یِسُوع مسِیح کی تعلِیم سادہ ہے
مَیں آسمانی باپ کے بچّوں کو یِسُوع مسِیح کی واضح تعلیم دینے کے مُقدّس فرِیضہ کا گواہ ہُوں۔
ہم سب کے خاندانی اَرکان ہیں جِن سے ہم پیار کرتے ہیں جو شیطان، وہ تباہ کار، جو خُدا کی ساری اُمّت دُکھی بنانا چاہتا ہے، کی مُستقل قوتوں سے آزمائے جا رہے ہیں اور اِمتحان میں سے گُزر رہے ہیں۔ ہم میں سے بعض نے جاگ کر راتیں کاٹی ہیں۔ ہم نے اُن لوگوں کو بچانے کی کوشش کی ہے جو نیکی کی ہر قُوت کے لحاظ سے گھاٹے میں ہیں۔ ہم نے اُن کے لیے دُعائیں مانگی ہیں۔ ہم نے اُن سے پیار کِیا ہے۔ ہم نے عُمدہ مثال قائم کی ہے جو ہم کر سکتے تھے۔
ایلما، قدیم دَور کے دانا نبی کو، اِسی طرح کی آزمایشوں کا سامنا تھا۔ جِن لوگوں کی وہ قیادت کرتا اور پیار کرتا تھا اکثر ظالم دُشمن کے حملوں کی زد میں رہتے تھے، اِس کے باوجُود وہ بدی کی دُنیا میں راست بچّوں کی پرورش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایلما کو احساس تھا کہ اُس کی فتح کی واحد اُمِّید وہ قُوّت تھی جِس کو بعض اوقات ناکافی سمجھتے اور بُہت کم اِستعمال میں لاتے ہیں۔ اُس نے خُدا سے مدد مانگی۔
ایلما جانتا تھا کہ خُدا کی مدد کے واسطے، جِن کی وہ قیادت کرتا تھا، اِس کے ساتھ ساتھ دُشمنوں کے لِیے بھی، تَوبہ شرط تھی۔ اِس طرح، اُس نے جنگ کے لیے مُختلف طریقہ اِختیار کِیا۔
اِس کو مورمن کی کِتاب اِس طریقہ سے بیان کرتی ہے: ”اور اب، چُوں کہ کلام کی مُنادی لوگوں کو اَیسا کام کرنے کی طرف راغب کرنے کی تاثِیر رکھتی ہے جو واجب ہوتا—ہاں، اِس کا لوگوں کے ضمِیر پر تلوار سے زیادہ اَثر ہوتا، یا کسی اور شَے کا، جو اُن پر مُسلط کی گئی ہوتی تھی—پَس ایلما نے یہ واجب جانا کہ وہ خُدا کے کلام کی قُدرت کو آزمائیں۔“
خُدا کا کلام وہ تعلِیم ہے جو یِسُوع مسِیح اور اُس کے نبیوں نے ہمیں سِکھائی۔ ایلما جانتا تھا کہ کلام کی باتوں میں بڑی قُدرت تھی۔
عقائد اور عہُود کی 18ویں فصل میں، خُداوند نے اپنی تعلِیم کی بُنیاد کو آشکار کِیا:
”پَس، دیکھو، مَیں تمام آدمیوں کو جہاں کہیں بھی ہیں توبہ کرنے کا حُکم دیتا ہُوں۔ …
”پَس، دیکھو، خُداوند تُمھارے نجات دہندہ نے جِسم میں ہوتے ہُوئے موت برداشت کی؛ پَس اُس نے سب لوگوں کے درد کو برداشت کِیا، تاکہ تمام لوگ توبہ کریں اور اُس کے پاس آئیں۔
”اور وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تاکہ وہ تمام آدمیوں کو تَوبہ کی شرائط پر اپنے پاس لائے۔“
”اور تُم سجدے میں گِر جاؤ گے اور میرے نام پر باپ کی عِبادت کرو گے۔
”… لازم ہے کہ تُم توبہ کرو اور یِسُوع مسِیح کے نام پر بپتسما لو۔“
”باپ سے اِیمان کے ساتھ میرے نام پر مانگو، یقین رکھتے ہُوئے کہ تُم پاؤ گے، اور تُم رُوحُ القُدس پاؤ گے، وہ تمام چِیزیں آشکار کرتا ہے جو بنی آدم کے لیے واجب ہیں۔“
”اور اب، یہ پانے کے بعد … تُم ساری باتوں میں میرے حُکموں کو ضرور ماننا۔“
”مسِیح کا نام تُم اپنا لو اور سنجیدگی سے سچّ بولو۔
”اور جتنے توبہ کرتے اور میرے نام پر، جو یِسُوع مسِیح ہے، بپتسما پاتے، اور آخِر تک برداشت کرتے ہیں، وہی بچائے جائیں گے۔“
