھائی یوسف اُن لوگوں پر کاہن اور استاد مخصوص ہوئے تھے تو، اس نے اعلان کیا، ”اور ہم نے خداوند کے سامنے ذمہ داری لیتے ہوئے،اپنے عہدے کو بھرپور نبھایا، لوگوں کے گناہ اپنے سروں پر لے کر جواب دیتے ہوئے، اگر ہم انہیں خداوند کا کلام پوری جانفشانی سے نہ سکھاتے“ (یعقوب ١: ١٩

بھائیوں، کہانتی حاملین کے طور پر ہماری ذمہ داریاں سنجیدہ معاملات ہیں۔ دیگر ادارے اپنے پیغامات کو فراہم کرنے اور اپنے دوسرے افعال کو انجام دینے کے لئے کارکردگی کے عالمی معیار سے مطمئن ہوسکتے ہیں۔ لیکن ہم جو خدا کی کہانت کے حاملین ہیں الہٰی قوت رکھتے ہیں جو خدا کی سیلیسٹیل بادشاہی میں داخل ہونے پہ بھی حکمران ہے۔ ہمارا مقصد اور ذمہ داری خداوند نے تعلیم و عہود کے نمایاں تعارف میں بیان کر دیا ہے۔ ہمیں دنیا میں منادی کرنی ہے:

“کہ ہر انسان خداوند خدا، یہاں تک کہ دنیا کے نجات دہندہ کے نام میں کلام کرے؛

“کہ زمین پہ ایمان بھی بڑھ سکے؛

“کہ میرا ابدی عہد قائم ہو سکے؛

”کہ میری انجیل کی منادی دنیا کی تمام حدوں تک کمزور اور سادہ لوگوں کی جانب سے کی جا سکے“(تعلیم و عہود ١: ٢٠-٢٣

اس الہٰی چارج کو پورا کرنے کے لئے، ہمیں اپنی کہانتی بلاہٹوں اور ذمہ داریوں کو ”عظمت“ دینے کیلئے وفادار ہونا ضروری ہے (دیکھیں تعلیم و عہود ٨۴: ٣٣)۔ صدر ہارولڈ بی۔ لی نے وضاحت کی کہ کہانت کی عظمت کو بڑھانے سے کیا مراد ہے: ”جب ایک شحض کہانتی حامل بن جاتا ہے، تو وہ خداوند کا نمائندہ بن جاتا ہے۔ اسے اپنی بلاہٹ کے بارے میں یہ سوچنا چاہیے کہ وہ خداوند کے خاص مقصد پر کام کر رہا ہے۔ اسی چیز کا مطلب کہانت کی عظمت کو بڑھانا ہے۔“٦

لہذا، بھائیوں،اگر خداوند خود آپ کو اپنے بیٹوں یا بیٹیوں میں سے ایک کی مدد کرنے کو کہے—جیسا وہ اپنے خادموں کے ذریعہ کرتا رہا ہے—کیا آپ مدد کرنے کیلئے رضامند ہوں گے؟ اور اگر آپ مدد کرنے کیلئے رضامند ہوں، تو کیا آپ اس کے نمائندہ کے طور پر، ”خداوند کے خاص مقصد پر،“ اُس کی وعدہ کی گئی مدد پر اعتماد کرتے ہوئے کام کریں گے؟

صدر لی نے کہانت کو عظمت دینے کے بارے میں ایک اور تعلیم دی: ”جب آپ کسی چیز پر ایک میگنیفائنگ(عادشی) شیشہ رکھتے ہیں تو وہ چیز قدرے بڑی نظر آتی ہے برعکس اس کے کہ جب آپ اسی چیز کو اپنی ننگی آنکھ سے دیکھتے ہیں؛ یہ ایک میگنیفائنگ(عادشی) شیشہ کہلاتا ہے۔ اب، … اگر کوئی اپنی کہانت کو بڑھاتا یا عظمت دیتا ہے—یعنی کہ، اپنی خود کی سوچ سے اور زیادہ اہم کہ کسی اور کی سوچ سے کہیں زیادہ اس کو بڑا بناتا ہے—یہی طریقہ ہے جو آپکی کہانت کو عظیم تر بناتا ہے۔“۷

