صحائف
عقائد اور عہُود ۱۰۷


فصل ۱۰۷

غالِباً اَپریل ۱۸۳۵، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، کہانت پر نبی جوزف سمِتھ کو دیا گیا مُکاشفہ۔ اگرچہ یہ فصل ۱۸۳۵ میں قلم بند کی گئی تھی، تارِیخی بیانات ثابت کرتے ہیں کہ آیات ۶۰ سے ۱۰۰ کا زیادہ تر حِصّہ ۱۱ نومبر ۱۸۳۱ کو جوزف سمِتھ کے ذریعے سے عطا کردہ مُکاشفے پر مُشتَمِل ہے۔ اِس فصل کو فروری اور مارچ ۱۸۳۵ میں بارہ کی جماعت کے ساتھ وابستہ کِیا گیا تھا۔ جو ۳ مئی کو اپنی پہلی جماعتی تبلیغ پر جانے کی تیاری کر رہے تھے مُمکِن ہے کہ نبی نے اُن کی موجودگی میں یہ پیش کِیا ہو۔

۱–۶، دو کہانتیں ہیں: ملکِ صدق اور ہارُونی؛ ۷–۱۲، وہ جو ملکِ صدق کہانت کے حامل ہیں، کلِیسیا کے تمام عہدوں پر فرائض انجام دے سکتے ہیں؛ ۱۳–۱۷، صدارتی مجلِس برائے اُسقُف ہارُونی کہانت پر، جو ظاہری رُسُوم کی خدمت گُزاری کے لیے ہے، صدارت کرتی ہے؛ ۱۸–۲۰، ملکِ صدق کی کہانت تمام رُوحانی برکات کی کُنجیاں رکھتی ہے، ہارُونی کہانت فرِشتوں کی خدمت گُزاری کی کُنجیاں رکھتی ہے؛ ۲۱–۳۸، صدارتی جماعت، صدارتِ اَوّل، بارہ کی جماعت، اور ستر کی جماعت پر مُشتَمِل ہیں، جِن کے فیصلے ہم آہنگی اور راستی پر مبنی ہوتے ہیں؛ ۳۹–۵۲، آدم سے نوح تک کہانتی بطریقی نظام قائم کِیا گیا ہے؛ ۵۳–۵۷، قدِیم مُقَدَّسین آدم—عون—دایامن میں اِکٹھے ہُوئے، اور خُداوند ان پر ظاہر ہوا؛ ۵۸–۶۷، بارہ کی جماعت کو کلِیسیا کے عہدےداران کو مُنَظّم؛ ۶۸–۷۶، اُسقُف اِسرائیل میں عمومی منصف کے طور پر خدمت کرتے ہیں؛ ۷۷–۸۴، کلِیسیا کی سب سے اعلیٰ عدالت صدارتِ اَوّل اور بارہ کی جماعت پر مُشتَمِل ہے؛ ۸۵–۱۰۰، کہانتی صدور اپنی اپنی جماعت کے ذِمّہ دار ہیں۔

۱ کلِیسیا میں دو کہانتیں ہیں، جِن کے نام، ملکِ صدق کی کہانت اور ہارُونی ہیں، بشمول لاوی کی کہانت۔

۲ کیوں پہلی ملکِ صدق کی کہانت کہلاتی ہے کیوں کہ ملکِ صدق اِنتہائی عظیم اعلیٰ کاہن تھا۔

۳ اُس کے زمانہ سے پہلے یہ، خُدا کے بیٹے کے طریق کے مُطابق، مُقَدَّس کہانت کہلاتی تھی۔

۴ لیکن اعلیٰ ترین ہستی کے نام کی عزت یا تعظیم کی خاطِر، اُس کے نام کے بےجا دہرانے سے بچنے کے لیے، وہ، قدِیم زمانے کی کلِیسیا اُس کہانت کو ملکِ صدق کے نام سے پُکارتی تھی، یا ملکِ صدق کہانت۔

