آپ اِسرائیل کو اکٹھا کرسکتے ہیں۔
مُجھے پُختہ یقین ہے آپ نوجوان یہ کر سکتے ہیں کیوں کہ یہ آپ کی پہچان کی بابت ہے اور آپ کے اِندر حوصلہ و ہمت ہے۔
تقریباً تین برس پہلے، صدر رسل ایم نیلسن نے کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقّدسینِ آخِری ایّام کے نوجوانان کو ”خُداوند کے جواں لشکر کو اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے“ کے لیے پردے کی دونوں طرف مدد کی دعوت دی ہے۔ اُنھوں نے فرمایا، یہ اِکٹھا کیا جانا، آج زمین پر وقوع پذیر ہونے والا سب سے اہم فریضہ ہے۔۱ مُجھے پُختہ یقین ہے آپ نوجوان یہ کر سکتے ہیں—اور بڑے اچھے سے کر سکتے ہیں—کیوں کہ (۱) یہ آپ کی پہچان کی بابت ہے اور (۲) آپ کے اِندر حوصلہ و ہمت ہے۔
اِکتالِیس برس پہلے، ہماری کلِیسیا کے دو مُبلغین نیو جرسی، ریاست ہائے مُتحدہ میں کسی گھر کی طرف روانہ ہُوئے۔ مُعجزانہ طور پر، اپنے وقت پر، دونوں والدین اور اُن کے دس بچّوں نے بپتسما پایا نبی کے کلام کے مُطابق، اُنھوں نے اپنی زِندگیوں میں ”خُدا کو غالِب آنے دیا۔“۲ مَیں کہنا چاہتا ہُوں ”ہماری زِندگیوں میں۔“ پھر تِیسرا بچّہ تھا۔ میری عُمر ۱۷ برس تھی جب مَیں نے یِسُوع مسِیح کی تقلید کا اَٹل عہد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بلکہ سوچیں مَیں نے مزید کیا کیا فیصلے کیے؟ کُل وقتی تبلغی خدمت پر نہ جاؤں گا۔ یہ کُچھ زیادہ ہی تھا۔ اور اِس کی مُجھ سے توقع بھی نہیں کی جا سکتی تھی، دُرست؟ مَیں نیا نیا کلِیسیائی رُکن تھا۔ میرے پاس کوئی پیسے نہ تھے۔ اِس کے علاوہ، چُوں کہ مَیں ابھی ابھی مغربی فلاڈیلفیا کے قریب ترین ہائی اسکول سے فارغ اُلتحصیل ہُوا تھا اور مُجھے چند خطرناک مسائل کا مقابلہ بھی کرنا پڑا تھا، چُناں چہ مَیں پُورے دو سال گھر سے دُور رہنے پر اندر ہی اندر ڈر رہا تھا۔
آپ کی اصل پہچان
لیکن مَیں نے ابھی ابھی سیکھا تھا کہ کُل بنی نوع اِنسان اپنے اپنے جنم سے پیشتر رُوحانی بیٹے اور بیٹیوں کی حیثیت سے ہمارے آسمانی باپ کے ساتھ بسیرا کر چُکے ہیں دُوسروں کو یہ بات جاننے کی ضرورت تھی، جَیسے مَیں نے جانا تھا، کہ ہمارا آسمانی باپ چاہتا ہے اُس کے سارے بچّے اُس کے حُضُور ابدی زِندگی میں شامان ہوں۔ پس، زمِین پر کسی کو خلق کرنے سے پہلے، اُس نے راحت اور نجات کا کامِل منصُوبہ پیش کیا جِس میں یِسُوع مسِیح نجات دہندہ ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے، کہ شیطان نے خُدا کے منصُوبے کی مخالفت کی۔۳ مُکاشفہ کی کِتاب کے مُطابق، ”پِھر آسمان پر لڑائی ہُوئی!“۴ شیطان نے عیاری کے ساتھ آسمانی باپ کے رُوحانی بچّوں کے ایک تہائی کو دھوکا دیا کہ خُدا کے مغلٗوب ہونے کی بجائے خُود غالِب ہونا چاہا۔۵ لیکن آپ نہیں! یُوحنا رسُول نے دیکھا کہ ”آپ [اپنی] گواہی کے کلام کے باعِث“ شیطان پر غالِب آئے تھے۔۶
