کلامِ مسِیح اور رُوحُ القُدس ہمیں سچّائی کی راہ پر گامزن کریں گے
اِس حیرت اَنگیز منصُوبے کو جاننے سے ہمیں یہ عِلم ہو گا کہ ہم طِفلِ خُدا ہیں اور ہم اُس کی مانِند بن سکتے ہیں۔
خُدا ہمارا آسمانی باپ ہے۔ ہم اُس کے رُوحانی بچّے ہیں، اور اُس کی شبیہ پر خلق کِیے گئے ہیں۔ چُناں چہ، ہم میں سے ہر ایک، طِفلِ خُدا کی حیثیت سے، اُس کی مانِند بننے کی اِلہیٰ صلاحیت رکھتا ہے۔
اِس زمین پر آنے سے پہلے ہم رُوحوں کی شکل میں اُس کے ساتھ پر رہتے تھے۔ ہمارا رُوحانی باپ ہونے کے ناطے، آسمانی باپ، ہم سے محبّت کرتا ہے، وہ ہمارے بہترین مفاد کا خواہاں ہے، اور ہمیں اپنی عظیم ترین نعمتیں یعنی لافانیت اور اَبَدی زندگی، حاصِل کرنے کے لیے اُس نے منصُوبہ تیار کِیا ہے۔ اِس منصُوبے کے تحت، ہم، رُوحانی بچّوں کی حیثیت سے، اپنی آزاد مرضی سے اُس کے منصُوبے کا چُناؤ کرنے میں خُود مُختار ہوں گے۔ زمین پر آ کر، ہم خُدا کی حُضُوری چھوڑیں گے، اپنی قبل اَز فانی زِندگی بھُول جائیں گے، گوشت اور ہڈی کا بدن پائیں گے، اپنا خُود کا تجربہ حاصِل کریں گے، اور اِیمان کو فروغ دیں گے۔ اپنے گوشت اور ہڈیوں کے بدنوں کے ساتھ، نفسانی آدمیوں کی طرح ہم آزمایش میں مُبتلا ہو جائیں گے، ناپاک ہو کر خُدا سے دُور ہو جائیں گے، اور اُس کی پاک حُضُوری میں واپس لوٹنے کے قابل نہ ہوں گے۔ آسمانی باپ کی ہماری لیے بے پایاں محبّت کی بِنا پر، اُس نے اپنے پہلوٹھے بیٹے، یِسُوع مسِیح، کو ہمارے نجات دہندہ کے طور پر بھیجا۔ اپنی قُربانی، یعنی کفّارے کے وسیلے سے، یِسُوع مسِیح نے ہمارے واسطے مُمکن بنایا کہ ہم اپنے گُناہوں سے مُخلصی پائیں اور مُردوں میں سے جی اُٹھیں اور اَبَدی زِندگی پائیں۔
مَیں اُن پُر جلال سچّائیوں کا بے حد مشکُور ہُوں—جنھیں ہم باپ کا منصُوبہِ نجات، اُس کا رحم کا منصُوبہ، یا اُس کا خُوشی کا عظیم منصُوبہ کہتے ہیں۔ اِن اَہم سچّائیوں کو سیکھنے سے مُجھے اپنی حقیقی شناخت اور اُن عظیم نعمتوں کا عِلم ہُوا ہے جو خُدا نے ہمارے واسطے سرفرازی اور اَبَدی زِندگی کی صُورت میں تیار کر رکھی ہیں۔ نِیفی نبی نے ہمیں راہ بتلائی ہے کہ ”اِس لیے، … مسِیح کے کلام پر ضیافت مناؤ؛ کیوں کہ دیکھو، مسِیح کا کلام تُمھیں وہ ساری باتیں بتائے گا جو تُمھیں انجام دینی ہیں۔“ وہ مزید بتاتا ہے ”اگر تُم اِس راستے پر آ جاؤ گے، اور رُوحُ القُدس پاؤ گے، تو یہ تُمہیں وہ سب باتیں بتائے گا جو تُمہیں کرنی ہیں۔“ آج، مَیں بتانا چاہُوں گا کہ کس طرح کلامِ مسِیح اور رُوحُ القُدس نے مُجھے میری نوجوانی کے اِبتدائی سالوں میں اُن اَہم اِطمینان بخش سچّائیوں کو دریافت کرنے میں مدد دی۔
مسِیح کا کلام تُمھیں وہ ساری باتیں بتائے گا جو تُمھیں اَنجام دینی ہیں
