مجلسِ عامہ
دِل کش لگتا ہے مُجھے ہَیکل کو دیکھنا
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۱


دِل کش لگتا ہے مُجھے ہَیکل کو دیکھنا

ہَیکل میں ہی ہمیں یہ یقین دہانی حاصل ہوسکتی ہے کہ پیار بھرے خاندانی رابطے مَوت کے بعد بھی جاری رہیں گے اور ابدیت تک قائم رہیں گے۔

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، مَیں مجلسِ عامہ کی اِس پہلی نِشست میں آپ کے ساتھ ہونے کے لیے مشکُور ہوں۔ مُقرّرین، موسیقی اور دُعا نے رُوح—نیز نُور اور اُمید کے احساس کو مدعو کیا ہے۔

اُس احساس نے میری پہلے دن سالٹ لیک ہَیکل میں داخل ہونے کی یاد تازہ کردی ہے۔ میں ایک نوجوان لڑکا تھا۔ اُس دِن میرے والدین میرے اکلوتے ساتھی تھے۔ اندر، ہَیکل کے کارکن نے اُن کا استقبال کیا جس کی وجہ سے وہ ایک لمحے کے لیے وہاں رکے۔ اُسی ایک لمحے میں مَیں تنہا، اُن سے آگے نکل گیا۔

ایک چھوٹی سی سفید بالوں والی خاتون نے میرا استقبال کیا جو ایک خوبصورت سفید ہَیکلی لباس پہنے ہوئی تھی۔ اُس نے میری طرف دیکھا اور مسکرائی، اور پھر نہایت نرمی سے بولی، ”بھائی آئرنگ، ہَیکل میں خوش آمدید۔“ مجھے گمان ہوا کہ شاید وہ ایک فرشتہ تھی کیونکہ وہ میرا نام جانتی تھی۔ مجھے یہ احساس ہی نہیں ہوا تھا کہ میرے کوٹ کے لوٹ کالر پر میرے نام کا ایک چھوٹا سا کارڈ لگا ہوا تھا۔

میں ایک قدم آگے بڑھا اور رک گیا۔ مَیں نے ایک اونچی سفید چھت کی طرف دیکھا جس نے کمرے کو اتنا اُجلا کردیا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے یہ کُھلا آسمان ہو۔ اور اُسی لمحے، اِن واضح اِلفاظ کے ساتھ میرے ذہن میں ایک خیال آیا: ”مَیں پہلے بھی اِس نُورانی جگہ پر آ چکا ہوں۔“ لیکن پھر فوراً ہی یہ اِلفاظ میرے ذہن میں آئے، جو میری اپنی آواز میں نہیں تھے: ”نہیں، تُم پہلے کبھی یہاں نہیں آئے۔ تُم اپنی پیدائش سے پہلے کا ایک لمحہ یاد کر رہے ہو۔ تم اِسی طرح کی ایک مُقدّس جگہ پر موجود تھے۔“

ہماری ہر ہَیکل کے باہر، یہ موزوں اِلفاظ درج ہیں، ”خُداوند کے لیے مُقدّس۔“ مَیں بذات خود آشنا ہوں کہ یہ اِلفاظ سچے ہیں۔ اگر ہمارے دِل اِس کے لیے کُھلے ہوں اور ہم اِس کے لائق ہوں تو ہَیکل ایک ایسی مُقدّس جگہ ہے جہاں ہم باآسانی مُکاشفہ پاتے ہیں۔

اُسی پہلے دِن کے دوران مَیں نے پھر سے وہی رُوح محسوس کیا۔ ہَیکل کی تقریب میں کچھ ایسے اِلفاظ شامل تھے جنھوں نے میرا دِل اندر تک چھید ڈالا، اِس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ جو پیش کیا جارہا تھا وہ سچ تھا۔ جو کچھ میں نے اُس دن محسوس کیا تھا وہ میرے مستقبل کے حوالے سے انفرادی تجربہ تھا، اور چالیس سال بعد خُداوند کی خدمت کرنے کی بُلاہٹ کی بدولت یہ ایک حقیقت بن گیا۔