میری اَصل پہچان کا عِلم، مُجھے میری بطریقی برکت کی مدد سے مِلا، جِس سے مُجھے صدر سپنسر ڈبلیو کمبل کی دعوتِ اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کا حوصلہ اور اِیمان پایا۔۷ عزیز دوستو، اَیسا آپ کے لیے بھی ہوگا۔ پہلے اپنے کلام کی گواہی کے باعث شیطان پر قابو پائی پھر آپ کو رفاقت شراکت، اور دعوت۸ میں مدد مُہیا کرے گا—دُوسروں کو آنے اور دیکھنے، آنے اور مدد کرنے، اور آنے اور وابستہ ہونے کی دعوت دینا، جِس دوران میں وہی جنگ جو خُدا کے بچّوں کی جانوں کے خِلاف شِدت سے لڑی جا رہی ہو۔
آپ کا قوی باطنی اِیمان
آپ کے اندر کی بے پناہ طاقت کا کیا ہوگا؟ ذرہ سوچو: آپ نے زوال پذیر دُنیا میں آنے کے لیے خُوشی۹ کا نعرہ لگایا جہاں سب کو جسمانی اور رُوحانی موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم اپنے طور پر کبھی بھی غالِب نہ آ سکیں گے۔ ہم نہ صرف اپنے گُناہوں بلکہ دُوسروں کے گُناہوں سے بھی دوچار ہوں گے۔ بنی نوع اِنسان عملی طور پر ہر قسم کی قابلِ تصُّور شِکست و ریخت اور مایُوسی میں سے گُزرے گی۱۰— یہ سب ہمارے ذہنوں پر پردہِ فراموشی کی حالت میں ہوگا اور دُنیا کا بدترین دُشمن ہمیں نِشانہ بنانے اور آزمانے میں لگا رہتا ہے۔ پاک صاف ہونے اور جی اُٹھنے کے بعد خُدا کی پاک حُضُوری میں آرام پانے کی اُمید و آس کا سارا دارومدار ایک ہی ہستی کے وعدے پر قائم ہے۔۱۱
کس بات نے آپ کو آگے بڑھنے کی ہمت دی؟ صدر ہنری بی آئرنگ نے سِکھایا، ”خُوشی کے اِس منصُوبے کی حمایت کرنے اور اِس میں یِسُوع مسِیح کے رُتبے کے لیے یِسُوع مِسیح پر اِیمان لانا ضروری امر تھا جب آپ کو فنا پذیری میں درپیش آنے والے مسائل کا بہت کم عِلم تھا۔“۱۲ جب یِسُوع مسِیح نے فانی زِندگی میں آنے اور ہمیں اِکٹھا کرنے۱۳ اور نجات دینے کے لیے اپنی زِندگی دینے کا وعدہ کِیا، تو آپ نے صرف اُس کا اعتبار نہیں۔ آپ ”پارسا رُوحوں“۱۴ کا اُس پر اِس قدر ”بےپناہ اِیمان“ تھا کہ آپ نے اُس کے وعدے کو یقینی صُورت میں دیکھا تھا۔۱۵ وہ جھوٹ نہیں بول سکتا تھا، لہذا آپ نے اُسے یُوں دیکھا جَیسے اُس نے مُتجسم ہونے سے بہت پہلے ہی آپ کے لیے اپنا خون بہایا ہے۔۱۶
یُوحنا کے علاماتی کلمات میں، آپ ”برّہ کے خُون کے باعث [شیطان] پر غالِب آئیں ہیں۔“۱۷ صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سِکھایا کہ اُس جہان میں ”[آپ] نے اِنتہا کو اِبتدا سے دیکھا۔“۱۸
