مجلسِ عامہ
سرائے میں جگہ
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۱


14:45

سرائے میں جگہ

خاص طور پر اِس اِیسٹر کے موقع پر، یِسُوع مسِیح ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اُس کی مانِند، نیک سامری بنیں، اُس کی سرائے (اُس کی کلِیسیا) بنائیں سب کے واسطے پناہ گاہ۔

پیارے بھائیو اور بہنو، اگرچہ اُس کو گُزرے ۲۰ برس بِیت گئے، اَیسے لمحات بھی آتے ہیں جب مَیں اپنے والد کو یاد کرتا ہُوں۔ اِیسٹر وعدہ کرتا ہے کہ مَیں اُسے دوبارہ دیکھُوں گا۔

جب میں اِنگلستان میں تعلیم حاصل کر رہا تھا، تو میرے والد مِلنے کے لیے آئے۔ اُس کا قلبِ پدرانہ جان گیا تھا کہ مُجھے گھر کی یاد آ رہی تھی۔

میرے والد کو کھانے کے سِوا نئی نئی چِیزیں بہت پسند تھیں۔ یہاں تک کہ فرانس میں بھی، جو اپنے کے کھانوں کے لیے مشہور ہے، وہ کہتے، ”آؤ چینی کھانا کھائیں۔“ کلِیسیا میں طویل عرصے بطریقی خِدمت پر فائز رہے، میرے والِد رُوحانی اور غم خوار تھے۔ کسی رات، جب ہنگامی صُورتِ حال سے نپٹنے والی گاڑیاں پیرس میں اُونچے اُونچے سائرنز کے ساتھ تیزی سے دوڑ رہی تھیں، تو اُس نے کہا، ”گیرٹ، یہ چِیخیں شہر کے زخموں کی ہیں۔“

اُس سفر پر، مَیں نے دُوسری چِیخوں اور زخموں کو محسوس کیا۔ نوجوان لڑکی چھوٹی سی ہاتھ گاڑی پر آئس کریم بیچ رہی تھی۔ اُس کے پاس صرف چھوٹی چھوٹی کونیں تھیں جن میں صرف آئس کریم کا بس ایک چمچ سما سکتا تھا۔ کسی بِنا پر بڑے آدمی سے اُس نوجوان لڑکی کی مُڈبھیڑ ہو گئی۔ چِیختے چِلاتے اور دھکیلتے ہُوئے، اُس نے اُس کی ہاتھ گاڑی اُلٹ دی، اُس کی آئس کریم کی کونیں بِکھر گئیں۔ جب اُس نے اپنے جُوتوں سے اُس کی کونیں روند دیں تو مَیں کُچھ نہ کر پایا۔۔ مَیں اُس نوجوان لڑکی کو اب تک سڑک پر اپنے گُھٹنوں پر جُھکی، چہرے پر بہتے آنسوؤں کے ساتھ ٹُوٹے ٹکڑے جمع کرتے ہُوئے دیکھ سکتا ہُوں۔ اُس کی شبِیہ مُجھے پریشان کرتی ہے، بے دلی، لاپرواہی، غلط فہمی کی یاد دہانی جس کی وجہ سے ہم بھی اکثر ایک دوسرے پر چڑھائی کر جاتے ہیں۔

اَگلی دوپہر کو، پیرس کے قریب، میرے والِد اور مَیں شارٹس کے عظیم اُلشان کتھِیڈرل کی زیارت کو گئے۔ میلکم مِلر،1 دُنیائے کتھِیڈرل کے ماہر نے شارٹس کی تین طرز کی رنگین شیشوں والی کِھڑکیوں کی طرف اِشارہ کیا۔ اُس نے کہا اِس کے پِیچھے کہانی ہے۔

