مجلسِ عامہ
نادار چھوٹے بچے
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۱


9:33

نادار چھوٹے بچے

ہر ایک وارڈ اور برانچ میں ہمیں ہر ایک کی ضرورت ہے—وہ جو مضبوط ہیں اور وہ جو کوشش کر رہے ہیں۔ سب ضروری ہیں۔

بچپن میں، مجھے یاد ہے جب میں اپنے باپ کے ساتھ کار میں سفر کر رہا ہوتا تو میں سڑک کے کنارے ایسے لوگوں کو دیکھتا جو مشکل حالات میں ہوتے یا جنہیں مدد کی ضرورت ہوتی۔ میرے ابو ہمیشہ کہتے ـــ”پوبرسیتوــ“ جس کا مطلب ہے ”نادار چھوٹے بچے۔“

کچھ موقعوں پر، میں بڑی دلچسپی کے ساتھ اپنے والد کو دیکھتا جب وہ ان میں سے بہت کی مدد کرتے، خاص طور پر جب ہم اپنے دادا اور دادی کو ملنے میکسیکو جاتے۔ وہ خصوصاً کسی ضرورت مند کو ڈھونڈتے اور پھر پوشیدگی میں جو اُن کی ضرورت ہوتی اُس کو پورا کرتے۔ میں نے بعد میں دریافت کیا کہ وہ اُن کو سکول میں داخل کرانے، کچھ خوراک خریدنے یا کسی اور طریقے سے اُن کی آسودگی کے لیے اُن کی کفالت کرتے تھے۔ وہ اُس ”نادار بچے“ کی خدمت گزاری کرتے جو اُن کے راستے میں آتا۔ حقیقت میں، اپنی نمو کے سالوں میں، مجھے ایسا وقت یاد نہیں آتا جب کوئی ایسا ہمارے ساتھ نہ رہا ہو جس کو رہنے کے لیے جگہ کی ضرورت ہو جب تک وہ خود انحصار نہ ہو گیا۔ اِن تجربات کا مشاہدہ کرنے سے مجھ میں اپنے ساتھی آدمیوں اور جن کو مدد کی ضرورت تھی اُن کے لیے ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوا۔

میری اِنجِیل کا پرچار کرو میں یہ بیان کیا گیا ہے: ــ”آپ لوگوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ آپ اُن سے سڑک پر ملتے ہیں، اُن کے گھر میں ملاقات کرتے ہیں، اُن کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔ وہ تمام خُدا کے بچے ہیں، آپ کے بھائی اور بہنیں۔ … اِن میں بہت سارے لوگ اپنی زندگی کا مقصد تلاش کر رہے ہیں۔ وہ اپنے مستقبل اور اپنے خاندانوں کے لیے فکر مند ہیں“ (میری اِنجِیل کا پرچار کرو: ہدایت نامہ برائے تبلیغی خدمت [۲۰۱۸]، ۱)۔

چرچ میں خدمت کے، کئی سالوں کے دوران، میں نے اُن لوگوں کی تلاش کی کوشش کی ہے جن کو اُن کی زندگیوں میں، دونوں دنیاوی اور روحانی مدد کی ضرورت تھی۔ میں اکژ اپنے باپ کی آواز سنتا ”پوبرسیتوــ،“ نادار چھوٹے بچے۔

بائبل میں ہم ایک نادار بچے کی دیکھ بھال کرنے کی حیران کن مثال دیکھتے ہیں:

”اب پطرس اور یُوحنّا دُعا کے وقت یعنی تِیسرے پہر ہَیکل کو جارہے تھے۔

”اور لوگ ایک جنم کے لنگڑے کو لارہے تھے جِس کو ہر روز ہَیکل کے اُس دروازہ پر بِٹھا دیتے تھے جو خُوبصُورت کہلاتا ہے تاکہ ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگے؛

”جب اُس نے پطرس اور یُوحنّا کو ہَیکل میں جاتے دیکھا تو اُن سے بِھیک مانگی۔

”اور پطرس اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطرس نے کہا، ہماری طرف دیکھ۔

”وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمِید پر اُن کی طرف مُتوّجہِ ہُؤا۔

”تب پطرس نے کہا: چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں: یِسُوع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر۔

”اور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُس کو اُٹھایا اور اُسی دم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہوگئے“ (اعمال۳: ۱–۷؛ تاکید کا اضافہ کیا گیا ہے)۔