جیسے نِیفی نے 1 نِیفی کی کِتاب کی اِفتتاحی آیت میں کہا، مَیں بھی ”نیک نام والدین کے ہاں پَیدا ہُوا۔“ مَیں جاپان کے شہر نگانو میں، ایک اَیسے گھر میں پروان چڑھا جہاں اِیمان داری، جاں فِشانی، اور فروتنی کی بھرپُور حوصہ اَفزائی کی جاتی اور قدیم رُسُوم کی بڑی سختی سے پیروی کی جاتی تھی۔ میرے والِد بُہت مذہبی شخص تھے۔ مَیں نے ہر صُبح اور ہر رات اُنھیں شِنتو دیوتا اور بُدھا کے مذبحوں کے سامنے دُعا کرتے دیکھا۔ اگرچہ مُجھے یہ معلُوم نہیں تھا کہ وہ کِس سے دُعا کرتے تھے اور کس چیز کے لیے دُعا کرتے تھے، مَیں نے اِیمان رکھا کہ کوئی نہ کوئی پوشیدہ طاقت یا خُدا ”نجات دینے پر قادِر“ ہو گا یا ہماری مدد کرے گا اگر ہم خُلوصِ دِل سے دُعا کرتے ہیں۔
دُوسرے نوجوانوں کی طرح، مَیں نے بھی کئی مُشکلات کا سامنا کِیا۔ مَیں نے سخت جدوجہد کی، یہ سوچتے ہُوئے کہ زِندگی ناہموار ہے اور اِس میں بے شُمار نشیب و فراز ہیں۔ زِندگی میں کوئی سِمت نہ ہونے سے، مَیں خُود کو کھویا ہُوا محسُوس کرتا تھا۔ زِندگی عارضی محسُوس ہوتی تھی کیوں کہ یہ میری موت کے ساتھ ختم ہو جائے گی۔ نجات کے منصُوبے کو جانے بغیر زِندگی باعثِ اُلجھن تھی۔
جُونیئر ہائی سکُول میں اَنگریزی سیکھنا شُروع کرنے کے کُچھ ہی عرصے بعد، ہمارے سکُول کے تمام طلبا کو نئے عہد نامے کی ایک ایک جِلد مِلی۔ اگرچہ ہم نے اَنگریزی کا مُطالعہ اَبھی شُروع ہی کِیا تھا، کہ ہمارے اُستاد نے کہا کہ ہمیں اِس کو پڑھ کر سیکھنا چاہیے۔ مَیں نے اِسے کھولا اور اِس کی فہرستِ مضامین کا جائزہ لِیا۔ نئے عہد نامے کے الفاظ میرے لیے بُہت مُشکل تھے۔ جاپانی زُبان میں بھی یہ الفاظ اُتنے ہی مُشکل تھے۔ تاہم، مَیں اُس گیڈین بائبل میں شامِل بیانات اور رُوح کے سوالات کی فہرست کی طرف مُتوجہ ہُوا—سوالات جیسے کہ تن تنہا محسُوس کرنا، اعتماد کی کمی، اُلجھن کا شِکار ہونا، زِندگی کے اِمتحانوں کا سامنا کرنا، اور وغیرہ وغیرہ۔ فہرست میں شامِل ہر سوال کے ساتھ نئے عہد نامے کی آیات اور صفحات کا حوالہ دِیا گیا تھا۔ مُجھے خاص طور پر اِس بیان نے اپنی طرف مُتوجہ کِیا: ”جب آپ تھک چُکے ہوں۔“ اِس حوالے نے مُجھے متّی 11:28–30 کو کھولنے پر مجبُور کِیا، جس میں یِسُوع نے اپنے شاگِردوں سے فرمایا:
”اَے محنت اُٹھانے والو، اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ، مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔
”میرا جُوا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو؛ کِیوں کہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن: اور تُمھاری جانیں آرام پائیں گی۔
”کیوں کہ میرا جوُا ملائم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔“
یہ پہلا موقع تھا جو مُجھے یاد ہے جب مَیں نے یِسُوع مسِیح کے کلام کو پڑھا تھا۔ اگرچہ مَیں اُس کے سارے کلام کو نہ سمجھ سکا، مگر اُس کے کلام نے مُجھے تسلّی بخشی، میری رُوح کو اُٹھایا، اور میرے دِل میں اُمید جگائی۔ جتنی بار مَیں نے اُس کے کلام کو پڑھا، اُتنا ہی مَیں نے محسُوس کِیا کہ مُجھے اُس کے کلام کی قُدرت کو آزمانا چاہیے۔ مَیں نے اُس دِن جیسی کیفیت دوبارہ کبھی محسُوس نہ کی۔ مُجھے لگا جیسے مُجھے بے پناہ محبّت مِلی ہے۔ مَیں نے محسوس کیا کہ یِسُوع مسِیح ایسا شخص ہے جسے میں جانتا ہوں۔
