مجلسِ عامہ
یِسُوع مسِیح: ہمارا تیماردارِ جان
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۱


یِسُوع مسِیح: ہمارا تیماردارِ جان

جب ہم حقیقی طور پر اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں، تو ہم مسِیح کے مخلصی بخش کفارے کو اپنی زندگی میں مکمل طور پر موثر بنا رہے ہوتے ہیں۔

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، ایسٹر کی اِس روشن صبح میرا دل کُل انسانی تاریخ میں وقوع پذیر ہونے والے شاندار ترین، پُر شکوہ ترین اور عظیم ترین واقعے، یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے مخلصی بخش کفارے کو یاد کر کے انتہائی شادمان ہے۔ یسعیاہ نبی کے جانے پہچانے الفاظ تمام اطفال یزداں کی جانب سے مُنجّی کی عظیم اور بے لوث زندگی کو عمدگی سے بیان کرتے ہیں۔

”اُس نے ہماری مشقتیں اُٹھا لیں اور ہمارے غموں کو برداشت کیا پر ہم نے اُسے خُدا کا مارا کُوٹا اور ستایا ہوا سمجھا۔

”وہ ہماری خطاؤں کے سبب گھائل کیا گیا، ہماری بدکرداری کے باعِث کچلا گیا، ہماری ہی سلامتی کے لیے اُس پر سیاست ہوئی تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شِفا پائیں۔“۱

اپنی مرضی سے تمام بنی نوع انسان کے گناہ خود پر لے کر، ظالمانہ طور پر مصلوب کیے جانے اور تیسرے دن موت پر فتح پا لینے۲ کی وجہ سے یِسُوع مسِیح نے قدیم زمانہ میں اسرائیلوں کو دی گئی فسح کی رسم کو مقدس تر معنی عطا کر دیئے۔۳ نبوت کی تکمیل کرتے ہوئے اُس نے اپنا جسم اور قیمتی خون، عظیم اور آخری قربانی کے طور پر پیش کیا، ۴ اور یوں خُداوند کی فسح منانے کے لیے استعمال ہونے والی روایتی نشانیوں کو مباح قرار دیا۔۵ ایسا کرتے ہوئے مسِیح نے ایسی جسمانی اور روحانی تکلیف براداشت کی جو انسانی سمجھ کی دسترس سے باہر ہے۔ نجات دہندہ نے خود کہا ہے:

”کیونکہ دیکھو، میں، خُدا نے سب کے لیے یہ باتیں جھیلی ہیں، …

”جس نے مجھے، حتیٰ کہ خُدا، سب سے عظیم کو، درد سے لرزا دیا، اور ہر مسام سے خون بہہ نکلا، اور رُوح اور جسم دونوں کو دُکھ اُٹھانا پڑا—اور چاہا کہ میں یہ کڑوا پیالہ نہ پیوں، اورپیچھے ہٹوں—

”اِس کے باوجود، میں بنی آدم کے لیے اپنی تیاریوں میں شریک ہوا اور اِنھیں اختیام پذیر کیا ہے۔“ ۶

مسِیح نے اپنی لا محدود اور رحیم قربانی کے ذریعے بڑی مہربانی میں باپ کی مرضی۷ کو پورا کیا۔ وہ جسمانی اور روحانی موت کے ڈنگ پر غالب آیا ۸ جو دنیا میں گرنے کے سبب آئیں ۹ اور ہمیں ممکنہ جلالی ابدی نجات کی پیش کش کی۔۱۰

یِسُوع ہی وہ واحد ہستی تھا جو اِس ابدی اور کامل قربانی کو ہم سب کے لیے مکمل کرنے کے قابل تھا۔۱۱ دُنیا کے بننے سے پہلے ہی وہ عظیم آسمانی مشاورتی مجلس میں چنا اور مقرر کیا گیا۔۱۲ مزید براں فانی عورت سے پیدا ہو کر اُس نے جسمانی موت کو وارثت میں پایا لیکن خُدا کے اکلوتے بیٹے ہونے کی وجہ سے اُس نے خُدا سے اپنی زندگی دے دینے اور پھر اُسے واپس لے لینے کی قدرت وراثت میں پائی۔۱۳ مزید براں، مسِیح نے کامل زندگی گزاری جو کسی بھی داغ سے پاک تھی اور، لہذا، الہٰی انصاف کے تقاضوں سے مستثنیٰ تھی۔۱۴ ایک بار نبی جوزف سمتھ نے تعلیم دی:

”یِسُوع مسِیح کی ثالثی کے بغیر نجات دُنیا میں نہیں آ سکتی تھی۔

”خُدا نے … اپنے بیٹے کی قُربانی کا ہدیہ تیار کیا، جسے اپنے مقررہ وقت پر بھیجا جانا تھا تا کہ وہ … دروازہ کھولے جس میں سے اِنسان گُزر کر خُداوند کی حُضوری میں داخل ہو۔“۱۵

