خُدا کے کام میں شامل نوجوان خواتین
کلیسیا کی ہر نوجوان خاتون کو محسوس کرنا چاہیے کہ وہ اہم ہے، اُسے خدمت کرنے کے موقعے ملنے چاہیں، اور یہ محسوس کرنا چاہے کہ وہ اِس کام میں حصہ اہم حصہ ڈال سکتی ہے۔
ایک سال پہلے ، کانفرنس کے عمومی کہانتی سیشن میںں بشپ جرالڈ کاوزے نے کلیسیا کےآدمیوں سے بات کی اور بتایا کہ کس طرح ہارونی اور ملکِ صدقی کہائت کے حاملین نجات کا کام مکمل کرنے میں ناقابلِ جدا رفیق ہیں۔۱ وہ پیغام ہارونی کہانت کے نوجوان لڑکوں کے لیے بڑی برکت کا باعث بنا ہے کہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ وہ اس زمین پر خُدا کی بادشاہی کی تعمیر کرنے میں کیا کردار ادا کرتے ہیں۔ اُن کی مشترکہ خدمت کلیسیا کو مضبوط کرتی ہے اور ہمارے نوجوان لڑکوں کے دلوں میں گہری تبدیلی اور وعدہِ ذمہ داری لاتی ہے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ اُن کا ڈالا ہوا حصہ کتنا گراں قدر اور یہ کام کتنا شاندار ہے۔
آج میں اُسی پیغام کو اپنے پیغام میں سماتے ہوے بات کروں گی کہ کلیسیا کی نوجوان خواتین کی خُداوند کا کام انجام دینے اور اُس کی کلیسیا میں لڑکوں کے برابر ہی ضرورت ہے اور وہ کتنی اہم ہیں۔
بشپ کاوسے کی طرح میں بھی تیرہ سے اُنیس سال کے درمیان کلیسیا کی ایک چھوٹی سی برانچ میں جایا کرتی تھی، اور اکثر مجھے وہ خدمت انجام دینے کو کہا جاتا تھا جو عام طور پر بالغین کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے جو لوگ یوتھ پروگرام میں تھے وہ اپنی سرگرمیوں اور خاص تقریبات منظم کرتے تھے۔ ہم نے ڈرامے لکھے، برانچ کی سرگرمیوں میں تفریح مہیا کرنے کے لیے موسیقی کا گروپ بنایا اور برانچ کی تمام تقریبات میں پورا حصہ لیا۔ مجھے برانچ کی موسیقی میں رہنمائی کی بلاہٹ ملی اور میں ہر ہفتے عشائے ربانی کی عبادادت کے گیتوں میں رہنمائی کیا کرتی تھی۔ ایک ۱۶ سالہ کے لیے ہر اتوار کو برانچ کے سارے لوگوں کے سامنے کھڑے ہو کر گیت گانے میں اُن کی رہنمائی کرنا بہت اچھا تجربہ تھا میں محسوس کرتی تھی کہ میری ضرورت ہے اور میں حصہ بھی ڈال سکتی ہوں۔ لوگوں کی مجھ سے امیدیں وابسطہ تھیں کہ میں اپنی ذمہ داریاں پوری کروں اور دوسروں کے لیے کارامد ہونا مجھے اچھا لکتا تھا۔ اس تجربے نے یسوع مسیح کے بارے میں میری گواہی مضبوط کرنے میں مدد کی، اور بشپ کاوسے کی طرح اس نے میری زندگی کو انجیلی خمدت میں لنگر انداز کر دیا۔
ہر رکن کو پتا ہونا چاہیے کہ اُن کی کتنی زیادہ ضرورت ہے۔ ہر شخص کے پاس اپنا حصہ ڈالنے کے لیے کچھ نہ کچھ خاص ہے اور اُن کی مخصوص خوبیاں اور قابلیتیں ہیں جو اس اہم کام کو آگے بڑھاتی ہیں۔ ہمارے ینگ مین کے فراٗض کو تعلیم اور عہود میں بیان کیا گیا ہے او یہ نظر آنے والی اور واضع ذمہ داریاں ہیں۔ ممکن ہے کہ کلیسیا کی نوجوان خواتین، اُن کے والدین اور اُن کے رہنماوں کے لیے یہ بات بہت ذیادہ نظر نہ آئے کہ اُن کے بپتسمے کے وقت سے ہی نوجوان خواتین عہد سے یہ ذمہ داری لیتی ہیں کہ’’وہ ماتم کناں لوگوں کے ساتھ ماتم کریں گی، ہاں، تسلی کی ضرورت والوں کو تسلی دیں گی، تمام وقت اور تمام چیزوں میں ، اور تمام جگہوں پر، مرنے تک خُدا کی گواہ کے طور پر کھڑی ہوں گی،‘ ’’۲ نوجوان خواتین کو اپنی وارڈ اور برانچوں میں یہ ذمہ داریاں پوری کرنے کا موقعہ تب ملتا ہے جب وہ جماعت کی صدارتوں، یوتھ کی مشاورتی مجالس اور دوسری بلاہٹوں میں خدمت کرتی ہیں۔ کلیسیا کی ہر نوجوان خاتون کو محسوس کرنا چاہیے کہ وہ اہم ہے، اُسے خدمت کرنے کے موقعے ملنے چاہیں، اور یہ محسوس کرنا چاہے کہ وہ اِس کام میں حصہ اہم حصہ ڈال سکتی ہے۔
ہینڈ بُک ۲: میں ہم سیکھتے ہیں کہ ہماری وارڈوں میں نجات کے کام میں اراکین کی مشنری خدمت، کم متحرک اراکان کو متحرک کرنا، ہیکل اور خاندارنی تاریخ کا کام کرنا، اور انجیل کی تعلیم دینا۔‘‘ شامل ہیں ۳ اس کام کی سرپرستی ہمارے پُر ایمان بشپ کرتے ہیں جن کے پاس اپنی وارڈ کے لیے کہانتی کنجیاں ہیں۔ بہت سالوں سے ہماری صدارت یہ سوال پوچھی رہی ہے ’’بتائے گئے ان کاموں میں سے کس کام میں ہماری نوجوان خواتین کو شامل نہیں ہونا چاہیے؟‘‘ جواب یہ ہے کہ اس کام کے ہر حصہ میں اُن کے پاس کچھ نہ کچھ دینے کو ہے۔
مثال کے طور پر، حال ہی میں میں لاس ویگس کی کچھ نوجوان خواتین سے ملی، جنہیں وارڈ کی ہیکل اور خاندانی تاریخ کی کنسلٹنٹ کے طور پر بلاہٹ دی گئی ہے۔ وہ، وارڈ کے اراکین کو اپنے آباواجداد کے بارے میں سکھانے اور مدد کرنے کے لیے بہت ہی زیادہ خوش تھیں۔ اُنہیں کمپیوٹر کی مہارت حاصل تھی اور اُنہوں نے فیملی سرچ کو استعمال کرنا سیکھا تھا۔ اور دوسروں کو یہ علم سکھانے کے لیے وہ پُر جوش تھیں۔ واضع تھا کہ اُن کے پاس اس بات کی گواہی اور اس کی اہمیت کا اندازہ تھا کہ وفات پا چکے اباواجداد کے ناد ڈھونڈنا کتنا ضوروی تھا تاکہ اُن کے لیے ضروری رسومات ہیکل میں ادا کی جا سکیں۔
کچھ ماۃ پہلے مجھے دو ۱۴ سالہ نوجوان خواتین کے ساتھ ایک خیال پر عملدارامد کا موقعہ ملا۔ میں نے وارڈ کی کونسل کے دو ایجنڈے لیے اور ایما اور میگی کو ایک کاپی دی۔ میں نے اُن سے ایجنڈا پڑھنے اور یہ دیکھنے کو کہا کہ وہ وارڈ کونسل کے ایکشن آئٹم میں سے دیکھیں کہ وہ کس چیز میں خدمت کر سکتی ہیں۔ ایما نے دیکھا کہ ایک نئا خاندان وارڈ میں آیا تھا اور اُس نے کہا کہ وہ اُن کی سامان لانے اور کھولنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اُس نے کہا کہ وہ اُن کے بچوں سے دوستی کر کے اُنہیں نئے سکول میں جگہیں دکھا سکتی ہے۔ اُس کے دیکھا کہ وارڈ کے لیے کھانے کی تقریب ہونے والی تھی اور اُس نے محسوس کیا کہ وہ مختلف طریقوں سے اپنی خدمات پیش کر سکتی ہے۔
میگی کے دیکھا کہ وارڈ میں بہت سے بوڑھے لوگ تھے جنہیں ضرورت تھی کہ کوئی آ کر اُس سے ملے اور رفاقت کرے۔ اُس نے کہا کہ وہ ان بوڑھے لوگوں سے جا کر ملے گی اور اُن کی مدد کرے گی۔ اُس نے یہ بھی محسوس کیا کہ وہ وارڈ کے اراکین کو سکھا سکتی ہے کہ سوشل میڈیا کی ویب سائٹوں پر کس طرح سے اکاونٹ بنانا اور اُسے کیسے استعمال کرنا ہے۔ اُن ایجنڈوں پر ایک بھی چیز ایسی نہیں تھی جس مین یہ دونوں نوجوان خواتین مدد نہیں کر سکتی تھیں!
