فصل ۹۷
۲ اگست ۱۸۳۳، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے وسِیلے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ یہ مُکاشفہ خاص طور پر صِیُّون، جیکسن کاؤنٹی، میزوری، کے مُقَدَّسین کے مُعاملات کے بارے میں تھا، جو نبی پر خُداوند سے معلُومات کے اِستفسار کے جواب میں نازِل ہُوا۔ اِس وقت میزوری میں کلِیسیا کے اَرکان شدید ایذا رسانی کا شکار تھے اور، ۲۳ جولائی ۱۸۳۳ کو اُنھیں جیکسن کاؤنٹی چھوڑنے کے مُعاہدے پر دستخط کرنے پر مجبُور کِیا گیا تھا۔
۱–۲، صِیُّون (جیکسن کاؤنٹی، میزوری) میں بُہت سے مُقَدَّسین اپنی اِیمان داری کے سبب سے بابرکت ہیں؛ ۳–۵، پارلے پی پراٹ کو صِیُّون کی درس گاہ میں اُس کی محنت و مُشقّت کے سبب سے سراہا گیا ہے؛ ۶–۹، جو اپنے عہُود کو پُورا کرتے ہیں وہ خُداوند کے مَقبُول ہیں؛ ۱۰–۱۷، صِیُّون میں گھر کی تعمیر کرنا ہے جِس میں پاک دِل خُدا کو دیکھیں گے؛ ۱۸–۲۱، صِیُّون دِل کی پاک ہے؛ ۲۲–۲۸، اگر صِیُّون اِیمان دار ہے تو خُداوند کے عذاب سے بچے گی۔
۱ میرے دوستو مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، مَیں تُم سے اپنی آواز میں بات کرتا ہُوں، یعنی میرے رُوح کی آواز سے، تاکہ مَیں تُم پر صِیُّون کی سرزمِین میں تُمھارے بھائیوں کے بارے میں اپنی مرضی ظاہر کرُوں، جِن میں سے بہتیرے واقعی فروتن ہیں اور حِکمت حاصل کرنے اور سچّائی پانے کی جاں فِشانی سے کوشش کر رہے ہیں۔
۲ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، مُبارک ہیں اَیسے، کیوں کہ وہ پائیں گے؛ چُوں کہ مَیں خُداوند سب فروتنوں پر رحم کرتا ہُوں، اور اُن سب پر جِن پر مَیں چاہُوں، تاکہ جب مَیں اُنھیں عدالت میں لاؤں تو مَیں راست ٹھہروں۔
۳ دیکھو، مَیں تُم سے صِیُّون میں درس گاہ کے بارے میں کہتا ہُوں، مَیں خُوش ہُوں کہ صِیُّون میں درس گاہ ہو، اور اپنے خادِم پارلے پی پراٹ سے بھی، کیوں کہ وہ مُجھ میں قائم ہے۔
۴ اور جِس قدر وہ مُجھ میں قائم رہتا ہے وہ صِیُّون کی سرزمِین میں درس گاہ کی صدارت کرتا رہے گا جب تک میں اُسے دُوسرے اَحکام نہ دُوں۔
۵ اور مَیں اُسے رحمتوں کی کثرت سے نواز دُوں گا، سارے صحائف اور بھیدوں کی تفسیر سے تاکہ درس گاہ، اور صِیُّون میں کلِیسیا کی اِصلاح ہو۔
۶ اور مَیں درس گاہ کے بقیہ پر رحم کرنے پر راضی ہُوں؛ تاہم، چند اَیسے ہیں جِنھیں تنبیہ کرنا ضرور ہے، اور اُن کے کام ظاہر کیے جائیں گے۔
۷ اور کلہاڑا درختوں کی جڑ پر رکھا ہُوا ہے؛ گویا جو درخت اچّھا پھل نہیں لاتا کاٹا اور آگ میں پھینکا جائے گا۔ مُجھ خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
۸ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تُمھارے درمیان وہ سب جو جانتے ہیں کہ اُن کے دِل راست، اور شِکستہ ہیں، اور اُن کی رُوحیں پشیمان ہیں، اور وہ اپنے عہُود کو قُربانی سے پُورا کرنے کے لیے رضامند ہیں—ہاں، ہر قُربانی جِس کا، مَیں، خُداوند حُکم دُوں گا—وہ میرے مَقبُول ہیں۔
۹ پَس مَیں، خُداوند، اُنھیں اَیسا کرنے دُوں گا اُس نہایت پھل دار درخت کی مانِند جو ذرخیز زمِین پر، شفاف ندی کے پاس بویا گیا ہو، جو بُہت گراں قدر پھل لاتا ہے۔