پہلی طرز کی کھڑکیاں آدم اور حوا کی باغِ عدن سے روانگی ظاہر کرتی ہیں۔

دُوسری نیک سامری کی تَمثِیل بیان کرتی ہیں۔

تِیسری خُداوند کی آمدِ ثانی کی عکاسی کرتی ہیں۔

باہم مِلا کر دیکھیں، تو یہ رنگین شیشوں والی کھڑکیاں ہمارے ابدی سفر کو بیان کر سکتی ہیں۔ وہ ہم سب کو اندر آنے کی دعوت دیتی ہیں کیوں کہ سرائے میں جگہ ہے۔۲

شارٹس کتھِیڈرل کی کھڑکی

iStock.com/digitalimagination

آدم اور حوا کی طرح، ہم کانٹے دار اور خار دار دُنیا میں آتے ہیں۔۳

شارٹس کتھِیڈرل کی کھڑکی

iStock.com/digitalimagination

یریحو جانے والی ہماری گرد آلُود شاہ راہوں پر، ہم پر حملہ ہوتا ہے، زخمی کیے جاتے ہیں، اور تکلیف میں چھوڑ دیے جاتے ہیں۔۴

اگرچہ ہمیں ایک دُوسرے کی مدد کرنی چاہیے، لیکن ہم اکثر، وجہ کُچھ بھی ہو، شاہ راہ کی دُوسری جانب سے ہو کر چلے جاتے ہیں۔

البتہ، نیک سامری رحم دِلی کے ساتھ رُکتا ہے اور ہمارے زخموں کو تیل اور مَے سے بھرتا ہے۔ عِشائے ربانی اور دیگر رُسُوم کی علامات، تیل اور مَے یِسُوع مسِیح میں ہماری رُوحانی شِفا کی طرف اِشارہ کرتے ہیں۔۵ نیک سامری ہمیں اپنے جانور پر یا، کسی رنگین شِیشے کی کہانی میں بِیٹھاتا ہے، یا اپنے کندھوں پر اُٹھائے لیے پِھرتا ہے۔ وہ ہمیں سرائے میں لاتا ہے، جو اُس کی کلِیسیا کی نمایندگی کرتی ہے۔ سرائے میں، نیک سامری کہتا ہے، ”اِس کی خبرگِیری کرنا۔ … مَیں پِھر آ کر تُجھے دوبارہ ادا کر دُوں گا۔“۶ نیک سامری، جو ہمارے نجات دہندہ کی علامت، دوبارہ آنے کا وعدہ کرتا ہے، اِس بار شان و شوکت کے ساتھ۔

شارٹس کتھِیڈرل کی کھڑکی

iStock.com/digitalimagination

خاص طور پر اِس اِیسٹر کے موقع پر، یِسُوع مسِیح ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اُس کی مانِند، نیک سامری بنیں، اُس کی سرائے (اُس کی کلِیسیا) بنائیں زِندگی کے طُوفانوں اور زخموں سے بچاؤ کی خاطر سب کے واسطے پناہ گاہ۔۷ ہم اُس کی وعدہ کی گئی دُوسری آمد کی تیاری کرتے ہیں جب ہم ہر روز ”اِن سب سے زیادہ چھوٹوں“۸ سے وہ سلُوک کرتے ہیں جو ہم اُس کے ساتھ کریں گے۔ ”یہ سب سے زیادہ چھوٹے“ ہم میں سے ہر کوئی ہے۔

جب ہم نیک سامری کے ساتھ سرائے میں داخل ہوتے ہیں تو، ہم یِسُوع مسِیح اور اپنی بابت پانچ باتیں سِیکھتے ہیں۔

پہلی، ہم جَیسے بھی ہیں سرائے میں آتے ہیں، اپنی اپنی خطاؤں اور خامیوں کے ساتھ۔ پھر بھی، ہم میں سے ہر کسی کے پاس کُچھ نہ کُچھ دینے کو ضرور ہے۔ اکثر خُدا کی طرف ہمارا سفر مِل جُل کر ہوتا ہے۔ ہم مُتحدہ برادری کی صُورت میں جُڑے ہوتے ہیں—چاہے وباؤں، طوفانوں قحطوں، جنگلات میں لگی آگ کا سامنا کرنا ہو یا چُپکے سے روز کی ضرورتیں پُوری کرنا ہوں۔ جب ہم باہم مشاورت کرتے ہیں، ہر آواز کو سُنتے ہیں، بشمول ہر بہن، اور رُوحُ القُدس۔

