صحائف
عقائد اور عہُود ۱۳۸


فصل ۱۳۸

۳ اَکتوبر ۱۹۱۸ کو سالٹ لیک سٹی، یوٹاہ میں صدر جوزف ایف سمِتھ کو دیا گیا مُکاشفہ۔ ۴ اَکتوبر ۱۹۱۸ کو کلِیسیا کی ۸۹ ششماہی مجلِس عامہ پر اپنے اِبتدائی خطاب میں، صدر سمِتھ نے اِعلان کِیا کہ اُنھوں نے پِچھلے مہینوں میں مُتعدد اِلہامی پیغامات پائے۔ اِن میں سے ایک، نجات دہندہ کا رفتگان کی اَرواح کے پاس جانے کی بابت، جب اُس کا جسد قبر میں تھا، صدر سمِتھ نے گُزِشتہ روز پایا تھا۔ مجلِس کے ختم ہونے کے فوراً بعد اُسے لِکھ لیا گیا۔ ۳۱ اَکتوبر ۱۹۱۸ کو، اِسے صدارتِ اَوّل میں مُشِیروں، بارہ کی جماعت، بطریق، کو پیش کِیا گیا، اُنھوں نے اِسے مُتّفِقہ طور پر قَبُول کِیا۔

۱–۱۰، صدر جوزف ایف سمِتھ پطرس کی تحریروں اور ہمارے خُداوند کے عالمِ اَرواح میں جانے پر غَور کرتے ہیں؛ ۱۱–۲۴، صدر سمِتھ راست مُردوں کو فردوس میں اِکٹھے ہُوئے اور اُن کے درمیان مسِیح کی خدمت کو دیکھتے ہیں؛ ۲۵–۳۷، وہ دیکھتے ہیں کہ اِنجِیل کی مُنادی رُوحوں کے درمیان کیسے مُنَظّم کی گئی تھی؛ ۳۸–۵۲، وہ آدم اور حوا، اور بُہت سے مُقَدَّس نبیوں کو دیکھتے ہیں جو اپنے جی اُٹھنے سے پہلے کی رُوحانی حالت کو قید سمجھتے تھے؛ ۵۳–۶۰، اِس وقت کے راست باز مرحُومین اپنی خدمت کو رُوحوں کی دُنیا میں جاری رکھتے ہیں۔

۱ اَکتوبر کے تِیسرے دِن، اُنِیس سَو اور اٹھارویں برس میں، مَیں اپنے کمرے میں بیٹھا صحائف پر غَور کر رہا تھا؛

۲ اور مُخلصی دینے والے عظیم کفّارے کے بارے میں سوچ رہا تھا جو خُدا کے بیٹے نے دُنیا کی مُخلصی کے لیے ادا کِیا؛

۳ اور بڑا شان دار اور حیرت انگیز پیار جو باپ اور بیٹے نے مُخلصی دینے والے کی دُنیا میں آمد سے ظاہر کِیا؛

۴ تاکہ اُس کے کفّارہ کے وسِیلے سے اور اِنجِیل کے اُصُولوں کی فرمان برداری کے سبب سے بنی نوع اِنسان بچائے جا سکیں۔

۵ جب مَیں یُوں محو تھا، میرا دھیان پطرس رسُول کے، قدِیم مُقَدَّسین کو لِکھے گئے خطوط کی طرف پھِرا جو پنطُس، گلتیہ، کپادوکیہ، اور آسیہ کے دُوسرے حِصّوں میں پھیلے تھے، جہاں خُداوند کی مصلُوبیت کے بعد اِنجِیل کی مُنادی کی گئی تھی۔

۶ مَیں نے بائِبل کھولی اور پطرس کے پہلے خط کے تِیسرے اور چوتھے باب کو پڑھا، اور جب مَیں درج ذیل عبارتوں کو پڑھ رہا تھا تو پہلے کی نسبت اب کہیں زیادہ مُتاثر ہُوا:

۷ ”کیوں کہ مسِیح نے بھی یعنی راست باز نے ناراستوں کے لیے گُناہوں کے باعث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس لائے، وہ جِسم کے اعتبار سے تو مارا گیا، لیکن رُوح کے اعتبار سے زِندہ کِیا گیا:

۸ اِسی میں اُس نے جا کر اُن قیدی رُوحوں میں مُنادی کی؛

۹ جو کسی اَگلے زمانے میں نافرمان تھیں، جب نوح کے دِنوں میں خُدا تحمل کر کے ٹھہرا رہا تھا، جب کشتی تیار ہو رہی تھی، جِس میں کُچھ، یعنی آٹھ جانیں پانی سے بچائی گئیں۔“ (۱ پطرس ۳‏:۱۸–۲۰۔)

۱۰ ”کیوں کہ مُردوں کو بھی خُوش خبری اِسی لیے سُنائی گئی تھی، کہ جِسم کے لحاظ سے تو آدمیوں کے مُطابق اُن کا اِنصاف ہو، لیکن رُوح کے لحاظ سے خُدا کے مُطابق زِندہ رہیں۔“ (۱ پطرس ۴‏:۶۔)

۱۱ جب مَیں اِن چِیزوں پر غَور کر رہا تھا جو لِکھی ہیں، میرے فہم کی آنکھیں کھولی گئیں، اور خُداوند کا رُوح مُجھ پر ٹھہرا، اور مَیں نے رفتگان کے لشکر دیکھے، دونوں چھوٹے اور بڑے۔

۱۲ اور وہاں ایک جگہ پر راست رُوحوں کا اَن گنت گروہ جمع تھا، جب وہ زِندہ تھے تو یِسُوع کی گواہی میں اِیمان دار تھے؛

۱۳ اور جِنھوں نے خُدا کے بیٹے کی عظیم اُلشان قُربانی کی شبِیہ پر قُربانی گُذرانی تھی، اور اپنے مُخلصی دینے والے کے نام پر دُکھ اُٹھائے تھے۔

۱۴ یہ سب خُدا باپ اور اُس کے اِکلوتے بیٹے یِسُوع مسِیح کے فضل کے وسِیلے سے جلالی قیامت کی اُمید میں فانی زِندگی سے جا چُکے تھے۔

۱۵ مَیں نے دیکھا کہ وہ مُسرّت اور خُوشی سے مَعمُور تھے، اور مِل جُل کر شادمان ہوتے تھے کیوں کہ اُن کی رہائی کا دِن آ گیا تھا۔

۱۶ وہ خُدا کے بیٹے کے عالمِ اَرواح میں آنے کے اِنتظار میں جمع تھے، کہ موت کے بندھنوں سے اُن کی مُخلصی کا اِعلان کرے۔

۱۷ اُن کی سوئی ہُوئی خاک کو اپنی کامِل وضع میں بحال ہونا تھا، ہڈی کو اُس کی ہڈی کے ساتھ اور نس نس اور گوشت کو اُن کے اُوپر، رُوح اور جِسم کا پھِر کبھی دوبارہ جُدا نہ ہونے کے لیے ملاپ ہونا تھا تاکہ وہ خُوشی کی مَعمُوری پائیں۔

۱۸ جب یہ بڑا ہجوم مُنتظر تھا اور موت کی زنجیروں سے اپنی رہائی کی پُرمُسرّت گھڑی کے لیے محوِ گفتگو تھا، خُدا کا بیٹا اُن قیدیوں کے لیے جو وفادار تھے آزادی کا اِعلان کرنے کے لیے ظاہر ہُوا؛

۱۹ اور وہاں اُس نے اُنھیں اَبَدی اِنجِیل کی مُنادی، مُردوں کی قیامت اور بنی نوعِ اِنسان کے زوال سے مُخلصی، اور توبہ کی شرائط پر اِنفرادی گُناہوں سے مُخلصی کی تعلیم دی۔

۲۰ لیکن بدکاروں کے پاس وہ نہ گیا، اور شریر اور توبہ نہ کرنے والوں کے درمیان میں جِنھوں نے خُود کو جب وہ جِسم میں تھے ناپاک کِیا تھا، اُس کی آواز نہ پہنچی؛

۲۱ نہ سرکشوں نے جِنھوں نے قدِیم نبیوں کی گواہیوں اور تنبیہوں کو رَدّ کِیا، اُس کی حُضُوری دیکھی، نہ اُس کے چہرے پر نظر ڈالی۔