گو کہ نجات دہندہ نے اپنی قربانی کے ذریعے جسمانی موت کے اثرات کو کسی بھی شرط کے بغیر ہٹا دیا،۱۶ اُس نے ہماری خطاؤں سے توبہ کرنے کی ذاتی ذمہ داری کو ختم نہیں کیا۔۱۷ بلکہ اُس نے ہمیں ہمارے ابدی باپ کے ساتھ ملاپ کرنے کے لیے پیار بھری دعوت دی۔ یِسُوع مسِیح اور اُس کی کفارہ دینے والی قربانی کے وسیلے سے، ہم اپنے دل اور دماغ میں بڑی تبدیلی پانے کا تجربہ حاصل کرسکتے ہیں جو ہمیں خُدا اور عمومی زندگی کے بارے میں نیا رویہ بخش سکتا ہے۔۱۸ جب ہم مخلص ہو کر اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں اور اپنے دلوں اور مرضی کو خُدا اور اُس کے احکام کی طرف پھیرتے ہیں تو ہم اُس کی معافی پا سکتے ہیں اور اُس کے پاک رُوح کا اثر مزید گہرے طور پر محسوس کر سکتے ہیں۔ اُس کے رحم سے ہم اُس تکلیف کی گہرائی کا تجربہ پانے سے بچ جاتے ہیں جو نجات دہندہ نے جھیلی۔۱۹

توبہ کا تحفہ اُس کے بچوں کے لیے خُدا کی مہربانی کی عکاسی کرتا ہے اور خطاؤں پر غالب آنے میں اُس کی ناقابلِ فہم قدرت کا اظہار ہے۔ یہ ہماری کمزوریوں اور لغزشوں کے لیے ہمارے ابدی باپ کے صبر اور تادیر برداشت کا ثبوت بھی ہے۔ ہمارے عزیز نبی صدر رسل ایم نیلسن نے اِس تحفے کو ”خوشی اور ذہنی سکون کی کُنجی قرار دیا ہے۔“۲۰

میرے عزیز دوستو، میں آپ کو گواہی دیتا ہوں کہ جب ہم واقعتاً اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں،۲۱ تو ہم مسِیح کے مخلصی بخش کفارے کو اپنی زندگی میں مکمل طور پر موثر ہو جانے کی اجازت دے رہے ہوتے ہیں۔۲۲ ہم گناہ کی مزدوری سے آزاد ہو جائیں گے، اپنے زمینی سفر میں خُوشی پائیں گے اور ابدی نجات پانے کے حقدار ہو جائیں گے جو بنائے عالم سے ہی اُن کے لیے تیار کی گئی ہے جو یِسُوع مسِیح پر ایمان رکھتے اور اُس پر رجوع لاتے ہیں۔۲۳

اُس کی طرف سے نجات کے شہانہ تحفے کے علاوہ نجات دہندہ ہمیں ہماری تکلیفوں، آزمائشوں اور فانی زندگی کی کمزوریوں کا سامنا کرنے میں راحت اور تسلی فراہم کرتا ہے، بشمول اُن حالات کے جن کا تجربہ ہم نے جاری وبا کی وجہ سے حال ہی میں پایا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ فانیت میں ہم جن بھی تکالیف کا سامنا کرتے ہیں مسِیح ہمیشہ اُن سے باخبر ہوتا ہے۔ وہ تمام تلخی، تکلیف، جسمانی درد اور اُن جذباتی و روحانی مشکلات کو سمجھتا ہے، جن کا ہم سامنا کرتے ہیں۔ مسِیح کا دل رحم سے بھرا ہے اور وہ ہمیشہ ہماری مدد کے لیے تیار ہے۔ یہ اِس لیے ممکن ہے کہ اُس نے ذاتی طور پر جسم میں ہوتے ہوئے ہماری کمزوریوں اور خامیوں کی تکلیف خود پر لے لی۔۲۴

دل کی فروتنی اور حلیمی میں، ہماری خطاؤں اور غلطیوں کے لیے گھائل کیے جانے کے بعد وہ اُن تمام چیزوں سے نیچے اُترا اور آدمیوں کی طرف سے ناپسندیدگی کو، رد کیے جانے کو اور تحقیر کو برداشت کیا۔ اُس نے سب لوگوں کے لیے یہ چیزیں جھیلیں، خود پر تمام دنیا کے گناہ لے لیے،۲۵ اور یوں ہمارا مختتم روحانی نگہبان ٹھہرا۔