جب میں نے لوگن یوٹاہ ہَیکل میں بیاہ کیا تب بھی میں نے اِسی احساس کا تجربہ حاصل کیا تھا۔ صدر سپنسر ڈبلیو قمبل نے سربمہریت کی رسم ادا کی تھی۔ اُنھوں نے چند اِلفاظ میں، یہ مشورت دی: ”ہال اور کیتھی، اِس طرح سے زِندگی گزاریں کہ جب آپ کو بُلاہٹ ملے، تو آپ آسانی سے باقی تمام چیزیں ترک کر سکیں۔“

جیسے ہی اُنھوں نے یہ چند اِلفاظ بولے، تو ایک سیدھی سُتواں پہاڑی اور اوپر تک جانے والی ایک سڑک، کی رنگین تصویر واضح طور پر میرے قوائے ذہنی میں اتری۔ ایک سفید جنگلہ سڑک کے بائیں جانب لگا ہوا تھا اور وہ پہاڑی کی چوٹی پر درختوں کی قطار میں غائب ہوگیا۔ ایک سفید گھر درختوں کے درمیان بمشکل دکھائی دے رہا تھا۔

ایک سال بعد، میں نے اُس پہاڑی کو پہچان لیا جب میرے سُسر ہمیں اُس سڑک پر لے کر گئے۔ یہ تفصیلاً وہی منظر تھا جو میں نے تب متصوّر کیا جب صدر قمبل نے ہَیکل میں ہمیں اپنی مشورت سے نوازا۔

جب ہم پہاڑی کی چوٹی پر پہنچے تو میرے سُسر وائٹ ہاؤس کے سامنے رکے۔ اُنھوں نے ہمیں بتایا کہ وہ اور اُن کی اہلیہ یہ پراپرٹی خرید رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ مَیں اور اُن کی بیٹی مہمان خانے میں رہیں۔ صرف چند قدموں کے فاصلے پر، اُنھوں نے خود مرکزی گھر میں رہنا تھا۔ لہذا، اُن دس سالوں کے دوران جب ہم اُس خوبصورت خاندانی ماحول میں رہ رہے تھے تو، مَیں اور میری اہلیہ تقریباً ہر روز یہی بات کرتے کہ، ”ہمارے لیے یہ نہایت موزوں ہے کہ ہم اِس وقت سے لطف اندوز ہوں کیونکہ ہم یہاں زیادہ دیر تک نہیں رہنے والے ہیں۔“

کلِیسیا کے کمشنر آف ایجوکیشن، نیل اے میکسویل کی طرف سے مجھے ایک فون کال موصول ہوئی۔ صدر قمبل کی جانب سے حاصل ہونے والی ”آسانی سے باقی تمام چیزیں ترک کرنے“ کے قابل ہونے والی انتباہ حقیقت بن گئی۔ یہ ایک ایسی جگہ کو ترک کرنے کی بُلاہٹ تھی جو خاندانی طور پر پُرسکون صورتحال معلوم ہوتی تھی اور ایسی جگہ پر خدمات سرانجام دینے کی تفویض تھی جس کے بارے میں مجھے کچھ معلوم نہیں تھا۔ ہمارا خاندان اُس بابرکت وقت اور جگہ کو چھوڑنے کے لیے تیار تھا کیونکہ ایک نبی نے، ایک مُقدّس ہَیکل میں، مقامِ مُکاشفہ پہ، ایک مستقبل کے واقعہ کا مشاہدہ کیا جس کے لیے بعد ازاں ہم تیار تھے۔

مَیں جانتا ہوں کہ خُداوند کی ہَیکلیں مُقدّس جگہیں ہیں۔ آج ہَیکلوں کے بارے میں بات کرنے کا میرا مقصد آئندہ ہمیں نصیب ہونے والے ہَیکل کے تجربات کے بڑھتے ہوئے مواقع کے لیے اہل اور تیار ہونے کی آپ کی اور میری خواہش کو بڑھاوا دینا ہے۔

میرے لیے، ہَیکل کے تجربات کے اہل ہونے کی سب سے بڑی ترغیب وہی ہے جو خُداوند نے اپنے مُقدّس گھروں کے بارے میں کہا ہے:

”اور جِس قدر میرے لوگ میرے واسطے خُداوند کے نام پر گھر تعمیر کریں گے، اور کسی ناپاک چِیز کو اِس میں داخل نہ ہونے دیں گے، کہ وہ ناپاک نہ ہو، میرا جلال اُس پر ٹھہرے گا؛

”ہاں، میری حُضُوری وہاں ہو گی، پَس مَیں اُس میں آؤں گا، اور سب پاک دِل جو اُس میں آئیں گے خُدا کو دیکھیں گے۔

”لیکن اگر وہ ناپاک کِیا جائے تو مَیں اُس میں نہ آؤں گا، اور نہ میرا جلال وہاں ہو گا؛ کیوں کہ مَیں ناپاک ہیکلوں میں نہ آؤں گا۔“۱

صدر رسل ایم نیلسن نے ہمارے لیے واضح کیا کہ ہم ہَیکل میں نجات دہندہ کو اِس ادراک سے ”دیکھ“ سکتے ہیں کہ وہ اب ہمارے لیے نامعلوم نہ رہا۔ صدر نیلسن نے یہ کہا: ”ہم اُسے سمجھ پاتے ہیں۔ ہم اُس کے اَمر اور جلال کا فہم پاتے ہیں۔ اور ہم اُس کی بے مثل زِندگی کے لامحدود اثرات کو محسوس کرنا شروع کر دیتے ہیں۔“۲

اگر آپ یا مَیں ناکافی پاکیزگی کے ساتھ ہَیکل میں جائیں گے تو، ہم رُوحُ القُدس کی قُدرت سے، نجات دہندہ کے بارے میں رُوحانی تعلیم جو ہم ہُیکل میں حاصل کرتے ہیں، اُسے صحیح طور پر نہیں دیکھ پائیں گے۔

جب ہم اِس طرح کی تعلیم حاصل کرنے کے اہل ہوتے ہیں تو، اپنے ہَیکل کے تجربہ کی بدولت اُمید، مسرت، اور خوش اندیشی ہماری پوری زِندگی کے دوران نمو پاسکتی ہے۔ یہ اُمید، مسرت اور خُوش اندیشی صرف مُقدّس ہَیکلوں میں سرانجام ہونے والی رُسُوم کو قُبُول کرنے کی بدولت ہی میسر ہیں۔ ہَیکل میں ہی ہمیں یہ یقین دہانی حاصل ہوسکتی ہے کہ پیار بھرے خاندانی رابطے مَوت کے بعد بھی جاری رہیں گے اور ابدیت تک قائم رہیں گے۔

برسوں پہلے، بطور بشپ خدمت کرنے کے دوران، مَیں نے ایک خوبرو نوجوان کو ہمیشہ کے لیے خاندانوں کی صورت میں خُدا کے ساتھ رہنے کے اہل ہونے کی دعوت دی جس کی اُس نے مزاحمت کی۔ اُس نے مُجھے بڑے جھگڑالے طور سے اپنے دوستوں کے ساتھ گزرے اچھّے وقت کے بارے میں بتایا۔ میں نے اُسے بولنے دیا۔ پھر اُس نے مجھے اپنی پارٹی کے دوران ایک ایسے لمحے کے بارے میں بتایا، جب اُس کرخت شور و غل کے درمیان، اُسے اچانک تنہائی کا احساس ہوا۔ میں نے اُس سے پوچھا کہ کیا ہوا تھا۔ اُس نے کہا کہ اُسے وہ وقت یاد آیا جب وہ ایک بچّے کی حیثیت سے، اپنی ماں کی گود میں بیٹھا تھا، جو اپنی باہیں اُس کے گرد لپیٹے ہوئی تھی۔ اُس لمحے کے دوران جب اُس نے یہ کہانی سُنائی، تو وہ رونے لگا۔ مَیں نے اُس سے کہا کہ جو میں جانتا ہوں وہ سچ ہے: ”اپنے آپ کو ہمیشہ کے لیے اِس خاندانی ہم آغوشی کا احساس دلانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ خود اہل ہوجائیں اور ہَیکل کی سربمہریت کی رسم حاصل کرنے میں دُوسروں کی مدد کریں۔“

