مجلسِ عامہ
روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت
اکتوبر 2024 کی مجلسِ عامہ


14:17

روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت

خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت روزمرّہ زِندگی کو مُقدّس بناتی ہے۔ یہ ہمیں خُداوند اور ایک دُوسرے کے قریب تر لاتی اور خُوشیوں سے بھر دیتی ہے۔

حال ہی میں ہمارے گانگ خاندان کے دوبارہ مِلاپ میں دِلچسپ ٹیلنٹ شو ہُوا، جس میں والد صاحبان کا لطیفے سُنانے کا مُقابلہ بھی شامِل تھا۔

لیکن یہ مُقابلہ غیر معمُولی تھا۔ ایک ٹیم میں دادا (یعنی مَیں) اور دو پوتے تھے، جن کی عُمریں 12 اور 11 سال تھیں۔ دُوسری ٹیم میں مصنُوعی ذہانت (اے آئی) پروگرام تھا جسے ایک کزن نے ہدایت دی تھی کہ وہ گیرٹ ڈبلیو گانگ کے اَنداز میں والد کے لطیفے سُنائے۔ دادا گیرٹ گانگ بمقابلہ اے آئی گیرٹ گانگ۔

مَیں نے اور پوتوں نے آغاز کِیا۔

اُس ڈاینوسور کو کیا کہتے ہیں جو اپنی گاڑی خُود کُچل دے؟ ٹیرا نوسوروس ریکس (جو تباہ کرتا ہے)۔

اے آئی گیرٹ گانگ کو ہدایت دی گئی—کہ گیرٹ ڈبلیو گانگ کی طرح سوچو۔ اُس کی طرح بولو۔

اے آئی گیرٹ گانگ—”یہاں والد کا لطیفہ ہے جیسے کہ گیرٹ ڈبلیو گانگ کے گرم جوش، فِکر اَنگیز، اور ترقی بخش اَنداز کو اپناتے ہُوئے: عاجز درخت نے لوگوں کو مُسکراہٹ کیوں دی؟ کیوں کہ اِس کی جڑیں محبّت میں پیوست تھیں اور اِس کی شاخیں رحمت و شفقت کے ساتھ پھیلتی تھیں۔ اُس درخت کی مانِند، ہم بھی اپنی جڑوں میں قُوت پا سکتے اور دُوسروں کی طرف دَستِ شفقت بڑھا کر شادمانی پا سکتے ہیں۔“

خیر، آپ کا کیا خیال ہے؟ اِسی لیے اِنھیں والد کے لطیفے کہتے ہیں۔

ہمارے چار سُو ہنسنے، مَسرت پانے، اور شُکرگُزار نِگاہوں سے دیکھنے کے بے شُمار مواقع ہیں۔ ہماری اِنجِیل خُوشی اور روزمرّہ زِندگی میں قُدُّوسیّت کا پیام دیتی ہے۔ قُدُّوسیّت چیزوں کو مُقدّس مقصد کے لیے مخصُوص کرتی ہے۔ لیکن قُدُّوسیّت ہمیں روزمرّہ زِندگی میں مُقدّسیّت شامِل کرنے کی دعوت بھی دیتی ہے—دُنیا کے کانٹوں اور جھاڑیوں کے درمیان روزانہ کی روٹی کے ساتھ خُوشی منانے کے واسطے۔ خُدا کے ساتھ چلنے کے لیے، ہمیں مُقدّس بننا ہو گا، کیوں کہ وہ مُقدّس ہے، اور ہمیں مُقدّس بنانے میں مدد کے لیے، خُدا ہمیں اپنے ساتھ چلنے کی دعوت دیتا ہے۔

ہم سب کی ایک کہانی ہوتی ہے۔ جب بہن گانگ اور مَیں آپ سے مِلتے ہیں—کلِیسیا کے اَرکان اور دوستوں سے مُختلف مقامات اور حالات میں—آپ کی روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت کی کہانیاں ہمیں مُتاثر کرتی ہیں۔ آپ سات سی پر عمل پیرا ہیں: خُدا کے ساتھ ہم آہنگی، کمیونٹی اور دُوسروں کے ساتھ ہمدَردی؛ خُدا کے ساتھ عزّم اور خُدا، خاندان، اور دوستوں کے ساتھ عہد—یِسُوع مسِیح پر مرکُوز۔