۵ کلِیسیا میں تمام اِختیارات یا عہدے اسی کہانت کے ضمیمے ہیں۔

۶ اَلبتہ یہاں دو درجے یا عظیم اُلشان سرچشمے ہیں—ایک ملکِ صدق کی کہانت، اور دُوسری ہارُونی کہانت یا لاوی کی کہانت۔

۷ بُزرگ کا عہدہ ملکِ صدق کی کہانت کے تحت آتا ہے۔

۸ ملکِ صدق کہانت صدارت کا حق رکھتی ہے، اور کلِیسیا میں دُنیا کے ہر زمانے میں سب عہدوں پر قُدرت اور اِختیار رکھتی ہے، کہ رُوحانی کاموں میں خدمت گُزاری کرے۔

۹ ملکِ صدق کے طریقے کے مُطابق، اعلیٰ کہانت کی صدارت، کو کلِیسیا کے تمام عہدوں کی نگرانی کرنے کا حق ہے۔

۱۰ ملکِ صدق کہانتی طریق کے مُطابق، اعلیٰ کاہنوں کو اپنے اپنے عہدے پر، صدارت کی ہدایت کے مُطابق، رُوحانی کاموں میں خدمت گُزاری کی نگرانی کرنے کا حق ہے، اور بُزرگ کے عہدے پر بھی، (بنی لاوی کے طریق پر) کاہن مُعلم، ڈیکن، اور رُکن ہیں۔

۱۱ بُزرگ کو اُس کی جگہ نگرانی کرنے کا حق ہے جب کوئی اعلیٰ کاہن موجود نہ ہو۔

۱۲ اعلیٰ کاہن اور بُزرگ کو رُوحانی کاموں میں، کلِیسیا کے عہُود اور اَحکام کے مُطابق، خدمت گُزاری کرنی ہے؛ اور اُنھیں کلِیسیا کے اِن تمام عہدوں کی نگرانی کا اِختیار ہے جب اُن سے اعلیٰ ٰ اِختیار والا موجود نہ ہو۔

۱۳ دُوسری کہانت ہارُون کی کہانت کہلاتی ہے، کیوں کہ یہ ہارُون اور اُس کی اَولاد کو اُن کی تمام نسلوں کے لیے عطا کی گئی۔

۱۴ یہ اصغر (صغیرہ) کہانت کیوں کہلاتی ہے یہ اس لیے کہ یہ اعلیٰ، یا ملکِ صدق کہانت سے منسلک ہے، اور ظاہری رُسُوم کی خدمت گُزاری کا اِختیار رکھتی ہے۔

۱۵ اُسقُفی مجلِس اِس کہانت کی صدارت ہے، اور اِسی کہانت کی کُنجیاں یا اِختیارات اُس کے پاس ہیں۔

۱۶ کسی شخص کو اُس عہدے پر قانونی حق حاصل نہیں، کہ اِس کہانت کی کُنجیوں کا حامِل ہو، سِوا اِس کہ وہ ہارُون کی حقیقی نسل سے ہو۔

۱۷ چُوں کہ ملکِ صدق کی کہانت کے اعلیٰ کاہن کو تمام صغیرہ عہدوں کے فرائض انجام دینے کا اِختیار ہے وہ اُسقُف کے عہدے کے فرائض انجام دے سکتا ہے جب ہارُون کی حقیقی نسل سے کوئی نہ ملے، بشرطیکہ وہ اِس اِختیار کے لیے ملکِ صدق کی صدارت کے تحت بُلایا اور مخصُوص کِیا اور مُقرّر کِیا گیا ہو۔

۱۸ اعلیٰ، یا ملکِ صدق کہانت، کی قُدرت اور اِختیار یہ ہے کہ کلِیسیا کی ساری رُوحانی برکات کی کُنجیوں کی حامل ہو—

۱۹ کہ آسمان کی بادِشاہی کے بھید پانے کے لیے اِمتیاز حاصل ہو، کہ آسمان اُن پر کھل جائیں، کہ پہلوٹھے کی کلِیسیا کی عام جماعت سے کلام کرو، اور خُدا باپ اور نئے عہد کے ثالث یِسُوع کے کلام اور حُضُوری سے شادمان ہوں۔

