مجلسِ عامہ
ہمارا غم ہی خُوشی بن جائے گا
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۱


ہمارا غم ہی خُوشی بن جائے گا

میں اُن تمام لوگوں کو مسِیح پر اِیمان رکھنے کی دعوت دیتا ہوں جو غمگین، اور حیرت زدہ ہیں کہ ہمارے مرنے کے بعد کیا ہوگا۔

کئی سال قبل، سالٹ لیک سٹی میں منعقد ہونے والے اجلاسوں میں شرکت کے دوران، ہمارے پیارے نبی، رسل ایم نیلسن نے مجھ سے خیر سگالی کا اِظہار کیا۔ اُنھوں نے اپنے مخصوص شفیق اور انفرادی انداز میں، مجھ سے پوچھا، ”مارک، آپ کی ماں کیسی ہے؟“

مَیں نے اُنھیں بتایا کہ اِس ہفتے کے اوائل میں مَیں اپنی ماں کے ساتھ نیوزی لینڈ میں اُن کے گھر میں تھا اور وہ بوڑھی تو ہو رہی ہیں لیکن وہ اُن تمام لوگوں کے لیے اِیمان اور اِلہام سے معمور ہیں جو اُنھیں جانتے ہیں۔

پھر اُنھوں نے کہا، ”براہِ کرم اُن کو میرا پیار دینا … اور اُن سے کہنا کہ میں اُنھیں دُوبارہ دیکھنے کا مُنتظر ہوں۔“

بہ گمان غالِب میں نے پوچھا، ”کیا آپ جلد نیوزی لینڈ جانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں؟“

پُر خلوص خیال داری کے ساتھ اُنھوں نے جواب دیا، ”ارے نہیں، میں اُنھیں اگلی زِندگی میں مِلوں گا۔“

اُن کا جواب غیر سنجیدہ نہ تھا۔ یہ سّچائی کا کامل طور پر ایک قدرتی اِظہار تھا۔ اُس ذاتی، بے محل لمحے میں، مَیں نے ایک زِندہ نبی کی جانب سے پاکیزہ گواہی سُنی اور محسوس کی کہ موت کے بعد بھی زِندگی جاری رہتی ہے۔

مجلس کے اِس اختتامِ ہفتہ میں آپ زِندہ رسُولوں اور نبِیوں کو یِسُوع مسِیح کی قیامت کی گواہی دیتے ہوئے سُنیں گے۔ ”ہمارے مذہب کے بنیادی اُصول، یِسُوع مسِیح کے بارے میں رسُولوں اور نبِیوں کی گواہی ہیں، کہ وہ مُؤا، دفن ہُؤا، اور تِیسرے دِن دُوباہ جی اُٹھا[؛] … ہمارے مذہب سے وابستہ دیگر تمام چیزیں صرف [اِس حقیقت] کی ضمیمہ ہیں۔“۱ میں وعدہ کرتا ہوں کہ جب آپ نیک نیتی سے اِنھیں سُنیں گے تو، رُوح آپ کے دماغ اور آپ کے دِل میں اِن گواہیوں کی سّچائی کی تصدیق کرے گا۔۲

اپنی موت کے بعد اُن کے سامنے ظاہر ہونے پر یِسُوع کے قدیم رسُول ہمیشہ کے لیے تبدیل ہوگئے۔ اُن میں سے دس نے اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا کہ وہ جی اُٹھا ہے۔ تؔوما، جو ابتدائی طور پر غیر حاضر تھا، اُس نے اعلان کیا، ”جب تک مَیں نہ دیکھ لُوں … میں ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا۔“۳ بعد میں یِسُوع نے تؔوما کو نصیحت کی، ”بے اِعتقاد نہ ہو بلکہ اِعتقاد رکھ۔“۴ تب خُداوند نے اِیمان کے اہم کردار کی تعلیم دی: ”مُبارک وہ ہیں جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔“۵

جی اُٹھے خُداوند نے اپنے رسُولوں کو اُس کی گواہی دینے کی تاکید کی۔ جیسا کہ آج ہمارے زِندہ رسُول بھی، اپنے دُنیاوی پیشوں کو ترک کر دیتے ہیں اور اپنی پوری زِندگی بڑی دلیری سے یہ اعلان کرتے ہوئے وقف کرتے ہیں کہ خُدا نے یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا۔ اُن کی زبردست گواہیوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد نے بپتسمہ لینے کی دعوت قُبُول کرلی۔۶