بڑھتے ہُوئے شواہد اِس عظیم حقیقت کو اُجاگر کرتے ہیں: مذہبی اِیمان دار اوسطاً اُن لوگوں کی نِسبت زیادہ خُوش، صحت مند، اور مُطمئن ہوتے ہیں جو رُوحانی عزّم یا تعلق سے خالی ہیں۔ خُوشی اور اِطمینانِ قلب، ذہنی و جِسمانی صحت، معنی اور مقصد، نیک کِردار اور خُوبی، قریبی سماجی تعلقات، حتیٰ کہ مالی و مادی اِستحکام—اِن سب میں مذہبی لوگ کامیاب رہتے ہیں۔

وہ ہر عُمر اور طبقے میں جسمانی و ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ زِندگی کی تکمیل سے بھی زیادہ لُطف اَندوز ہوتے ہیں۔

جسے مُحققین ”مذہبی ساختی اِستحکام“ کہتے ہیں وہ زِندگی کے نشیب و فراز میں وضاحت، مقصد، اور تحریک فراہم کرتا ہے۔ اِیمان کا گھرانا اور مُقدّسین کی برادری تنہائی اور اکیلے پن کے ہجُوم کا مُقابلہ کرتی ہے۔ خُداوند کے لیے قُدُوسیّت ناپاکی سے اِنکار کرنا ہے، طنزیہ انداز میں چالاکی سے کسی دوسرے شخص پر تنقید کرنے یا اسے نیچا دکھانے سے اِنکار کرنا، اِنکار اُن تراکیب سے جو غُصّے اور تفرقوں کو فروغ دیتی ہیں۔ خُداوند کے لیے قُدُوسیّت مُقدّس اور پاک چیزوں سے پیار کرنا ہے، اپنی حقیقی خُوشی، آزادی اور کامِل بننے سے پیار کرنا ہے جب ہم اِیمان کے ساتھ اُس کی پیروی کرتے ہیں۔

روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت کیسی دِکھائی دیتی ہے؟

روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت اِس طرح نظر آتی ہے کہ جیسے دو وفادار نوجوان بالغ، جو ایک برس سے شادی شُدہ ہیں، اپنی سچّائی اور بے باکی کے ساتھ اِنجِیل کے عہد، قُربانی، اور خِدمت کو اپنی ترقی پذیر زِندگیوں میں بیان کرتے ہیں۔

وہ شُروع کرتی ہے، ”ہائی سکُول میں، مَیں کُچھ بُری عادتوں میں پڑ گئی تھی۔ مُجھے لگا کہ خُدا میرے واسطے موجُود نہیں تھا۔ ایک رات، ایک دوست کا پیغام آیا، ’سلام، کیا آپ نے کبھی ایلما 36 پڑھا ہے؟‘

”جب مَیں نے اِسے پڑھنا شُروع کِیا، اُس نے کہا، ”مُجھے اِطمینان اور محبّت نے گھیر لِیا۔ مُجھے یُوں محسُوس ہُوا جیسے مُجھے بڑی گرم جوشی سے گلے لگایا جا رہا ہے۔ جب مَیں نے ایلما 36:‏12 پڑھا تو مُجھے یقین ہو گیا کہ آسمانی باپ مُجھے دیکھ رہا ہے اور وہ بخُوبی جانتا ہے کہ مَیں کیسا محسُوس کر رہی تھی۔“

وہ مزید کہتی ہے کہ، ”شادی سے پہلے، مَیں نے اپنے منگیتر سے دیانت داری سے کہا کہ میری دَہ یکی کی گواہی اِتنی مضبُوط نہیں تھی۔ جب دُوسرے بُہت کُچھ دے سکتے ہیں، تو خُدا کو ہماری رقم کی کیا ضرُورت تھی؟ میرے منگیتر نے وضاحت کی کہ یہ مالی مُعاملہ نہیں بلکہ یہ اُس حُکم کی پیروی کا سوال ہے جو خُدا ہم سے چاہتا ہے۔ اُس نے مُجھے چنوتی دی کہ مَیں دَہ یکی دینا شرُوع کرُوں۔