۲۲ جہاں یہ تھے، تارِیکی کی حُکومت تھی، مگر راست بازُو ں کے درمیان اَمن تھا؛

۲۳ اور مُقَدَّسین اپنی رہائی میں شادمان ہُوئے، اور گھٹنے ٹیکے اور خُدا کے بیٹے کو اپنا مُخلصی دینے والا اور موت اور دوزخ کی زنجیروں سے رہائی دینے والا مانا۔

۲۴ اُن کی صُورتیں مُنوّر ہوئیں، اور خُداوند کی حُضُوری سے نُور کی جھلک اُن پر ٹھہری، اور اُنھوں نے اُس کے مُقَدَّس نام کی مدح سرائی کی۔

۲۵ مَیں حیران ہُوا، کیوں کہ مَیں سمجھا کہ نجات دہندہ نے اپنی خدمت کے تین سال یہُودیوں اور اُن کے ساتھ گُزارے جو اِسرائیل کے گھرانے کے تھے، جَیسے اُس نے اُنھیں اَبَدی اِنجِیل سِکھانے اور اُنھیں توبہ کی دعوت دینا چاہا؛

۲۶ اور پھِر بھی، بڑی قُدرت اور اِختیار میں اُس کے عظیم اُلشان کاموں، اور مُعجِزوں، اور سچّائی کے اِعلان کے باوجود، صِرف چند ہی تھے جِنھوں نے اُس کی آواز سُنی، اور اُس کی حُضُوری میں شادمان ہُوئے، اور اُس کے ہاتھوں نجات پائی۔

۲۷ بلکہ اُن کے درمیان اُس کی خدمت جو رفتگان تھے مُختصَر عرصے تک، جو مصلُوبیت اور دوبارہ جی اُٹھنے کے درمیان تھا، محدود تھی؛

۲۸ اور مَیں پطرس کے کلام پر حیران ہُوا—جِس میں اُس نے کہا کہ خُدا کے بیٹے نے قید میں رُوحوں کو مُنادی کی، جو کسی زمانے میں نافرمان تھیں، جب ایک بار خُدا نوح کے ایّام میں تحمل میں ٹھہرا رہا—اور یہ اُس کے لیے کیسے مُمکِن تھا کہ اُن رُوحوں کے درمیان مُنادی کرے اور اِتنے کم عرصے میں اُن کے درمیان ضروری کام پُورا کرے۔

۲۹ اور ابھی مَیں مُتجسس ہی تھا، میری آنکھیں کھولی گئیں، اور میری سمجھ کو جِلا ملی، اور مَیں سمجھا کہ خُداوند خُود بدکاروں اور نافرمانوں کے درمیان جِنھوں نے سچّائی کو رَدّ کِیا تھا، اُنھیں سِکھانے نہ گیا؛

۳۰ بلکہ دیکھو، راست بازوں کے درمیان سے، اُس نے اپنے لشکر تیار کیے اور پیامبر مُقرّر کیے، جو قُدرت اور اِختیار سے مُلبّس تھے، اور اُنھیں اِختیار بخشا کہ جائیں، اور اِنجِیل کی تجلی اُن تک لے جائیں جو اندھیرے میں تھے، حتیٰ کہ اِنسانوں کی تمام رُوحوں تک؛ اور یُوں مُردوں میں اِنجِیل کی مُنادی ہُوئی۔

۳۱ اور برگُزِیدہ پیامبر آگے بڑھے اور خُداوند کے قابلِ قَبُول دِن اور آزادی کی مُنادی اُن کو کرنے گئے جو مُقید تھے، یعنی اُن سب کو جِنھوں نے اپنے گُناہوں سے توبہ کی اور اِنجِیل کو قَبُول کرتے ہیں۔

۳۲ یُوں اِنجِیل کی مُنادی اُن میں ہُوئی جو اپنے گُناہوں میں، سچّائی کے عِلم کے بغیر، یا نبیوں کو رَدّ کر کے خطا میں مر گئے تھے۔

۳۳ اِنھیں خُدا پر اِیمان، گُناہوں سے توبہ، گُناہوں کی مُعافی کے لیے نیابتی بپتسما، سر پر ہاتھ رکھے جانے سے رُوحُ القُدس کی نعمت کی بابت سِکھایا گیا۔