وہ جو وارڈ کی مشاورتی مجالس میں بیٹھتے ہیں، یا وارڈ میں کوئی بھی بلاہٹ کے حامل ہیں، وہ اپنی وارڈوں کی ضورویات پوری کرنے کے لیے نوجوان خواتین کو قیمتی ررائع کے طور پر دیکھتے ہیں؟ عام طور پر اُن حالات کی لسٹ بہت لمبی ہوتی ہے جس میں کسی کو مدد کی ضرورت ہو، اور عام طور پر اُن ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ہم وارڈ کے بالغین کا ہی سوچتے ہیں۔ جس طرح ہمارے ہارونی کہانت کے حاملین کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے والدوں اور ملکِ صدقی کہانت کے دوسرے مردوں کے ساتھ مل کر خدمت کریں، اسی طرح ہماری ہمارے نوجوان خواتین کو بھی خدمت اور وارڈ کے اراکین کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی ماووں اور دوسری مثالی عورتوں کے ساتھ خدمت کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔ وہ صرف اتوار کو چرچ جانے سے کہیں ذیادہ بڑھ کر خدمت کرنے کے قابل ؤ، خواہشمند اور رضامند ہیں!
جب ہم یہ سوچتے ہیں کہ مستقبل قریب میں ہماری نوجوان خواتین کس طرح کی ذمہ داریاں اٹھائیں گی تو ہمیں خود سے یہ پوچھنا چاہیے کہ اس وقت اُنہیں کس طرح کے تجربات مہیا کرنے چاہیے جن سے اُن کی مشنری، انجیلی عالمہ، کلیسیا کی معاون جماعتوں میں رہنما، ہیکل میں کام کرنے والی، بیویاں، ماٗیں، رہنما اور دوست بننے میں مدد ہو۔ ان مہیں سے بہت سے کردار تو وہ اب پہ نبھانا شروع کر سکتی ہیں۔ نوجوانوں سے اکغر کہا جاتا کہ وہ اپنی کلاسوں میں اتوار کو اسباق پڑھانے میں مدد کریں۔ اب جب وہ اپنے یوتھ کے گروپوں کے ساتھ مُردوں کے بپتسمے ادا کرنے کے لیے جاتی ہیں تو ہماری نوجوان خواتین کے لیے وہ مواقعے بھی دستیاب ہیںجو پہلے رسوم کے ادا کرنے والوں، یا رضاکاروں کو ہی دستیاب تھے۔ ہماری پرائمری کی عمر کی لڑکیوں کو کہانت اور ہیکل جانے کی تیاری والی میٹنگ میں جانے کی دعوت دی جاتی ہے جس سے اں کو یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ وہ بھی کہانت کی رہنمائی میں ادا ہونے والے اس کام کا اہم حصہ ہیں۔ وہ یہ سیکھ رہی ہیں کہ آدمی، عورتیں، نوجوان، اور بچے تمام کہانتی برکات پانے والوں میں سے ہیں اور سب خُداوند کے اس کام میں سرگرم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
بشپ صاحبان، ہم جانتے ہیں کہ اکثر آپ پر بھاری ذمہ داریان ہوتی ہیں، لیکن بالکل ویسے ہی جیسے آپ کی اولین ذمہ داریوں میں سے ایک ہارونی کہانت کے کورم پر صدارت کرنا ہے ویسے ہی، ہینڈ بُک ۲ میں لکھا ہے کہ ’’بشپ اور اُس کے مشیروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان خواتین کی تنظیم کو کہانتی رہنمائی مہیا کریں۔ وہ اس کوشش میں والدین اور نوجوان خواتین کی رہنماوں کے ساتھ نزدیکی سے کام کرتے ہوئے نوجوان خواتین کی انفرادی طور پر دیکھ بھال کرتے اور اُنہیں مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔ وہاں یہ بھی لکھا ہےکہ ’’بشپ اور اُس کے مشیر باقائدگی سے نوجوان خواتین کی میٹنگوں، عبادات اور سرگرمیوں میں شامل ہوتے ہیں۔