مسِیح جی اُٹھا ہے؛ اُس پر اِیمان پہاڑوں کو سِرکائے گا
اِس زِندگی میں یِسُوع مسِیح پر اِیمان ہمیں ملنے والی سب سے بڑی طاقت ہے۔ اِیمان لانے والوں کے لیے ساری چیزیں ممکن ہیں۔
عزیز بھائیو اور بہنو، مَیں شُکر گُزار ہُوں کہ آپ سے اِس اِیسٹر کے اِتوار پر کلام کرنے کا موقع ملا ہے۔۱ یِسُوع مسِیح کے کَفّارے کی قُربانی اور قیامت نے ہماری زِندگی کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا۔ ہم اُس سے محبت کرتے ہیں اور اُس کی اور اپنے آسمانی باپ کی شکرگزار ی کے طور پر عبادت کرتے ہیں۔
پِچھلے چھے ماہ کے دوران میں، ہم عالمی وبا کو قابُو میں لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ بیماری، نقصان اور اکیلے پن کے عالم میں آپ کی مُفاہمت اور رُوحانی طاقت پر حیران ہوتا ہُوں۔ مَیں مسلسل دُعا کرتا ہُوں کہ، اِن سارے حالات سے گُزر کر، آپ کو خُداوند کی آپ کے واسطے لازوال محبت محسُوس ہوگی۔ اگر آپ نے اپنی آزمایشوں کا جواب مضبُوط شاگِردیت کے ساتھ دیا ہے تو، گُزشتہ برس رائیگاں نہیں جائے گا۔
آج صبح، ہم نے کلِیسیا کے راہ نماؤں سے کلام سُنا ہے جو دُنیا کے ہر آباد براعظم سے آئے ہیں۔ یقیناً، اِنجِیلیں کی رحمتیں اور عِنایتیں ہر نسل، زبان اور اُمت کے لیے ہیں۔ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام عالم گیر کلِیسیا ہے۔ یِسُوع مسِیح ہمارا راہبر ہے۔
شُکر ہے، حتیٰ کہ وبائی بیماری بھی اِس کی سچّائی کو فروغ دینے کے عمل کو سُست نہ کر سکی۔ یِسُوع مسِیح کی اِنجیل ہی خاص طور پر اِس فسادی، اُلجھنوں بھری اور تھکی ماندہ دُنیا کی اَشد ضرورت ہے۔
خُدا کی ہر اُمت کو حق ہے کہ اُنھیں یِسُوع مسِیح کی شفا بخش، فدیہ دینے والے پیغام کو سُننے اور قبُول کرنے کا موقع میسر ہو۔ اب اور ہمیشہ کی—خُوشی کے لیے اِس پیغام سے بڑھ کر کوئی دُوسرا نہیں ہے۔۲ کوئی دُوسرا پیغام اِس سے زیادہ پُراُمید نہیں ہے۔ کوئی دُوسرا پیغام ہمارے معاشرے کے فسادات کو ختم نہیں کرسکتا۔
یِسُوع مسِیح پر اِیمان ہی پُورے عقیدے اور اِلہیٰ قُدرت کے چشمے کی بُنیاد ہے۔ پولوس رسُول کے مُطابق، ”بغَیر اِیمان کے [خُدا] کو پسند آنا نامُمکِن ہے: اِس لیے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہیے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔“۳
زِندگی کی ہر اچھی نعمت—ابدی اہمیت کی ہر ممکن برکت—کی اِبتدا اِیمان سے ہوتی ہے۔ خُدا کو اپنی اپنی زِندگیوں میں غالِب آنے کا موقع اِس اِیمان سے مِلتا ہے کہ وہ ہماری ہدایت و راہ نمائی فرمانے کو تیار ہے۔ سچّی توبہ اِس اِیمان کے ساتھ شروع ہوتی ہے کہ یِسُوع مسِیح ہمیں پاک صاف کرنے، شفا بخشنے اور مضبوط کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔۴
”خُدا کی قُدرت کا اِنکار نہ کرو،“ مرونی نبی نے اِعلان کیا، ”پَس وہ بنی آدم کے اِیمان کے موافق اپنی قُدرت کے باعث کارِ اِلہیٰ انجام دیتا ہے۔“۵ یہ ہمارا اِیمان ہے جو ہماری زِندگیوں میں خُدا کی قُدرت کو کھولتا ہے۔