اِس واقعے کو پڑھتے ہوئے، غَور سے نظر کی جیسے اِلفاظ کا استعمال میرے لیے بڑی دلچسپی کا حامل تھا۔ اِلفاظ غَور سے نظر کرنے کا مطلب ہے آنکھوں، خیالات یا با مقصد طریقے سے دیکھنا ہے (دیکھیں “fasten,” Dictionary.com)۔ جب پطرس نے اُس آدمی کی طرف دیکھا، اُس نے اُسے دوسروں سے مختلف پایا۔ اُس نے اُس کے چلنے کی معذوری اور کمزوری سے بالاتر ہو کر اُسے دیکھا اور جان پایا کہ اُس کے پاس اتنا ایمان ہے کہ وہ شفا پاسکے اور ہیکل میں داخل ہوکر وہ برکات حاصل کر سکے جس کا وہ متلاشی تھا۔

میں نے مشاہدہ کیا کہ اُس نے اُسے دائیں ہاتھ سے پکڑا اور کھڑا کر دیا۔ جونہی اُس نے اُس آدمی کی اِس طرح مدد کی، خُداوند نے معجزانہ طور پر اُسے شفا دی ”اور اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبوط ہو گئے“ (اعمال ۳: ۷)۔ اِس آدمی کے لیے اُس کا پیار اور اُس کی مدد کی خواہش نے اُس شخص کی قابلیت اور صلاحیت میں اضافہ کر دیا جو کمزور تھا۔

علاقائی ستر میں خدمت کرتے ہوئے، میں نے اپنے تفویض کردہ علاقے کے سٹیک کے صدور کے ساتھ خدمت گزاری کے لیے ہر منگل کی شام مختص کی۔ میں نے انہیں دعوت دی کہ وہ ان لوگوں کے ساتھ ملاقاتیں کریں جنہیں یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی رسوم کی ضرورت تھی یا جو فی الحال اپنے باندھے ہوئے عہود پر عمل نہیں کر رہے تھے۔ ہماری مستقل اور ارادی خدمت گزاری کے ذریعے، خُداوند نے ہماری کوششوں کو بڑھاوا دیا اور ہم ایسے افراد اور خاندانوں کو ڈھونڈ سکے جو ضرورت مند تھے۔ یہ وہ ”نادار چھوٹے بچے“ تھے جو مختلف سٹیکوں میں رہتے تھے جہاں ہم خدمت کرتے تھے۔

ایک موقع پر، میں صدر بل وہٹ ورتھ، جوکہ سینڈی کینیان ویو سٹیک کے صدر تھے، اُن کے ساتھ خدمت گزاری کی ملاقاتوں کے لیے گیا۔ جن کے پاس ہمیں جانا تھا وہ اُن کے لیے دعا گو تھا، نیفی کی طرح کا تجربہ پانے کی کوشش کرتے ہوئے جس کی ”رُوح نے راہنمائی کی جسے معلوم نہ تھا کہ [اُسے] کیا کرنا ہے“ (ا نیفی ۴: ۶)۔ اُس نے واضح کیا کہ خدمت گزار کے طور پر ہمیں مکاشفہ کی راہنمائی میں اُن تک پہنچنا ہے جن کو سب سے زیادہ ضرورت ہے بجائے اِس کے کہ ایک فہرست سے مطابق چلیں یا ایک افراد کو ایک طے شدہ طریقے سے ملیں۔ ہمیں الہام کی قوت کی راہنمائی میں چلنا چاہیے۔

مجھے ایک جوان جوڑے، جیف اور ہیدر، اور ان کے چھوٹے لڑکے، کائی کے گھر جانا یاد ہے۔ ایک سرگرم رکن کی حیثیت سے جیف نے کلیسیا میں پرورش پائی۔ وہ ایک بہت ہی باصلاحیت کھلاڑی تھا اور وہ شاندار پیشے کا حامل تھا۔ اس نے نو عمری کے دور میں ہی چرچ سے دور جانا شروع کر دیا تھا۔ بعد ازاں، وہ ایک کار حادثے کا شکار ہو گیا، جس نے اس کی زندگی کا رخ بدل ڈالا۔ جب ہم ان کے گھر میں داخل ہوئے اور تھوڑی واقفیت کے بعد، جیف نے ہم سے پوچھا کہ ہم ان کے خاندان سے ملنے کیوں آئے ہیں۔ ہم نے جواب دیا کہ یہاں قریباً ۳۰۰۰ ارکان تھے جو سٹیک کی حدود میں رہتے تھے۔ پھر میں نے اس سے پوچھا، ”جیف، ان تمام گھروں میں سے جن سے ہم آج رات مل سکتے تھے، ہمیں بتائیں کہ خُداوند نے ہمیں یہاں کیوں بھیجا ہے۔“