”مَیں نے واقعی اپنی گواہی کو بڑھتے دیکھا ہے،“ اُس نے کہا۔ ”کبھی کبھی پیسے کم پڑ جاتے ہیں، لیکن ہم نے بُہت سی برکتیں دیکھیں، اور کسی نہ کسی طرح تنخواہیں کافی رہیں ہیں۔“

”اپنی نرسِنگ کی کلاس میں،“ بھی، اُس نے کہا، مَیں کلِیسیا کی واحِد رُکن اور واحِد شادی شُدہ تھی۔ بُہت دفعہ مَیں کلاس سے مایُوس یا رو کر باہر نِکلی کیوں کہ مُجھے محسُوس ہوتا تھا کہ میرے ہم جماعت مُجھے خاص طور پر نِشانہ بناتے اور میرے عقائد، میرے ہَیکلی ملبُوسات کو پہننا، یا اِتنی کم عُمری میں شادی کرنے کے مُتعلق منفی تبصرے کرتے تھے۔“

پھر بھی وہ جاری رکھتی ہے، ”اِس پِچھلے سمسٹر میں مَیں نے سیکھا کہ اپنے عقائد کو بہتر طریقے سے کیسے بیان کرُوں اور اچھا اِنجِیلی نمُونہ کیسے بنُوں۔ میرا عِلم اور گواہی اِس وجہ سے بڑھی کیوں کہ مُجھے اکیلے کھڑے ہونے اور اپنے عقائد میں مضبُوط رہنے کے لیے آزمایا گیا۔“

نوجوان شوہر نے مزید کہا، ”میرے مِشن سے پہلے مُجھے کالج بیس بال کھیلنے کی پیش کش ہوئی تھی۔ مُشکل فیصلہ کرتے ہُوئے، مَیں نے اِن پیش کشوں کو ایک طرف رکھ دِیا اور خُداوند کی خِدمت کے لیے مِشن پر چلا گیا۔ مَیں اُن دو سالوں کو کسی بھی قیمت پر کسی دُوسری چیز کے ساتھ نہیں بدلُوں گا۔

”واپس آنے پر،“ اُس نے کہا، ”مَیں نے مُشکل تبدیلی کی توقع کی تھی لیکن مَیں نے خُود کو زیادہ مضبُوط، تیز، اور صحت مند پایا۔ مَیں پہلے سے زیادہ طاقت سے گیند پھینک رہا تھا جتنا کہ مَیں روانگی سے پہلے کرتا تھا۔ میری روانگی سے قبل کی نسبت مُجھے زیادہ کھیلنے کی پیش کشیں میری واپسی پہ مِلیں، جن میں میرے خوابوں کا سکُول بھی شامِل تھا۔ اور، سب سے اَہم بات یہ کہ،“ اُس نے کہا، ”مَیں پہلے سے کہیں زیادہ خُداوند پر بھروسا کرتا ہُوں۔“

وہ اِختتام کرتا ہے، ”بطور مِشنری مَیں نے یہ سِکھایا کہ آسمانی باپ ہماری دُعاؤں میں ہمیں قُوت کا وعدہ کرتا ہے، لیکن کبھی کبھار مَیں خُود اِس بات کو بُھول جاتا ہُوں۔“

ہمارا مِشنری برکات کا خزانہ جو خُداوند کے لیے قُدُوسیّت ہے جو نہایت مالا مال اور بھرپُور ہے۔ مالی مُعاملات، وقت، اور دیگر حالات اکثر آسان نہیں ہوتے۔ لیکن جب ہر عُمر اور پسِ منظر کے مِشنری خُداوند کے لیے قُدُوسیّت کی تخصیص و تقدِیس کرتے ہیں، تو خُداوند کے وقت اور طریق پر چیزیں بہتر ہو سکتی ہیں۔

اَب 48 سال کے تجربے کے ساتھ، سینئر مِشنری کہتا ہے، ”میرے والد صاحب چاہتے تھے کہ مَیں کالج کی تعلیم حاصِل کرُوں، اور مِشن پر نہ جاؤں۔ اِس کے تھوڑی دیر بعد، اُنھیں دِل کا دورہ پڑا اور وہ 47 برس کی عُمر میں اِنتقال کر گئے۔ مَیں نے احساسِ جُرم محسُوس کِیا۔ میں اپنے والد کے ساتھ چیزیں کیسے ٹھیک کر سکتا تھا؟