جب ہم اُس کے قریب آتے ہیں، روحانی طور پر اپنے آپ کو اُس کی نگرانی میں دے دیتے ہیں تو ہم اُس کا جُوا خود پر لے لینے کے قابل ہو جاتے ہیں، جو ملائم ہے اور اُس کا بوجھ خود پر لینے کے قابل ہو جاتے ہیں جو ہلکا ہے اور یوں ہم موعودہ تسلی اور آرام پاتے ہیں۔ مزید براں ہم مشکلات کمزوریوں اور زندگی کے غموں پر غالب آنے کی قوت پائیں گے جنہیں اُس کی مدد اور شفا بخش قوت کے بغیر براشت کرنا بہت ہی مشکل ہے۔۲۶ صحائف تعلیم دیتے ہیں ”اپنا بوجھ خُداوند پر ڈال دے، وہ تجھے سنبھالے گا“۲۷ ”اور پھر خُدا [ہمیں] عطا کرے کہ [اُس کے] بیٹے کی خوشی کے ذریعے [ہمارے] بوجھ ہلکے ہوں۔“۲۸

شبیہ
ریجینا اورماریو ایمریک

پچھلے سال کے آخر میں مجھے ایک عزیز جوڑے ماریو اور رجینا ایمریک کی موت کا پتہ چلا جو خُداوند کے بہت وفادار تھے اور چار دن کے فرق سے کووڈ-۱۹ کی پیچیدگیوں کی وجہ سے دونوں کی وفات ہوئی۔

اُن کے بیٹوں میں سے ایک نے، جو اِس وقت برازیل میں بطور اُسقف خدمت کر رہا ہے، مجھے یہ بتایا: ”اپنے والدین کو اِس حالت میں دنیا سے جاتے ہوئے دیکھنا مشکل تھا لیکن میں نے اِس حادثے کے دوران واضع طور پر خُداوند کا ہاتھ محسوس کیا کیونکہ مجھے وہ قوت اور سکون ملا جو سمجھ سے باہر ہے۔ یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفارے پر میرے ایمان کی وجہ سے مجھے الہی مدد ملی کہ اپنے خاندان کے ارکان کو مضبوطی اور تسلی دوں اور اُن سب کو بھی جنہوں نے اِس مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔ گو کہ جس معجزے کی سب کو امید تھی رونما نہیں ہوا، ذاتی طور پر میں دیگر معجزوں کا گواہ ہوں جو میری اپنی زندگی اور میرے خاندان کے ارکان کی زندگی میں رونما ہوئے ہیں۔ میں نے ناقابلِ بیان سکون محسوس کیا جس نے میرے دل کی گہرائیوں میں اُتر کر مجھے، میرے لیے نجات دہندہ کی محبت اور خُدا کے بچوں کے لیے خُدا کے منصوبے میں، امید اور اعتماد بخشا۔ میں نے سیکھا کہ سب سے زیادہ غم بھرے دنوں میں جب ہم اُسے اپنے پورے دل، جان، ذہن اور قوت سے تلاش کرتے ہیں تو نجات دہندہ کے محبت بھرے بازو ہمیشہ پھیلے رہتے ہیں۔

شبیہ
ایمریک خاندان

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، اِس ایسٹر کے اتوار پر میں اپنی سنجیدہ گواہی دیتا ہوں کہ یِسُوع مُردوں میں سے جی اُٹھا اور کہ وہ زندہ ہے۔ میں آپ کو گواہی دیتا ہوں کہ اُس سے اور اُس کے مخلصی بخش کفارے کے ذریعے، یِسُوع ہمیں جسمانی اور روحانی، دونوں طرح کی موت پر غالب آنے کی راہ مہیا کرتا ہے۔ اِن عظیم برکات کے علاوہ وہ مشکل اوقات میں تسلی اور یقین دہانی فراہم کرتا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جب ہم یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفارے پر بھروسا کرتے ہیں، اور اپنے ایمان میں آخر تک برداشت کرتے ہیں تو ہم اپنے پیارے آسمانی باپ کے وعدوں سے لطف اندوز ہوں گے جو اپنی حضوری میں ایک دن ہمارے واپس لوٹنے کو ممکن بنانے کے لیے اپنی قدرت کا مکمل استعمال کرتا ہے۔ یہ اُسی کا کام اور اُسی کی کلیسیا ہے!۲۹ میں آپ کو گواہی دیتا ہوں کہ یِسُوع ہی المسِیح، دنیا کا مخلصی دینے والا، موعودہ ممسوح اور قیامت اور زندگی ہے۔۳۰ میں یہ سچائیاں آپ کو اُسی کے پاک نام، یعنی باپ کے اکلوتے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام میں بتاتا ہوں، آمین۔

شائع کرنا