جب ہمارے دِل بدلتے اور ہم اُس کی شبِیہ کو اپنی صُورت بناتے ہیں،۹ تو ہم اُس کو اور خُود کو اُس کی کلِیسیا میں دیکھتے ہیں۔ اُسی میں، ہم مقصدیت پاتے ہیں، بےمقصدیت نہیں۔ اُسی میں، ہم نیکی کرنے کا سبب، نیک ہونے کی وجہ، اور زیادہ نفیس و عُمدہ بننے کی مزید لیاقت پاتے ہیں۔ اُسی میں، ہمیں پُختہ اِیمان، خُود غرضی سے چُھٹکارا، فلاحی تبدیلی، اور خُدا پر توّکل کا سُراغ مِلتا ہے۔ اُس کی سرائے میں، ہم خُدا باپ اور یِسُوع مسِیح کے ساتھ اپنے اِنفرادی تعلقات کو تلاش کرتے اور گہرا بناتے ہیں۔

وہ ہم پر بھروسہ کرتا ہے کہ سرائے کو اَیسی جگہ جو وہ بنانا چاہتا ہے۔ جب ہم اپنی اپنی بہترین کاوِشیں اور خُوبیاں پیش کرتے ہیں، تو اُس کی رُوحانی نعمتیں بھی قوی اور سُرخ رُو کرتی ہیں۔۱۰

ہسپانوی مُترجم نے مُجھے بتایا، بُزرگ گانگ، ”زبانوں کے اِنعام کی بدولت“ اِس بااِیمان بھائی نے کہا،”مَیں رُوحُ القُدس کے وسِیلے سے جان جاتا ہُوں کہ آپ کیا کہنے کو ہیں جِس کا مَیں ترجمہ کرنے کو ہُوں۔“

اِیمان اور اعتقاد کی نعمتیں، مُختلف حالات میں مُختلف انداز میں ظاہر ہوتی ہیں۔ کسی عزیز بہن کا خاوند جب کووِڈ–۱۹ کی وجہ اِنتقال کر گیا تو رُوحانی تسلی دی گئی۔ اُس نے کہا، ”مَیں جانتی ہُوں کہ میراپیارا شوہر اور مَیں پھر سے اِکٹھے ہوں گے۔“ کووِڈ کی ایک اور صُورتِ حال میں، ایک اور عزیز بہن نے کہا،” مجھے لگا کہ مجھے خُداوند اور ڈاکٹروں سے اِلتجا کرنی چاہیے کہ وہ میرے شوہر کو تھوڑی اور زیادہ مُہلت دیں۔“

دُوسری، وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کی سرائے کو فضل و کرم کا مقام بنائیں، جہاں ہر کوئی سما سکے، اور سب کے لیے جگہ ہو۔ یِسُوع مسِیح کے شاگِرد ہونے کے ناطے، سب برابر ہیں، کوئی کسی سے کم تر نہیں۔

سب کو عِشائے ربانی میں، دیگر سبت کی عِبادات میں، اور سماجی سرگرمیوں میں شامِل ہونے کے لیے خُوش آمدید کہتے ہیں۔۱۱ ہم عقیدت سے اپنے نجات دہندہ کی عبادت کرتے ہیں، اِک دُوجے کی فِکر کرتے اور خیال رکھتے ہیں۔ ہم ہر شخص سے مِلتے اور پہچانتے ہیں۔ ہم مُسکراتے ہیں، جو تنہا بیٹھے ہوتے ہیں اُن پاس جا کر بیٹھتے ہیں، نئے رُجُوع لانے والوں، پھر سے فعال ہونے والے بھائیوں اور بہنوں، نوجوان لڑکے لڑکیوں، بشمول پرائمری کے ہر بچے کا نام یاد کرتے ہیں۔