جب مَیں نے مُطالعہ جاری رکھا، تو مُجھے محسُوس ہُوا جیسے وہ مُجھ سے براہِ راست بات کر رہا ہے، جب اُس نے فرمایا، ”مُبارک ہیں وہ جو راست بازی کے بھُوکے اور پیاسے ہیں: کیوں کہ وہ آسُودہ ہوں گے۔“
اُس کے کلام نے میرے دِل کو اِطمینان سے بھر دِیا، حالاں کہ مَیں اُس وقت اپنے جذبات کو بیان نہیں کر سکا۔ اگرچہ یِسُوع مسِیح کئی صدیوں پہلے ایک اَیسی سرزمین میں رہا جس سے مَیں ناواقِف ہُوں، مگر مَیں نے سوچا کہ مَیں پُورے دِل کی گہرائیوں سے اُس کے کلام پر بھروسا کر سکتا ہُوں۔ مَیں نے اُمید کی کہ مُستقبل میں کسی دِن مَیں یِسُوع مسِیح کی بابت مزید سیکھُوں گا۔
رُوحُ القُدس تُمھیں وہ ساری باتیں بتائے گا جو تُمھیں اَنجام دینی ہیں
وہ دِن چند سال بعد ہی آ گیا۔ مَیں کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے وقف شُدہ، نوجوان، کُل وقتی مِشنریوں سے مِلا۔ اور جلد ہی میری مُلاقات مہربان اور خُوش دِل مُقدّسِینِ آخِری ایّام کے چھوٹے سے گروہ سے ہُوئی جو یِسُوع مسِیح کی پیروی کے لیے کوشاں تھا۔ اگرچہ اُن پر مُکمل بھروسا کرنے میں مُجھے کُچھ وقت لگا، مگر مُجھے بحال شدہ اِنجِیل میں وہی کُچھ نظر آیا جس کی مَیں نئے عہد نامے کا مُطالعہ کرتے وقت آرزُو کرتا تھا—یعنی یِسُوع مسِیح کا کلام اور اِس سے مِلنے والی اُمید اور اِطمینان۔
بالخصُوص ایک مُقدّس تجربہ وہ تھا جب مِشنریوں نے مُجھے دُعا کرنا سِکھایا۔ مَیں نے سیکھا کہ ہمیں خُدا کو اُس کے نام سے مُخاطب کرنا چاہیے۔ جب ہم دُعا کریں، تو ہمیں اپنے دِلوں سے بات کرنی چاہیے، اپنی شُکرگُزاری کا اِظہار کرنا چاہیے، اور اپنی اُمیدوں اور حسرتوں کو بیان کرنا چاہیے۔ جب ہم وہ سب کُچھ کہہ چُکے ہوں جو کہنا چاہتے ہیں، تو ہم اپنی دُعا کا اِختتام یہ کہتے ہُوئے کرتے ہیں، ”یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔“ ہم اَیسا اِس لیے کرتے ہیں کیوں کہ یِسُوع نے ہمیں حُکم دِیا کہ ہم اُس کے نام پر دُعا کریں۔ آسمانی باپ سے دُعا کرنے نے میری یہ سمجھنے میں مدد دی کہ وہ کون ہے اور میرے ساتھ اُس کا کیا رِشتا ہے—کہ مَیں اُس کا پیارا رُوحانی فرزند ہُوں۔ مَیں نے سیکھا کہ آسمانی باپ مُجھے جانتا اور مُجھ سے محبّت کرتا ہے، اِس واسطے وہ مُجھ سے ذاتی، مُنفرد، اور رُوحُ القُدس کے ذریعے سمجھنے والے طریقوں سے ہم کلام ہو گا۔
ایک وقت اَیسا تھا جب مَیں واقعی رُوحُ القُدس کو نہیں پہچان سکتا تھا۔ مَیں نے غلط فہمی میں، یہ سوچا کہ مُجھے محض دُعا کے مراحل کی پیروی کرنی ہے اور کُچھ شان دار رُونُما ہو گا۔ ایک دِن، مِشنریوں کے ساتھ سبق کے دوران، مَیں نے وقفہ لینے کی غرض سے سبق چھوڑ کر باہر قدم رکھا۔ مَیں اَب بھی اِس بارے میں اُلجھن کا شِکار تھا کہ اگر یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل حقیقتاً سچ ہے تو مُجھے اپنی زِندگی کے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔
جب مَیں اُس کمرے میں واپس جانے والا تھا جہاں مِشنری میرا اِنتظار کر رہے تھے، تو مَیں نے ایک مِشنری کی آواز سُنی۔ مَیں نے اپنا نام سُنا۔ دروازہ کھولنے کی بجائے، مَیں نے دروازے کی دُوسری جانب سے سُنائی دینے والی آواز کو غور سے سُنا۔ مَیں حیران رہ گیا۔ وہ بس آسمانی باپ سے دُعا کر رہے تھے۔ دُعا کرنے والا خُدا سے اِلتجا کر رہا تھا کہ وہ میری دُعا سُن لے۔ اگرچہ اُس کی جاپانی زُبان میں روانی نہ تھی، لیکن اُس کی مُخلصانہ دُعا سُن کر میرا دِل نرم ہو گیا۔ مَیں حیران تھا کہ وہ میرے بارے میں اِتنے فِکرمند کیوں ہیں۔ پھر مُجھے احساس ہُوا کہ میرے حق میں اُن کی دُعا آسمانی باپ اور مُنّجی کی میرے واسطے محبّت کا عکس تھی۔ اِس محبّت نے مُجھے اُمید دی، اور بعد میں مَیں نے اِیمان اور نیک نِیتی کے ساتھ خُدا سے پُوچھا۔ جب مَیں نے اَیسا کِیا، تو مُجھے شادمانی اور اِطمینان کا احساس ہُوا کہ مَیں واقعی طِفلِ خُدا ہُوں اور میرے اندر اِلٰہی صلاحیت اور مُقدر ہے۔ نجات کا منصُوبہ میرے دِل میں گہرائی تک اُتر گیا۔
صدر رسل ایم نیلسن نے فرمایا کہ، ”آپ کا اپنے بارے میں سوچنے کا طریقہ … کہ آپ کون ہیں … ہر ایک فیصلے پر اَثر اَنداز ہوتا ہے جو آپ کبھی بھی کریں گے۔ یہ میرے لیے بالکل سچ ہے۔ بپتِسما پا کر اور رُوحُ القُدس کی نعمت پا کر نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کی تقلید کرنے کے فیصلے نے میری زِندگی کو اِس سے زیادہ بابرکت کِیا جس کا مَیں نے کبھی تصوُّر بھی نہیں کِیا تھا۔ جب ہم خُدا کے ساتھ بپتِسما کے عہد میں داخِل ہوتے ہیں، تو ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم یِسُوع مسِیح کا نام اپنے تئیں لیں گے، خُدا کے حُکموں کو مانیں گے، اور اپنی باقی ماندہ زِندگی میں اُس کی خِدمت کریں گے۔ ہمارا آسمانی باپ، اِس کے عِوض، ہم سے یہ وعدہ کرتا ہے کہ اُس کا رُوح ہمیشہ ہمارے ساتھ ہو گا—یعنی رُوحُ القُدس کی مُستقل راہ نُمائی۔
مَیں آپ کو دعوت دیتا ہُوں کہ آپ نِیفی کے سِکھائے ہُوئے پیغام پر اِیمان رکھیں—کہ کلامِ مسِیح اور رُوحُ القُدس آپ کی راہ نُمائی کریں گے ”ہر اُس بات کی طرف جو (آپ) کو کرنی ہیں۔“ سب کُچھ! یہ خُدا کی طرف سے شان دار تُحفہ ہے۔
بھائیو اور بہنو، مَیں اپنے آسمانی باپ کے نجات کے منصُوبے کے لیے شُکرگُزار ہُوں۔ چُوں کہ وہ ہم سے محبّت رکھتا ہے، اُس نے اپنے اِکلوتے بیٹے، یِسُوع مسِیح کے وسیلے اپنی حُضُوری میں واپس لوٹنے کا راستہ تیار کِیا۔ اِس حیرت اَنگیز منصُوبے کو جاننے سے ہمیں یہ عِلم ہو گا کہ ہم طِفلِ خُدا ہیں اور ہم اُس کی مانِند بن سکتے ہیں۔ مَیں اِس اَہم سچّائی کے لیے مشکُور ہُوں۔ مَیں آپ کو اپنی گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح کا کلام اور رُوحُ القُدس ہمیں اَبَدی زِندگی حاصِل کرنے کی راہ پر گامزن کریں گے۔ مَیں جانتا ہُوں کہ یہ باتیں سچ ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