جَڑوں کو سَیراب کرو، تو ڈالِیاں خُود بخُود پھَلیں پھُولیں گی
آپ کی گواہی کی ڈالِیاں آسمانی باپ اور اُس کے محبُوب بیٹے پر آپ کے گہرے اِیمان سے تقویت پائیں گی۔
زی کاؤ میں قدیم چیپل
سال 2024 میرے لیے اَہم سنگِ مِیل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ 75 برسوں کی تکمِیل کرتا ہے جب مَیں نے زی کاؤ، جرمنی میں کلِیسائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کا رُکن بن کر بپتِسما اور اِستحکام پایا۔
کلِیسیائے یِسُوع مسِیح میں میری رُکنیت میرے لیے بیش قِیمت ہے۔ آپ کے ہمراہ، میرے بھائیو اور بہنو، خُدا کے موعُودہ لوگوں میں شُمار ہونا، میری زِندگی کے سب سے بڑے اعزازات میں سے ایک ہے۔
جب مَیں اپنی شاگِردی کے ذاتی سفر کی بابت سوچتا ہُوں، تو میرا ذہن اَکثر زی کاؤ کے قدیم بنگلے کی طرف جاتا ہے، جہاں مَیں نے کلِیسیائے یِسُوع مسِیح کی عِشائے ربّانی کی عِبادات میں شِرکت کرنے کی اَنمَول یادیں بنائی ہیں۔ یہی وہ مقام ہے جہاں میری گواہی کے ننھے پَودے کو اِبتدائی نشوونُما حاصِل ہُوئی۔
اِس چیپل میں ہاتھ سے چلنے والا قدیم آرگن موجُود تھا۔ ہر اِتوار ایک نوجوان کو اِس مضبُوط لِیور کو اُوپر نیچے کرنے کا کام سونپا جاتا تھا، جو آرگن کے پردوں کو چلانے کے لیے ضرُوری تھا۔ کبھی کبھار مُجھے اِس اَہم کام میں مدد کرنے کا شَرف حاصِل ہوتا تھا۔
جب جماعت ہمارے پسندیدہ گیت گاتی تھی، تو مَیں اپنی پُوری طاقت کے ساتھ پمپ کرتا تاکہ آرگن ہَوا سے خالی نہ ہو جائے۔ آرگن کے پردوں کو چلانے والوں کی نِشست سے، مُجھے شان دار رنگین شیشوں والی کھڑکیوں کا دِل کش منظر نظر آتا تھا، ایک کھڑکی میں مُنّجی یِسُوع مسِیح کی تصویر کشی کی گئی تھی اور دُوسری مُقدّس جھُنڈ میں جوزف سمِتھ کی عکاسی کرتی تھی۔
مُقدّسِین کی گواہیاں سُنتے اور صیُّون کے گیت گاتے ہُوئے مُجھے آج بھی اپنے پاکِیزہ احساسات یاد ہیں جب مَیں سُورج کی کِرنوں سے روشن اُن کھڑکیوں کو دیکھتا تھا۔
اُس پاک مقام میں، رُوحِ خُدا نے میرے دِل و دِماغ کو گواہی دی کہ یہ سچ ہے: یِسُوع مسِیح مُنّجیِ جہاں ہے۔ یہ اُس کی کلِیسیا ہے۔ جوزف سمِتھ نے خُدا باپ اور یِسُوع مسِیح کو دیکھا اور اُن کی آوازیں سُنی ہیں۔
اِس سال کے شُروع میں، یورپ میں تفویض کردہ ذِمہ داری کے دوران میں، مُجھے زی کاؤ واپس جانے کا موقع مِلا۔ مگر اَفسوس، وہ عزیز و محبُوب قدیم چیپل اَب وہاں موجُود نہیں ہے۔ یہ کئی سال پہلے اپارٹمنٹ کی بُہت بڑی عِمارت تعمیر کرنے کے لیے مِسمار کر دِیا گیا تھا۔
کیا اَبَدی ہے، اور کیا نہیں؟
مَیں اِعتراف کرتا ہُوں کہ یہ اَفسوس ناک ہے کہ میری بچپن کی یہ دِل پسند عِمارت اَب محض ایک یاد بن کر رہ گئی ہے۔ میرے نزدیک یہ عِمارت مُقدّس تھی۔ پَر یہ تو بَس ایک عِمارت تھی۔
