مجلسِ عامہ
خُدا کا پیارا
اکتوبر 2024 کی مجلسِ عامہ


10:31

خُدا کا پیارا

خُدا کی محبّت سے معمُوری زندگی کے طوفانوں میں ہماری ڈھال ہے بلکہ یہ خُوشی کے لمحات کو مزید خُوش بناتی ہے۔

اِس سے قبل کہ میں شُروع کروُں، مَیں آپ کو بتانا چاہتا ہُوں کہ میرے دو بچّے منبر پر بات کرتے ہُوئے بے ہوش ہو گئے تھے، اور مَیں اِس لمحے خُود کو اُن کی مانند محسُوس کر رہا ہُوں۔ میرے ذہن میں چور دروازے سے بڑھ کر بہت کُچھ ہے۔

ہمارے خاندان میں چھ بچّے ہیں، جو بعض اوقات ایک دُوسرے کو تنگ کرتے ہیں کہ سب میں سے صرف ایک ہی پسندیدہ بچّہ ہے۔ ہر ایک کے پاس ترجیحات پانے کی مُختلف وجوہات ہیں۔ ہمارے ہر بچّے کے لیے ہماری محبّت خالص اور پُوری اور مُکمل ہے۔ ہم اُن میں سے کسی ایک کو دُوسرے سے زیادہ پیار نہیں کر سکتے تھے—ہر بچّے کی پیدایش کے ساتھ ہماری محبّت میں پہلے سے خوب صورت توسیع آتی تھی۔ مَیں اپنے بچّوں کے لیے جو محبّت محسُوس کرتا ہُوں اُس کے وسیلے سے مَیں اپنے آسمانی باپ کی محبّت کا اندازہ لگاتا ہُوں۔

جب کہ وہ سب سے زیادہ پیارے بچّے ہونے کے اپنے دَعوؤں کی ریہرسل کرتے ہیں، تو آپ نے سوچا ہوگا کہ ہمارے خاندان کی خواب گاہیں کبھی بھی بکھری نہیں ہوں گی۔ محبّت میں مضبُوط ہونے سے والدین اور بچّے کے تعلقات میں خامیوں کا احساس کم ہو جاتا ہے۔

کسی وقت، مَیں شاید دیکھ سکتا ہُوں کہ ہم یقینی خاندانی فساد کی طرف بڑھ رہے ہیں، مَیں کُچھ کہُوں گا جیسے، ”ٹھیک ہے، تُم نے مُجھے تھکا دِیا ہے، لیکن مَیں نہیں بتاؤں گا؛ آپ کو پتہ ہے کہ آپ میں سے میرا پسندیدہ کون ہے۔“ میرا مقصد یہ ہے کہ چھ میں سے ہر ایک فاتح محسُوس کرے اور تمام جنگ سے بچ جائیں—کم از کم اگلی بار تک!

اپنی اِنجِیل میں، یُوحنّا نے اپنا حوالہ اَیسے ”شاگِرد جِس سے یِسُوع محبّت رکھتا تھا“ کے طور پر دِیا ہے، گویا یہ طریقہ کسی نہ کسی طرح مُنفرد تھا۔ مُجھے لگتا ہے کہ ایسا اِس لیے تھا کیوں کہ یُوحنّا نے مُکمل طور پر یِسُوع کی محبّت محسُوس کی تھی۔ نیفی نے مُجھے بھی ایسا ہی احساس بخشا جب اُس نے لِکھا، ”مَیں اپنے یِسُوع پر فخر کرتا ہُوں۔“ بے شک، مُنّجی یُوحنّا سے بڑھ کر نیفی کا نہیں ہے، اور پھر بھی نیفی نے ”اپنے“ یِسُوع کے ساتھ ذاتی تعلقات کی فطرت کو نرم طریقے سے بیان کِیا ہے۔