عیدِ قیامت المسِیح کا جلالی پیغام کُل مسِیحیت کا مرکز ہے۔ یِسُوع مسِیح مُردوں میں سے جِلایا گیا، اُسی طرح، ہم بھی مرنے کے بعد دُوبارہ زِندہ کیے جائیں گے۔ یہی وہ علم ہے جو ہماری زِندگیوں کو اُمید اور مقصد بخشتا ہے۔ اگر ہم اِیمان کے ساتھ آگے بڑھیں تو، ہم ہمیشہ کے لیے تبدیل ہوجائیں گے، جیسا کہ قدِیم کے رسُول ہوئے تھے۔ ہم، اُن کی مانند، یِسُوع مسِیح پر اِیمان کی بدولت کسی بھی مصیبت کو برداشت کرسکیں گے۔ یہ اِیمان ہمیں ایک ایسے وقت کی اُمید بھی دِلاتا ہے جب ہمارا ”غم ہی خُوشی بن جائے گا۔“۷

میرے اپنے اِیمان کا آغاز غم کی گھڑی سے ہوا تھا۔

میرے والد اور میری والدہ نیوزی لینڈ میں بھیڑوں کی نگہداشت کرتے تھے۔۸ وہ اپنی زِندگی سے لطف اندوز ہوتے تھے۔ ایک نوجوان شادی شدہ جوڑے کی حیثیت سے، وہ تین چھوٹی بیٹیوں جیسی اولاد سے نہال ہوئے۔ اِن میں سب سے کم عمر کا نام این تھا۔ ایک دن جب وہ چھٹی منانے ایک جھیل پر گئے تو، ۱۷ ماہ کی این ننھے بچّوں کی طرح میّوں میّوں چلتے ہوئے کہیں کھو گئی۔ کئی منٹوں کی مایوس کُن تلاش کے بعد، وہ پانی میں بے جان پائی گئی۔

یہ المناک صورتحال ناقابلِ بیان غم کا باعث بنی۔ والد صاحب نے برسوں بعد تحریر کیا کہ اُن کی زِندگیوں میں کسی قدر سُرور ہمیشہ کے لیے کم ہو گیا تھا۔ اِس کے باعِث زِندگی کے سب سے اہم سوالات کے جوابات دردمندانہ جذبات کے ساتھ کھوجے گئے: ہماری نہایت عزیز این کا کیا ہوگا؟ کیا ہم اُسے دُوبارہ کبھی دیکھ پائیں گے؟ ہمارا خاندان دُوبارہ خُوشی کیسے پائے گا؟

اِس حادثے کے چند سال بعد، کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے دو نوجوان مبلغین ہمارے فارم پر آئے۔ اُنھوں نے مورمن کی کتاب اور بائبل میں پائی جانے والی سّچائیوں کی تعلیم دینا شروع کردی۔ اِن سّچائیوں میں یہ یقین دہانی بھی شامل تھی کہ این اب عالمِ ارواح میں موجود ہے۔ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کی بدولت، وہ بھی جی اُٹھے گی۔ اُنھوں نے سِکھایا کہ یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا ایک بار پھر زِندہ نبی اور بارہ رسُولوں کی موجودگی میں زمِین پر بحال ہوئی ہے۔ اور اُنھوں نے ایک بے مثل اور قابلِ توجہ عقیدے کی تعلیم دی کہ خاندانوں کو ہمیشہ کے لیے اُسی کہانتی اِختیار سے جوڑا جا سکتا ہے جو یِسُوع مسِیح نے اپنے ممتاز رسُول، پطرس کو بخشا تھا۔۹

میری ماں نے فوری طور پر سّچائی کو پہچان لیا اور رُوح کی گواہی حاصل کی۔ البتہ، میرے والد نے شک اور رُوحانی سرگوشیوں کے درمیان ایک سال تک نہایت جدوجہد کی۔ نیز، اُن کے لیے اپنا طرزِ زِندگی بدلنا قدرے مشکل تھا۔ ایک بے خواب رات کے بعد، فرش پر ٹہلتے ہوئے، وہ ماں کی طرف مڑے اور بولے، ”یا تو مَیں آج بپتسمہ لوں گا یا کبھی نہیں۔“

ماں نے مبلغین کو بتایا کہ کیا ہوا ہے، اور اُنھوں نے فوراً ہی میرے والد کے اِیمان کی جِھلْمِلاہَٹ کی شناخت کی جو اب یا تو روشن ہونے لگا تھا یا بجھنے والا تھا۔

اُسی صبح ہمارا خاندان ساحلِ سمندر کے قریب گیا۔ اِس امر سے بے خبر کہ کیا ہو رہا ہے، ہم بچّوں نے ریت کے ٹیلوں پر پکنک منانا شروع کی جبکہ ایلڈرز بائڈ گرین اور گیری شیفیلڈ نے میرے والدین کو سمندر میں لے جاکر اُن کو بپتسمہ دیا۔ اِیمان کے ایک اضافی عمل کے طور پر، میرے والد نے ذاتی طور پر خُداوند سے یہ وعدہ کیا کہ اِس سے قطع نظر کہ آئندہ جو کچھ بھی ہو، وہ ساری زِندگی اُن عہُود پر قائم رہے گا جو وہ اُس نے باندھے تھے۔