اِن چند حوالہ جات میں، نجات دہندہ ہمیں کامِل مثال دیتا ہے کہ ہمیں اُس کی تعلِیم کو کیسے سِکھانا چاہیے۔ یہ تعلِیم یہ ہے کہ خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان، تَوبہ، بپتِسما، رُوحُ القُدس کی نعمت پانا، اور آخِر تک برداشت کرنا خُدا کی ساری اُمّت کو برکت دیتی ہے۔
جب ہم یہ اُصُول اپنے پیاروں کو سِکھاتے ہیں، تو رُوحُ القُدس سچّائی جاننے میں ہماری مدد کرے گا۔ چُوں کہ ہمیں رُوحُ القُدس کی سرگوشیوں کی ضرُورت ہے، ہمیں اَیسی قیاس آرائیوں یا ذاتی تشریح سے بچنا چاہیے جو سچّی تعلِیم سے بُہت دُور کرتی ہیں۔
اَیسا کرنا مُشکل ہو سکتا ہے جب اُس شخص کو آپ قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں جِن سے آپ پیار کرتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ اُس نے یہ تعلِیم نظر انداز کر دی ہو جو سِکھائی گئی ہے۔ یہ کِسی نئی یا سنسنی خیز چیز کی کوشِش کرنے پر اُکسا سکتا ہے۔ اَلبتہ رُوحُ القُدس سچّائی کو صِرف اُسی صُورت میں ظاہر کرے گا ہے جب ہم خبردار اور مُحتاط ہوتے ہیں کہ سچّی تعلِیم سِکھانے سے دور نہ ہوں۔ جُھوٹی تعلِیم کے قریب جانے سے بچنے کے یقینی ترین طریقوں میں سے ایک یہ ہے کہ اپنے طریقہِ تعلِیم کو سادہ رکھنے کا فیصلہ کریں۔ اِس سادگی سے تحفُظ مِلتا ہے، اور ضیاع بُہت کم ہوتا ہے۔
سادگی سے تعلِیم دینا اِبتدائی طور پر نجات بخش تعلِیم کو پھیلانے کا موقع ہے، جب کہ بچّے اُس دغا باز کے فِتنوں سے محفُوظ رہتے ہیں جِس کا بعد اَزاں اُنھیں سامنا کرنا پڑے گا، اُنھیں وہ سچّائیاں سِیکھنے کی ضرُورت ہے، اِس سے بُہت پہلے کہ وہ سوشل میڈیا، ہم عُمر ساتھیوں، اور اپنے اپنے اِنفرادی مسائل غُل غپاڑے میں ڈُوب جائیں۔ ہمیں بچّوں کے ساتھ یِسُوع مسِیح کی تعلیمات کی بات کرنے کے ہر موقعہ سے فائدہ اُٹھانا چاہیے۔ یہ تدریسی لمحات مُخالف قُوتوں کی اَن تھک کوششوں کے مُقابلے اَن مول اور بُہت کم یاب ہیں۔ کسی بّچے کی زِندگی میں یہ تعلِیم ذہن نشِین کرانے میں گُزارے گئے ہر گھنٹے کے لیے، ایسے پیغامات اور تصاویر سے بھری ہُوئی مُخالفت کے لاتعداد گھنٹے ہیں جو اُن نجات بخش سچّائیوں پر حملہ آور ہوتے یا نظر انداز کرتے ہیں۔
آپ میں سے بعض لوگ سوچ سکتے ہیں کہ آیا یہ بہتر ہو گا کہ محض تفریح کے ذریعے سے آپ کے بچّے آپ کے زیادہ قریب ہو جائیں، یا آپ سوچتے ہوں کہ ہو سکتا ہے کہ بچّہ آپ کی تعلیمات سے بوکھلاہٹ محسُوس کرنا شُروع کر دے۔ بلکہ، ہمیں غَور کرنا چاہیے، ”اِتنے تھوڑے وقت اور بُہت کم مواقع کی بدولت، مَیں تعلِیم کی کون سی باتیں بیان کر سکتا ہُوں جو اُن کے اِیمان کو درپیش ناگُزِیر مسائل کے مُقابلے میں مضبُوطی دیں گی؟“ آج آپ جو باتیں بتاتے ہیں وہی اُنھیں یاد رہیں، اور آج کا دِن جلد گُزر جائے گا۔
مَیں نے ہمیشہ اپنی پردادی میری بومیلیز کی یِسُوع مسِیح کی تعلِیم کو پھیلانے کے حوالے سے اُس کی محنت و لگن کی تعریف کی ہے۔ جب وہ 24 برس کی تھی تو اُس کے خاندان کو سوئٹزرلینڈ میں مُنادوں نے سِکھایا تھا۔
