خُدا ہمارے درمیان
خُدا ہمارے درمیان ہے—اور ذاتی طور پر ہماری زندگیوں میں ملوث ہے اور فعال طور پر اپنے بچوں کی راہ نمائی کر رہا ہے۔
زمانوں سے، خُدا نے ہمیشہ اپنے خادموں، انبیاء کے ذریعے کلام کیا ہے۔۱ آج صُبح ہمیں پوری دُنیا سے خُدا کے نبی کو خطاب کرتے ہوئے سُننے کا اعزاز مِلا ہے۔ صدر نیلسن، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں، اور میں ہر کسی کی اور ہر کہیں آپ کے کلام کا مُطالعہ کرنے اور شنوا ہونے کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔
اپنے ۱۲ویں جنم دِن تک پہنچنے سے قبل، ہمارے خاندان کو دو دفعہ اپنے گھر کو چھوڑنے اور جنگ اور سیاسی تفریق کی بدولت افراتفری، خُوف، اور بے یقینی کے مابین پھر سے آغاز کرنے پر مجبور کیا جا چُکا تھا۔ یہ میرے لیے پریشان کُن وقت تھا، مگر میرے محبوب والدین کے لیے لازماً وحشت ناک رہا ہو گا۔
میری امی اور ابو نے ہم چار بچوں کے ساتھ اِس بوجھ کا تھوڑا سا اشتراک کیا۔ جتنا بہتر وہ سہہ سکتے تھے اُنہوں نے دباؤ اور تکلیف کو سہا۔ خوف اُن کے وقت کو چٹ کرتے، اور اُن کی اُمیدوں پر اُوس ڈالتے ہوئے نہایت ظالم رہا ہو گا۔
جنگِ عظیم دوم کے بعد تاریکی کا یہ دور دُنیا پر اپنا نقش چھوڑ گیا۔ یہ مجھ پر اپنا نقش چھوڑ گیا۔
تب، اپنی خلوت کے تنہا ترین لمحات میں، مَیں اکثر حیران ہوتا تھا، ”کیا دُنیا میں کوئی اُمید باقی بچی ہے؟“
فرشتے ہمارے درمیان
جب میں اِس سوال پر غور کرتا، میں اپنے اُن نوجوان امریکی مبلغین کے متعلق سوچتا جو اُن برسوں کے دوران ہمارے مابین خدمت کرتے تھے۔ اُنہوں نے اپنے گھروں کے تحفظ کو چھوڑ کر آدھی دُنیا دور—اپنے حالیہ دشمنوں کی سرزمین پر—ہمارے لوگوں کو الہٰی اُمید پیش کرنے کے لیے جرمنی کا سفر کیا تھا۔ وہ الزام لگانے، درس دینے، یا شرمندہ کرنے نہیں آئے تھے۔ اُنہوں نے، صرف دُوسروں کو وہی خوشی اور اِطمینان پانے میں مدد کرنے کی خواہش کے ساتھ جس کا تجربہ اُنھیں حاصل تھا، رضامندی سے اپنی نوجوان زندگیاں کسی بھی زمینی فائدے کا سوچے بغیر بھِنٹ کی تھیں۔
میرے لیے، وہ نوجوان مرد و خواتین کامل تھے۔ مجھے یقین ہے اُن میں کمزوریاں تھیں، مگر میرے نزدیک نہیں۔ میں ہمیشہ اُن کو زندگی سے بڑا سمجھوں گا—نور و جلال کے فرشتے، رحم، اچھائی اور سچائی کے خدمت گزار۔
جب دُنیا مذمت، تلخی، نفرت، اورخُوف میں غرق ہو رہی تھی، ان نوجوان لوگوں کی مثال اور تعلیمات نے مجھے اُمید سے معمور کیا۔ اُنہوں نے اِنجیل کا جو پیغام پیش کیا وہ سیاست، تاریخ، کینہ، رنجشوں، اور ذاتی لائحہ عمل سے بالاتر تھا۔ اِس نے اُن اہم سوالات کے الہٰی جواب دیے جو اُن مشکل اوقات میں ہم رکھتے تھے۔