۱۰ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ یہ میری مرضی ہے کہ صِیُّون کی سرزمِین میں، اُس نمونے کے مُطابق جو مَیں نے تُمھیں دیا ہے، میرے لیے گھر تعمیر کِیا جائے۔
۱۱ ہاں، وہ میرے لوگوں کی دہ یکی سے جلد تعمیر کِیا جائے۔
۱۲ دیکھو، یہ وہ دہ یکی اور قُربانی ہے جو مَیں خُداوند، اُن کے ہاتھوں سے چاہتا ہُوں، کہ میرے لیے، صِیُّون کی نجات کے لیے گھر تعمیر کِیا جائے—
۱۳ جو سب مُقَدَّسین کے لیے مقامِ شُکر گُزاری ہو، اور اُن سب کے لیے ہدایت پانے کی جگہ جو اپنی تمام بُلاہٹوں اور عہدوں پر خدمت گُزاری کے اُمور کے لیے بُلائے گئے ہیں؛
۱۴ تا کہ وہ اپنی اپنی خدمت کی سمجھ بوجھ میں کامِل کیے جائیں، عقیدے میں، اُصُول میں اور سچّائی میں، زمِین پر خُدا کی بادِشاہی سے وابستہ ہر بات میں، جِس بادِشاہی کی کُنجیاں تُمھیں عطا کی گئی ہیں۔
۱۵ اور جِس قدر میرے لوگ میرے واسطے خُداوند کے نام پر گھر تعمیر کریں گے، اور کسی ناپاک چِیز کو اِس میں داخل نہ ہونے دیں گے، کہ وہ ناپاک نہ ہو، میرا جلال اُس پر ٹھہرے گا؛
۱۶ ہاں، میری حُضُوری وہاں ہو گی، پَس مَیں اُس میں آؤں گا، اور سب پاک دِل جو اُس میں آئیں گے خُدا کو دیکھیں گے۔
۱۷ لیکن اگر وہ ناپاک کِیا جائے تو مَیں اُس میں نہ آؤں گا، اور نہ میرا جلال وہاں ہو گا؛ کیوں کہ مَیں ناپاک ہیکلوں میں نہ آؤں گا۔
۱۸ اور، اب، دیکھو، اگر صِیُّون یہ کرے تو وہ فروغ پائے گی، اور خُود کو پھیلائے گی اور بُہت پُرجلال بن جائے گی، بُہت عظیم، اور بُہت مُہیب۔
۱۹ اور زمِین کی قَومیں اُس کی تعظیم کریں گی، اور کہیں گی: یقیناً صِیُّون ہمارے خُدا کا شہر ہے، اور یقیناً صِیُّون گِر نہیں سکتا، نہ ہی اپنی جگہ سے ہلایا جا سکتا ہے، کیوں کہ خُدا وہاں ہے، اور خُداوند کا ہاتھ وہاں ہے؛
۲۰ اور اُس نے اپنی طاقت کی قُدرت سے اُس کی نجات اور اُس کا اُونچا بُرج ہونے کی قسم کھائی ہے۔
۲۱ پَس، سچّ، خُداوند یُوں فرماتا ہے، صِیُّون شادمان ہو، کیوں کہ صِیُّون یہ ہے—دِل کے راست؛ پَس، جب تمام بدکار ماتم کریں گے، صِیُّون شادمان ہوگی۔
۲۲ پَس دیکھو، اور نظر کرو، اِنتقام شریروں پر گردباد کی طرح تیزی سے آتا ہے؛ اور کون اُس سے بچ سکتا ہے؟
۲۳ اور خُداوند کا عذاب دِن رات آئے گا، اور اُس کی خبر سے سارے لوگ پریشان ہُوں گے؛ ہاں، یہ خُداوند کے آنے تک روکی نہ جائے گی؛
۲۴ پَس خُداوند کا قہر اُن کی مکرُوہات اور تمام بُرے کاموں کے خِلاف بھڑکا ہے۔
۲۵ تو بھی، صِیُّون بچ جائے گی اگر وہ تمام باتوں پر جِن کا مَیں نے حُکم دیا ہے عمل کرتی ہے۔
۲۶ بلکہ اگر وہ اُس پر جِس کا مَیں نے حُکم دیا ہے عمل نہیں کرتی تو، مَیں اُس کے پاس اُس کے کاموں کے مُطابق، شدِید مُصِیبت کے ساتھ، کال کے ساتھ، آفت کے ساتھ، تلوار کے ساتھ، غضب کے ساتھ اور کھا جانے والی آگ کے ساتھ آؤں گا۔
۲۷ تو بھی، اِس بار اُس کے کان میں یہ پڑھا جائے، کہ مُجھ، خُداوند، نے اُس کی نذر قَبُول کی ہے؛ اور اگر وہ مزید گُناہ نہ کرے تو اِن میں سے کُچھ بھی اُس پر نہ آئے گا؛
۲۸ اور مَیں اُسے نعمتوں سے نواز دُوں گا، اور اُس پر اور اُس کی نسلوں پر ہمیشہ سے ہمیشہ تک فیوض و فضائل کی کثرت الکثیر ہو گی، خُداوند تُمھارا خُدا فرماتا ہے۔ آمین۔