بپتِسما لینے کے بعد، میری کی تمنا تھی کہ امریکہ میں مُقدّسِین کے ساتھ ہو، لہٰذا وہ سوئٹزرلینڈ سے برلن پُہنچی اور کسی عورت کے ہاں کام مِلا جِس نے اُسے خاندان کے لباس کے لیے کپڑا بُننے کے لیے ملازم رکھا۔ میری ملازمہ کے مکان میں رہتی تھی اور ایک کمرے میں اُس نے اپنی لُوم لگا لی تھی۔
اُس وقت، برلن میں کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کی تعلِیم سِکھانا غیرقانُونی تھا۔ لیکن میری نے محسُوس کِیا کہ وہ اُن باتوں کو بیان کرنے سے باز نہیں رہ سکتی جو اُس نے سیکھی تھیں۔ گھر کی مالکن اور اُس کی سہیلیاں میری کی تعلِیم سُننے کے لیے لُوم کے گرد جمع ہو جاتیں۔ اُس نے جوزف سمتھ پر آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے ظہُور، فرِشتوں کی مُلاقات، اور مورمن کی کِتاب کے مُتعلق باتیں بتائیں۔ ایلما کے نوِشتوں کو یاد کر کے، اُس نے قیامت کی تعلِیم کے بارے میں سِکھایا۔ اُس نے گواہی دی کہ سِیلیسٹِیئل بادِشاہی میں خاندان دوبارہ مُتحد ہو سکتے ہیں۔
بحال شُدہ اِنجِیل کی تعلِیم کو بیان کرنے کا جذبہ میری کے لِیے جلد پریشانی کا باعث بن گیا۔ ابھی زیادہ عرصہ نہیں گُزرا تھا کہ پولیس میری کو جیل لے گئی۔ راستے میں، اُس نے پولیس والے سے اُس جج کا نام پُوچھا جِس کے سامنے اَگلی صبح اُسے پیش ہونا تھا۔ اُس نے جج کے خاندان کی بابت بھی دریافت کِیا اور آیا وہ اچھا باپ اور شوہر ہے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ جج دُنیا دار آدمی ہے۔
جیل میں، میری نے پنسل اور کاغذ کی درخواست کی تھی۔ رات بھر وہ جج کے لِیے خط لِکھتی رہی، یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کی گواہی دی جَیسے مورمن کی کِتاب میں بتایا گیا ہے، عالمِ اَرواح کا ذِکر کِیا، اور تَوبہ کو وضاحت سے بیان کِیا۔ اُس نے جج کو مشورہ دیا کہ آخِری عدالت میں پیش ہونے سے پہلے جج کو اپنی زِندگی پر غَور و فِکر کرنے کی ضرُورت ہو گی۔ اُس نے لکھا کہ وہ جانتی تھی کہ اُس کو بُہت زیادہ باتوں کے لِیے تَوبہ کرنی تھی، جِن سے اُس کے خاندان کو بڑا گہرا صدمہ پُہنچے گا اور اُسے بُہت زیادہ دُکھ ہوگا۔ صُبح، جب وہ اپنا خط مُکمل کر چُکی تھی، تو اُس نے پولیس اَہلکار کو خط دیا اور اُسے کہا کہ وہ اِسے جج تک پُہنچا دے، اور وہ اَیسا کرنے پر راضی ہو گیا۔
بعد ازاں جج نے پولیس اہلکار کو اپنے دفتر میں طلب کیا۔ میری نے جو خط لِکھا تھا وہ ناقابلِ تردید ثبُوت تھا کہ وہ بحال شُدہ اِنجِیل کی تعلِیم سِکھا رہی تھی اور، ایسا کرنے سے، قانُون کو توڑ رہی تھی۔ بہرحال، پولیس اہلکار کو میری کے سیل میں واپس آنے میں زیادہ دیر نہیں لگی تھی۔ اُس نے اُسے بتایا کہ سارے اِلزامات کو مُسترد کر دِیا گیا ہے اور وہ جانے کے لیے آزاد ہے۔ اُس کو یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل کی تعلِیم سِکھانے کی وجہ سے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ اور جج کو تَوبہ کی تعلِیم بتانے کی وجہ سے وہ جیل سے باہر لائی گئی تھی۔
میری بومیلیز کی تعلِیم اُس کی رہائی کے ساتھ ختم نہ ہُوئی۔ اُس کی سچّی تعلِیم کی باتوں کا حوالہ اُن نسلوں تک مُنتقل ہوا جو ابھی تک پَیدا نہیں ہُوئی تھیں۔ اُس کا اِیمان تھا کہ نیا رُجُوع لانے والا بھی یِسُوع مسِیح کی تعلِیم سِکھا سکتا ہے یعنی یہ اِس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اُس کی اَولاد کو اُن کے اپنے اپنے مسائل میں تقویت ملے گی۔