۲۰ صغیرہ یا ہارُونی کہانت کی قُدرت اور اِختیار یہ ہے کہ فرِشتوں کی خدمت گُزاری کی کُنجیوں کی حامِل ہو، اور اِنجِیل کے نوشتہ کے مُطابق، ظاہری رُسُوم، گُناہوں کی مُعافی کے لیے توبہ کے بپتسما کے عہُود اور اَحکام کے مُطابق خدمت گُزاری کرے۔

۲۱ ضروری ہے کہ صدُور بھی ہوں، یا صدارتی افسران جو اُن میں سے چُنے، یا اُن سے یا اُن میں سے مُقرّر ہوں جو اُن دو کہانتوں میں مُتعدد عہدوں کے لیے مخصُوص کیے گئے ہیں۔

۲۲ ملکِ صدق کی کہانت میں سے، تین صدارتی اعلیٰ کاہن، مجلِس کے چُنے ہُوئے، اِس عہدے پر مُقرّر اور مخصُوص کیے ہُوئے، اور کلِیسیا کے بھروسے، اِیمان اور دُعا سے تائید پا کر، کلِیسیا کی صدارتی جماعت بناتے ہیں۔

۲۳ بارہ سفری مُشِیران، بارہ رسُول کہلاتے ہیں، یا ساری دُنیا میں مسِیح کے نام کے خاص گواہ—اِس طرح وہ کلِیسیا کے دُوسرے عہدےداروں سے اپنی بُلاہٹ کے فرائض میں مُختلف ہیں۔

۲۴ اور وہ ایک جماعت تشکیل دیتے ہیں، قُدرت اور اِختیار میں تین صدُور کے برابر جِن کا پہلے ذِکر کِیا گیا ہے۔

۲۵ ستر کو بھی اِنجِیل کی مُنادی کے لیے بُلایا جاتا ہے، اور غیر قَوموں اور ساری دُنیا میں خاص گواہ ہونے کے لیے—یوں وہ اپنی بُلاہٹ کی ذِمّہ داریوں میں کلِیسیا میں دُوسرے عہدے داروں سے مُختلف ہیں۔

۲۶ اور وہ ایک جماعت تشکیل دیتے ہیں، اُن بارہ خاص گواہوں یا رسُولوں کے اِختیار کے برابر، جِن کا ابھی ذِکر کِیا گیا ہے۔

۲۷ اور اِن دونوں میں سے کسی جماعت کا بھی فیصلہ اِس کی مُتّفِقہ آواز سے ہونا ضرور ہے، یعنی ہر ایک جماعت کا ہر رُکن اِس کے فیصلے سے ضرور مُتّفِق ہو، تاکہ اپنے فیصلے کو ایک دُوسرے کے ساتھ ایک ہی قُوّت اور مضبُوطی کا بنا سکیں۔

۲۸ اکثریت جماعت کو تشکیل دے سکتی ہے، جب حالات کی وجہ سے دُوسری صُورت نامُمکِن ہو—

۲۹ جب تک یہ صُورت نہ ہو، اُن کے فیصلے اُن جَیسی برکات کے مُجاز نہیں ہیں جَیسے قدِیم زمانے میں تین صدُور کی جماعت کے فیصلے تھے، جو ملکِ صدق کے طریق کے مُطابق مُقرّر ہُوئے، اور راست اور پاک مرد تھے۔

۳۰ اِن جماعتوں کے فیصلے، یا اُن میں سے کسی کے بھی، ساری راستی کے ساتھ، پاکیزگی کے ساتھ، اور دِل کی فروتنی، حلیمی اور شفقت، اور اِیمان کے ساتھ، اور نیکی، اور معرفت، پرہیزگاری، دین داری، اور برادرانہ اُلفت اور محبّت کے ساتھ کیے جائیں؛