اس کے ساتھ ہی، جیف جذباتی ہوگیا اور ہمارے ساتھ اپنی پریشانیوں اور اپنے کچھ مسائل بتانا شروع ہو گیا جن کے ساتھ وہ خاندانی طور پر نمٹ رہے تھے۔ ہم نے یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کے مختلف اصولوں کو بانٹنا شروع کیا۔ ہم نے انہیں کچھ مخصوص کام کرنے کی دعوت دی جو پہلے مشکل لگ سکتے تھے لیکن وقت کے ساتھ انہیں بڑی خوشی اور لطف بخش سکتے تھے۔ تب صدر وہٹ ورتھ نے جیف کو کہانتی برکت دی تاکہ وہ اپنی مشکلات پر غالب آسکے۔ جیف اور ہیدر وہ سب کرنے کے لیے رضامند ہو گئے جو ہم نے اُن کو کرنے کی دعوت دی تھی۔

قریب ایک سال بعد، مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا کہ میں جیف کو اُس کی بیوی ہیدر کو، کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مقدسینِ آخِری ایّام کے رکن کے طور پر بپتسمہ دیتے ہوتے دیکھوں۔ اب وہ اپنے آپ کو بطور خاندان وقت اور ابدیت کے لیے سر بمہر ہونے کے واسطے ہیکل میں جانے کے لیے تیار کر رہے تھے۔ ہماری ملاقات نے اُن کی دونوں دُنیاوی اور روحانی زندگیوں کے راستے تبدیل کرنے میں مدد کی۔

خُداوند حکم دیتا ہے:

”پس، اِیمان دار بن؛ اُس عہدے پر قائم رہ جس میں میں نے تجھے مقرر کیا ہے؛ کمزوروں کی دست گیری کر، اور اُن ہاتھوں کو اُٹھا جو ڈِھیلے ہیں، اور ناتواں گھٹنوں کو توانا کر“ (عقائد اور عہود ۸۱: ۵

”اور یہ فرائض نبھا کر تُو اپنے ہم عصروں کے ساتھ سب سے بڑی بھلائی کرے گا، اور اُس کے جلال کو بڑھائے گا جو تیرا خُداوند ہے“ (عقائد اور عہود ۸۱: ۴

بھائیو اور بہنو، پولُس رسول نے خدمت گزاری کے لیے ایک اہم عنصر سکھایا ہے۔ اُس نے سکھایا کہ ہم ”مسِیح کا بدن اور فرداً فرداً اُس کے اعضاء ہیں“ (۱ کرنتھیوں ۱۲: ۲۷) اور کہ ہر اعضاء ضروری ہے تاکہ پورا جسم تقویت پائے۔ پھر اس نے ایک طاقتور سچائی سکھائی جو میرے دل میں گہرائی تک پہنچی جب میں نے اسے پڑھا۔ اُس نے کہا ”بدن کے وہ اعضاء جو بڑے کمزور دکھائی دیتے ہیں ضروری ہیں: اور وہ اعضاء جنہیں ہم دوسرے اعضاء سے حقیر جانتے ہیں انہی کو زیادہ عزت دی جائے“ (۱ کرنتھیوں ۱۲: ۲۲–۲۳؛ تاکید شامل کی گئی ہے)۔

لہذا، ہر وارڈ اور برانچ میں ہمیں ہر ایک کی ضرورت ہے—وہ لوگ جو مضبوط ہیں وہ بھی جو جدوجہد کر رہے ہیں۔ ”مسِیح کے بدن“ کی انتہائی اہم اصلاح کے لیے تمام ضروری ہیں۔ میں اکژ سوچتا ہوں کہ ہمارے مختلف اجتماع میں کون موجود نہیں ہے جو ہمیں مضبوط اور پورا کرے۔

ایلڈر ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن نے سِکھایا: ”کلیسیا میں ہم نہ صرف الہی عقیدہ سیکھتے ہیں؛ ہم اِس کے اطلاق کا تجربہ بھی کرتے ہیں۔ مسِیح کے بدن ہونے کی حیثیت سے، کلیسیا کے ارکان روز مرہ زندگی میں حقیقتاً ایک دُوسرے کی خدمت گزاری کرتے ہیں۔ ہم میں سے کوئی بھی کامل نہیں۔ … مسیح کے بدن کا حصہ ہوتے ہوئے، ہمیں تصورات اور ارفع الفاظ سے بالاتر ہوکر ایک حقیقی ’ذاتی‘ تجربہ حاصل کرنا پڑتا ہے جب ہم ’محبت سے اکٹھے رہنا‘ سیکھتے ہیں [عقائد اور عہُود ۴۵:۴۲]“ (”Why the Church،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۵، ۱۰۸–۹)۔