فرض کریں کہ آپ کے سکول جانے سے ایک دن قبل آپ کے والدین میں سے کوئی ایک پکا وعدہ کرتا ہے کہ جب آپ گھر واپس آئیں گے تو آپ اپنی پسند کا کھانا کھا سکتے ہیں! آپ پُرجوش ہیں! دورانِ سکول آپ اُس کھانے کو کھانے کا تصُّور کرتے ہیں اور اُس کا ذائقہ پہلے ہی چکھ سکتے ہیں۔ قدرتی طور پر، آپ اپنی خُوش خبری کا تذکرہ دوسروں کے ساتھ بھی کرتے ہیں۔ گھر جانے کا اِنتظار آپ کو اِس قدر خُوشی دیتا ہے کہ سکول کے اِمتحانات اور مُعاملات ہلکے دِکھائی دیتے ہیں۔ کوئی بھی بات آپ کی خُوشی کو نہ چھِین سکتی ہے اور نہ آپ کو شک کرنے پر اُکسا سکتی ہے کیوں کہ یہ وعدہ اِنتہائی یقینی ہے! اِسی طرح، اِس سے قبل کے آپ پارسا رُوحیں مُجسم ہُوئیں، آپ نے مسِیح کے وعدوں کو اِس یقینی طریقے دیکھنا سِیکھ لیا تھا، اور آپ نے اُس کی نجات کو چکھا۱۹تھا۔ آپ کا اِیمان جسم کے پٹھوں کی طرح ہے جب آپ ورزش کرتے ہیں تو وہ اور زیادہ مضبُوط اور توانا ہوتے جاتے ہیں، لیکن وہ پہلے سے آپ کے اندر موجود ہیں۔
آپ مسِیح پر اپنے اِنتہائی پُختہ اِیمان کو کس طرح بیدار کرسکتے ہیں اور اب اِسے اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے اور شیطان پر دوبارہ فتح پانے کے لیے کیسے بروئے کار لا سکتے ہیں؟ دوبارہ سے اُمید کرنا سِیکھ کر اور بالکل اُسی اعتقاد کے ساتھ آج خُداوند کے اِکٹھا کرنے اور نجات دینے کے وعدے کو دیکھیں۔ وہ بنیادی طور پر ہمیں یہ سِکھانے کے لیے مورمن کی کِتاب اور اپنے کے نبیوں کو وسِیلہ بناتا ہے۔ مسِیح کی آمد سے بہت عرصہ پہلے، نِیفی ”نبیوں، اور … کاہنوں، اور … اُستادوں … نے [اپنے لوگوں] کو ممسُوح پر اُمید رکھنے کی ترغیب دی، اور اُس کی آمد پر اِس طرح یقین کرایا جَیسے وہ پہلے ہی آ چُکا تھا۔“۲۰ کئی مثالوں میں سے ایک، ابی نادی نے مسِیح کی آمد سے ۱۴۸ برس قبل سِکھایا، ”اور اب اگر مسِیح اِس جہان میں نہ آ گیا ہوتا تو رہائی وجُود میں نہ آ چُکی ہوتی، اُن آیندہ رُونما ہونے والی باتوں کے بارے یُوں بات کرتے ہُوئے جیسے کہ وہ پہلے ہی ہو چکی تھیں۔“۲۱ ایلما کے اَلفاظ میں، اَبی نادی نے ”اِیمان کی آنکھ کے ساتھ اُمید رکھی“۲۲ اور خُدا کے نجات کے وعدے کو اَیسے دیکھا جَیسے وہ پہلے سے پُورا ہو گیا ہے۔ وہ مسِیح کے مُجسم ہونے سے بہت پہلے ”برّہ کے خُون اور … اپنی گواہی کے کلام سے شیطان پر غالِب آئے،“ بالکل جَیسے آپ آئے تھے۔ اور خُداوند نے اُنھیں اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے اور دعوت دینے کی قُدرت بخشی تھی۔ وہ آپ کے لیے بھی اَیسا کرے گا جب آپ اِیمان کے ساتھ اُمید رکھتے ہیں، اِسرائیل اِکٹھا ہوتا دیکھتے ہیں—دُنیا بھر میں اور اپنے اپنے ”حلقوں“۲۳میں—اور سب کو دعوت دیتے ہیں!