۳۱ کیوں کہ وعدہ ہے، اگر اِن باتوں سے وہ لبریز ہوں تو وہ خُداوند کو پہچاننے میں بےپھل نہ ہوں گے۔

۳۲ اور کسی اَیسی صُورت میں جب اِن جماعتوں میں کوئی ایک فیصلہ ناراستی سے انجام پا گیا ہو، تو وہ مُتعدد جماعتوں کے اِجتماعی اِجلاس کے سامنے لایا جائے، جو کلِیسیا کے رُوحانی عہدے داروں پر مُشتَمِل ہو، ورنہ اُن کے فیصلے کے خِلاف درخواست نہیں کی جا سکتی۔

۳۳ بارہ کی جماعت سفری صدارتی اعلیٰ مجلِس ہے، کہ خُداوند کے نام سے، کلِیسیا کی صدارت کے زیرِ ہدایت، نگرانی کرے، آسمان کی قائم کردہ ہدایت کے مُطابق؛ کہ کلِیسیا کی تعمیر کریں اور اِسی کے اُمور کو تمام قَوموں میں مُنَظّم کریں، پہلے غیر قَوموں میں اور پھِر یہُودیوں میں۔

۳۴ ستر کو خُداوند کے نام کے واسطے، بارہ یا سفری اعلیٰ مجلِس کی زیر ہدایت، کلِیسیا کی تعمیر و ترقی کا فرض نِبھانا ہے اور اِسی کے اُمور کو تمام قَوموں میں مُنَظّم و مرتب کرنا ہے، پہلے غیر قَوموں میں اور پھِر یہُودیوں میں انجام دینا ہے—

۳۵ بارہ جو بھیجے جاتے ہیں، یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی مُنادی کے لیے دروازے کھولنے کی کُنجیوں کے حامِل ہیں، نِیز پہلے غیر قَوموں کے لیے اور پھِر یہُودیوں کے واسطے۔

۳۶ صِیُّون کی میخوں میں قائم اعلیٰ مجالِس، جماعت بناتی ہے جو کلِیسیائی اُمور کی بابت، اپنے سارے فیصلے کرنے میں، صدارتی جماعت یا سفری اعلیٰ مجلِس کے برابر اِختیار کی مُجاز ہے۔

۳۷ صِیُّون میں اعلیٰ مجلِس جماعت بناتی ہے جِس کو کلِیسیائی مُعاملات کی بابت، اپنے سب فیصلوں میں، صِیُّون کی میخوں میں بارہ کی مجالِس کے برابر اِختیار کی مُجاز ہے۔

۳۸ یہ سفری اعلیٰ مجلِس کا فرض ہے کہ جب اُنھیں مدد کی ضرورت ہو تو دُوسروں کی بجائے ستر کو مُنادی اور اِنجِیل کی خدمت گُزاری کی مُتعدد بُلاہٹوں کے لیے بُلائیں۔

۳۹ یہ بارہ کی ذِمّہ داری ہے کہ کلِیسیا کی تمام بڑی شاخوں میں خدمت گُزار مبشر مُقرّر کریں، جَیسا کہ وہ اُنھیں مُکاشفے کے ذریعے بتائے جائیں گے—

۴۰ اِس کہانت کے سِلسلے کی توثیق کی گئی کہ باپ سے بیٹے کو مُنتقل ہو اور اِس کا حق چُنِیدہ اَولاد کی حقیقی نسل کو ہے، جِن سے وعدے کیے گئے تھے۔

۴۱ یہ طریق آدم کے دِنوں میں قائم ہُوا، اور اُس کی نسل میں مندرجہ ذیل طور پر آیاٖ:

۴۲ آدم سے سیت تک، جِسے آدم نے اُنہتر برس کی عُمر میں مُقرّر کِیا، اور اپنی (آدم کی) موت سے تین سال پہلے اُس کو برکت دی گئی، اور اپنے باپ کے ذریعے خُدا سے وعدہ پایا، کہ اُس کی نسل خُداوند کی چُنِیدہ ہو گی، اور کہ وہ زمِین کی اِنتہا تک محفُوظ رکھے جائیں گے؛