جب ہم اپنے پیاروں کو یِسُوع مسِیح کی تعلِیم کی بابت سِکھانے کی پُوری کوشش کرتے ہیں، تو بھی بعض لوگ جواب نہیں دیتے۔ آپ کے ذہن میں وسوسے پَیدا ہو سکتے ہیں۔ آپ سوال کر سکتے ہیں کہ آیا آپ نجات دہندہ کی تعلِیم کو اچھی طرح جانتے ہیں تاکہ اِس کو موّثر طریقے سے سِکھایا جا سکے۔ اور اگر آپ پہلے اِس کو سِکھانے کی کوشش کر چُکے ہیں، تو آپ کو حیرت ہوتی ہوگی کہ اِس کے مُثبت اَثرات زیادہ کیوں نظر نہیں آتے۔ اِن وسوسوں میں مت پڑیں۔ مدد کے واسطے خُدا کی طرف رُجُوع کریں۔
”ہاں، اور اپنے سارے بوجھ اُٹھانے کے لِیے خُدا سے فریاد کرنا؛ … تیرے دِل کی محبّتیں ہمیشہ تک خُداوند کی طرف لگی رہیں۔“
”اور اب مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم فروتن اور فرماں بردار، اور نرم مزاج؛ ملن سار؛ صبر سے بھرپُور اور برداشت کرنے والے؛ ساری باتوں میں پرہیزگار بن کر، ہر وقت خُدا کے حُکم جاں فشانی کے ساتھ مانو؛ رُوحانی اور دُنیاوی دونوں باتوں کے لِیے ضرُورت کے مُوافِق مانگتے رہو؛ اور جو کُچھ تُم پاتے ہو اُس کے لِیے ہمیشہ خُدا کی شُکر گُزاری کرتے رہو۔“
اگر آپ دُعا کرتے ہیں، اگر آپ خُدا سے بات کرتے ہیں، اور اگر آپ اپنے پیارے کے لیے اُس کی مدد کے لیے فریاد مانگتے ہیں، اور اگر آپ نہ صِرف مدد کے لیے بلکہ اُس صبر اور شفقت کے لیے بھی اُس کے شُکر گُزار ہوتے ہیں جو آپ کی ساری حسرتوں کو فوراً یا شاید کبھی پُورا نہ ہونے پر عطا کرتا ہے، تو پھر مَیں آپ سے وعدہ کرتا ہُوں کہ آپ اُس کے زیادہ قریب آئیں گے۔ آپ جاں نِثار اور تحمُل مزاج بن جائیں گے۔ اور پھر آپ جان سکتے ہیں کہ آپ نے اُن لوگوں کی مدد کرنے کے لیے ہر مُمکن کوشش کی ہے جِن سے آپ پیار کرتے ہیں اور جِن کے لیے آپ دُعا کرتے ہیں کہ وہ راستے پر چلتے رہیں جِنھیں شیطان راستے سے بھٹکانے کی کوشش میں رہتا ہے۔
”لیکن خُداوند کا اِنتظار کرنے والے ازسر نَو زور حاصِل کریں گے؛ وہ عُقابوں کی مانِند بال و پر سے اُڑیں گے؛ وہ دوڑیں گے، اور نہ تھکیں گے؛ وہ چلیں گے، اور ماندہ نہ ہوں گے۔“
ہم صحائف میں خاندانوں کی کہانیوں سے اُمِّید پا سکتے ہیں۔ ہم اُن لوگوں کی بابت پڑھتے ہیں جو اُن کی تعلیمات سے منہ موڑ چُکے تھے یا جو خُدا سے مُعافی کے لیے کش مکش کا شِکار تھے، مثلاً ایلما الاصغر، مضایاہ کے بیٹے، اور انُوس۔ اُن کے مُشکل لمحات میں، اُنھیں اپنے والدین کی باتیں، یِسُوع مسِیح کی تعلِیم کی باتیں یاد تھیں۔ یاد رکھنے سے وہ بچ گئے۔ اِس مُقدّس تعلِیم کے بارے میں آپ کا پڑھانا ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مَیں آسمانی باپ کے بچّوں کو یِسُوع مسِیح کی سادہ تعلِیم کو پڑھانے کے مُقدّس فریضہ کی گواہی دیتا ہُوں، جو ہمیں رُوحانی طور پر پاک ہونے اور بالآخر خُدا کی موجُودگی میں خوش آمدید کہنے، اُس کے اور اُس کے بیٹے کے ساتھ خاندانوں کی صورت میں ہمیشہ کے لیے جلال میں رہنے کے لائق بناتا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