”بعد میں،“ وہ جاری رکھتا ہے، ”جب مَیں نے مِشن پر جانے کا فیصلہ کِیا، تو مَیں نے خواب میں اپنے والد کو دیکھا۔ وہ پُرسُکون اور مُطمئن تھے، اور خُوش تھے کہ مَیں خِدمت کے لیے جاؤں گا۔“

یہ سینئر مِشنری مزید بیان کرتا ہے کہ: ”جیسا کہ عقائد اور عہُود فصل 138 سِکھاتا ہے، میرا اِیمان ہے کہ میرے والد عالمِ اَرواح میں مِشنری کی حیثیت سے خِدمت کر سکتے ہیں۔ مَیں اپنے والد کو تصوُّر کرتا ہُوں کہ وہ میرے پَردادا کی مدد کر رہے ہیں، جنھوں نے 17 برس کی عُمر میں جرمنی چھوڑا اور اپنے خاندان سے بِچھڑ گئے تھے، اُن کا دوبارہ ملاپ ہوگا۔“

اُس کی اہلیہ کہتی ہیں، ”میرے شوہر کے خاندان میں پانچ بھائی ہیں، اور جن میں سے چار بھائیوں نے مِشنری خِدمت کی ہے اور اُنھی کے پاس کالج کی ڈِگریاں بھی ہیں۔“

روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت گھر لوٹنے والے نوجوان مِشنری کی مانِند دِکھائی دیتی ہے جس نے سیکھا کہ خُدا اُس کی زندگی پر غالِب آئے۔ اِس سے قبل، جب اِس مِشنری سے کسی شدید بیمار شخص کو برکت دینے کا کہا گیا، تو اِس نے کہا: ”میرا اِیمان ہے؛ مَیں اُسے صحت یابی کی برکت دُوں گا۔ تاہم،“ واپس لوٹنے والا مِشنری کہتا ہے، ”مَیں نے اُس لمحے میں سیکھا کہ جو مَیں چاہتا ہُوں اُس کے لیے دُعا نہیں کرنی بلکہ اُس کے لیے کرنی ہے جو خُداوند جانتا تھا کہ اُس شخص کو کیا دَرکار ہے۔ مَیں نے اُس بھائی کو اِطمینان اور تسلّی کی برکت دی۔ وہ بعد میں پُرسُکون طور پر اِنتقال کر گیا۔“

روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت چِنگاری کی مانِند محسُوس ہوتی ہے جو پردے کے دونوں اطراف جُڑنے، تسلّی دینے، اور تقویت دینے کا ذریعہ بن جاتی ہے۔ ایک بڑی یُونیورسٹی کا مُنتظم کہتا ہے کہ وہ محسُوس کرتا ہے کہ وہ اَفراد جنھیں وہ صِرف شہرت کی بِنا پر جانتا ہے اُن کے واسطے دُعا کرتا ہے۔ اُن اَفراد نے اپنی زِندگیاں یُونیورسٹی کے لیے وقف کِیں ہیں اور اِس کے منشُور اور طلبہ کی فلاح و بہبُود کے مُتعلق فِکر کرنا جاری رکھے ہیں۔

ایک بہن ہر روز اپنی بہترین کاوِش کرتی ہے، جب کہ اُس کا شوہر اُس کے اور بچّوں کے ساتھ بے وفا تھا۔ مَیں اُس کو اور اُس جیسی دیگر بہنوں کو دِل کی گہرائی سے سراہتا ہُوں۔ ایک دِن جب وہ کپڑے تہہ کر رہی تھی، تو کپڑوں کے ڈھیر پر اپنا ہاتھ رکھتے ہُوئے، اُس نے اپنے آپ سے آہ بھری، ”اِس سب کا کیا فائدہ ہے؟“ اُس نے شفقت بھری آواز کو محسُوس کِیا جس نے اُس کو یقین دِلایا کہ، ”تُمہارے عہُود میرے ساتھ ہیں۔“