ہم عالمِ ارواح میں خاندانی رابطوں کی تفصیلات یا ہمارے جی اٹھنے کے بعد کی صورتحال سے نا آشنا ہیں۔ لیکن ہم جانتے ہیں کہ ایلیّاہ نبی وعدے کے مطابق آیا کہ والدوں کے دِل بچّوں کی طرف، اور بچّوں کے والِدوں کی طرف پھیرے۔۳ اور ہم جانتے ہیں کہ اپنے بہت سے رشتہ داروں کو یکساں دائمی خُوشی کی پیش کش کرنے کی ہماری بھرپور کوشش پر ہماری اَبَدی خُوشی کا انحصار ہے۔

میں بھی یکساں خواہش محسوس کرتا ہوں کہ میں اپنے زِندہ خاندانی اَرکان کو یہ دعوت دینے میں کامیاب ہو جاؤں کہ وہ ہَیکل میں سربمہریت کی رسم کو پانے کے اہل ہونے کی خواہش کے حامل ہوں۔ یہ آخِری ایّام میں پردے کی دونوں جانب موعودہ اجتماعِ اسرائیل کا ایک حصّہ ہے۔

جب ہمارے خاندانی اَرکان ابھی چھوٹے ہوتے ہیں تو ہم سب سے عظیم مواقع کے حامل ہوتے ہیں۔ وہ تحفہ کے طور پر مسِیح کے نُور کے ساتھ پَیدا ہوتے ہیں۔ یہ اُنھیں یہ سمجھنے کے قابل بناتا ہے کہ کیا اچھّا ہے اور کیا برا ہے۔ اِسی وجہ سے، حتیٰ کہ کسی ہَیکل کو یا کسی ہَیکل کی تصویر کو دیکھ کر ایک بچّے میں یہ خواہش پیدا ہوسکتی ہے کہ کسی دِن اہل ہونے اور ہَیکل کے اندر جانے کا اعزاز حاصل کیا جائے۔

ایسا دِن پھر آسکتا ہے جب، بحیثیت نوجوان، وہ ہَیکل میں نیابتی بپتسموں کی ادائیگی کے لیے اجازت نامہ برائے ہَیکل پائیں گے۔ اِس تجربے کی بدولت، اُن کا احساس بڑھ سکتا ہے کہ ہَیکل کی رُسُوم ہمیشہ نجات دہندہ اور اُس کے کفّارہ کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ جب وہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ عالمِ ارواح میں کسی فرد کو گُناہ سے پاک ہونے کا موقع پیش کر رہے ہیں تو، ہمارے آسمانی باپ کے ایک بچّے کو برکت دینے کے مُقدّس کام میں نجات دہندہ کی مدد کرنے کا اُن کا احساس بڑھ جائے گا۔

میں نے اُس تجربے کی قُدرت سے ایک نوجوان لڑکی کی زِندگی کو تبدیل ہوتے دیکھا ہے۔ برسوں پہلے میں سہ پہر کے وقت اپنی بیٹی کے ساتھ ایک ہَیکل میں گیا۔ وہ بپتسمہ دینے کے حوض میں نیابتی حیثیت سے آخِری بپتسموں کی ادائیگی کے لیے مقرر ہوئی تھی۔ میری بیٹی سے پوچھا گیا کہ آیا وہ اُن تمام لوگوں کی رُسُوم کو مکمل کرنے کے واسطے زیادہ دیر تک رُک سکتی ہے جن کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی تھی۔ وہ بولی، ”جی ہاں۔“

جب میری چھوٹی بیٹی نے بپتسمہ دینے کے حوض میں قدم رکھا تو میں اُسے دیکھ رہا تھا۔ بپتسموں کی ادائیگی کا آغاز ہوا۔ میری چھوٹی بیٹی جب بھی پانی سے باہر نکلتی تو ہر بار اُس کے چہرے سے پانی بہتا تھا۔ بار بار اُس سے پوچھا گیا، ”کیا آپ مزید بھی ایسا کر سکتی ہیں؟“ ہر بار وہ جی ہاں بولتی۔