۴۳ کیوں کہ وہ (سیت) کامِل آدمی تھا، اور اُس کی شبِیہ بالکل اُس کے باپ کی شبِیہ کی مانِند تھی، اِس قدر کہ وہ تمام چِیزوں میں اپنے باپ کی مانِند لگتا تھا، اور اِس سے صرف اپنی عُمر کی وجہ سے فرق پہچانا جا سکتا تھا۔

۴۴ انُوس ایک سو چونتیس برس اور چار ماہ کی عُمر میں آدم کے ہاتھ سے مُقرّر کِیا گیا۔

۴۵ خُدا نے قینان کو اُس کی عُمر کے چالِیسویں برس میں بیابان میں پُکارا؛ اور وہ آدم سے شیڈولاماک کے مقام کو سفر کرتا ہُوا مِلا۔ وہ ستاسی برس کا تھا جب اُس نے اپنی تَقرُّری پائی۔

۴۶ محلل ایل چار سَو اور چھیانوے برس اور سات دِن کا تھا جب وہ آدم کے ہاتھ سے مُقرّر ہُوا، جِس نے اُسے برکت بھی دی۔

۴۷ یارد دو سَو برس کا تھا جب وہ آدم کے ہاتھ تلے مُقرّر ہُوا، جِس نے اُسے برکت بھی دی۔

۴۸ حنُوک پچِیس برس کا تھا جب وہ آدم کے ہاتھ تلے مُقرّر ہُوا؛ اور وہ پینسٹھ برس کا تھا اور آدم نے اُسے برکت دی۔

۴۹ اور اُس نے خُداوند کو دیکھا، اور اُس کے ساتھ ساتھ چلتا رہا، اور پیہم اُس کی حُضُوری میں تھا؛ اور وہ خُدا کے ساتھ تین سَو اور پینسٹھ برس چلا، یعنی وہ چار سَو اور تِیس برس کا تھا جب وہ زِندہ اُٹھا لیا گیا۔

۵۰ متوسلح سَو برس کا تھا جب وہ آدم کے ہاتھ تلے مُقرّر ہُوا۔

۵۱ لمک بتِیس سال کا تھا جب وہ سیت کے ہاتھ تلے مُقرّر ہُوا۔

۵۲ نوح دس برس کا تھا جب وہ متوسلح کے ہاتھ تلے مُقرّر ہُوا۔

۵۳ آدم کی موت سے تین برس پہلے اُس نے، سیت، انُوس، قینان، محلل ایل، یارد، حنُوک، اور متوسلح، جو سب اعلیٰ کاہن تھے، اپنی نسل کے بقیہ کے ساتھ جو راست باز تھے، آدم عون دایامن کی وادی میں بُلایا، اور وہاں اُنھیں اپنی آخِری برکت عطا کر دی۔

۵۴ اور خُداوند اُن پر ظاہر ہُوا، اور وہ اُٹھے اور آدم کو دُعا دی، اور اُسے میکاایل، شہزادہ، اور مُقَرّب فرِشتہ کہا۔

۵۵ اور خُداوند نے آدم کو تسلّی بخشی، اور اُس سے کہا: مَیں نے تُجھے سردار ہونے کے لیے قائم کِیا ہے؛ قَوموں کا ہجوم تُجھ سے آئے گا، اور تُو اَبَد تک اُن کا شہزادہ ہے۔

۵۶ اور آدم جماعت کے بیچ کھڑا ہُوا؛ اور اگرچہ وہ عُمر کی وجہ سے جُھک گیا تھا، مگر وہ رُوحُ القُدس سے مَعمُور تھا اُس نے پِچھلی نسل تک اپنی اَولاد پر ہونے والی باتوں کی پیشین گوئی کی۔

۵۷ یہ تمام چِیزیں حنُوک کی کِتاب میں لِکھی گئیں، اور مناسب وقت میں اُس کی گواہی دی جائے گی۔