اِس کے بَرعکس، برسوں قبل رُوحُ القُدس کی جانب سے حاصِل کردہ میری رُوحانی شہادت کبھی ماند نہیں پڑی۔ بلکہ، یہ تو اور بھی مضبُوط ہو گئی ہے۔ جو باتیں مَیں نے اپنی جوانی میں یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے بُنیادی اُصُولوں کے مُتعلق سیکھیں وہ زِندگی بھر میری مضبُوط بُنیاد بنی رہی ہیں۔ زی کاؤ کے چیپل کو مِسمار کرنے اور رنگین شیشوں والی کھڑکیوں کے ضائع ہونے کے بعد بھی—وہ عہد جو مَیں نے اپنے آسمانی باپ اور اُس کے پیارے بیٹے کے ساتھ باندھا میرے ساتھ رہا ہے۔
”آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے،“ یِسُوع نے فرمایا، ”لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔“
”پہاڑ تو جاتے رہیں اور ٹیلے ٹل جائیں؛ لیکن میری شفقت کبھی تُجھ پر سے جاتی نہ رہے گی، اور میرا صُلح کا عہد نہ ٹلے گا، خُداوند فرماتا ہے۔“
اِس زندگی میں اَہم ترین باتوں میں سے ایک جو ہم سیکھ سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ کیا اَبَدی ہے اور کیا نہیں۔ جب ہم اِس بات کو سمجھ لیتے ہیں، تو سب کُچھ بدل جاتا ہے—ہمارے تعلقات، ہمارے اِنتخابات، اور لوگوں کے ساتھ ہمارا برتاؤ۔
یہ جاننا کہ کیا اَبَدی ہے اور کیا نہیں، یِسُوع مسِیح اور اُس کی کلِیسیا کی گواہی میں بڑھنے کی کُنجی ہے۔
ڈالِیوں کو جَڑوں کے ساتھ نہ مِلاؤ
یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل، جیسا کہ نبی جوزف سمِتھ نے سِکھایا، ”ہر سچّائی اور ہر جُز کو اپنے اندر سَمو لیتی ہے۔“ مگر اِس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر سچّائی کی قدر یکساں ہے۔ بعض سچّائیاں بُنیادی، لازمی، اور ہمارے اِیمان کی اَصل میں پیوست ہیں۔ دیگر سچّائیاں ڈالِیاں یا ضمِیمہ ہیں—قِیمتی تو ہیں، مگر فقط اُسی وقت جب وہ بُنیادی سچّائیوں سے وابستا ہوں۔
نبی جوزف نے یہ بھی کہا، ”ہمارے مذہب کے بُنیادی اُصُول، یِسُوع مسِیح کی بابت رَسُولوں اور نبیوں کی گواہیاں ہیں، کہ وہ مُوّا، دفن کِیا گیا، اور تیسرے دِن جِی اُٹھا، اور آسمان پر چڑھ گیا؛ اور دیگر تمام چِیزیں جو ہمارے مذہب سے جُڑی ہیں وہ صِرف اِس کا ضمِیمہ یا اِضافی ہیں۔“
بالفاظِ دیگر، یِسُوع مسِیح اور اُس کی کفّارہ بخش قُربانی ہماری گواہی کی اَصل ہے۔ دیگر تمام چیزیں ڈالِیاں ہیں۔
اِس سے مُراد یہ نہیں کہ ڈالِیاں اَہمیت نہیں رکھتیں۔ درخت کو ڈالِیوں کی ضرُورت ہوتی ہے۔ لیکن جیسا کہ نجات دہندہ نے اپنے شاگِردوں سے فرمایا کہ، ”ڈالی اگر انگُور کے درخت میں قائم نہ رہے، تو اپنے آپ پھل نہیں لا سکتی۔“ نجات دہندہ سے، یعنی جَڑوں میں پائی جانے والی غِذائیت سے جُڑے بغیر، ڈالی کُمھلا جاتی اور مُرجھا جاتی ہے۔
