۲۰۱۹
ترقی کرتا ہوا کاروبار
اپریل ۲۰۱۹


خود انحصاری کی برکات

ترقی کرتا ہوا کاروبار

شکر گزار اُس تعلیم کے لیے جو اُس نے خود انحصاری کی جماعتوں میں حاصل کی، جب ٹیڈی ریزس پر ایک دروازہ بند ہوا، تو جلد ہی دوسرا کھل گیا۔

ڈومینکن جمہوریہ، سانتو ڈومینگو میں صبح کے ۴ بجے ہیں، اور ٹیڈی ریزس پہلے سے ہی جاگ چکا اور کام کر رہا ہے۔ اُسے اپنے ترقی کرتے ہوئے کاروبار کے استحکام کے لئے آج بہت سارا کام کرنا ہے۔ اُس نے ٹماٹروں اور بریڈ کے سلائس بنانا شروع کیے۔ پھر اُس نے اپنی خاص چٹنی تیار کی۔

صبح ۶ بجے تک، دو ملازم اُس کی مدد کے لئے آ گئے، اور تیاری نے زور پکڑ لیا۔ صبح ۸ بجے تک اُس نے ۳۰۰ سینڈوچ بنا لئے، ہر ایک کو پلاسٹک میں لپیٹا اور تھیلوں میں بھر دیا۔ چھ مزید ملازم آئے، اور سارے یہ بیچنے کے لئے باہر نکل گئے۔

صبح نو بجے تک ، سارے مگر کچھ سینڈوچ—تین یا چار جو ٹیڈی نے اپنی ٹیم کے کھانے کے لئے بچائے تھے—سارے بِک گئے۔

کاروبار ٹیڈی کے لئے اچھا ہے۔ لیکن کام ہمیشہ سے آسان نہیں رہا ہے۔ دراصل، پچھلے پانچ سال سے، اُسے اُس کے منتخب کردہ پیشے میں—بطور ایک وکیل کے مستحکم کام حاصل نہ ہوا تھا۔

پس کس طرح سے ٹیڈی موکلین کو مشورہ دینے سے سینڈوچ بیچنے والے کاروبار کی طرف منتقل ہوا۔ بے شک، اِسے سخت محنت کرنا پڑی، مگر اس کے لئے اُس کو بھی اُن اصولوں کا محتاط طریقے سے اطلاق کرنا پڑا جو اُس نے اُن جماعتوں میں سیکھے جو کلیسیائی خود انحصاری کی خدمات کے اقدام میں پیش کیے گئے تھے۔

اپنی ملازمت کھونا

پانچ سال پہلے، ٹیڈی کی زندگی حیران کن دکھائی دیتی تھی۔ بطور وکیل اُس کا کام اچھا تھا، اُس نے حال ہی میں شادی کی تھی، اور اُس نے اپنی بیوی کو بپتسمہ دیا تھا۔ ”مگر ہمیں کچھ چنوتیوں کا سامنا تھا،“ وہ بتاتاہے، ”اور میری ملازمت چلی گئی۔“

اگلے چار سال ٹیڈی نے کام تلاش کرنے کی کوشش کی۔ ”میں بہت سارے کام کر سکتا تھا، مگر کوئی بھی مجھے ادائیگی کرنا نہ چاہتا تھا۔ میں نے اپنے طورپر مختلف ملازمتیں کرنے کی کوشش کی، مگر مجھے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔“

اُس کی بیوی، سٹیفنی کی اچھی ملازمت تھی، مگر اُس اکیلی کی تنخواہ سے بِلوں کی ادائیگی ممکن نہیں تھی۔ جلد ہی جوڑے کا ایک بچہ ہو گیا۔ وہ بہت پر جوش تھے مگر اُن کے مالی حالات کافی تنگ ہو گئے تھے۔ انہوں نے اپنا گھر کھو دیا، اُنہیں اپنی کار بیچنا پڑی، اور انہوں نے اپنی تمام جمع پونجی خرچ کر دی۔ آخر کار اُنہیں ایک چھوٹے گھر میں منتقل ہونا پڑا جو سٹیفنی کی ماں کا تھا۔

مگر ٹیڈی نے ہمت نہ ہاری۔ جلد ہی ایک غیر متوقع موقع خود سے سامنے آیا۔

خود انحصاری کی طاقت

سالوں کی زور آزمائی کے بعد، ٹیڈی جانتا تھا کہ یہ تبدیلی کا وقت ہے۔

وہ بتاتاہے، ”میں نے چرچ کے خود انحصاری کے کورسز لینے کا فیصلہ کیا۔“ ”میں نے اُن کے بارے سنا تھا مگر ہمیشہ سوچتا تھا کہ وہ میرے لئے نہیں ہیں۔ میں سوچتا کہ وہ تو صرف اپنے طورپر کام کرنے کے بارے میں ہیں۔ جماعتیں شاندار تھیں۔“