۳۴ اور اِنجِیل کے تمام دُوسرے اُصُول جو اُن کے جاننے کے لیے ضروری تھے تاکہ وہ خُود کو بدن کے لحاظ سے اِنسانوں کے مُطابق عدالت کے قابل بنا سکیں لیکن رُوح کے لحاظ سے خُدا کے مُطابق رہیں۔

۳۵ اور یُوں مُردوں، دونوں چھوٹوں اور بڑوں، ناراستوں اور اِیمان داروں کے درمیان یہ اِعلان کِیا گیا، کہ صلیب پر خُدا کے بیٹے کی قُربانی کے وسِیلے سے مُخلصی لائی گئی ہے۔

۳۶ یُوں یہ بتایا گیا کہ ہمارے مُخلصی دینے والے نے عالمِ اَرواح میں اپنے قیام کے دوران میں ہدایات دینے اور نبیوں کی رُوحوں کو تیار کرنے میں اپنا وقت گُزارا جِنھوں نے بدن کے لحاظ سے اُس کی گواہی دی تھی؛

۳۷ تاکہ وہ مُخلصی کا پیغام تمام رفتگان تک لے جا سکیں، جِن کے پاس وہ اُن کی سرکشی اور خطا کے سبب سے خُود ذاتی طور پر نہیں جا سکتا تھا، تاکہ وہ اُس کے خادِموں کی خدمت کے وسِیلے سے اُس کا کلام سُن سکیں۔

۳۸ عظیم اور قوّیوں کے درمیان جو راست بازوں کی بڑی جماعت میں جمع تھے، آدم، قدِیمُ الایّام اور سب کا باپ تھا

۳۹ اور ہماری جلالی ماں حوا، اپنی بُہت سی وفادار بیٹیوں کے ساتھ جو تمام زمانوں میں رہِیں اور سچّے اور زِندہ خُدا کی عِبادت کی۔

۴۰ ہابل، پہلا شہید وہاں موجُود تھا، اور قوّیوں میں سے اُس کا ایک بھائی سیت، جو بالکل اپنے باپ آدم کی شبِیہ پر تھا۔

۴۱ نوح، جِس نے سیلاب کے بارے میں خبردار کِیا؛ سام، اعلیٰ کاہنِ اعظم؛ اَبرہام، اِیمان داروں کا باپ؛ اِضحاق، یعقوب، اور مُوسیٰ، اِسرائیل کا عظیم شَرِیعت دینے والا؛

۴۲ اور یسعیاہ، جِس نے نبُوّت سے اِعلان کِیا، کہ مُخلصی دینے والے کو، خستہ دِلوں کو جوڑنے، قیدیوں کو آزادی کی مُنادی کرنے، اور اُن کے لیے جو مُقید تھے قید خانہ کھولنے کے لیے مسح کِیا گیا، وہاں موجود تھے۔

۴۳ اِس کے علاوہ، حِزقی ایل، جِس کو خشک ہڈیوں کی وادی کی عظیم رویا دِکھائی گئی، جِنھیں گوشت سے مُلبّس ہونا تھا، کہ مُردوں کی قیامت میں جِیتی جانوں کی مانِند اُٹھیں؛

۴۴ دانی ایل، جِس نے آخِری ایّام میں خُدا کی بادِشاہی کو قائم ہونے پہلے سے دیکھا اور بتایا، اَیسے کہ وہ پھِر کبھی تباہ نہ کی جائے نہ کسی دُوسرے لوگوں کو دی جائے؛

۴۵ اِلیاس، جو تبدیلیِ صورت کی پہاڑی پر مُوسیٰ کے ساتھ تھا؛

۴۶ اور ملاکی، وہ نبی جِس نے ایلیّاہ کے آنے کی گواہی دی—جِس کے بارے میں مرونی نے بھی نبی جوزف سمِتھ کو بتایا، یہ اِعلان کر کے کہ وہ خُداوند کے عظیم اور ہولناک دِن کے آنے سے پہلے آئے گا—بھی وہاں تھے۔

۴۷ ایلیّاہ نبی کو بچّوں کے دِلوں میں وعدوں کو بونا تھا جو اُن کے باپ دادا سے کیے گئے تھے،

