فصل ۱۲۷
نبی جوزف سمِتھ کی جانب سے ناووہ، اِیلانوئے کے مُقَدَّسین کے لیے خط، جِس میں رفتگان کے بپتسما کے بارے میں ہدایات شامل ہیں، مورّخہ یکم ستمبر ۱۸۴۲۔
۱–۴، جوزف سمِتھ ایذا اور مُصِیبت میں بھی فخر کرتا ہے؛ ۵–۱۲، رفتگان کے بپتسمے کے مُتعلّق اندراج رکھنا ضرور ہے۔
۱ جِتنا بھی خُداوند نے مُجھ پر ظاہر کِیا ہے کہ میرے دُشمن، میزوری اور اِس ریاست، دونوں میں، پھِر سے میرے تعاقب میں تھے؛ اور جَیسا کہ وہ کسی سبب کے بغیر میرے درپے ہیں، اور مُجھے اپنی قانونی کارروائیوں میں پھانسنے کے لیے اُن کی طرف سے عدل و اِنصاف کی ذرا سی پرچھائی یا رنگت نہیں ہے؛ اور چُوں کہ اُن کے سارے اِلزاموں کی بُنیاد گہرے سیاہ جُھوٹ میں رنگی ہے، مَیں نے یہ سوچا ہے اِس میں بہتری اور دانِش مندی ہے کہ اِس جگہ کو کُچھ عرصے کے لیے، اپنے تحفظ اور اِن لوگوں کی سلامتی کے لیے چھوڑ دُوں۔ مَیں اُن سب سے کہتا ہُوں جِن کے ساتھ میرا کاروبار ہے کہ مَیں نے اپنے مُعاملات نمایندوں اور مُحرّروں کے حوالے کیے ہیں جو کام کو فوری اور مُناسب طور پر انجام دیں گے، اور یقینی بنائیں گے کہ میرے تمام قرضے مُقرّرہ وقت پر اَدا کیے جائیں، اِملاک بیچ کر یا بصُورتِ دیگر جَیسے مُعاملے کی نوعیت ہو، یا جَیسے حالات اِجازت دیں۔ جب مَیں یہ جان لُوں کہ طُوفان پُوری طرح سے گُزر چُکا ہے، تب مَیں تُمھارے پاس واپس لوٹُوں گا۔
۲ اور جِن مُصِیبتوں سے گُزرنے کے لیے مَیں بُلایا گیا ہُوں، وہ مُجھے چھوٹی سی بات نظر آتی ہے، جَیسا کہ آدمی کا حسد اور غُصّہ میری زِندگی کے تمام ایّام میں میرا عام نصِیب رہے ہیں؛ کس سبب سے یہ عجیب لگتا ہے، سِوا اِس کے کہ بِنائے عالم سے بیشتر کسی بھلے، یا بُرے، انجام کے لیے مُقرّر کِیا گیا ہُوں، جَیسا بھی تُم اِسے کہنا چاہو، تُم خُود اِس کا فیصلہ کر لو۔ خُدا تمام باتیں جانتا ہے، کہ وہ بھلی ہیں یا بُری۔ مگر اِس کے باوجود، گہرا پانی ہے جِس میں مَیں تیرنے کا عادی ہُوں۔ یہ سب کُچھ میری طبیعت بن گیا ہے؛ اور مَیں پولوس کی طرح محسُوس کرتا ہُوں، کہ مُصِیبت میں فخر کرتا ہُوں؛ پَس آج کے دِن تک میرے آباواجداد کے خُدا نے مُجھے اُن میں سے نِکالا ہے، اور آیندہ بھی مُجھے نِکالے گا؛ پَس دیکھو، اور نظر کرو، مَیں اپنے تمام دُشمنوں پر فتح مند ہُوں گا، پَس خُداوند خُدا نے یہ فرمایا ہے۔
۳ سب مُقَدَّسین خُوشی منائیں، اور نہایت شادمان ہوں؛ کیوں کہ اِسرائیل کا خُدا اُن کا خُدا ہے، اور وہ اُن کے ظالموں کے سروں تک ناپ ناپ کر ٹھِیک ٹھِیک بدلہ اَجر میں دے گا۔
۴ اور پھِر، درحقیقت خُداوند یُوں فرماتا ہے: ہیکل کے فرائض اور وہ ساری ذِمہّ داریاں جو مَیں نے تُجھے سونپی ہیں، جاری رہیں اور رُک نہ جائیں؛ اور تیری جاں فِشانی اور تیری ثابت قدمی، اور صبر اور تیرے کام دو گُنا کیے جائیں، اور تُم کبھی اپنا اَجر نہ کھو دو گے، خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ اور اگر وہ تُجھے ستاتے ہیں، تو اُنھوں نے نبیوں اور راست باز آدمیوں کو بھی تُم سے پہلے اِسی طرح ستایا تھا۔ پَس اِس سب کے لیے آسمان پر اَجر ہے۔
۵ اور پھِر، مَیں تُجھے رفتگان کے بپتسمے کے بارے میں فرمان دیتا ہُوں۔
۶ سچّ، خُداوند تُم سے تُمھارے رفتگان کے بارے میں یہ فرماتا ہے: جب تُم میں سے کوئی اپنے مرحُوموں کے لیے بپتسما لے، تو کوئی محرر ہو، اور وہ تُمھارے بپتسموں کا عینی گواہ ہو؛ وہ اپنے کانوں سے سُنے، کہ وہ سچّائی کی گواہی دے، خُداوند فرماتا ہے؛
۷ تاکہ تُمھارے تمام اندراج آسمان پر درج کیے جائیں؛ جو کُچھ بھی تُم زمِین پر باندھو، آسمان پر باندھا جائے؛ جو کُچھ بھی تُم زمِین پر کھولو، آسمان پر کھولا جائے؛
۸ پَس مَیں زمِین پر کہانت سے مُتعلّق بُہت سی چِیزیں بحال کرنے والا ہُوں، خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
۹ اور پھِر، سارا اندراج ترتیب سے رکھا جائے، تاکہ وہ میری مُقَدَّس ہیکل کے اندراج خانوں میں محفوظ کیے جائیں، کہ وہ نسل در نسل یاد رہیں، خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
۱۰ مَیں سب مُقَدَّسین سے کہُوں گا، اِنتہائی گہرے اِشتیاق کے ساتھ میری تمنا تھی، کہ اگلے سبت کو منبر سے رفتگان کے بپتسما کے موضوع پر اُن سے خطاب کِیا ہوتا۔ چُوں کہ اَیسا کرنا میرے بس میں نہیں ہے، اُس موضوع پر، مَیں وقتاً فوقتاً خُداوند کا کلام قلم بند کرتا رہُوں گا، اور اِسے اور اِس کے ساتھ ساتھ بُہت سے دُوسرے موضوعات بھی ڈاک سے بھیجتا رہُوں گا۔
۱۱ مَیں اب اِس وقت کے لیے مزید وقت کی کمی کی وجہ سے خط بند کرتا ہُوں؛ کیوں کہ دُشمن چوکنا ہے، اور جَیسا کہ نجات دہندہ نے کہا، اِس دُنیا کا شہزادہ آتا ہے، اور مُجھ پر اُس کا کُچھ اِختیار نہیں۔
۱۲ دیکھو، خُدا سے میری دُعا یہ ہے کہ تُم سب بچائے جاؤ۔ اور مَیں خُود کو کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقَدَّسینِ آخِری ایّام کا مسِیح میں تُمھارا خادِم، نبی اور رویا بین لِکھتا ہُوں۔
جوزف سمِتھ۔