جب بات یِسُوع مسِیح کی بابت ہماری گواہیوں کو سَیراب کرنے کی ہو، تو کیا ہم کبھی کبھار ڈالِیوں کو جَڑوں کے ساتھ مِلانے کی غلطی تو نہیں کرتے۔ یہ وہ غلطی تھی جِسے یِسُوع نے اپنے زمانے کے فریسیوں میں دیکھا۔ اُنھوں نے شریعت کی نِسبت معمُولی باتوں پر اِس قدر توجہ دی کہ اُنھوں نے بُنیادی اُصُول جیسے کہ ”اِنصاف اور رحم اور اِیمان“ کو چھوڑ دِیا—جِسے مُنّجی نے ”زیادہ بھاری باتیں“ کہا ہے۔
اگر آپ کسی درخت کو سَیراب کرنا چاہتے ہیں، تو پانی ڈالِیوں پر نہیں چھِڑکتے۔ آپ جَڑوں کو پانی دیتے ہیں۔ اِسی طرح، اگر آپ اپنی گواہی کی ڈالِیوں کو پھَلتے اور پھَل دیتے دیکھنا چاہتے ہیں، تو جَڑوں کو سَیراب کریں۔ اگر آپ کسی خاص عقیدے، عمل یا کلِیسیائی تاریخ کے کسی پہلُو کی بابت غیر یقینی کا شِکار ہیں، تو یِسُوع مسِیح پر اِیمان رکھتے ہُوئے وضاحت تلاش کریں۔ اپنے واسطے اُس کی قُربانی، اپنے لیے اُس کی محبّت، اور اپنے واسطے اُس کی مَنشا کو سمجھنے کی جُستجُو کریں۔ اِنکساری کے ساتھ اُس کی تقلِید کریں۔ آپ کی گواہی کی ڈالِیاں آسمانی باپ اور اُس کے محبُوب بیٹے پر آپ کے گہرے اِیمان سے تقویت پائیں گی۔
مِثلاً، اگر آپ مورمن کی کِتاب کی بابت مضبُوط گواہی چاہتے ہیں، تو اِس کی یِسُوع مسِیح کی گواہی پر توجہ مرکُوز کریں۔ دیکھیں کہ مورمن کی کِتاب کس طرح اُس کی گواہی دیتی ہے، اُس کی ذات کی بابت کیا تعلیم دیتی ہے، اور کیسے آپ کو اُس کی طرف رُجُوع لانے کی دعوت و تحریک دیتی ہے۔
اگر آپ کلِیسیائی عِبادات یا ہَیکل میں زیادہ معنی خیز تجربے کے مُشتاق ہیں، تو اُن پاک پوِتر رُسُوم میں مُنّجی کے مُتلاشی ہوں جو ہم وہاں پاتے ہیں۔ خُداوند کو اُس کے مُقدّس گھر میں ڈھُونڈیں۔
اگر آپ کبھی اپنی کلِیسیائی بُلاہٹ سے تھکاوٹ یا مغلُوب محسُوس کریں، تو اپنی خِدمت کی اَز سرِ نَو توجہ یِسُوع مسِیح پر مرکُوز کرنے کی کاوِش کریں۔ اِسے اُس کے واسطے اپنی محبّت کا اِظہار بنائیں۔
جَڑوں کو سَیراب کرو، تو ڈالِیاں خُود بخُود پھَلیں پھُولیں گی۔ اور آخِرکار، وہ پھَل لائیں گی۔
اُس میں جَڑ پکڑتے اور تعمِیر ہوتے جائیں
یِسُوع مسِیح پر مضبُوط اِیمان راتوں رات پروان نہیں چڑھتا۔ نہیں، اِس جہانِ فانی میں، شُکُوک و شُبہات کے کانٹے اور اُونٹ کٹارے خُود بخُود پھَلتے پھُولتے ہیں۔ صحت مند، بارآوَر شجرِ اِیمان دانِستہ محنت کا تقاضا کرتا ہے۔ اور اِس کاوش کا لازمی حِصّہ یہ ہے کہ ہم یِسُوع مسِیح میں پُختہ جَڑ پکڑیں۔