کیا یہ حیرت انگیز بات نہیں ہے کہ ایسے لمحے بھی آتے ہیں جب ہم مُکمل اور ذاتی شناخت اور پیار محسُوس کرتے ہیں؟ نیفی اُسے ”اپنا“ یِسُوع کہہ سکتا ہے، اور ہم بھی ایسا کہہ سکتے ہیں۔ ہمارے نجات دہندہ کی محبّت ”اعلیٰ ترین، عظیم، مضبُوط ترین قسم کی محبّت ہے،“ اور وہ تب تک مُہیا کرتا ہے جب تک ہم اُس سے ”معمُور“ نہیں ہو جاتے۔ اِلہٰی محبّت کبھی خُشک نہیں ہوتی، اور ہم میں سے ہر ایک پسندیدہ عزیز ہے۔ خُدا کی محبّت، وین اشکال کے دائروں کی مانند ہے جہاں، ہم سب ایک دُوسرے کو پوری طرح ڈھانپ لیتے ہیں۔ ہم میں سے جو بھی حِصّے مُختلف لگتے ہیں، اُس کی محبّت وہاں پائی جاتی ہے جہاں ہم سب اکٹھے محسُوس کرتے ہیں۔

کیا یہ حیران کُن بات نہیں کہ سب سے بڑے احکام خُدا سے محبّت رکھنا اور اپنے آس پاس کے لوگوں سے محبّت رکھنا ہیں؟ جب مَیں لوگوں کو ایک دُوسرے کے لیے مسِیح کی مانند محبّت ظاہر کرتے ہُوئے دیکھتا ہُوں، تو مُجھے ایسا محسُوس ہوتا ہے جیسے اُس محبّت میں صرف اُن کی محبّت شامِل نہیں؛ اِس محبّت میں الوہیت بھی شامِل ہے۔ جب ہم ایک دُوسرے سے اِس طرح محبّت کرتے ہیں، کہ جتنی مُکمل اور پُورے طور پر ہم کر سکتے ہیں، تو آسمان بھی شاِمل ہو جاتا ہے۔

پس اگر کوئی جِس کا ہمیں خیال ہو الہٰی محبّت کے احساس سے دُور دِکھائی دیتا ہو، تو ہم اِس نمُونے کی پیروی کر سکتے ہیں—ایسے کام کر کے جو ہمیں خُود خُدا کے قریب لاتے ہیں اور پھر وہ کام کرتے ہُوئے جو ہمیں اُن کے قریب لاتے ہیں—مسِیح کے پاس آنے کے لیے اَن کہی بُلاہٹ۔

میری خواہش ہے کہ مَیں آپ کے ساتھ بیٹھ کر آپ سے پُوچھوں کہ کون سے حالات آپ کو خُدا کی محبّت محسُوس کروانے کا سبب بنتے ہیں۔ صحائف کی کون سی آیات، کون سے خاص خِدمت کے کام؟ آپ کہاں ہوں گے؟ کون سی موسیقی؟ کِس کی رفاقت میں؟ مجلسِ عامہ آسمان کی محبّت سے رابطہ قائم کرنے کے بارے میں سیکھنے کے لیے بھرپُور جگہ ہے۔

لیکن شاید آپ خود کو خُدا کی محبّت سے بُہت دُور محسُوس کریں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے خیالات میں مایوسی اور تاریکی کی آوازیں گونج رہی ہوں، پیغامات آپ کو یہ بتاتے ہوں کہ آپ بُہت ٹوٹے ہُوئے اور پریشان ہیں، بُہت کمزور اور بے توجہ، بُہت مُختلف یا بد حواس ہیں جو کسی بھی حقیقی انداز میں آسمانی محبّت کی ضمانت دینے کے قابل نہیں ہیں۔ اگر آپ اُن تجاویز کو سُنتے ہیں، تو براہِ کرم یہ بھی سُنیں: وہ آوازیں غلط ہیں۔ ہم پُورے اعتماد کے ساتھ یہ نظر انداز کر سکتے ہیں کہ شکست کسی بھی طرح ہمیں آسمانی محبّت سے نااہل کر سکتی ہے—ہر بار جب ہم یہ گیت گاتے ہیں جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے پیارے اور بے عیب نجات دہندہ نے ”زخمی، شکستہ، [اور] ہمارے لیے درد سہنے کا اِنتخاب کِیا،“ ہر بار جب ہم ٹوٹی ہُوئی روٹی لیتے ہیں۔ یقیناً یسُوع شکستہ حال سے تمام شرمندگی دُور کرتا ہے۔ اپنی شکستگی کے وسیلے سے، وہ کامِل ہو گیا، اور ہماری شکستگی کے باوجود وہ ہمیں کامِل بنا سکتا ہے۔ وہ شکستہ، تنہا، تذبذب، اور زخمی تھا—اور ہم بھی ایسا محسُوس کر سکتے ہیں—لیکن ہم خُدا کی محبّت سے الگ نہیں ہیں۔ ”ٹوٹے ہُوئے لوگ، کامِل محبّت،“ جیسا کہ گیت گایا جاتا ہے۔