اور اس کے باوجود، اِیمان پر تکیہ کرنا بھاری لگ سکتا ہے۔ بعض اوقات ہم حیرت میں پڑ سکتے ہیں کہ کیا ہم اِن نعمتوں کو پانے کے لیے اِس قدر اعتماد پیدا کرسکتے ہیں جن کی ہمیں اشد ضرورت ہے۔ بہرحال، خُداوند نے اِن خدشات کو مورمن کی کِتاب کے نبی ایلما کے کلام کے وسِیلے سے تسلی عطا کی ہے۔
ایلما ہم سے صاف صاف کہتا ہے کہ کلام کا تجربہ کریں اور اِیمان کے ذرّے پر توّکل، ہاں، یعنی اگر کم از کم [ہم] اِیمان لانے کی آرزُو جگا لیں۔“۶ فقرہ ”اِیمان کا ذرّہ“مجھے خُداوند کے کلامِ مُقدّس کے اُس وعدے کی یاد دِلاتا ہے کہ اگر ہم ’’میں رائی کے دانے کے برابر، بھی اِیمان ہو گا تو“ ہم اِس قابِل ہوں گے کہ ”اِس پہاڑ سے کہہ سکیں گے کہ یہاں سے سرک کر وہاں چلا جا اور وہ چلا جائے گا؛ اور کوئی بات [ہمارے] لیے ناممکن نہ ہو گی۔“۷
خُداوند ہماری فانی کم زوری کو سمجھتا ہے۔ ہم سب بعض اوقات ڈگمگاتے ہیں۔ بلکہ وہ ہماری پوشِیدہ صلاحیت کو بھی پہچانتا ہے۔ رائی کا ننھا سا بیج آغاز کرتا ہے لیکن تناور درخت میں بنتا ہے اِس قدر کہ اُس کی شاخوں پر پرندے گھونسلے بناتے ہیں۔ رائی کا بیج چھوٹے لیکن فروغ پاتے ہُوے اِیمان کی نمایندگی کرتا ہے۔۸
خُداوند کی کامِل قُدرت کی رسائی پانے کے لیے وہ ہم سے کامِل اِیمان کی توقع نہیں رکھتا۔ لیکن وہ ہم سے اِیمان لانے کا تقاضا کرتا ہے۔
عزیز بھائیو اور بہنو، اِس اِیسٹر کی صبح مَیں آپ دعوت دیتا ہُوں کہ اپنے اِیمان کو بڑھانا آج ہی شروع کریں۔ تُمھارے اِیمان کے باعث، یِسُوع مسِیح تُمھاری زِندگیوں کے پہاڑوں کو سرکانے کے لیے تُمھیں توفیق عطا کرے گا،۹ چاہے تُمھارے انفرادی مسائل ایورسٹ کی چوٹی جتنے اُونچے ہی کیوں نہ ہوں۔
آپ کے پہاڑ اَکیلا پن، وسوسہ، بیماری، یا دیگر ذاتی پریشانیاں ہوسکتے ہیں۔ آپ کے پہاڑ الگ الگ ہوں گے، اور پھر بھی آپ کے ہر مسئلے کا جواب اپنے اِیمان کو بڑھانا ہے۔ اِس کے لیے محنت درکار ہے۔ سُست اور کاہل شاگِرد کے لیے تو اِیمان کا ذرّہ بھی جمع کرنا ہمیشہ مُشکل لگتا ہے۔
کسی بھی کام کو عُمدہ طریقے سے کرنا محنت طلب ہے۔ یِسُوع مسِیح کا سچّا شاگِرد بننا کوئی اِستثنا نہیں ہے۔ اپنے اِیمان کو بڑھنا اور اُس پر توّکل کرنا محنت طلب ہے۔ اِیمان اور توّکل کو بڑھانے میں مدد دینے کے لیے مَیں آپ کو پانچ تجاویز پیش کرتا ہُوں۔
پہلی، مُطالعہ۔ مصروف و مشغول مُتعلم بنو۔ مسِیح کے مقصد اور خِدمت گُزاری کو سمجھنے کے لیے خُود کو صحائف میں غرق کرو۔ مسِیح کی تعلیم کا عِرفان پاؤ تاکہ اپنی زِندگی میں اِس کی قُدرت کا عِلم پاؤ۔ اِس سچّائی کو باطنی دروں میں بساؤ کہ یِسُوع مسِیح کا کَفّارہ تُم. پر لاگو ہوتا ہے۔ اُس نے تُمھارے دُکھوں، تُمھاری خطاؤں، تُمھاری کم زوریوں، اور تُمھارے گُناہوں کو اپنے اُوپر لے لیا ہے۔ اُس نے فدِیہ کی قیمت ادا کی ہے اور آپ کو ہر پہاڑ ہٹانے کی ہمت عطا کی ہے جس کسی کا بھی آپ کو سامنا کرنا پڑے۔ اپنے اِیمان، توّکل، اور اُس کی تقلِید کے مُشتاق ہونے کی بدولت تُم یہ ہمت پاتے ہو۔