50 برس تک، ایک اور بہن اپنے باپ کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی آرزُو مند تھی۔ ”بڑے ہوتے ہُوئے،“ وہ کہتی ہے، ”میرے بھائی اور میرے والد تھے، اور پھر مَیں تھی—اکیلی بیٹی۔ مَیں ہمیشہ چاہتی تھی کہ مَیں اپنے والد کے لیے ’کافی اچھی‘ بنُوں۔

پھر میری والدہ اِنتقال کر گئی! وہ میرے اور والد کے درمیان واحد رابطہ کار تھی۔

”ایک دِن، بہن نے کہا، ”مَیں نے اِک آواز سُنی، ’اپنے والد کو مدعُو کرو اور اُنھیں اپنے ساتھ ہَیکل لے کر جاؤ۔‘ یہ میرے والد کے ساتھ مہینے میں دو بار خُداوند کے گھر میں جانے کی تاریخ کا آغاز تھا۔ مَیں نے اپنے والد کو بتایا کہ مَیں اُن سے پیار کرتی تھی۔ اُنھوں نے مُجھے بتایا کہ وہ بھی مُجھ سے پیار کرتے تھے۔

”خُداوند کے گھر میں وقت گُزارنے نے ہمیں شِفا بخشی۔ میری والدہ زمین پر ہماری مُعاونت نہیں کر سکی۔ مگر پردے کی دُوسری طرف جا کر اُس نے ٹُوٹے ہُوئے دِلوں کو جوڑنے میں مدد کی۔ ہَیکل نے اَبَدی خاندان کے طور پر ہمارے کاملیت کے سفر کو مُکمل کِیا۔“

باپ کہتا ہے، ”ہَیکلی تقدیس میرے اور میری اِکلوتی بیٹی کے واسطے عظیم رُوحانی تجربہ تھا۔ اَب ہم اِکٹھے شِرکت کرتے اور اپنی محبّت کو مضبُوط محسُوس کرتے ہیں۔“

روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت میں ایسے دُکھ بھرے لمحات شامِل ہیں جب پیارے فوت ہو جاتے ہیں۔ اِس سال کے اوائل میں، میری پیاری والدہ، جین گانگ، اپنی 98 ویں سالگِرہ سے چند زور قبل اگلی زِندگی کی جانب چل بسیں۔

اگر آپ نے میری والدہ سے پُوچھا ہوتا، ”کیا آپ کٹے ہوئے گری دار میووں اور مارشملوز کے ساتھ چاکلیٹ آئس کریم، ادرک کے ساتھ سفید چاکلیٹ یا سٹرابیری آئس کریم کھانا پسند کریں گی؟“ تو ماں ضرُور کہتی، ”جی ہاں، براہِ کرم، کیا مَیں ہر ایک کو چَکھ سکتی ہُوں؟“ کون اپنی کی والدہ کو ناں کر سکتا ہے، خاص طور پر جب وہ زِندگی کے تمام ذائقوں سے محبّت کرتی ہوں؟

مَیں نے ایک بار والدہ سے پُوچھا کہ کون سے فیصلوں نے اُن کی زِندگی کو سب سے زیادہ سنوارا ہے۔

اُنھوں نے کہا، ”کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام میں بپتِسما لینا اور ہوائی سے مین لینڈ میں مُنتقل ہونا، جہاں مَیں آپ کے والد سے مِلی تھی۔“

15 سال کی عُمر میں بپتِسما پانے والی، ہماری کلِیسیا میں شامِل ہونے والی اپنے بُہت بڑے خاندان کی واحد رُکن، میری والدہ کا خُداوند پر عہد اور بھروسا تھا جس نے اُن کی زِندگی اور ہماری تمام خاندانی نَسلوں کو برکت بخشی۔ مُجھے اپنی ماں کی یاد آتی ہے، جیسے آپ کو اپنے اَرکانِ خاندان کی کمی محسُوس ہوتی ہے۔ لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ میری والدہ نہیں گئیں۔ وہ فقط اَبھی یہاں نہیں ہیں۔ مَیں اُن کی اور اُن تمام کی عِزت کرتا ہُوں جو روزمرّہ کی زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُوسیّت کی مِثالیں ہیں جو خُداوند کی خاطر ثابت قدم رہے ہیں۔