۴۸ جو پہلے سے زمانوں کی مَعمُوری کے زمانے میں خُداوند کی ہیکلوں میں، رفتگان کی مُخلصی کے لیے ہونے والے کارِعظیم اور بچّوں کا اپنے والدین کے ساتھ مُہربند ہونے کی طرف اِشارہ کرتا ہے، اَیسا نہ ہو کہ اُس کی آمد پر تمام زمِین لعنت سے ماری جائے اور بالکل تباہ و برباد ہو جائے۔

۴۹ یہ تمام اور اور بُہت سے، حتیٰ کہ وہ نبی جو نیفیوں کے بیچ میں رہے اور خُدا کے بیٹے کے آنے کی گواہی دی، بُہت بڑی جماعت میں گُھلتے مِلتے اور اپنی رہائی کا اِنتظار کرتے تھے،

۵۰ پَس رفتگان نے اپنے بدنوں سے اپنی رُوحوں کی لمبی جُدائی کو قید کے طور پر دیکھا تھا۔

۵۱ اِنھیں خُداوند نے سِکھایا، اور اُنھیں، مُردوں میں سے اپنی قیامت کے بعد جی اُٹھنے کی قُدرت بخشی، کہ اُس کے باپ کی بادِشاہی میں وہاں لافانی اور اَبَدی زِندگی کا تاج پہننے کے لیے داخل ہوں،

۵۲ اور اُس وقت سے لے کر خُداوند کے وعدے کے مُطابق اپنی خدمت جاری و ساری رکھیں، اور تمام برکات میں شریک ہوں جو اُن کے لیے رکھی گئی تھیں جو اُس سے پیار کرتے ہیں۔

۵۳ نبی جوزف سمِتھ، اور میرا باپ، حائرم سمِتھ، بریگھم ینگ، جان ٹیلر، وِلفرڈ وڈرف، اور دُوسری برگُزِیدہ رُوحیں جِنھیں زمانوں کی مَعمُوری میں آنے کے لیے روک رکھا گیا تھا کہ آخِری ایّام کے کارِعظیم کی بُنیاد رکھنے میں حِصّہ لیں،

۵۴ بشمول ہیکلوں کی تعمیر اور اُن میں رفتگان کی مُخلصی کی رُسُوم کی ادائیگی کے، جو بھی عالمِ اَرواح میں تھے۔

۵۵ مَیں نے مُشاہدہ کِیا کہ وہ پارسا اور اَولِیا کے درمیان میں بھی تھے جِنھیں اِبتدا سے خُدا کی کلِیسیا میں حاکم ہونے کے لیے چُنا گیا تھا۔

۵۶ اُن کے پَیدا ہونے سے پہلے ہی، اُنھوں نے، بُہت سے دُوسروں کے ساتھ عالمِ اَرواح میں اپنے پہلے سبق سِیکھے، اور خُداوند کے مُقرّرہ وقت میں آنے کے لیے تیار کیے گئے کہ اِنسانوں کی جانوں کی نجات کے لیے اُس کے تاکِستان میں محنت و مُشقّت کریں۔

۵۷ اور مَیں نے دیکھا کہ اِس زمانے کے وفادار بُزرگ، جب وہ فانی زِندگی سے چلے جاتے ہیں، خُدا کے اِکلوتے بیٹے کی قُربانی کے وسِیلے سے توبہ اور مُخلصی کی مُنادی کا اپنا فرض، اُن کے درمیان جو اندھیرے میں اور گُناہ کی قید میں ہیں مُردوں کی رُوحوں کی عظیم دُنیا میں جاری و ساری رکھتے ہیں۔

۵۸ مُردے جو توبہ کرتے ہیں، خُدا کے گھر کی رُسُوم کی فرماں برداری کے وسِیلے سے مُخلصی پائیں گے،

۵۹ اور وہ اپنی خطاؤں کی قِیمت ادا کرنے، اور دُھل کر پاک صاف ہونے کے بعد، اپنے اَعمال کے مُطابق اَجر پائیں گے، پَس وہ نجات کے وارِث ہیں۔

۶۰ یُوں مُردوں کی مُخلصی کی رویا مُجھ پر آشکار کی گئی، اور مَیں گواہی دیتا ہُوں، اور مَیں جانتا ہُوں کہ یہ بیان سچّا ہے، ہمارے خُداوند اور نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کی برکت کے وسیلے سے، اَیسا ہی ہے۔ آمین۔