فصل ۱۳۱
۱۶ اور ۱۷ مئی ۱۸۴۳، رامس، اِیلانوئے میں، نبی جوزف سمِتھ کی طرف سے دی گئی ہدایات۔
۱–۴، افضل ترین آسمان میں سرفرازی کے لیے سیلیسٹیئل نِکاح ضروری ہے؛ ۵–۶، تصریح کی جاتی ہے کہ اِنسان کیسے اَبَدی زِندگی کے لیے مُہربند کیے جاتے ہیں؛ ۷–۸، تمام رُوح مادہ ہے۔
۱ سیلیسٹیئل جلال میں تین آسمان یا درجے ہیں؛
۲ اور اعلیٰ ترین کو پانے کے لیے، اِنسان کو کہانت کے اِس طریق میں داخل ہونا ضرور ہے [یعنی نِکاح کا نیا اور اَبَدی عہد]؛
۳ اور اگر وہ نہیں ہوتا تو وہ اُسے نہیں پا سکتا۔
۴ وہ کسی اور میں داخل ہو سکتا ہے، لیکن یہ اُس کی بادِشاہت کا آخِر ہے؛ اور بڑھوتی نہیں پا سکتا۔
۵ (۱۷ مئی، ۱۸۴۳) نبُوّت کے مزید مُستَنَد کلام کا مطلب، مُکاشفے اور نبُوّت کی رُوح کے وسِیلے سے، اِنسان کی آگاہی ہے کہ وہ مُقَدَّس کہانت کی قُدرت کے ذریعے، اَبَدی زِندگی کے لیے مُہربند کِیا گیا ہے،
۶ یہ اِنسان کے لیے نامُمکِن ہے کہ لاعِلمی میں بچایا جائے۔
۷ اَیسی کوئی چِیز نہیں جو غیر مادی مادہ ہے۔ تمام رُوح مادہ ہے، اَلبتہ یہ زیادہ نفِیس یا پاک ہے، اور صرف پاک تر آنکھوں سے اُس کا اِدراک کِیا جا سکتا ہے؛
۸ ہم اُسے دیکھ نہیں سکتے؛ بلکہ جب ہمارے جِسموں کی تطہِیر کی جائے گی ہم دیکھیں گے کہ یہ تمام مادہ ہے۔