بے شک، روزمرّہ زِندگی میں خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت میں خُداوند کے حُضُور زیادہ سے زیادہ بار اُس کے مُقدّس گھر میں آنا شامِل ہے۔ یہ سچ ہے چاہے ہم کلِیسیائی اَرکان ہوں یا دوست۔

تین دوست بینکاک تھائی لینڈ ہَیکل کے اوپن ہاؤس میں آئے۔

ایک نے کہا، ”یہ شِفا پانے کی مُقدّس جگہ ہے۔“

بپتِسما خانہ میں، ایک اور نے کہا، ”جب مَیں یہاں آتا ہُوں، تو مَیں چاہتا ہُوں کہ مُجھے پاک صاف کِیا جائے اور مَیں دوبارہ کبھی گُناہ نہ کرُوں۔“

تیسرے نے کہا، ”کیا آپ رُوحانی قُدرت محسُوس کر سکتے ہیں؟“

سات مُقدّس الفاظ کے ساتھ، ہماری ہَیکلیں دعوت دیتی اور اِعلان کرتی ہیں:

”خُداوند کے لیے قُدُوسیّت۔

”خُداوند کا گھر۔“

خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت روزمرّہ زِندگی کو مُقدّس بناتی ہے۔ یہ ہمیں خُداوند اور ایک دُوسرے کے قریب اور خُوش تر کرتی ہے اور ہمیں ہمارے باپ خُدا، یِسُوع مسِیح، اور اپنے پیاروں کے ساتھ رہنے کے لیے تیار کرتی ہے۔

جیسا میرے دوست نے کِیا، آپ سوچ سکتے ہیں کہ کیا آپ کا آسمانی باپ آپ سے محبّت رکھتا ہے۔ جواب زوردار اور، یقینی ہاں میں ہے! ہم ہر روز خُداوند کے لیے قُدُوسیّت کو اپنا بنا کر اُس کی محبّت کو محسُوس کر سکتے ہیں، خُوشی اور ہمیشہ کے لیے۔ کاش ہم اَیسا کریں، مَیں دُعاگو ہوں یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. عہدِ عتیق کے زمانے سے، ہمیں سِکھایا گیا ہے، ”اِس لیے اپنے آپ کو مُقدّس کرنا، اور پاک ہونا؛ کیوں کہ مَیں قُدُّوس ہُوں“ (احبار 11:‏44)۔ ہمیں خُداوند کے حُضُور قّدُّوسیّت میں چلنا ہے (دیکھیے عقائد اور عہُود 20:‏69)، پاک مقامات پر کھڑے ہوں (دیکھیے عقائد اور عہُود 45:‏32)، سبت کے دِن کو پاک مانیں (دیکھیے خرُوج 20:‏8)، مُقدّس ملبُوسات پہنیں (دیکھیے خرُوج 29:‏29)، مُقدّس مَسح شُدّہ تیل اِستعمال کریں (دیکھیے خرُوج 30:‏25)، مُقدّس اَنبیا سے برکت پائیں (دیکھیے عقائد اور عہُود 10:‏46)، اور پاک صحائف پر توّکل کریں (دیکھیے عقائد اور عہُود 20:‏11)، پاک قوانین (دیکھیے عقائد اور عہُود 20:‏20)، اور مُقدّس فرشتے (دیکھیے عقائد اور عہُود 20:‏6)۔ خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت کا مقصد ہماری روزمرّہ زِندگی کے تمام پہلوؤں کو برکت دینا ہے۔

  2. دیکھیے مُوسیٰ 6:‏34۔

  3. See “Religion and Spirituality: Tools for Better Wellbeing?,” Gallup Blog, Oct. 10, 2023, news.gallup.com. “Worldwide, people with a greater commitment to spirituality or religion have better wellbeing in many respects”—including positive emotions, sense of purpose, community engagement, and social connections (Faith and Wellness: The Worldwide Connection between Spirituality and Wellbeing [2023], 4, faithandmedia.com/research/gallup).