۵۸ یہ بھی بارہ کی ذِمّہ داری ہے کہ کلِیسیا کے دُوسرے تمام عہدے داروں کو مُقرّر اور مُنَظّم کریں، مُکاشفے کے مُطابق جو کہتا ہے:

۵۹ صِیُّون کی سرزمِین میں مسِیح کی کلِیسیا کو، کلِیسیا کے فرائض سے مُتعلّق کلِیسیائی قوانین کے علاوہ—

۶۰ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، ربُّ الافواج فرماتا ہے، ضرور ہے کہ صدارتی بُزرگ ہوں کہ اُن پر صدارت کریں جو بُزرگ کے عہدے کے ہیں؛

۶۱ اور کاہن بھی کہ اُن پر صدارت کریں جو کاہن کے عہدے سے ہیں؛

۶۲ اور مُعلم بھی کہ اُن پر صدارت کریں جو مُعلم کے عُہدے کے ہیں، اور اُسی طرح ڈیکن بھی—

۶۳ پَس، ڈیکن سے مُعلم، اور مُعلم سے کاہن، اور کاہن سے بُزرگ اِنفرادی طور پر جَیسے اُنھیں، کلِیسیا کے عہُود اور اَحکام کے مُطابق مُقرّر کِیا جائے۔

۶۴ پھِر اعلیٰ کہانت آتی ہے، جو سب سے زیادہ عظیم اُلشان ہے۔

۶۵ پَس، ضرور ہے کہ اعلیٰ کہانت میں سے ایک کہانت پر صدارت کرنے کے لیے مُقرّر کِیا جائے، اور وہ کلِیسیا کی اعلیٰ کہانت کا صدر کہلائے گا؛

۶۶ یا با الفاظِ دیگر، کلِیسیا کی اعلیٰ کہانت پر صدارتی کاہنِ اعلیٰ۔

۶۷ اِسی سے، ہاتھوں کے رکھے جانے کے وسِیلے سے رُسُوم کی خدمت گُزاری اور کلِیسیا پر برکات نازِل ہوتی ہیں۔

۶۸ پَس، اُسقُف کا عُہدہ اُس کے برابر نہیں ہے، کیوں کہ اُسقُف کا عُہدہ تمام دُنیاوی کاموں میں خدمت گُزاری کا ہے؛

۶۹ تاہم، ضرور ہے کہ اُسقُف کا چناؤ اعلیٰ کہانت سے ہو، ماسِوا اِس کے کہ وہ ہارُون کی حقیقی نسل سے ہو۔

۷۰ پَس سِوا اِس کے کہ وہ ہارُون کی حقیقی نسل سے ہو وہ اِس کہانت کی کُنجیوں کا حامِل نہیں ہو سکتا۔

۷۱ تاہم، کوئی ایک اعلیٰ کاہن یعنی ملکِ صدق کے طریق کے مُطابق، دُنیاوی کاموں میں خدمت گُزاری کے لیے مخصُوص کِیا جا سکتا ہے، اور وہ سچّائی کے رُوح سے اُن کا عِلم پائے گا؛

۷۲ اور اِسرائیل میں مُنصف بھی ہو، کہ کلِیسیا کے مُعاملات انجام دے، کہ خطاکاروں پر گواہی کی بُنیاد پر جو اُس کے سامنے پیش کی جائے گی عدالت میں بیٹھے، اپنے مُشِیروں کی مدد سے، جو اُس نے چُنے ہیں، یا کلِیسیا کے بُزرگوں میں سے چُنے گا۔

۷۳ یہ اُسقُف کا فرض ہے جو ہارُون کی حقیقی نسل سے نہیں ہے، لیکن اعلیٰ کہانت میں ملکِ صدق کے طرق کے مُطابق مُقرّر کِیا گیا ہے۔