مثلاً: پہلے پہل، ہم مُنّجی کی اِنجِیل اور کلِیسیا کی جانب اِس کے دوستانہ اَرکان یا مہربان بِشپ، یا چیپل کی ظاہری صفائی سُتھرائی سے مُتاثر ہو کر مبذُول ہو سکتے ہیں۔ یہ چیزیں بِلا شُبہ کلِیسیا کی ترقی کے لیے اَہم ہیں۔
تاہم، اگر ہماری گواہی کی جَڑیں اِس سے زیادہ گہرائی میں پھَلی پھُولی نہیں ہیں، تو کیا ہو گا جب ہم کسی اَیسی وارڈ میں مُنتقل ہوں گے جو کم مُتاثر کُن عِمارت میں عِبادت کرتی ہے، جہاں اَراکین دوستانہ نہ ہوں، اور بِشپ کوئی اَیسی بات کہے جو ہمیں رنجِیدہ کر دے؟
ایک اور مِثال: کیا یہ معقول نہیں لگتا کہ اگر ہم اَحکام کی پاس داری کریں اور ہَیکل میں مُہر بند ہوں، تو ہمیں بڑے خُوش حال خاندان کی نعمت مِلے گی، جس میں ذہِین، اور فرماں بردار بچّے ہوں، جو سب کلِیسیا میں فعال رہیں، مِشنری خِدمت کریں، وارڈ کی کوائر میں گیت گائیں، اور ہر ہفتے کی صُبح عِبادت گاہ کی صفائی میں رضاکارانہ طور پر مُعاونت کریں؟
مَیں یقیناً اُمید کرتا ہُوں کہ ہم سب ہمارے نصیب میں ہو۔ لیکن اگر اَیسا نہ ہو تو؟ کیا ہم حالات سے قطعِ نظر اُس پر اور اُس کے وقت پر توّکل کرتے ہُوئے—نجات دہندہ کے ساتھ جُڑے رہیں گے؟
ہمیں اپنے آپ سے یہ سوال کرنا چاہیے: کیا میری گواہی اِس بات پر مبنی ہے جو مَیں اپنی زِندگی میں رُونُما ہونے کی اُمید رکھتا ہُوں؟ کیا یہ دُوسروں کے اَعمال یا رویّوں پر مُنحصر ہے؟ یا کیا یہ یِسُوع مسِیح پر مضبُوطی سے قائم ہے، ”اُس میں جَڑ پکڑے اور تعمِیر ہُوئی ہے،“ چاہے زِندگی کے حالات و واقعات کِتنے ہی بدلتے کیوں نہ ہوں؟
روایات، عادات، اور اِیمان
مورمن کی کِتاب ایک اَیسی قوم کا ذِکر کرتی ہے جو ”خُدا کے قوانین کی سختی سے پابندی کرتی تھی۔“ لیکن پھر قوریحر نامی مُخالفِ مسِیح لوگوں میں مُنادی کرنے لگا، جو مُنّجی کی اِنجِیل کا مذاق اُڑاتا تھا، اور اِسے ”بے ہُودہ“ اور ”اُن کے باپ دادا کی احمقانہ روایات“ کہتا تھا۔ قوریحر نے ”بُہتیروں کے دِلوں کو گُمراہ کِیا، اور وہ اپنی بدیوں پر فخر کرنے لگے۔“ لیکن بعض لوگوں کو وہ دھوکا نہ دے سکا، کیوں کہ اُن کے لیے، یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل محض روایت سے کہیں بڑھ کر تھی۔
اِیمان مضبُوط ہوتا ہے جب اُس کی جَڑیں ذاتی تجربے، اور یِسُوع مسِیح کے ساتھ ذاتی وابستگی میں گہرائی تک جَڑیں رکھتی ہیں، چاہے ہماری روایات کیا ہوں یا دُوسرے کیا کہتے یا کر سکتے ہیں۔
ہماری گواہی کو جانچا اور آزمایا جائے گا۔ اِیمان اگر کبھی آزمایا نہ جائے تو وہ اِیمان نہیں ہے۔ اِیمان کبھی مضبُوط نہیں ہوتا جب تک اِس کی مُخالفت نہ کی جائے۔ اگر آپ کو اِیمان کی آزمایشوں یا بے جواب سوالات کا سامنا ہے تو ہرگز مایُوس نہ ہوں۔