برینگم ینگ کا خواب

۱۸۴۹ میں، برینگم ینگ نے ایک خواب دیکھا جس میں نبی جوزف سمتھ بھیڑ اور بکریوں کے ایک بہت بڑے ریوڑ کو چرا رہا تھا۔ ان جانوروں میں کچھ بڑے اور خوبصورت؛ جبکہ دوسرے چھوٹے اور گندے تھے۔ برینگم ینگ یاد کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی جوزف سمتھ کی آنکھوں میں دیکھا اور کہا ”جوزف آپ کے پاس ایک حیران کن ریوڑ ہے … جو میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھا ہے؛ آپ اِن کے ساتھ کیا کرنے والے ہو؟“ نبی نے، جو اِس سرکش ریوڑ سے بے فکر نظر آتے تھے جواب دیا، ”وہ سب اپنی جگہوں پر اچھے ہیں۔“

جب نبی ینگ جاگے، تو اُنھوں نے جانا کہ جب چرچ مختلف قسم کی ”بھیڑ اور بکریاں“ اکٹھی کرے گا، یہ اُس کی ذمہ داری تھی کہ وہ سب کو اندر لائے تاکہ اُن میں سے ہر ایک اپنی پوری قدر کو جانیں جب چرچ میں وہ اپنی جگہ لیں۔ (رانلڈ ڈبلیو واکر کے خطاب سے لیا گیا، ”Brigham Young: Student of the Prophet،“ انزائن، فروری ۱۹۹۸، ۵۶–۵۷۔)

بھائیو اور بہنو، میرے خطاب کا آغاز تب ہوا جب میں نے گہرائی سے اُس ایک فرد کے بارے میں سوچا جو ابھی یِسُوع مسِیح کے چرچ میں سرگرم نہیں ہے۔ اب، صرف ایک لمحے کے لیے میں اُن میں سے ہر ایک سے کلام کرنا چاہوں گا۔ ایلڈر نیل اے میکس ویل نے سکھایا کہ ”ایسے افراد اکژ چرچ کے قریب رہتے ہیں—لیکن چرچ میں—پورے طور پرحصہ نہیں لیتے۔ وہ چیپل کے اندر نہیں آئیں گے، لیکن وہ اِس کے پورچ سے باہر بھی نہیں جاتے۔ یہ وہ ہیں جن کو ہماری ضرورت ہے اور جن کی چرچ کو ضرورت ہے، لیکن جو جزوی طور پر، ’اِس دُنیا میں خُدا کے بغیر جیتے ہیں‘ [مضایاہ ۲۷: ۳۱]“ (”Why Not Now؟،“ انزائن، نومبر ۱۹۷۴، ۱۲)۔

میں اپنے محبوب نبی صدر رسل ایم نیلسن کی دعوت کے الفاظ دہراؤں گا جو انہوں نے نبی کی حیثیت سے چرچ کے ارکان سے پہلی بار کہے۔ اُنھوں نے کہا: ”اب میں چرچ کے ہر رکن سے کہتا ہوں کہ عہد کے راستے پر رہیں۔ اُس کے ساتھ عہُود باندھنے اور پھر اُن عہُود پر قائم رہنے کی بدولت نجات دہندہ کی پیروی کرنے کا آپ کا عزم ہر مرد، عورت، اور بچّوں کے لیے ہر جگہ دستیاب رُوحانی برکات اور اعزاز کا دروازہ کھولے گا۔“

پھر اُنھوں نے التجا کی: ”اب، اگر آپ راستے سے بھٹک گئے ہیں تو، کیا میں آپ کو اپنے دل کی پوری اُمید کے ساتھ واپس آنے کیلئے مدعو کرسکتا ہوں۔ آپ کے جو بھی خدشات ہیں، آپ کی جو بھی چنوتیاں ہیں، خُداوند کی کلیسیا میں، آپ کے لیے جگہ ہے۔ آپ اور آپ کی آنے والی آئندہ نسلیں آپ کے اعمال کی بدولت اب عہد کی راہ پر واپس لوٹنے سے برکت پائیں گی“ (”جب ہم اکٹھے آگے بڑھتے ہیں،“ یا لیحونا، اپریل ۲۰۱۸، ۷؛ تاکید کا اضافہ کیا گیا ہے)۔

میں اُس کی گواہی دیتا ہوں، حتیٰ کہ یِسُوع مسِیح، جو سب سے بڑا خدمت گزار اور ہم سب کا نجات دہندہ ہے۔ میں ہم میں سے ہر ایک کو دعوت دیتا ہوں کہ ”پوبرسیتو،“ ”نادار چھوٹے بچوں“ کو تلاش کریں جنہیں ہماری مدد کی ضرورت ہے۔ یہ میری اُمید اور دُعا ہے یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