پیغام یہ تھا کہ خُدا زندہ ہے اور ہمارے بارے خیال کرتا ہے، حتی کہ آشفتگی، ابہام، اور افراتفری کی اِن گھڑیوں میں بھی۔ کہ وہ حقیقی طور پر ہمارے زمانہ میں حق و نور—اپنی اِنجِیل اور اپنی کلِیسیا کو بحال کرنے کے لیے ظاہرا ہوا۔ کہ وہ پھر سے انبیاء سے ہمکلام ہوا ہے؛ کہ خُدا ہمارے درمیان ہے—اور وہ ذاتی طور پر ہماری زندگیوں میں ملوث ہے اور فعال طور پر اپنے بچوں کی راہ نمائی کر رہا ہے۔
جب ہم اُس کے بچوں کے لیے اپنے آسمانی باپ کے نجات اور سرفرازی کے منصوبہ، خُوشی کے منصوبہ کو تھوڑا قریب سے دیکھتے ہیں تو ہم جو سیکھ سکتے ہیں وہ حیران کُن ہے۔ جب ہم غیر اہم، دھتکارےہوئے، بھُلا دیے گئے محسوس کرتے ہیں، ہم سیکھتے ہیں کہ ہم یقین دہانی پا سکتے ہیں کہ خُدا نے ہمیں نہیں بھُلایا—درحقیقت، وہ اپنے تمام بچوں کو کچھ ناقابلِ تصور:”خُدا کے وارث، اورمسِیح کے ہم میراث“ بننے کی پیشکش کرتا ہے۔۲
اِس کا کیا مطلب ہے؟
کہ ہم سدا جیئیں گے، خُوشی کی معموری پائیں گے،۳ اور ہم ”تخت، بادِشاہتیں، حُکومتیں، اور قُدرتیں، اِختیارات“ پانے کا امکان رکھتے ہیں۔۴
یہ علم فرتنی کا باعث بنتا ہے کہ ایسا شاندار اور الہٰی مستقبل ممکن ہے—اِس کی بدولت نہیں کہ ہم کیا ہیں بلکہ اِس بدولت کہ خُدا کیا ہے۔
یہ جانتے ہوئے، ہم کیسے کبھی بھی شکایتی، یا تلخ ہو سکتے ہیں؟ ہم کیسے کبھی بھی اپنی نظریں نیچی رکھ سکتے ہیں جب کہ بادشاہوں کا بادشاہ ہمیں ناقابلِ تصور الہٰی خُوشی کے مستقبل میں اُڑان بھرنے کی دعوت دیتا ہے؟۵
نجات ہمارے درمیان
ہمارے لیے خُدا کی کامل محبت اور یِسُوع مسِیح کی ابدی قربانی کی بدولت، ہمارے گناہ—دونوں کبیرہ اور صغیرہ—مٹائے اور پھر کبھی نہ یاد رکھے جا سکتے ہیں۔۶ ہم اُس کے سامنے خالص، اہل اور پاکیزہ کھڑے ہو سکتے ہیں۔
اپنے آسمانی باپ کے لیے میرا دِل تشکر سے لبزیز ہو جاتا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ اُس نے اپنے بچوں کو درخشاں اور ابدی مستقبل کی اُمید کے بغیر فانیت میں ٹھوکریں کھا کر فنا ہونے لیے نہیں چھوڑا ہے۔ اُس نے ہدایات فراہم کی ہیں جو اُس کی طرف لوٹنے والی راہ کو منکشف کرتی ہیں۔ اور اِس سب کے مرکز میں اُس کا محبوب بیٹا، یِسُوع مسِیح،۷ اور ہمارے لیے اُس کی قربانی ہے۔
مُنجی کا لامحدود کفارہ کُلی طور پر اُس تناظر کو بدل دیتا ہے جس کے تحت ہم اپنی خطاؤں اور خامیوں کو دیکھتے ہیں۔ اُن پر قائم رہنے اور ناقابلِ تلافی یا نااُمیدی محسوس کرنے کی بجائے، ہم اُن سے سیکھ سکتے اور پُر اُمید محسوس کر سکتے ہیں۔۸ توبہ کا پاک کرنے والا تحفہ ہمیں اپنے گناہوں کو پیچھے چھوڑنے اور نئی مخلوق بن کر اُبھرنے کی اجازت دیتا ہے۔۹
یِسُوع مسِیح کی بدولت، ہماری ناکامیاں ہمارے مستقبل کا تعین نہیں کرتیں۔ وہ ہمیں بہتر بنا سکتی ہیں۔