خُود کو اُن کی جگہ پر رکھ کر سوچتے ہیں، ہم دوستوں، مہمانوں، حلقے میں نئے آنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، مصُروف افراد کو مُختلف ذمہ داریاں دی جاتی ہیں۔ ہم غم کا شِکار ہوتے ہیں، خُوشی بھی مناتے ہیں، اور ایک دوسرے کے لیے موجُود بھی ہوتے ہیں۔ جب ہم اپنے مثالی مقام تک پہنچ نہیں پاتے اور بےحسی، رائے زنی، یا مُتعصبانہ عُجلت سے کام لیتے ہیں، تو ہم ایک دُوسرے سے مُعافی کے طلب گار ہوتے ہیں اور بہتر عمل انجام دیتے ہیں۔

افریقہ سے تعلق رکھنے والے خاندان نے کہا، جو اب امریکہ میں مُقیم ہیں، ”پہلے دن سے کلِیسیا کے ارکان دوست پرور اور مِلنسار تھے۔ ہر ایک نے ہمیں اپنایت کا احساس دِلایا۔ کسی نے بھی ہمیں حقارت سے نہیں دیکھا۔“ اُن کے والِد نے کہا، ”بائِبل مُقدّس اِنجِیل کے پھلوں کی تعلیم دیتی ہے جو اِنجِیل کی جڑوں سے پروان چڑھتے ہیں۔“ ”اور مُبلغین“ اُن کی والِدہ اور والد نے کہا، ”ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا بیٹا اور بیٹی اِن مُبلغین کی طرح پرورِش پائیں۔“ بھائیو اور بہنو، ہم اُس کی سرائے میں سب کا گرم جُوشی سے اِستقبال کریں۔

تِیسری، اُس کی سرائے میں، ہم سِیکھتے ہیں کہ کاملِیت یِسُوع مسِیح میں پُوری ہوتی ہے، دُنیائے کمال پرستی میں نہیں۔ غیر حقیقی اور غیر حقیقت پسندانہ، ”انسٹا کامل“ فلٹر کامل پسندی کی دُنیا ہمیں احساسِ کم تری کا شِکار، سوائپس، لائقس، یا ڈبل ٹَیپس، کی اسِیر بنا سکتی ہے۔ اِس کے برعکس، ہمارا نجات دہندہ یِسُوع مسِیح ہمارے بارے میں وہ سب کُچھ جانتا ہے جو ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی اور جان سکے، اور وہ پھر بھی ہم سے پیار کرتا ہے۔ اُس کی اِنجِیل دُوسرے اور تِیسرے اَمکانات کی ہے جو اُس کے کَفّارے کی قُربانی سے مُمکن ہُوا۔۱۲ وہ ہم سب کو نیک سامری بننے کی دعوت دیتا ہے، عیب جوئی کرنے والے کم اور خُود کے ساتھ ساتھ ایک دُوسرے کو مُعاف کرنے والے زیادہ، یعنی جب ہم اُس کے حُکموں پر چلنے کی پُوری پُوری کوشش کرتے ہیں۔

جب ہم ایک دُوسرے کی مدد کرتے ہیں تو ہم اپنی مدد کرتے ہیں۔ ایک خاندان کو مَیں جانتا ہُوں جو مصروف راہ گُزر کے قریب رہتا تھا۔ اکثر مسافر رُک کر اُن کی مدد مانگتے۔ ایک صُبح سویرے سویرے اُس خاندان نے اپنے دروازے پر زوردار دستک سُنی۔ تھکاوٹ اور پریشانی کی حالت سوچ رہے تھے کہ رات کے ۲ بجے کون ہو سکتا ہے، کاش، اِس بار کوئی دُوسرا اِس کی مدد کر دے۔ جب لگاتار دستک جاری رہی تو، اُنھوں نے سُنا، ”آگ—آپ کے گھر کے پچھواڑے میں آگ لگ گئی ہے!“ نیک سامری ایک دُوسرے کی مدد کرتے ہیں۔