۷۴ یوں وہ عدالت کرے گا، یعنی صِیُّون کے باشِندوں کے درمیان مشترکہ منصف، یا صِیُّون کی کسی میخ میں، یا کلِیسیا کی کسی بھی شاخ میں جہاں وہ اِس خدمت گُزاری کے لیے مخصُوص کِیا جائے، جب تک صِیُّون کی حدود بڑھا نہ دی جائیں اور یہ ضروری ہو جائے کہ صِیُّون میں یا کسی اور جگہ میں دُوسرے اُسقُف یا مُنصف ہوں۔

۷۵ اور جِتنے بھی مزید اُسقُف مُقرّر کیے جائیں گے وہ اِسی عُہدے پر فرائض انجام دیں گے۔

۷۶ اَلبتہ ہارُون کی حقیقی نسل کو اِس کہانت کی صدارت، اِس خدمت گُزاری کی کُنجیوں کا قانونی حق ہے، کہ آزادانہ اُسقُف کے عُہدے پر، مُشِیران کے بغیر کام کرے، سِوا اِس صُورت میں کہ ملکِ صدق کی کہانت کے طریق کے مُطابق اعلیٰ کہانت کا صدر اِسرائیل میں مُنصف کے طور پر بیٹھنے کے لیے پرکھا جائے۔

۷۷ اور اِن دونوں مجلِسوں کے فیصلے حُکم کے مُطابق ہوں گے جو کہتا ہے:

۷۸ پھِر مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کلِیسیا کے سب سے اَہم مُعالات، اور کلِیسیا کے مُشکل ترین مقدمات، جِس قدر بھی اُسقُف یا مُنصفوں کے فیصلے تسلّی بخش نہ ہوں، وہ کلِیسیا کی مجلِس کو، اعلیٰ کہانت کی صدارت کے سامنے دیے اور اُوپر بھیجے جائیں گے۔

۷۹ اور اعلیٰ کہانت کی مجلِس کی صدارت کو اِختیار ہو کہ کہ دُوسرے اعلیٰ کاہنوں کو بُلائے، یعنی بارہ کو کہ بطور مُشِیر مدد کریں؛ اور یُوں اعلیٰ کہانت کی صدارت اور اُس کے مُشِیروں کو گواہی کی بُنیاد پر کلِیسیا کے قوانین کے مُطابق فیصلہ کرنے کا اِختیار ہو گا۔

۸۰ اور اِس فیصلے کے بعد اِسے خُداوند کے سامنے یاد نہ رکھا جائے گا؛ کیوں کہ یہ خُدا کی کلِیسیا کی اعلیٰ ترین مجلِس ہے، اور رُوحانی مُعاملات میں اِختلافات پر حتمی فیصلہ۔

۸۱ کلِیسیا سے تعلق رکھنے والا کوئی اَیسا شخص نہیں جو کلِیسیا کی اِس مجلِس سے مستثنیٰ ہو۔

۸۲ اور جب اعلیٰ کہانت کا صدر خطا کرے، وہ کلِیسیا کی عام مجلِس کے سامنے لایا جائے گا، جو اعلیٰ کہانت کے بارہ مُشِیروں سے مدد پائی گی؛

۸۳ اور اُس کے سر پر اُن کا فیصلہ اِس کے بارے میں اِختلاف کا اِختتام ہو گا۔

۸۴ یوں، کوئی بھی اِنصاف اور خُدا کے قوانین سے مستثنیٰ نہ ہو گا، کہ تمام چِیزیں میرے حُضُور، سچّائی اور راستی کے مُطابق، باضابطگی اور سنجیدگی سے اَدا کی جائیں۔

۸۵ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، ڈیکن کے عُہدے پر صدر کی ذِمّہ داری بارہ ڈیکنوں پر صدارت کرنا ہے، اُن کے ساتھ مشورت میں بیٹھنا، اور اُنھیں اُن کی ذِمّہ داریوں کے بارے میں سِکھانا، ایک دُوسرے کو آگہی دینا ہے جَیسا کہ عہُود کے مُطابق دیا جائے۔