سینکڑوں مُبلغین مسِیح پر قبل از فانی زِندگی والا اِیمان رکھ کر جنھیں وہ مِلتے یا سِکھاتے ہیں اُنھیں بپتسما اور ہیکل کے لباس میں ملبوس تصُّور کرتے ہیں۔ خطبہ بعُنوان ”انجام کو سوچ کر اِبتدا کریں“۲۴ میں، صدر نیلسن نے اپنے شخصی مثال کا ذِکر کرتے ہُوئے بتایا اور تبلیغی راہ نُماؤں کو ہدایت دی کہ ہمارے مُبلغین کو بھی اَیسا کرنا سِکھائیں۔ یہ جان کر اُنھوں نے یِسُوع مسِیح پر قبل از فانی زِندگی والے اِس عظیم اِیمان کا مُظاہرہ کیا جِس نے ہمارے عزیز مُبلغین کو ”اُس کی سُننے“۲۵ میں بڑی مدد فرمائی اور اُن کے عظیم اِیمان کو فعال بنایا کہ خُدا کے وعدے کے مُطابق اِسرائیل کو اِکٹھا کریں۔
بےشک. جھوٹ بولنے سے اِیمان کو نقصان ہوتا ہے۔.۲۶ میرے دوستو، جان بوجھ کر اَیسی چِیزوں کا تصُّور کرنا یا دیکھنا جو آپ واقعی آپ کے تشخُص سے مُتصادم ہیں، خاص طور پر فُحش نگاری، آپ کے مسِیح پر اِیمان کو کم زور کر دیں گی اور توبہ کیے بغیر اِس کو ختم کرسکتی ہیں۔ براہِ کرم مسِیح پر اِیمان بڑھانے کے لیے اپنے خیالات کا اِستعمال کریں، اِس کو برباد کرنے کے لیے نہیں۔
بچّوں اور نوجوانوں کے لیے لائحہِ عمل
بچّوں اور نوجوانوں کا لائحہِ عمل پیغمبرانہ طریقہ ہے جو آپ کو ہمارے نوجوانوں میں اپنے عظیم اِیمان کو پُختہ کرنے میں مدد دے گا۔ صدر اوکس نے سِکھایا، ”یہ پروگرام آپ کو چار شعبوں میں ہمارے نجات دہندہ کی طرح بننے میں مدد دینے کے لیے تشکیل کِیا گیا ہے: رُوحانی، معاشرتی، جسمانی اور خِرد۔“۲۷ جب آپ نوجوان اِنجِیل میں زِندگی گُزارنے، دُوسروں کی دیکھ بھال کرنے میں—گُزارنے—سب کو اِنجِیل قبُول کرنے کی دعوت دینے، خاندانوں کو ہمیشہ کے لیے متحد کرنے، اور تفریحی سرگرمیوں کا اہتمام کرنے میں راہ نمائی کرتے ہیں،۲۸ تو مسِیح پر آپ کا قبل از فانی زِندگی والا عظیم اِیمان پھر سے نمودار ہوگا اور اِس زِندگی میں اُس کے فرض کو پُورا کرنے لیے تقویت بخشے گا۔
نیز، اِنفرادی اہداف، ”خاص طور پر قلیل مدتی اہداف“،۲۹ آپ کو اپنے قوی اِیمان کی جوت جگانے میں مدد کرتے ہیں۔ جب آپ کوئی موّثر ہدف طے کرتے ہیں تو آپ اُمید لگاتے ہیں، جَیسے آپ نے پہلے لگائی تھی، اور اُس پر نظر رکھتے ہیں کہ آپ یا کوئی اور اَیسا بنے جَیسا آپ کا آسمانی باپ چاہتا ہے۔۳۰ تب آپ منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اُسے حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔ بُزرگ کوئنٹن ایل کُک نے سِکھایا، ”کبھی منصُوبہ بندی، اہداف کا تعین کرنے … ، اور [ دُوسروں کو دعوت دینے]—اِیمان کی آنکھ کے ساتھ سارا کُچھ کرنے کی اہمیت کو کم نہ سمجھنا۔“۳۱
منشا آپ کی ہے! خُداوند نے آپ کے لیے فرمایا، ”اُن میں یہ قُوّت [فیصلے کی] ہے۔“۳۲ بُزرگ نیل ایل اینڈرسن نے وضاحت فرمائی، ”آپ کا اِیمان اِتفاق سے نہیں بلکہ اِنتخاب سے بڑھتا ہے۔“۳۳ اُنھوں نے مزید فرمایا، ”[کوئی بھی] مُخلص سوال[آپ کرنا چاہیں] … صبر اور اِیمان کی نگاہ سے اُس کا جواب مِل جائے گا۔“۳۴
مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ (۱) آپ کی اَصل پہچان اور (۲) آپ کے اندر مسِیح پر بےپناہ اِیمان کی قُوّت آپ کو توفیق عطا کرتی ہے کہ ”آپ سب کو مسِیح کے پاس آنے اور اُس کے کَفّارے کی رحمتیں پانے کے لیے دعوت دے کر نجات دہندہ کی دوبارہ آمدِ کے لیے دُنیا کو تیار کرنے میں مدد کریں۔“۳۵ ہم سب مورمن کی کِتاب کے قوی وعدے کی راحت کو بانٹ سکتے ہیں:
”راست باز جو نبیّوں کو سُنتے، اور … ثابت قدمی سے مسِیح کے مُنتظر رہتے ہیں … ہر قسم کی ایذا رسانی کے باوجود … ہلاک نہ ہوں گے۔
”بلکہ [مسِیح] … اُنھیں شِفا دے گا، اور وہ اُس کے ساتھ صُلح و سلامتی میں رہیں گے۔“۳۶
یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