آپ اپنے بارے میں کُچھ ایسے راز جانتے ہیں جو آپ کو محبّت کے قابل محسُوس نہیں کرواتے۔ بہرحال آپ اپنے بارے میں جو بھی جانتے ہیں، آپ یہ غلط سوچتے ہیں کہ آپ نے خُود کو خُدا کی محبّت کی پُہنچ سے دُور کر دیا ہے۔ بعض اوقات ہم اپنے ساتھ ایسے ظالم اور بے حس ہوتے ہیں جیسے ہم کبھی بھی کسی اور کے ساتھ ہونے کا تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ اِس زندگی میں ہمارے لیے بُہت کُچھ کرنے کو ہے، مگر تذبذب اور خود اِنکاری اُس فہرست میں شامِل نہیں ہیں۔ بہرحال ہم خود کو جتنا بھی محسُوس کر سکتے ہیں کہ ہم بُرے ہیں، اُس کے بازو چھوٹے نہیں پڑتے ہیں۔ نہیں۔ وہ ہمیشہ ”[ہم تک پُہنچ] سکتے ہیں“ اور ہم میں سے ہر ایک کو گلے لگانے کے لیے کافی لمبے ہوتے ہیں۔

جب ہم الہٰی محبّت کی تپش کو محسُوس نہیں کرتے، تو یہ پھر بھی کہیں نہیں جاتی۔ خُدا کے اپنے الفاظ یہ ہیں کہ ”پہاڑ تو جاتے رہیں گے، اور ٹیلے ٹل جائیں گے؛ لیکن [اُس کی] شفقت [ہم] پر سے جاتی نہ رہے گی۔“ پس، بالکل واضح ہونے کے لیے، یہ خیال کہ خُدا نے محبّت کرنا ترک کر دیا ہے زندگی میں مُمکنہ وضاحتوں کی اِس فہرست کو اتنا نیچے ہونا چاہیے کہ ہم اِس تک نہ پُہنچیں جب تک پہاڑیاں جاتی نہ رہیں اور ٹیلے ٹل نہ جائیں!

مَیں واقعی پہاڑوں کی اِس علامت سے لُطف اندوز ہوتا ہُوں جو خُدا کی محبّت کی یقین دہانی کا ثبوت ہیں۔ یہ قوی علامتیں اُن لوگوں کی کہانیوں سے بنی ہیں جو مُکاشفہ پانے کے لیے پہاڑوں پر گئے تھے اور یسعیاہ کا بیان کہ ”خُداوند کے گھر کا پہاڑ“ جو ”پہاڑوں کی چوٹی پر قائم کیا جا رہا ہے۔“ خُداوند کا گھر ہمارے بیش قیمت عہُود کا گھر ہے اور ہم سب کے لیے پناہ گاہ ہے اور ہمارے لیے ہمارے باپ کی محبّت کے ثبوت کی گہرائی میں ڈوبنے کی جگہ ہے۔ مَیں اُس تسلی سے بھی لُطف اندوز ہُوا ہُوں جو میری رُوح کو حاصل ہوتی ہے جب مَیں اپنے بپتِسما کے عہد میں خُود کو زیادہ مضبُوط پاتا ہُوں اور کسی ایسے شخص کو جو غمزدہ ہو یا مایُوس ہو اور مَیں اُن کے جذبات کو تھامنے اور عمل کرنے میں اُن کی مدد کرنے کی کوشِش کرتا ہُوں۔ کیا یہ طریقے ہیں جِن سے ہم عہد کی انمول محبّت حیسیڈ میں مزید ڈُوب سکتے ہیں؟

پس اگر خُدا کی محبّت ہمیں نہیں چھوڑتی، تو ہم اِسے ہمیشہ محسُوس کیوں نہیں کرتے؟ صرف آپ کی توقعات کے لیے: مَیں نہیں جانتا۔ لیکن محبّت پانا یقیناً محبّت محسُوس کرنے جیسا نہیں ہے، اور میرے چند ایک خیالات ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں جب آپ اِس سوال کے جوابات تلاش کرتے ہیں۔