۸۶ اور مُعلموں کے عُہدے پر بھی صدر کی ذِمّہ داری چوبیس مُعلموں پر صدارت کرنا ہے، اور اُن کے ساتھ مشورت میں بیٹھنا، اُنھیں اُن کی ذِمّہ داریاں سِکھانا ہے جَیسا کہ عہُود میں دیا گیا ہے۔

۸۷ ہارُون کی کہانت پر بھی صدر کی ذِمّہ داری اَڑتالیس کاہنوں پر صدارت کرنا ہے، اور اُن کے ساتھ مشورت میں بیٹھنا، اُنھیں اُن کے عُہدے کی ذِمّہ داریاں سِکھانا ہے جَیسا کہ عہُود میں دیا گیا ہے—

۸۸ اِس صدر کا اُسقُف ہونا لازم ہے؛ کیوں کہ یہ اُس کہانت کی ذِمّہ داریوں میں سے ایک ہے۔

۸۹ پھِر، بُزرگوں کے عُہدے پر صدر کی ذِمّہ داری ہے کہ چھیانوے بُزرگوں پر صدارت کرے، اور اُن کے ساتھ مشورت میں بیٹھے، اور اُنھیں عہُود کے مُطابق سِکھائے۔

۹۰ یہ صدارت ستر کی صدارت سے مُختلف ہے، اور اُن کے لیے مُقرّر کی گئی ہے جو ساری دُنیا میں سفر نہیں کرتے۔

۹۱ اور پھِر، اعلیٰ کہانت کے عُہدے کے صدر کی ذِمّہ داری ہے کہ ساری کلِیسیا پر صدارت کرے، اور مُوسیٰ کی مانِند ہو—

۹۲ دیکھو، یہ حِکمت ہے: ہاں کہ وہ غیب بین ہو، اور مُکاشفہ بین، مترجم، اور نبی ہو، اور خُدا کی تمام نعمتیں پائے جو وہ کلِیسیا کے سر کو بخشتا ہے۔

۹۳ اور یہ رویا کے مُطابق ہے جو ستر کی ترتیب و تنظِیم دِکھاتی ہے، اُن کے سات صدُور ہونے چاہیے ہیں کہ اُن پر صدارت کریں، جو ستروں میں سے چُنے گئے ہوں؛

۹۴ اور اُن صدُور میں سے ساتواں صدر چھے پر صدارت کرے؛

۹۵ اور اُن سات صدُور کو پہلے ستر کے علاوہ جِن سے اُن کا تعلق ہے، دُوسرے ستر مُنتخب کرنے ہیں، اور اُن پر صدارت کرنی ہے؛

۹۶ اور مزید ستر بھی، سات بار ستر تک، ضرورت کے تحت اگر تاکِستان میں مزدُوری کا تقاضا ہو۔

۹۷ اور یہ ستر سفری خدمت گُزار ہوں گے، پہلے غیر قَوموں کے لیے اور پھِر یہُودیوں کے واسطے بھی۔

۹۸ جب کہ کلِیسیا کے دُوسرے عُہدے داران، جو بارہ کی جماعت سے تعلق نہیں رکھتے، نہ ہی ستر سے، اِس ذِمّہ داری کے ماتحت نہیں ہیں کہ تمام قَوموں کے درمیان میں سفر کریں، بلکہ وہ تب سفر کریں جب اُن کے حالات اِجازت دیں، چاہے وہ کلِیسیا میں کِتنے ہی اُونچے اور ذِمّہ دارانہ عُہدوں کے حامِل ہوں۔

۹۹ پَس، اب ہر شخص اپنی ذِمّہ داری کو سِیکھے، اور اُس عُہدے پر پُوری جاں فِشانی سے عمل درآمد کرے جِس پر وہ مُقرّر کِیا گیا ہے۔

۱۰۰ وہ جو کاہل ہے فائز رہنے کا اَہل نہ شُمار کِیا جائے گا، اور وہ جو اپنی ذِمّہ داری نہیں سیکھتا اور خُود کو مُستَنَد ظاہر نہیں کرتا قائم رہنے کے اَہل نہ گنا جائے گا۔ اَیسا ہی ہو۔ آمین۔