پہلے، ٹیڈی نے مینجنگ پرسنل فنانس گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ پھر اُس نے اپنے کاروبار کو شروع کرنے اور بڑھانے والے گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ گروپ کی جماعتوں نے نہ صرف ٹیڈی کی اُس کے کاروبار کے ساتھ مدد کی بلکہ روحانی طور پر ترقی کرنے میں بھی اُسے مدد ملی۔

وہ بتاتاہے، ”اِن جماعتوں میں شامل ہونے سے ہر چیز بدل گئی۔“ ”میں نے ہر وہ کام کرنے کا فیصلہ کیا جو اُنہوں نے بتایا تھا۔ اور میرے مالی حالات فوری بدل گئے۔ میں نے مکمل دہ یکی دینا، روز دعا کرنا، صحائف کا مطالعہ کرنا، اور ایمان کی مشق کرنا شروع کی۔ اور چیزیں بدل گئیں—میں نے سبت کے دن کو پاک ماننا اور رقم بچانا شروع کی۔ ہر ایک اصول نے مجھے برکت بخشی۔“

اپنا کاروبار شروع کرنے اور بڑھانے کے گروپ میں، ٹیڈی نے سیکھا کہ اُس امکانی چیز کی شناخت کیسے کرنی ہے جو اُن گاہکوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہے جہاں وہ رہتا ہے۔ جب اُس نے جائزہ لیا کہ لوگ کیا چاہتے ہیں، تو الہام رواں ہونا شروع ہوا۔ اُس کے علاقے میں، لوگوں کو تازہ سینڈوچ بہت پسند تھے، لیکن وہ آرڈر پر بنوانا—اور وصول کرنا پسند کرتے تھے۔

ٹیڈی بتاتاہے، ”بہت سارے ریسٹورنٹس کے پاس خاص چٹنی ہوتی ہے جو اُن کی خوراک کو دوسروں سے مختلف بناتی ہے۔“ ”پس میں نے سینڈوچ کے لئے اپنی خاص چٹنی بنائی!“

اُس کا بڑھتا ہوا کاروبار

جس دن اُس نے کاروبار کا آغاز کیا، ٹیڈی نے ۳۰ سینڈوچ بنائے۔

”۳۰ منٹ بعد، میں گھر واپس آگیا،“ وہ بتاتاہے۔ ”جب میری بیوی نے مجھے صوفے پر دیکھا تو وہ متفکر ہوئی۔ اُس نے مجھ سے پوچھا میں گھر میں اتنا پہلے کیا کر رہا تھا—کیا مجھے تو سینڈوچز بیچنے نہیں جانا تھا؟ میں تو پہلے سے ہی سب بیچ چکا ہوں!“

اگلے چند ہفتے تک، ٹیڈی نے مقامی کاروبار والوں اور سکولوں سے رابطے کئے۔ بہت سارے اُس کے سینڈوچ خریدنے کی خواہش رکھتے تھے، اور اُس کا کاروبار ترقی کرنے لگا۔ اُس نے جلدہی سیکھ لیا کہ تازہ سبزیوں کی کیسے حفاظت کرنی ہے تاکہ وہ زیادہ دیر تک تازہ رہ سکیں۔ وہ یہ بھی جانتا تھا کہ اُس کی خاص چٹنی کتنی دیر تک چل سکتی ہے۔ وہ ہر شام بریڈ کا آرڈر دیتا اور پھر خریدتا تھا۔ ہفتہ کو وہ رعائتی نرخوں پر سبزیاں خریدتا، جن کی کم قیمت دینا پڑتی مگر سوموار تک وہ ٹھیک رہتیں۔

جلد ہی وہ خاص قسم کے سینڈوچز کے آرڈرز موصول کر رہا تھا، اور حتیٰ کہ خاص مواقعوں کے لیے بڑی تعداد کے آرڈر بھی۔ اُس کو مدد کی ضرورت تھی اور اُس نے ملازم رکھنا شروع کئے۔

مقامی سکولوں اور کاروبار والوں کے ساتھ مثبت تعلقات قائم کرنے کے باعث، ٹیڈی نے ایک چست، مستحکم گاہکوں کا گروہ بنایا۔ چار ماہ کے دوران، اُس کے آٹھ ملازم تھے اور ہفتے میں پانچ دن وہ روزانہ کی بیناد پر ۳۰۰ سینڈوچ بیچ رہا تھا۔ اُس کی سیلز ٹیم انتہائی مستعد تھی حتیٰ کہ وہ موسمِ گرما میں سکولوں کے بند ہونے کے باوجود بھی ہر ایک سینڈوچ بیچ دیتے۔ اب ٹیڈی پھر سے اپنے کاربار کو وسیع کرنے کے لئے تیار ہے۔

چونکہ اُس نے خود انحصاری کی جماعتوں میں شرکت کی تھی، اُس نے سینڈوچ کا کاروبار کرنے کے خیال کا الہام پایا۔ ”وہ ہدایت جو میں نے کلیسیا سے پائی اور جو برکات میں نے حاصل کی ہیں،“ وہ بتاتاہے، ”اُس کی بدولتمیں نے کلیسیا اور یسوع مسیح کی مضبوط گواہی حاصل کی ہے۔“

Placeholder credit

شائع کرنا