ہمیں عمل کرنے سے پہلے ہر چیز کو سمجھنے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ یہ اِیمان نہیں ہے۔ جیسا ایلما نے سِکھایا کہ، ”چیزوں کا کامِل عِلم ہونا اِیمان نہیں ہے۔“ اگر ہم عمل کرنے کے لیے اُس وقت تک اِنتظار کریں جب تک ہمارے تمام سوالات کے جواب نہ مِل جائیں، تو ہم اپنے بھَلے اَعمال کی کامیابی کی حَد بندی کرتے، اور اپنے اِیمان کی طاقت کو بھی محدُود کر لیتے ہیں۔
اِیمان کی خُوب صُورتی یہ ہے کہ یہ تب بھی قائم رہتا ہے جب برکتیں ہماری اُمیدوں کے مُطابق نہ بھی مِلیں۔ ہم مُستقبل کی راہوں کو نہیں دیکھ سکتے، اور نہ ہی ہر سوال کا جواب جانتے ہیں، مگر ہم یِسُوع مسِیح پر توّکل کر سکتے ہیں جب ہم آگے بڑھتے اور بُلندی کی طرف پیش قدمی کرتے ہیں کیوں کہ وہ ہمارا نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والا ہے۔
آزمایشوں اور زِندگی کی غیر یقینیوں میں اِیمان اِس لیے قائم رہتا ہے کیوں کہ یہ یِسُوع مسِیح اور اُس کی تعلیمات میں مضبُوطی سے پیوستہ ہوتا ہے۔ یِسُوع مسِیح، اور ہمارا آسمانی باپ جس نے اُسے بھیجا ہے، دونوں مِل کر ہمارے غیر مُتزلزل اور کامِل بھروسے کا واحِد مرکز ہیں۔
گواہی اَیسی چیز نہیں ہے جو ایک بار بنائی جائے اور ہمیشہ کے لیے قائم رہے۔ یہ ایک درخت کی مانند ہے جِسے آپ مُستقل طور پر سَیراب کرتے ہیں۔ اپنے دِل میں کلامِ خُدا کا بیج بونا محض پہلا قدم ہے۔ حقیقی جدوجہد تب شُروع ہوتی ہے، جب آپ کی گواہی پروان چڑھنے لگتی ہے! اُسی وقت آپ ”اِس کی پرورش کے لیے بُہت زیادہ احتیاط برتیں، تاکہ یہ جَڑ پکڑے، تاکہ یہ پھَلے پھُولے، اور ہمارے لیے پھَل لائے۔“ یہ ”بڑی مُستعدی“ اور ”کلام کے ساتھ صبر“ کا تقاضا کرتا ہے۔ لیکن خُداوند کے وعدے یقیناً سچّے ہیں: ”تُم اپنے اِیمان، اور جاں فِشانی، اور صبر، اور تحمُل کا اَجر پاؤ گے، اُس درخت پر آس رکھے ہُوئے کہ تُمھارے لیے پھَل لائے۔“
میرے عزیز بھائیو اور بہنو، میرے پیارے دوستو، میرے دِل کا اِک گوشہ قدیم زی کاؤ چیپل اور اِس کی دِل کش رنگین کھڑکیوں کو یاد کرتا ہے۔ مگر پچھلے 75 برسوں میں، یِسُوع مسِیح نے مُجھے اَیسے شان دار سفر پر گامزن کِیا ہے جِس کا مَیں نے کبھی تَصوُّر بھی نہیں کِیا تھا۔ اُس نے میرے دُکھوں میں مُجھے تسلّی دی، میری کمزوریوں کو پہچاننے میں مُعاونت کی، میرے رُوحانی زخموں کو بھر دِیا، اور میرے بڑھتے ہُوئے اِیمان کو سَیراب کِیا۔
یہ میری مُخلصانہ دُعا اور برکت ہے کہ ہم ہمیشہ اپنے اِیمان کی جَڑوں کو مُنّجی، اُس کی تعلیمات، اور اُس کی کلِیسیا میں سَیراب کرتے رہیں۔ مَیں یِسُوع مسِیح یعنی اپنے نجات دہندہ، اپنے مُخلصی دینے والے، اپنے آقا—کے مُقدّس نام پر گواہی دیتا ہُوں، آمین