  4. ہر اِقتباس کردہ تجربہ—میری تعریف اور تحسِین کے ساتھ—اُن اَفراد کے الفاظ میں اور اُن کی اِجازت سے بیان کِیا گیا ہے۔

  5. آج کلِیسیا میں، 18 سے 35 سال کی عُمر کے نوجوان بالغ (جن میں غیر شادی شُدہ نوجوان اور شادی شُدہ جوان بالغ دونوں شامِل ہیں) اور غیر شادی شُدہ بالغ (36 سے 45 سال کی عُمر کے) کُل کلِیسیائی اَراکین کا ایک تہائی (32.5 فیصد) ہیں۔ اُن 5.623 مِلین کلِیسیائی اَراکین میں، 18 سے 35 سال کی عُمر کے نوجوان بالغوں کی تعداد 3.625 مِلین ہے (جن میں سے 694,000 شادی شُدہ ہیں)، جب کہ 36 سے 45 سال کی عُمر کے غیر شادی شُدہ بالغوں کی تعداد 1.998 مِلین ہے۔ ہمارے نوجوان اور غیر شادی شدہ بالغین شان دار ہیں، ہر ایک گِراں قدر ہے۔ ہر ایک کے پاس اِیمان، تلاش، اِستقامت، اور ہم دردی کی مُنفرد کہانی ہے۔ یہاں پیش کی گئی مِثال نوجوان اور غیر شادی شدہ بالغان کی حیرت انگیز کہانیوں اور تجربات کی نُمایندگی کرتی ہے جنھیں مَیں آپ سے کلِیسیا کے مُختلف مواقعوں اور حالات میں مِلتا ہُوں۔

  6. اِس وقت، دُنیا بھر میں تقریباً 77,500 مِشنری 450 مِشنوں میں خِدمات اَنجام دے رہے ہیں۔ اِس میں نوجوان تدریسی مِشنری، نوجوان خِدمتی مِشنری، اور بُزرگ جوڑے شامِل ہیں، لیکن 27,800 بُزرگ خِدمتی مِشنری اور طویل مُدتی رضاکار اِس میں شامل نہیں ہیں۔ ہر مِشنری کہانی، تیاری سے لے کر خِدمت اور واپسی تک، اِنفرادی اور ذاتی تجربے میں خُداوند کے لیے قُدُوسیّت سے بھری ہُوئی ہے۔

    بُہت سے مِشنری تجربات رُوحانی نمُونے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اِس میں یِسُوع مسِیح کے پاس آنے کے لیے دُوسروں کو بے لوث دعوت دینے اور اُن کی مدد کرنے اور یِسُوع مسِیح کے شاگِرد بننے اور میری اِنجِیل کی مُنادی کرو کے مِشنریوں کی اِنفرادی گواہی شامِل ہے۔ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو کے مِشنری اپنے گواہی کے تجربات سے تبدیل ہُوئے ہیں، حتیٰ کہ بدل گئے ہیں۔ وہ اَفراد، مقامات، زُبانوں، اور ثقافتوں سے محبّت کرنا سیکھتے ہیں۔ وہ نبُوتوں کی تکمیل کرتے ہیں، کیوں کہ وہ قَوموں، قبیلوں، اور اُمّتوں تک یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل کی بشارت لے کر آتے ہیں۔ وہ ہر ساتھی کے ساتھ رہنا سیکھتے اور بھلائی پاتے ہیں۔ وہ بُہت سے حالات اور پسِ منظر میں اَرکان، قائدین، اور دوستوں کے ساتھ کام کرتے ہیں، اور مزید بُہت کچھ انجام دیتے ہیں۔

    میری اِنجِیل کی مُنادی کرو مِشنری اِیمان اور اعتماد میں پرورش پاتے ہیں۔ وہ تقدیس شُدّہ رفاقتیں بناتے ہیں۔ وہ سیکھتے ہیں کہ فرماں برداری برکات اور مُعجزات لاتی ہے۔ بے شُمار دیگر ذاتی نوعیت کے طریقوں سے، وہ حقیقی معنوں میں عہد کے وسیلے سے جانتے اور بنتے ہیں کہ: ”مَیں خُدا کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کا شاگِرد ہُوں“ (3 نیفی 5:‏13