چوتھی، اُس کی سرائے میں، ہم یِسُوع مسِیح پر مرکوز اِنجِیلی برادری کا حِصّہ بنتے ہیں، بحال شُدہ سچّائی، زِندہ نبیوں اور رسُولوں، اور یِسُوع مسِیح کے ایک اور عہد نامہ—مورمن کی کِتاب میں لنگرانداز ہوتے ہیں۔ وہ ہمیں اپنی سرائے میں لاتا ہے اور اپنے گھر—مُقدّس ہیکل میں بھی۔ خُداوند کا گھر وہی مقام ہے جہاں یریحو کے راستے پر زخمی شخص کی طرح، نیک سامری ہمیں پاک صاف کر سکتا ہے، ہمیں خُدا کی موجودگی میں واپس آنے کے لیے تیار کرسکتا ہے، اور ہمیں خُدا کے خاندان میں ہمیشہ کے لیے مُتحد کرسکتا ہے۔ اُس کی ہیکلیں اُن سب کے لیے کُھلی ہیں جو اِیمان لاتے اور فرماں بردار ہوتے ہیں۔

ہیکل کی خُوشی میں متنوع ورثہ، ثقافتوں، زبانوں اور نسلوں کے درمیان میں اِنجِیلی اتفاق و اتحاد شامل ہے۔ ٹیلرزوِل یوٹاہ کی ہیکل کی تعمیر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر، ۱۷ سالہ میکس ہارکر نے اپنے خاندان کی اِیمانی میراث ذِکر کیا جس کی اِبتدا چھے نسلیں پہلے اُس کے پردادا کے پردادا جوزف ہارکر اور اُس کی اہلیہ، سوزنا سِنِیتھ کی بدولت ہُوئی تھی۔ یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل میں، ہم سب اپنی اپنی خاندانی نسلوں میں مضبُوط کڑی بن سکتے ہیں۔

آخِر میں پانچوِیں، ہم شادمان ہوتے ہیں کہ خُدا اپنے بچّوں سے خواہ سِیرتیں اور صُورتیں مُختلف، ہر قَوم اور قبِیلہ اور اَہلِ زُبان اور اُمّت سے پیار کرتا ہے۔

گزشتہ ۴۰ برسوں سے میں، کلِیسیا کے اَرکان بڑی تعداد میں بین الاقوامی ہو چکے ہیں۔ ۱۹۹۸ سے، کلِیسا کے زیادہ تر اَرکان ریاست ہائے مُتحدہ امریکہ اور کینیڈا سے بیرون مُقیم ہیں۔ سن ۲۰۲۵ تک، ہم توقع کرتے ہیں کہ کلِیسیا اَرکان کی تعداد لاطینی امریکہ میں اُتنی ہی ہوگی جِتنی ریاست ہائے مُتحدہ اور کینڈامیں ہے۔ باپ لحی کی بااِیمان نسل کو اِکٹھا کرنے کی نبوُّت پُوری ہو رہی ہے۔ بااِیمان مُقدّسِین، بشمول جو آبائی صفوں میں ہیں، اِس عالم گیر کلِیسیا کے لیے عقیدت اور خدمت کا ذخیرہ ہیں۔

نیز ، کلِیسیا کے بالغ افراد کی اکثریت اب غیر شادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ ہے۔ یہ بڑی اہم تبدیلی ہے۔ اِس میں ہماری ریلیف سوسائٹی کی نصف سے زیادہ بہنیں اور ہمارے آدھے سے زیادہ بالغ کہانتی بھائی شامل ہیں۔ مردم شُماری کا اَیسا طرزِ رہن دُنیا بھر کی کلِیسیا میں ۱۹۹۲ سے ہے اور ریاست ہائے مُتحدہ اور کینڈا میں ۲۰۱۹ سے ہے۔