‘‘۴ ہم بشپ صاحبان کے شکرگزار ہیں کہ وہ وقت نکال کر ینگ ومن کی کلاسوں میں جاتے نوجوان خواتین کو مواقعے مہیا کرتے ہیں کہ وہ خُدا کے کام میں صرف تماشائی بن کر نہ بیٹھیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کا شکریہ کہ اُن کی نوجوان خواتین میٹنگوں اور وارڈ کے اراکین کی ضرویات پوری کرنے میں قدر و منزلت والی حصے دار ہیں! بامعنی خدمت کے یہ مواقعے اُن کی زندگی کو اُن سرگرمیوں سے بڑھ کر بابرکت بنائیں گے جس سے وہ لطف انداوز ہوتی ہیں۔
کلیسیا کی نوجوان خواتین، میں آپ سے مخاطب ہوں، آپ کی عمر کے تیرہ سال سے اُنیس سال مصروف اور اکثر مشکل بھی ہوتے ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ آپ میں بہت سی اپنی قدر جاننے، گھبراہٹ، ور شائد ذہنی مایوسی کا شکار ہو رہی ہیں۔ اپنے مسلئوں پر ہر وقت سوچنے کی بجائے اپنی ضرورتوں سے باہر سوچنا ممکن ہے آپ کے یہ سب مسلئے ختم نہ کر دے، لین اکثر دوسروں کی خدمت آپ کے بوچھ ہلکے کرتا ہے اور آپ کے مسائل کو کم مشکل بنا دیتا ہے۔ خود قدری مہں بہتری لانے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنی فکر اور خدمت سے ظاہر کیا جائے ہمارے پاس لوگوں کی بھلائی کرنے کےلیے بہت کچھ ہے۔۵ میں آپ نوجوان خواتین کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ جب بھی کوئی حاجت دیکھیں، تو رضاکار کے طور پر اپنا ہاتھ اٹھائیں اور اپنے ہاتھ کام کے لیے استعمال کریں۔ جب آپ اپنی موعودہ ذمہ داریاں پوری کریں گی اور خُدا کی بادشاہی کی تعمیر میں شامل ہوں گی تو برکات آپ کی زندگی میں آئیں گی اور آپ شاگردیت کی گہری اور دیر تک رہنے والی خوشی پائیں گی۔
بھائیو اور بہنو، ہماری نوجوان خواتین نادر ہیں۔ ان میں بہت سی خوبیاں، لامحدود ولولہ، اور جوش، ہے اوہ وہ رحم دل اور خیال رکھنے والی ہیں۔ وہ چاہتی ہیں کہ وہ خدمت کریں۔ اُنہیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ قابلِ قدر ہیں اور نجات کے کام میں اُن کی ضرورت ہے۔ جب نوجوان لڑکوں کو ملکِ صدقی کہانت ملتی ہےتو جیسے اس عظیم تر خدمت کے لیے ہارونی کہانت اُنہیں تیار کرتی ہے ویسے ہی ہماری نوجوان خواتین زمین پر خواتین کی عظیم ترین تنظیم —ریلیف سوسائٹی کا رکن بننے کی تیاری کر رہی ہیں۔ مل کر، یہ خوبصورت، مضبوط، پُر ایمان نوجوان خواتین اور نوجوان مرد، بیویاں اور خاوند، مائیں اور باپ بننے کی تیاری کر رہے ہیں جو ایسے خاندانوں کی پروریش کریں گے جو خُدا کی سیلیسٹیل بادشاہی کے اہل ہوں۔
میں گواہی دیتی ہوں کہ ہمارے آسمانی باپ کا کام اپنے بچوں کو لافانیت اور ابدی زندگی فراہم کرنا ہے۔۶ اس عظیم کام کی تکمیل میں ہماری نوجوان خواتین کا اہم کردار ہے۔ یسوع مسیح کے مُنام سے، آمین۔