شاید آپ غم، افسردگی، دھوکے، تنہائی، مایوسی، یا کسی اور طاقتور قُوت سے لڑ رہے ہوں جو آپ کے واسطے خُدا کی محبّت محسُوس کرنے کی صلاحیت کو مُتاثر کرتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو، یہ چیزیں ہمارے احساس کو کمزور یا ختم کر سکتی ہیں جیسے ہم بصُورتِ دیگر محسُوس کر سکتے ہیں۔ کم از کم ایک تہائی کے لیے، شاید آپ اُس کی محبّت، اور عِلم کو محسُوس نہیں کر پائیں گے۔ لیکن مَیں سوچتا ہُوں کہ کیا آپ اپنی الہٰی محبّت کا اِظہار کرنے اور اُسے پانے کے مُختلف طریقوں میں—صبر سے—کام لے سکیں گے۔ کیا آپ جو کچھ بھی آپ کے سامنے ہے اس سے ایک قدم پیچھے ہٹ سکتے ہیں اور شاید ایک اور قدم اور مزید ایک اور قدم، جب تک کہ آپ کو ایک وسیع تر منظر کشی نظر نہ آئے، اگر ضروری ہو تو اس سے بھی زیادہ وسیع اور وسیع تر جب تک کہ آپ لفظی طور پر ”آسمانی سوچ“ کے حامل نہ ہو جائیں کیونکہ آپ ستاروں کو دیکھ رہے ہیں اور لاتعداد دنیاؤں کو اور اِس ذریعے سے اُن کے خالق کو یاد کر رہے ہیں؟

پرندوں کی چہچہاہٹ، سُورج کی تپش یا ہوا کا جھونکا یا اپنے جِسم پر بارش کی بُوندیں محسُوس کرتے ہُوئے، اور وہ لمحے جب فِطرت مُجھے خُدا کا جلال دِکھاتی ہے—آسمانی رابطہ قائم کرنے میں ہر ایک کا کردار تھا۔ شاید وفادار دوستوں کی تسلی مدد کرے گی۔ شاید موسیقی؟ یا خِدمت؟ کیا آپ نے ایسے لمحوں کا ریکارڈ یا روزنامچہ رکھا ہے جب خُدا کے ساتھ آپ کا تعلق آپ کو واضح محسُوس ہُوا تھا؟ جب آپ راحت اور فہم کی تلاش کرتے ہیں تو شاید آپ اُن کو دعوت دے سکتے ہیں جِن پر آپ بھروسا کرتے ہیں تاکہ وہ آپ کے ساتھ اپنے الہٰی رابطے کے ذرائع کا اِشتراک کریں۔

مَیں سوچتا ہُوں، کہ اگر یِسُوع کو ایسی جگہ کا اِنتخاب کرنا پڑے جہاں آپ اور وہ مِل سکیں، ایسی جگہ جہاں آپ کی مُکمل توجہ کا مرکز وہ ہو، شاید وہ آپ کی ذاتی تکلیفوں کا مقام، یا آپ کی شدید ضرورت کا مقام چُنے، جہاں کوئی اور نہیں جا سکتا؟ کسی جگہ آپ اِتنا تنہا محسُوس کرتے ہیں جیسے آپ بالکُل الگ ہوں لیکن آپ بالکُل تنہا نہیں ہوتے، ایسی جگہ جہاں شاید صرف وہ جا سکتا ہو لیکن درحقیقت آپ کے پُہنچنے سے پہلے وہ وہاں آپ سے ملنے کی تیاری کر چُکا ہوتا ہے۔ اگر آپ اُس کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں، تو شاید وہ پہلے ہی وہاں موجُود ہے اور آپ کی پُہنچ میں ہے؟

اگر آپ اپنی زندگی کے اِس حِصّے میں خود کو محبّت سے معمُور محسُوس کرتے ہیں، تو براہِ کرم اِس کو زیادہ سے زیادہ مؤثر طریقے سے تھامے رکھیں جیسا کہ ایک چھلنی پانی تھامے ہُوئے ہے۔ آپ جہاں کہیں بھی جاتے ہیں اِس کو پھیلائیں۔ نظامِ الہٰی کے معجزات میں سے ایک یہ ہے کہ جب ہم یِسُوع کی محبّت کو بانٹنے کی کوشِش کرتے ہیں، تو ہم خُود کو اِس اُصُول میں تبدیل ہوتا پاتے ہیں کہ ”جو کوئی میری خاطر اپنی جان کھوئے گا اُسے پائے گا۔“