خُداوند کے حُضُور اور اُس کی کلِیسیا میں ہمارا پیش ہونا ہماری ازدواجی حیثیت کا نہیں بلکہ یِسُوع مسِیح کے وفادار اور جُراَت مند شاگِرد بننے کا مُعاملہ ہے۔۱۳ بالغان بالغوں کی حیثیت سے دیکھنا اور ذمہ دار ہونا اور بڑوں کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے شاگرد ہر جگہ سے، ہر صُورت میں، تعداد، رنگ، اور عمر میں، ہر کوئی نیک اِرادوں، خُوبیوں، اور بےپناہ صلاحیتوں کے ساتھ خِدمت کرنے اور برکت کا باعث بننے کے لیے آتے ہیں۔ ہم دائمی خوشی اور اِیمان کے ساتھ توبہ۱۴ کرنے کے لیے یِسُوع مسِیح کی تقلید کے روزانہ مُشتاق ہوتے ہیں۔

اِس زِندگی کے دوران میں، ہم بعض اوقات خُداوند کے مُنتظر ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ہم ابھی اَیسی جگہ پر نہ ہوں جہاں ہم اُمید کرتے ہیں اور آیندہ ہونے کی آرزو رکھتے ہیں۔ کسی عقیدت مند بہن کا کہنا ہے کہ، ”خُداوند کی طرف سے اِیمان کے ساتھ اُس کی رحمتوں کے مُنتظِر ہونا مقدس مقام ہے۔ اَیسا مایُوسی، تکبُر، یا آزمانے کے لیے نہیں بلکہ پاکیزہ تعظیم کی حالت میں لازم ہے۔“۱۵ اِس دوران میں، ہم اب زِندہ ہیں ، زِندگی کو شُروع کرنے کے منتظر نہیں ہیں۔

یسعیاہ کا وعدہ ہے، ”لیکن خُداوند کا اِنتظار کرنے والے ازسر نَو زور حاصِل کریں گے؛ وہ عُقابوں کی مانِند بال و پر سے اُڑیں گے وہ دوڑیں گے اور نہ تھکیں گے؛ وہ چلیں گے اور ماندہ نہ ہوں گے۔“۱۶

ہمارا نیک سامری دوبارہ آنے کا وعدہ کرتا ہے۔ مُعجزے رُونما ہوتے ہیں جب ہم اُسی کی طرح ایک دُوسرے کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ جب ہم شِکستہ دِل اور پشیمان رُوح کے ساتھ،۱۷ آتے تو ہم یِسُوع مسِیح کی آواز سُنتے ہیں اور اُس کے فہمیدہ بازوؤں میں تحفظ پاتے ہیں۔۱۸ مُقدّس رُسُوم باطنی نِیت اور ظاہری اعمال کی تقدیس کے لیے عہُود سے وابستگی اور ”دین داری کی قُدرت“۱۹ عطا کرتے ہیں۔ اُس کی شفِیق اُلفت اور تحمل مزاجی سے، اُس کی کلِیسیا ہماری سرائے بن جاتی ہے۔

جب ہم اُس کی سرائے میں جگہ بناتے ہیں، سب کا خیرمقدم کرتے ہیں تو، ہمارا نیک سامری ہماری گرد آلُود بشری شاہ راہوں پر ہمیں شِفا بخش سکتا ہے۔ کامِل محبت کے ساتھ، ہمارا آسمانی باپ اور اُس کا بیٹا یِسُوع مسِیح، وعدہ کرتے ہیں ”اِس دُنیا میں تسلّی، اور اَگلے جہان میں اَبَدی زِندگی“۲۰—”چُوں کہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔“۲۱ مُیں نہایت شُکر گُزاری کے ساتھ شہادت اور گواہی دیتا ہُوں اور یِسُوع مسِیح کے پاک اور پوّتِر نام پر، آمین۔