اپنے پہاڑوں کو سِرکانے کے لیے مُعجزہ کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ معجزات کے بارے میں جانیں۔ خُداوند پر تُمھارے اِیمان کے مُوافق مُعجزے رُونما ہوتے ہیں۔ اِس اِیمان کا مرکزی نقطہ اُس کی رضا اور وقت پر توّکل کرنا ہے—وہ کب اور کیسے اپنی مُعجزانہ مدد سے تُمھیں نوازتا ہے۔ صرف تُمھاری بےاعتقادی تُمھاری زِندگی میں پہاڑوں کو سِرکانے والے مُعجزوں کو خُدا کی طرف سے نوازنے میں رُکاوٹ ہوگی۔۱۱
نجات دہندہ کے بارے میں آپ جتنا زیادہ جانیں گے، اُس کی رحمت، اُس کی لازوال محبت، اور اُس کی تقویت، شِفا بخش، اور نجات دینے والی قُدرت پر توّکل کرنا اُتنا آسان ہوگا۔ جب تُم اِیمانکے ساتھ کسی پہاڑ کا سامنا کرتے یا سر کرتے ہو تو نجات دہندہ سب سے زیادہ تُمھارے قریب ہوتا ہے۔
دُوسری،یِسُوع مسِیح پر اِیمان لانے کا اِرادہ کرو۔ اگر تُمھیں خُدا باپ اور اُس کے المحبوب بیٹے، یا بحالی کی صحت یا جوزف سمتھ کے نبی کی حیثیت سے اِلہیٰ بُلاہٹ کی صداقت کے حوالے سے شُکوک ہیں تو، اِیمان۱۱ لانے اور وفادار رہنے کا فیصلہ کرو۔ اپنے سوال خُداوند اور دِیگر مُستنِد وسائل کے پاس لے جائیں۔ مُطالعہ اِیمان کے اِرادے سے کریں بجائے اِس بات کے کہ تُم کسی نبی کی زِندگی کے تانوں بانوں میں یا صحیفوں میں جَھول ڈُھونڈتے پھرو۔ دُوسروں کے شُکوک و شُبہات کے ساتھ تکرار کرکے اپنے شک مت بڑھاؤ۔ اپنے رُوحانی سفر کے دوران میں خُداوند کی ہدایت کے طلب گار رہو۔
تِیسری، اِیمان پر عمل پیرا ہوں۔ اگر تُمھارا اِیمان بہت زیادہ ہوتا تو کیا کرتے؟ اِس پر سوچ بچار کرو۔ اِس کی بابت لِکھو۔ پھر اِسی طرح کا کام کرکے اِیمان مزید پاؤ جو اِیمان کا مزید تقاضا کرے۔
چَوتھی، مُقدّس رُسُوم میں شراکت کے لائق ہوں۔ مُقدّس رُسُوم تُمھاری زِندگی کے واسطے خُدا کی قُدرت کو غیر مُقفل کرتی ہیں۔۱۲
اور پانچوِیں، مدد کے لیے، یِسُوع مسِیح کے نام پر،اپنے آسمانی باپ سے مانگو۔
اِیمان محنت کا طلب گار ہے۔ مُکاشفہ پانے کے لیے محنت درکار ہے۔ بلکہ ”کیوں کہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔“۱۳ خُدا جانتا ہے کہ کون سی چِیز تُمھارے اِیمان کو بڑھنے میں مدد دے گی۔ مانگو، اور پھر دوبارہ مانگو۔
کوئی بےدین شاید یہ کہے کہ اِیمان کم زوروں کے کیے ہے۔ بلکہ اَیسا دعویٰ اِیمان کی قُدرت کو نظرانداز کرتا ہے۔ کیا نجات دہندہ کے رسُول اُس کی موت کے بعد، اپنی زِندگیوں کو خطروں میں ڈال کر اُس کی تعلیم کی مُنادی جاری رکھتے، اگر اُنھیں اُس پر شک ہُوا ہوتا؟۱۴ کیا جوزف اور حائرم سمتھ خُداوند کی کلِیسیا کی بحالی کو بچانے کے لیے شہِیدوں کی موت مرتے اگر اُنھیں اِس کی صداقت پر پُوری گواہی نہ مِلی ہوتی؟ کیا ۲،۰۰۰ مُقدّسِین پیش رو قافلوں۱۵ کے ساتھ چلتے چلتے جان گُنواتے اگر اُنھیں یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی بحالی کے حوالے سے کوئی شک ہوتا؟ درحقیقت، اِیمان ہی وہ قُوّت ہے جو ناممکن کو پورا کرنے کے امکان کی توفیق عطا کرتا ہے۔