خُدا کی محبّت سے معمُور ہونا نہ صرف ہمیں زندگی کے طوفانوں سے بچاتا ہے بلکہ خُوش گوار لمحات کو اور بھی خوش گوار بناتا ہے—ہمارے خُوش گوار ایّام، جب آسمان پر سُورج چمکتا ہے، ہماری رُوحانی روشنی سے اور بھی روشن ہو جاتے ہیں۔

آئیں اپنے یِسُوع اور اُس کی محبّت میں ”جڑ پکڑیں اور بُنیاد بنائیں۔“ آئیں اپنی زندگیوں میں اُس کی محبّت اور قدرت کو محسُوس کرنے کے تجربات کو تلاش اور محفُوظ کریں۔ اِنجِیل کی خُوشی سب کے لیے دستیاب ہے: نہ صرف خوش رہنے والوں کے لیے، بلکہ افسردہ لوگوں کے لیے بھی۔ خُوشی ہمارا مقصد ہے، ہمارے حالات کا تحفہ نہیں۔ ہمارے پاس ”خُدا اور تمام آدمیوں میں شادمان ہونے اور محبّت سے معمُور ہونے“ کی ہر اچھی وجہ موجود ہے۔ آئیں معمُور ہوں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. یُوحنّا 21‏:20؛ مزید دیکھیں یُوحنّا 13‏:23؛ 19:‏26؛ 20:‏2؛ 21:‏7۔

  2. 2 نیفی 33:‏6؛ تاکید اضافی ہے۔

  3. بائِبل لغت، ”مُحبّت۔“

  4. مُقدّس سرزمین پر: متّی 14‏:15–20۔ اور امریکہ میں: 3 نیفی 27‏:16۔

  5. دیکھیں متّی 22:‏35–40۔

  6. دیکھیں 1 یُوحنّا 4:‏12۔

  7. برائے مضبُوطیِ نوجوانان: فیصلہ سازی کے لیے ہدایت نامہ بتاتا ہے کہ ہم ”[اپنے] وسیلے سے آسمانی باپ کی محبّت کو محسُوس کرنے میں [دُوسروں] کی مدد کریں“ ([2022]، 12)۔

  8. ”یِسُوع ناصری، نجات دہندہ اور بادشاہ،“ گیت، نمبر 181؛ اور دیکھیں یسیعاہ 53‏:5؛ متّی 26:26۔

  9. صدر رسل ایم نیلسن نے وضاحت فرمائی: ”[نجات دہندہ کی] مصلُوبیت سے ذرا پہلے، اُس نے فرمایا کہ ’تیسرے دِن میں کامل بنوں گا‘ [لُوقا 13:‏32؛ تاکید اضافی ہے]۔ اِس کے بارے میں سوچیں! بے گُناہ، غلطیوں سے پاک خُداوند—پہلے سے ہی ہمارے فانی معیاروں سے کامِل—اپنی مُستقبل کی کامِلیت کا اعلان کرتا ہے۔ اُس کی اَبَدی کاملیت اُس کے جِی اُٹھنے اور ’آسمان اور زمین پر کُل … اِختیار کی پیروی کرے گی‘ [متّی 28:‏18؛ مزید دیکھیں عقائد اور عہُود 93:‏2–23]“ (”کاملیت زیرِ غور،“ انزائن، نومبر 1995، 87)۔ مرونی نبی نے سب کو دعوت دی ”مسِیح کی طرف رجوع لاؤ اور اُس میں کامل بنو اور تمام بے دینی سے خُود کا اِنکار کرو، اور اگر تم ہر طرح کی بے دینی سے خُود کا اِنکار کرو گے اور خُدا کو اپنی ساری قُوت، عقل اور ساری طاقت سے پیار کرو گے، تب اُس کا فضل تمھارے لیے کافی ہو گا تا کہ اُس کے فضل کے وسیلے تم مسیح میں کامل بن سکو“ (مرونی 10:‏32

  10. ”مُنّجیِ جہاں،“ 2024 یوتھ البم، ChurchofJesusChrist.org۔

  11. دیکھیں یسعیاہ 1:59۔

  12. Where Can I Turn for Peace؟،“ گیت، نمبر 129۔

  13. یسعیاہ 54:‏10۔

  14. مثال کے طور پر، نیفی (دیکھیں 1 نیفی 17‏:7)، مُوسیٰ (دیکھیں خرُوج 19‏:3)، گیارہ شاگرد (دیکھیں متّی 28‏:16)، اور مُنّجی (دیکھیں متّی 14‏:23)؛ مزید دیکھیں زبور 24:‏3۔