ایک متفکّر باپ کی حیثیت سے، میں نے اُمید کرنا شروع کی کہ شاید اُسے مزید ادائیگی سے معذرت کرلینی چاہیے۔ لیکن مجھے اب بھی اُس کی پختگی یاد ہے جب اُس سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مزید بپتسمے لے سکتی ہے اور وہ پُر عزم بھلی آواز میں بولی، ”جی ہاں۔“ وہ اُس دن تب تک رکی رہی جب تک اُس فہرست میں شامل آخِری فرد نے یِسُوع مسِیح کے نام پر بپتسمہ پانے کی نعمت حاصل نہ کر لی۔

اُس رات جب میں اُس کے ساتھ ہَیکل سے باہر نکلا تھا، تو مَیں یہ ماجرا دیکھ کے حیرت زدہ ہو گیا۔ اُس کے گھر میں خُداوند کی خدمت کرنے کی بدولت میری آنکھوں کے سامنے ایک بچّی نے تقویت اور تبدیلی پائی۔ مجھے اب بھی وہ منور اور پُر امن احساس یاد آتا ہے جب ہم ایک ساتھ ہَیکل سے باہر نکلے تھے۔

کئی برس بیت گئے۔ خُداوند کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ آیا وہ اُس کے لیے مزید نہایت مشکل کام کرے گی کا جواب وہ اب بھی ”جی ہاں“ ہی دیتی ہے۔ ہمیں تبدیل کرنے اور تقویت بخشنے کے واسطے ہَیکلی خدمت اِسی معجزے کا باعث بن سکتی ہے۔ اِسی وجہ سے آپ اور آپ کے پورے عزیز خاندان کے لیے میری اُمید یہ ہے کہ آپ خواہش اور عزم کے ساتھ اِس قابل بنیں کہ جتنا زیادہ آپ کے حالات اجازت دیتے ہوں خُداوند کے گھر میں جانے کے اہل ہوجائیں۔

وہ وہاں آپ کا استقبال کرنا چاہتا ہے۔ میں دُعاگو ہوں کہ آپ آسمانی باپ کے بچّوں کے دِلوں میں خواہش پیدا کرنے کی کوشش کریں کہ وہ وہاں جائیں، جہاں وہ اُس کی قربت کو محسوس کرسکتے ہیں، اور آپ اپنے پرکھوں کو بھی دعوت دیں کہ وہ ہمیشہ اُس کے ساتھ سکونت کرنے اور آپ کے ساتھ رہنے کے اہل ہوں۔

یہ اِلفاظ ہمارے بھی ہو سکتے ہیں:

دِل کش لگتا ہے مُجھے ہَیکل کو دیکھنا۔

جاؤں گا مَیں کسی دِن وہاں

کہ کروں محسوس پاک رُوح،

کہ کروں دُعا اور اُس کی سُنوں۔

کیوں کہ خُدا کا گھر ہے ہَیکل،

محبّت اور خوبصورتی کا ایک مقام۔

جوان ہوتے ہوئے میں خود کو کروں تیار؛

یہ ہے میرا مُقدّس فریضہ۔۴

میں سنجیدہ گواہی دیتا ہوں کہ ہم پیارے آسمانی باپ کے بچّے ہیں۔ اُس نے اپنے پیارے بَیٹے، یِسُوع مسِیح، کو ہمارے نجات دہندہ اور مخلصی دینے والے کے طور پر چُنا۔ اُن کے ساتھ اور اپنے خاندان کے ساتھ دوبارہ سکونت کرنے کا واحد راستہ مُقدّس ہَیکل کی رُسُوم کی بدولت ممکن ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ صدر رسل ایم نیلسن اُن تمام کہانتی کنجیوں کے حامل ہیں اور اُن کا استعمال کرتے ہیں جو خُدا کے سب بچّوں کے لیے اَبَدی زِندگی کو ممکن بناتی ہیں۔ مَیں یہ گواہی یِسُوع مسِیح کے مُقّدس نام پر دیتا ہُوں، آمین۔