موسیقار کے تانوں کی مشق کرنے کی مانند، ہم اپنےغلط اقدام، خامیوں، اور گناہوں کو عظیم تر ذاتی آگاہی، دُوسروں کے لیے مزید گہری اور دیانت دار محبت، اور توبہ کے ذریعے اصلاح کے مواقع کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
اگر ہم توبہ کریں، تو غلطیاں ہمیں نااہل نہیں کرتی ہیں۔ وہ ہماری ترقی کا حصہ ہیں۔
وقار اور شان و شوکت کی مخلوقات کے مقابلے میں ہم سب بچے ہیں جو بننے کے لئے ہمیں وضع کیا گیا ہے۔ کوئی بھی فانی بشر رینگنے سے چلنے اور دوڑنے تک کثرت سے ٹھوکر، چوٹ، ٹکرائے بغیر ترقی نہیں کرتا ہے۔ ہم ایسے ہی سیکھتے ہیں۔
اگر ہم سنجیدگی سے مشق کرنا جاری رکھیں، ہمیشہ خُدا کے احکام ماننے کی کوشش کریں، اور توبہ کرنے، آخر تک برداشت کرنے، اور ہم جو سیکھتے ہیں اُس کا اطلاق کرنے کی اپنی کاوشوں کا عزم کریں، تو بتدریج، ہم نور کو اپنی جانوں میں سمیٹ لیں گے۔۱۰ اور اگرچہ اب ہم مکمل طور پر اپنے امکان کو نہیں سمجھ سکتے، ”ہم اتنا جانتے ہیں کہ، جب وہ [مُنجی] ظاہر ہو گا،“ تو ہم خُود میں اُس کا چہرہ دیکھیں گے، اور ”اُس کو وَیسا ہی دیکھیں گے جَیسا وہ ہے۔“۱۱
یہ کتنا شاندار وعدہ ہے!
ہاں، دُنیا افراتفری کا شکار ہے۔ اور ہاں، ہم میں کمزوریاں ہیں۔ ہمیں اپنے سروں کو مایوسی میں جھکانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ہم خُدا پر بھروسہ کر سکتے ہیں، ہم اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح، پر بھروسہ کر سکتے ہیں، اور ہم شادمانی اور الہٰی خُوشی سے معمور زندگی کی راہ پر ہدایت دینے کے لیے رُوح کی نعمت کو قبول کر سکتے ہیں۔۱۲
یِسُوع ہمارے درمیان
میں اکثر حیران ہوتا ہوں، کہ اگر آج وہ ہمارے درمیان میں ہوتا تو یِسُوع کیا سِکھاتا اور کرتا؟
جی اُٹھنے کے بعد، یِسُوع مسِیح نے اپنی ”دُوسری بھیڑوں“ سے ملنے کا وعدہ پورا کیا۔۱۳
مورمن کی کتاب: یِسُوع مسِیح کی بابت ایک اور عہد نامہ امریکی براعظم کے لوگوں پر ایسے ہی ظہور کی بابت کلام کرتی ہے۔ ہمارے پاس کارِ مُنجی کا بیش قیمت ٹھوس نوشتہ موجود ہے۔
مورمن کی کتاب کے لوگ کُرہ کی دُوسری جانب رہتے تھے—اُن کی تواریخ، ثقافتیں، اور سیاسی رجحان اُن لوگوں سے بہت زیادہ مختلف تھے جن کو یِسُوع نے اپنی زمینی خدمت کے دوران تعلیم دی تھی۔ اور پھر بھی اُس نے اُنہیں بہت سی یکساں باتیں سِکھائیں جو اُس نے ارضِ مُقدس میں سِکھائی تھیں۔
اُس نے ایسا کیوں کیا؟
مُنجی ہمیشہ لازوال سچائیاں سِکھاتا ہے۔ اُن کا اطلاق ہر زمانہ اور ہر حالات کے لوگوں پر ہوتا ہے۔
اُس کا پیغام اُمید اور وابستگی کا پیغام تھا اور ہے—گواہی کہ خُدا ہمارے آسمانی باپ نے اپنے بچوں کو ترک نہیں کیا ہے۔
کہ خُدا ہمارے درمیان میں ہے!