  15. یسعیاہ 2:‏2؛ مزید دیکھیے آیت 3۔ یہ علامتیں مُجھے پُوری دُنیا میں اُس کے بچّوں کے لیے سیکڑوں ہیکلیں فراہم کرنے میں خُداوند کے مقاصد کو مزید سمجھنے پر غور کرنے کا سبب بنتی ہے۔

  16. میرا تجربہ صدر نیلسن کے وعدے کی سچّائی کو ظاہر کرتا ہے کہ زندگی بسر کرنے کا محفُوظ ترین مقام ہمارے ہیکل کے عہُود میں ہے (دیکھیں ”ہیکل اور آپ کی رُوحانی بُنیاد،“ لیحونا، نومبر. 2021، 96)۔

  17. صدر نیلسن نے ہمیں یقین دِلایا ہے:

    ”ہَیکل میں گُزارا ہُوا وقت آپ کو سوچ آسمانی رکھنے میں مدد دے گا اور تصوّر پانے میں مدد کرے گا کہ آپ واقعی کون ہیں، آپ کون بن سکتے ہیں، اور آپ ہمیشہ کے لیے کس قِسم کی زِندگی گُزار سکتے ہیں۔ ہَیکل کی باقاعدہ عِبادت خُود کو دیکھنے کے طریقہ میں وُسعت پیدا کرتی ہے اور خُدا کے عظِیم اُلشان منصُوبہ کے آپ کیسے لائق ہوتے ہیں۔ مَیں یہ آپ سے وعدہ کرتا ہُوں۔ …

    ”… دُکھ کے لمحات میں اِس سے بڑھ کر کوئی اور شَے آپ کی رُوح کو تسلّی نہیں دے گی۔ اِس سے بڑھ کر کوئی اور شَے اَفلاک کو نہیں کھولے گی۔ کوئی شَے نہیں!“ (”کہانتی کُنجیوں کی نعمت میں شادمان ہوں،“ لیحونا، مئی 2024، 121، 122)۔

  18. دیکھیں مُضایاہ 18:‏8–10، 13۔ ”بپتِسما کا عہد آسمانی باپ کے لیے تین مخصُوص وعدوں کا عوامی گواہ ہے: خُدا کی خِدمت کرنا، اُس کے حُکموں پر عمل کرنا، اور یِسُوع مسِیح کا نام اپنے تیئں لینے کے لیے تیار ہونا۔ دُوسرے حقائق جو ہمیشہ بپتِسما کے عہد سے وابستہ ہوتے ہیں—کہ ہم ’ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھاتے ہیں،‘ ’ماتم کرنے والوں کے ساتھ ماتم کرتے ہیں،‘ اور ’اُنھیں تسلی دیتے ہیں جِنھیں تسلی کی ضرورت ہے‘ [مضایاہ 18:‏8، 9]—حقیقی عہد کا حِصّہ ہونے کی بجائے یہ عہد باندھنے کے پھل ہیں۔ یہ حقائق اِس لیے اہم ہیں کیوں کہ یہ وہ ہیں جو ایک تبدیل شُدّہ رُوح فطری طور پر کرے گی“ (ڈیل جی رینلنڈ، ”کثیر عہُود کے ذریعے خُدا سے مضبُوط تر اور قریبی رابطہ“ [بریگھم ینگ یونیورسٹی–ڈیووشنل، 5 مارچ، 2024]، speeches byui.edu)۔

  19. رِسل ایم نیلسن ”لازوال عہد،“ لیحونا، اکتوبر 2022، 4–11۔

  20. دیکھیے رسل ایم نیلسن ”سوچ آسمانی رکھیں!،“ لیحونا، نومبر 2023، 117، 118۔

  21. متّی 16:‏25۔

  22. اِفسِیوں 3:‏17۔

  23. دیکھیں 2 نیفی 2:‏25؛ رسل ایم نیلسن، ”خُوشی اور رُوحانی بقا،“ لیحونا، نومبر 2016، 81–84۔

  24. مضایاہ 4:2۔

  25. دیکھیں مرونی 7: 48۔