ایک سال بعد نیوزی لینڈ کے شہر، ہیملٹن میں ایک ہَیکل کی تقدیس کی گئی۔ تھوڑے عرصے بعد ہی ہمارے خاندان نے، این کی نمائندگی کرتے ہوئے کسی فرد کے ساتھ، خُداوند کے اُس مُقدّس گھر میں قربان گاہ کے گِرد گھٹنے ٹیکے۔ وہاں، کہانت کے اختیار سے، ہم ایک سادہ اور خوبصورت رسم کے ذریعہ ایک اَبَدی خاندان کی حیثیت سے متحد ہوگئے۔ یہ نہایت پُر سکون اور مسرت بخش تجربہ تھا۔

بہت سالوں بعد میرے والد نے مجھے بتایا کہ اگر این کی المناک موت نہ واقع ہوتی تو، شاید وہ کبھی بھی بحال شدہ اِنجِیل کو قبول کرنے کے واسطے اتنی خاکساری نہ برتتے۔ تاہم خُداوند کے رُوح نے رفتہ رفتہ اُنھیں یہ اُمید دلائی کہ مبلغین نے جو کچھ سِکھایا ہے وہ سّچ تھا۔ میرے والدین کا اِیمان اُس وقت تک بڑھتا گیا جب تک کہ اُن دونوں نے وہ پختہ گواہی نہ پا لی جس نے اُن کی زِندگی کے ہر فیصلے کی سادگی اور عاجزی کے ساتھ رہنمائی کی۔

آئندہ نسلوں کے واسطے میں اپنے والدین کی مثال کا ہمیشہ ممنون رہوں گا۔ گہرے رنج کے جواب میں اُن کے اِیمان سے معمور اعمال کی بدولت اُن جانوں کی تعداد کا تخمینہ لگانا ناممکن ہے جو ہمیشہ کے لیے تبدیل ہوگئیں۔

میں اُن تمام لوگوں کو مسِیح پر اِیمان رکھنے کی دعوت دیتا ہوں جو غمگین ہیں، جو شک کے ساتھ نبزآزما ہیں، اور حیرت زدہ ہیں کہ ہمارے مرنے کے بعد کیا ہوگا۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ یقین کرنے کی خواہش رکھتے، پھر اِیمان کے ساتھ عمل کرتے اور رُوح کی سرگوشیوں کی پیروی کرتے ہیں، تو آپ اِس زِندگی اور آنے والے جہاں میں خُوشی پائیں گے۔

میں اُس دن کا نہایت مُنتظر ہوں جب میں اپنی بہن این سے مِلوں گا۔ میں اپنے والد کے ساتھ نہایت مسرت بخش مِلن کا مُنتظر ہوں، جو ۳۰ سال قبل انتقال کر گئے تھے۔ مَیں اُس خُوشی کی گواہی دیتا ہوں کہ جو اِیمان کے مُوافِق جینے سے حاصل ہوتی ہے، بغیر دیکھے یقین کرنا، لیکن رُوحُ القُدس کی قُدرت سے یہ جاننا کہ یِسُوع مسِیح زِندہ ہے۔ مَیں اپنے پورے دِل اور اپنی پوری جان سے، یِسُوع مسِیح اور اُس کی بحال شدہ اِنجِیل کی پیروی کرنے کا انتخاب کرتا ہوں۔ یہ انتخاب میری زِندگی کے ہر پہلو کو برکت بخشتا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ یِسُوع مسِیح، خُدا کا بیٹا، ہمارا نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. Teachings of Presidents of the Church: Joseph Smith (۲۰۰۷), ۴۹.

  2. دیکھیں عقائد اور عہُود ۲:۸۔

  3. یُوحنّا ۲۵:۲۰۔ ”ہماری لا دینی دُنیا میں یہ معقولہ عام ہے کہ ’مشاہدہ بہترین شہادت ہے۔‘ خُداوند کے طریق کی وضاحت ایک مختلف کلّیہ کے ذریعہ کی گئی ہے: ’شہادت ہی بہترین مشاہدہ ہے۔‘ خُداوند پر اِیمان تمہید ہے، نہ کہ ماحصل“ (لانس بی وکمین، ”But If Not،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۲، ۳۱)۔

  4. یُوحنّا ۲۷:۲۰۔

  5. یُوحنّا ۲۹:۲۰؛ تاکید کا اِضافہ کیا گیا۔

  6. دیکھیں اعمال ۲۔

  7. یُوحنّا ۲۰:۱۶۔

  8. کینتھ مولونی پالمر اور جِل گارلک پالمر۔

  9. دیکھیں متّی ۱۹:۱۶۔

شائع کرنا