  7. ہمارے بعض اِنتہائی وفادار اور دلیر کلِیسیائی اَرکان، بہنیں اور بھائی، ایسے حالات کا سامنا کرتے ہیں جن کی اُنھوں نے کبھی توقع نہ کی تھی اور نہ ہی کبھی چُناؤ کرتے۔ یہ سچّے مُقدّسِین، دِن بھر، اکثر خُداوند کا اِنتظار کرتے ہُوئے آگے بڑھتے ہیں۔ خُداوند ہر ایک سے واقف ہے اور، جیسا کہ یہ مِثال شفقت سے بیان کرتی ہے، اپنے وقت اور طریق سے ہم میں سے ہر ایک کی حوصلہ افزائی اور مضبُوطی چاہتا ہے۔

  8. والدین اور بچّوں کے آپسی تعلقات کی بُہت زیادہ تمنّا ہوتی ہے۔ مَیں ہر اُس صُورتِ حال کے لیے دِل کی گہرائیوں سے شُکرگُزار ہُوں جس میں، حتیٰ کہ کئی برسوں کے بعد بھی مصالحت، مُعافی، اور عہد سے وابستگی پیدا یا بحّال ہو جاتی ہے۔ یہ پیاری بہن نہیں چاہتی کہ کوئی اُس کے باپ کے مُتعلق ناقص سوچ رکھے۔ وہ کہتی ہے کہ، ”وہ شان دار اور وفادار راہ نُما اور اچھا باپ ہے۔“

  9. والدین ہونے کا تضاد یہ ہے کہ بچّے اِس بات سے گہرائی سے مُتاثر ہوتے ہیں کہ اُنھیں کیسے پروان چڑھایا گیا، لیکن وہ عموماً اپنے اِبتدائی سالوں کو بہت کم یاد رکھتے ہیں جب اُن کی مائیں بے تھکان اور بے لوث طریقے سے اُن کی پرورش کرتی تھیں۔ یہ کہنا کافی نہیں کہ جب مَیں شوہر، والد، اور دادا بنا، تو میرے والد اور والدہ کے لیے میری سمجھ، محبّت، اور قدردانی میں وُسعت اور گہرائی پَیدا ہُوئی۔ خُوشی کے منصُوبے کی فِطری نوعیت پر غور کرتے ہُوئے، ہم خُود کو اَبَدیت کے آئینے میں ایک سِمت میں ماں، دادی، پَردادی اور دُوسری سِمت میں بیٹی، پَوتی، پَرپوتی کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔

  10. آج، دُنیا بھر میں تقریباً 60 فیصد کلِیسیائی اَراکین خُداوند کے گھر کے 50 میل (80 کلومیٹر، یا کئی جگہوں پر تقریباً ایک گھنٹے کے سفر کے فاصلے) کے اندر رہتے ہیں۔ آنے والے سالوں میں، جیسا کہ اِعلان کردہ ہَیکلیں مُکمل ہو جائیں گی، تقریباً تین چوتھائی اَرکانِ کلِیسیا خُداوند کے گھر کے ایک گھنٹے کے فاصلے کے اندر رہ جائیں گے۔ حالات کے مُطابق، یہ اُمید کی جاتی ہے کہ یہ فاصلہ اِتنا قریب ہو جائے گا کہ ہم اکثر خُداوند کے مُقدّس گھر میں آ سکیں گے، جس سے ہمارے قیمتی خاندان کے اَفراد، خُود ہم اور ہماری آنے والی نَسلیں برکت پائیں۔

  11. ہماری ہَیکلوں پر، ایک میعاری تحریر مِلتی ہے: ”خُداوند کے لیے قُدُّوسیّت: خُداوند کا گھر۔“ چند ایک ہَیکلوں پر اِس معیاری تحریر کے عِلاوہ مزید لِکھا ہے، جیسا کہ کلِیسا کا نام شامِل کرنا۔ کُچھ ہَیکلوں پر اُلٹا لِکھا ہُوا ہے: ”خُداوند کا گھر، خُداوند کے لیے قُدُوسیّت“ (اٹلانٹا لاس اینجلس، اور اَمریکہ میں سان ڈیاگو)۔ لوگان یُوٹاہ ہَیکل کی معیاری تحریر میں محض یہ لِکھا ہے، ”خُداوند کے لیے قُدُوسیّت۔“