دو صدیاں قبل، مُنجی دُوبارہ زمین پر آیا۔ خُدا باپ کے ہمراہ وہ ۱۴ سالہ جوزف سمتھ پر ظاہر ہوا اور یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل اور کلِیسیا کی بحالی کا آغاز کیا۔ اُس دِن سے، آسمان کھل گئے، اور آسمانی پیامبر لافانی جلال کے ایوانوں سے نیچے اُترے ہیں۔ سلیٹیل تخت سے علم و نور اُنڈیلا گیا ہے۔
خُداوند یِسُوع مسِیح ایک بار پھر دُنیا سے ہمکلام ہوا ہے۔
اُس نے کیا کہا؟“
ہماری برکت کے لیے، اُس کا بہت سا کلام عقائد اور عہُود میں درج ہے—ہراُس شخص کے لیے میسر ہے جو اِس کا مطالعہ کرنا اور پڑھنا چاہتا ہے۔ آج یہ کلام ہمارے لیے کتنا بیش قیمت ہے!
اور ہمیں یہ جان کر حیران نہیں ہونا چاہیے کہ مُنجی ایک بار پھر سے اپنی انجیل کا لازمی پیغام سِکھاتا ہے: ”تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبّت رکھ؛ اور یِسُوع مسِیح کے نام پر اُس کی خدمت کر۔“۱۴ وہ ہمیں خُدا کی تلاش کرنے ۱۵اور اُن تعلیمات کے موافق جینے کی تحریک بخشتا ہے جو اُس نے اپنے خادموں، انبیاء پر ظاہر کی ہیں۔۱۶
وہ ہمیں ایک دُوسرے سے محبت کرنا۱۷ اور ”سارے آدمیوں کے لیے محبّت سے بھرے رہنا“ سِکھاتا ہے۔۱۸
وہ ہمیں اپنے ہاتھ بننے اور بھلائی کرنے کی دعوت دیتا ہے۔۱۹ ”ہم کلام ہی سے نہیں … بلکہ کام اور سچائی کے ذریعہ سے بھی محبت کریں۔“۲۰
اُس نے ہمیں اپنے عظیم فرمان کی طرف توجہ دینے کے لیے چیلنج کیا: محبت کرنے، بانٹنے، سب کو اُس کی انجیل اور کلیِسیا کی دعوت دینے کا فرمان۔۲۱
وہ ہمیں پاک ہیکلیں تعمیر کرنے اور اُن میں داخل ہونے اور وہاں خدمت کرنے کا حُکم دیتا ہے۔۲۲
وہ ہمیں اپنے شاگرد بننے کی تعلیم دیتا ہے—کہ ہمارے دِل ذاتی اختیار، دولت، منظوری یا عہدے پانے کی کوشش نہ کریں۔ وہ ہمیں ”دُنیاوی چِیزیں ترک کرنا، اور اچھی چِیزوں کی تلاش میں رہنا“ سِکھاتا ہے۔۲۳
وہ ہمیں خُوشی، روش خیالی، امن، مُسرت کے خواہاں ہونے کی تلقین،۲۴ اور لافانیت اور ابدی زندگی کا وعدہ کرتا ہے۔۲۵
آئیں ہم اِس سے ایک قدم آگے جائیں۔ تصور کریں یِسُوع آج آپ کے حلقہ، آپ کی شاخ، یا آپ کے گھر میں آیا ہے۔ آپ کو کیسا لگے گا؟
وہ سیدھا آپ کے دِل میں جھانکے گا۔ ظاہری ہیئت اپنی اہمیت کھو دے گی۔ وہ آپ کو ویسے جانے گا جیسے آپ ہیں۔ وہ آپ کے دِل کی خواہشات کو جانے گا۔
وہ فروتن اور منکسر المزاج کو اُٹھائے گا۔
بیماروں کو وہ شفا دے گا۔
شکیِ القلب کو وہ ایمان اور یقین کرنے کے حوصلہ سے بھر دے گا۔
وہ ہمیں اپنے دِلوں کو خُدا کے لیے کھولنا اور دُوسروں تک پہنچنا سِکھائے گا۔