پہلے سے موجود اپنے اِیمان کو کم نہ کرو۔ کلِیسیا میں شامل ہونے اور وفادار رہنے کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے۔ ماہرین اور مقبول رائے کے بجائے نبیوں کی تقلید کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے۔ وبائی مرض کے دوران میں تبلیغی خدمت کرنے کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے۔ پاکِیزہ زِندگی گُزارنے کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے جس وقت دُنیا یہ شور مچائے کہ خُدا کا قانونِ عفت اب ختم ہوچکا ہے۔ لادین دُنیا میں بچوں کو اِنجِیل کی تعلیم دینے کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے۔ کسی عزیز کی زِندگی کی فریاد کرنے کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے اور کسی مایوس کُن جواب کو قبول کرنے کے لیے اور بھی زیادہ اِیمان کی ضرورت ہے۔
دو برس پہلے، سِسٹر نیلسن اورمَیں نے ساموا، ٹونگا، فجی اور تاہیتی کا دَورہ کیا۔ اِن جزیر وں کی اقوام میں سے ہر کسی کو کئی دِنوں سے بھاری بارشوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اَرکان نے روزہ رکھا اور دُعا کی تھی کہ اُن کی کھلے آسمان تلے عبادات بارش سے محفوظ رہیں۔
ساموا، فجی اور تاہیتی میں، جُونہی عبادات شروع ہوئیں، بارش رُک گئی۔ لیکن ٹونگا میں ، بارش نہ رُک سکی۔ پھر بھی ۱۳۫۰۰۰ بااِیمان مُقدّسِین اپنی نِشستوں پر بیٹھنے کے لیے گھنٹوں پہلے آئے، بارش کے دوران میں بڑے صبر کے ساتھ اِنتظار کیا، اور پھر بھِیگتے رہے مگر گھنٹوں کی عِبادت میں عقِیدت کے ساتھ بیٹھے رہے۔
ہم نے اِن جزیروں کے باسیوں میں اِیمان کو برسرِپیکار دیکھا—اِس قدر اِیمان کے بارِش رُک گئی، اور جب بارش نہ رُکی ہے تو اِیمان کی ثابت قدمی برقرار رہی۔
ہماری زِندگیوں میں پہاڑ ہمیشہ ہماری مرضی سے نہیں سِرکتے کہ جب اور جَیسے چاہیں۔ البتہ ہمارا اِیمان ہمیشہ ہمیں آگے بڑھائے گا۔ اِیمان ہمیشہ اِلہیٰ قُدرت تک ہماری رسائی بڑھاتا ہے۔
مہربانی سے یہ جان لو: اگر دُنیا کی ہر وہ شَے اور ہر وہ اَمر جس پر تُمھیں بھروسہ ہے ناکام ہو جائے مگر، یِسُوع مسِیح اور اُس کی کلِیسیا تُمھیں کبھی ناکام نہ ہونے دیں گے۔ خُداوند نہ کبھی اُونگھتا ہے اور نہ ہی سوتا ہے۔۱۶ وہ ”کل، آج اور [آنے والے کل] یکساں ہے۔“۱۷ وہ اپنے عہدوں،۱۸ اپنے وعدوں، یا اپنے لوگوں کے لیے اپنے پیار کو کبھی نہ بُھولے گا۔ وہ آج معجزے کرتا ہے اور کل معجزے بھی کرے گا۔۱۹
اِس زِندگی میں یِسُوع مسِیح پر اِیمان ہمیں ملنے والی سب سے بڑی قُدرت ہے۔ اِیمان لانے والوں کے لیے ساری چیزیں ممکن ہیں۔۲۰
اِس پر تُمھارا کا فروغ پاتا ہُوا اِیمان پہاڑوں کو ہٹا دے گا—دُنیا کو خُوب صُورت بنانے والے پتھریلے پہاڑ نہیں بلکہ بدحالی کے پہاڑ جو تُمھاری کی زِندگیوں میں ہیں۔ آپ کا نشونما پاتا ہُوا اِیمان آپ کے مسائل کو مواقعوں اور بےمثال بڑھوتی میں بدلنے میں مدد دے گا۔
اِس اِیسٹر کے اِتوار پر، اپنی محبت اور شُکرگُزاری کے گہرے جذبات کے ساتھ، مَیں اپنی گواہی کا اِعلان کرتا ہُوں کہ واقعی یِسُوع مسِیح جی اُٹھا ہے۔ وہ اپنی کلِیسیا کی ہدایت و راہ نمائی کرنے کے لیے جی اُٹھا ہے۔ وہ خُدا کی ساری اُمتوں کو جہاں کہیں بھی ہیں برکت دینے کے لیے جی اُٹھا ہے اُس پر اِیمان لا کر ہم اپنی زِندگیوں کے پہاڑوں کو ہٹا سکتے ہیں۔ مَیں یہ گواہی یِسُوع مسِیح کے مُقّدس نام پر دیتا ہُوں، آمین۔