اب میں ایک کہانتی حامل کی مثال کا اشتراک کرونگا کہ جس نے اپنی کہانتی ذمہ داری کو عظمت بخشی۔ میں نے یہ واقع آئڈاہو میں ایک سٹیک کانفرنس میں، اپنے ساتھی ایلڈر جیفری ڈی۔ ایرکسن سے سنا۔ ایک جوان شادی شدہ ایلڈر کے طور پر، سخت غریب اور کالج کا اپنا آخری سال ختم کرنے میں ناکام محسوس کرتے ہوئے، جیفری نے اپنی پڑھائی کو چھوڑنے اور ایک پرکشش نوکری کی پیشکش کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔ چند دن کے بعد اُسکی ایلڈر کورم کے صدر اُسکے گھر آئے۔ ایلڈر کورم کے صدر نے پوچھا ”کیا تمہیں ان کہانتی کنجیوں کی اہمیت کی سمجھ ہے جو میرے پاس ہیں؟“ جب جیفری نے کہا کہ اسے سمجھ ہے تو، صدر نے ان سے کہا کہ کالج چھوڑنے کے اسکے ارادے کے بارے میں سننے کے بعد، جیفری کو یہ پیغام کو دینے کے لئے خداوند نے اس کی راتوں کی نیند عذاب کر دی تھی: ”تمہارے ایلڈر کورم صدر ہونے کے ناطے، میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ تم کالج مت چھوڑو۔ یہ خداوند کیطرف سے تمہارے لئے پیغام ہے۔“ جیفری اسکول میں ہی رہا۔ سالوں بعد میں نے اس سے ملاقات کی جب وہ ایک کامیاب تاجر بن چکا تھا اور اسے کہانتی حاملین کے سامعین کو یہ کہتے سنا کہ، ”اُس [ نصیحت] نے میری پوری زندگی بدل دی۔“

ایک کہانت کے حامل نے اپنی کہانت اور بلاہٹ کو عظمت بخشی، اور اِس نے خدا کے ایک اور بچے کی زندگی ”مکمل تبدیل“ کر دی۔

IV۔ خاندان میں کہانت

اب تک، میں نے کلیسیاء میں کہانت کے افعال کے بارے میں بات کی ہے۔ اب میں خاندان میں کہانت کے بارے میں بات کروں گا۔ میں کنجیوں سے شروع کرتا ہوں۔ کلیسیاء کا بنیادی اصول یہ ہے کہ کہانتی اختیار صرف اس شخص کی رہنمائی میں استعمال کیا جاسکتا ہے جسکے پاس اس فعل کی کنجیاں ہوتی ہیں لیکن خاندان میں کہانتی اختیار کی مشق پر یہ اصول لاگو نہیں ہوتا۔٨ ایک باپ جس کے پاس کہانت ہو وہ اپنے خاندان کی صدارت اس کہانتی اختیار کیساتھ کرتا ہے۔ اسے اپنے خاندان کے ممبروں کی اصلاح کرنے، خاندانی میٹنگز کے انعقاد، اپنی بیوی اور بچوں کو کہانتی برکات دینے، یا خاندان کے اراکین یا دوسروں کو شفائیہ برکتیں دینے کیلئے کہانتی کنجیوں کی رہنمائی یا توصیف کی ضرورت نہیں ہے۔

شبیہ
خاندان ایک ساتھ مطالعہ کرتے ہوئے

اگر والد صاحبان اپنے خاندان میں اپنی کہانت کوعظمت بخشیں گے، تو ایسا کرنے سے اور جتنا کچھ بھی وہ کرسکتے ہیں اس سے کلیسیاء کے مشن کو مزید فروغ ملے گا۔ ملک صدق کی کہانت کے حاملین والد صاحبان کو احکام پر عمل کرنا چاہئے تاکہ وہ اپنے خاندان کے ارکان کو برکت دینے کے لئے کہانتی طاقت حاصل کرسکیں۔ والد صاحبان کو پیار بھرے خاندانی رشتوں کو بھی فروغ دینا چاہیے تاکہ خاندان کے ممبران اپنے باپ سے برکت پانے کے خواہاں ہوں۔ اور والدین کو خاندان میں زیادہ کہانتی برکات حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔

شبیہ
کہانتی برکت

والد صاحبان،اپنی بیویوں کے ”برابر شراکت دار“ کے طور پر کام کرتے ہیں، جیسا کہ خاندانی اعلان سکھاتا ہے۔٩ اور، والد صاحبان، جب آپکو اپنے کہانتی اختیار کی طاقت اور اثر کی مشق کا اعزاز حاصل ہو تو، ایسا ”ترغِیب سے،تحمل سے، مہربانی اور حلِیمی سے،اور بے رِیا محبّت سے“ کریں(تعلیم و عہود ١٢١: ۴١)۔ کہانتی اختیار کی مشق کے لئے یہ اعلیٰ معیار خاندان میں سب سے اہم ہے۔ صدر ہارولڈ بی۔ لی نے کلیسیاء کے صدر بننے کے بعد یہ وعدہ کیا: ” کہانتی طاقت، جو آپ کو حاصل ہے، جب آپ کے گھر کو ایک بحران، ایک سنگین بیماری، یا کچھ عظیم فیصلوں کی تشکیل کا سامنا ہو، تو یہ سب سے زیادہ حیرت انگیز طاقت بن جاتی ہے۔ … کہانتی طاقت میں تعینات، جو قادرِ مطلق خدا کی طاقت ہے، اگر خداوند کی مرضی شامل ہو تو معجزات انجام دینے کی قوت ہے، لیکن ہمیں اس کہانت کا استعمال کرنے کے لئے، اس کی مشق کے لئے قابل ہونا ضروری ہے۔ اِس اصول کو سمجھنے کی ناکامی اِس عظیم کہانت کی برکات حاصل کرنے کی ناکامی ہے۔“١٠

میرے پیارے بھائیوں، اپنے خاندانوں اورکلیسیائی بلاہٹوں میں خداوند کے کام کے لئے آپ کو اپنی حاصل شدہ مقدس کہانت کی عظمت کو بڑهانا ضروری ہے۔

میں اُس کی گواہی دیتا ہوں جس کی یہ کہانت ہے۔ اس کے کفارہ دینے والے دُکھ اور قربانی اور قیامت کے ذریعے، تمام مردوں اور عورتوں کو لافانیت کا یقین اور ابدی زندگی کا موقع ملا ہے۔ ہم میں سے ہر ایک کو خدا ہمارے ابدی باپ کے اِس عظیم کام میں وفاداری اور جانفشانی سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، یسوع مسیح کے نام میں، آمین۔

حوالہ جات

  1. Teachings of Presidents of the Church: Joseph F. Smith (1998), 343.

  2. Teachings: Joseph F. Smith, 340, 343.

  3. Joseph F. Smith, Gospel Doctrine, 5th ed. (1939), 182۔

  4. بروس آر۔ مکونکی،”صرف ایک ایلڈر،“ انزائن، جون ١٩۷٥، ٦٦؛ اصل پہ دیا گیا زور محفوظ نہیں۔

  5. بروس آر۔ مکونکی،”صرف ایک ایلڈر،“ انزائن، جون ١٩۷٥، ٦٦؛ اصل پہ دیا گیا زور محفوظ نہیں۔

  6. Teachings of Presidents of the Church: Harold B. Lee (2000), 93.

  7. The Teachings of Harold B. Lee, ed. Clyde J. Williams (1996), 499۔

  8. دیکھیں ڈیلن ایچ۔ اوکس،”خاندان اور چرچ میں کہانتی اختیار،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۵، ـ۲۴–ـ۲۷۔

  9. دیکھیں ” خاندان: دنیا کے لئے ایک اعلان،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۷، ۵ ۱۴۔

  10. تعلیمات: ہارولڈبی۔ لی، ۷ ۹۔

شائع کرنا