وہ دیانت داری، فروتنی، سالمیت، ایمانداری، رحم، اور محبت کو تسلیم کرے گا اور اِنھیں تعظیم بخشے گا۔
ایک بار جو کوئی اُس کی آنکھوں میں جھانک لے گا وہ پھر کبھی پہلے جیسا نہ رہے گا۔ ہم سدا کے لیے بدل جائیں گے۔ اِس شدید احساس سے تبدیل کہ، درحقیت، خُدا ہمارے درمیان میں ہے۔
ہم کیا کریں گے؟۲۶
میں شفقت کے ساتھ ماضی میں جھانک کر اُس نوجوان کو دیکھتا ہوں جو میں اپنی نوجوانی کے سالوں میں تھا۔ اگر میں وقت میں واپس جا سکوں، تو میں اُسے تسلی دوں گا اور اُسے درست راہ پر رہنے اور اُسے تلاش جاری رکھنے کو کہوں گا۔ اور میں اُسے یِسُوع مسِیح کو اپنی زندگی میں مدعو کرنے کا کہوں گا، کیونکہ خُدا ہمارے درمیان ہے!
آپ کو، میرے عزیز بھائیو اور بہنو، میرے عزیز دوستو، اور اُن سب کو جو سچائی، اور خُوشی کے مُتلاشی ہیں، میں یکساں مشورہ دوں گا: ایمان اور تحمل کے ساتھ تلاش کرنا جاری رکھیں۔۲۷
مانگو، تُو تُم پاؤ گے۔ کھٹکٹاؤ، تو تُمھارے واسطے کھولا جائے گا۔۲۸ خُداوند پر بھروسہ رکھیں۔۲۹
روزمرہ زندگی میں خُدا کا سامنا کرنا یہ ہماری سب سے اہم ترین ذمہ داری اور مبارک موقع ہے۔
جب ہم تکبر کو بلائے طاق رکھتے اور اُس کے تخت کے سامنے شکستہ دِل اور پشیمان رُوح کے ساتھ جاتے ہیں،۳۰ تو وہ ہمارے نزدیک آئے گا۔۳۱
جب ہم یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے اور شاگردیت کی راہ پر گامزن ہونے کے خواہاں ہوتے ہیں، بتدریج، وہ دِن آئے گا کہ ہم اُس ناقابلِ تصور خُوشی کی معموری پانے کا تجربہ پائیں گے۔
میرے پیارے دوستو، آپ کا آسمانی باپ آپ سے کامل محبت رکھتا ہے۔ اُس نے اپنی محبت لازوال طریقوں سے ثابت کی ہے، مگر سب سے بڑھ کر اپنے اکلوتے بیٹے کو بطور قربانی اور اپنے بچوں کی اپنے آسمانی والدین کی طرف لوٹنے کو حقیقت بنانے کے لیے بطور نعمت بخشتا ہے۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارا آسمانی باپ زندہ ہے، کہ یِسُوع مسِیح اُس کی کلِیسیا کی راہ نمائی کرتا ہے، کہ صدر رسل ایم نیلسن اُس کا نبی ہے۔
میں اِس خوشیوں بھرے ایسٹر کے تہوار پر آپ کو اپنی برکت دیتا ہوں۔ جب آپ اپنے دِلوں کو ہمارے مُنجی اور مخلصی دینے والے کے لیے کھولتے ہیں تو، آپ کے حالات، آزمائشوں، تکلیفوں یا غلطیوں سے قطع نظر؛ آپ جان سکتے ہیں کہ وہ زندہ ہے، کہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے، اور اُس کی بدولت، آپ کبھی بھی تنہا نہیں ہوں گے۔
خُدا ہمارے درمیان
جس کی مَیں گواہی اور شہادت دیتا ہوں یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