۲۰۱۹
”فقط یہی ہے!“
اپریل ۲۰۱۹


”فقط یہی ہے!“

رچرڈ جے اینڈرسن، یوٹاہ، ریاست ہائے متحدہ

سردیوں کی ایک رات بطور اُسقف بہت سارے انٹرویو کرنے کے بعد میں گھر دیر سے پہنچا۔ میں تھکا ہوا تھا۔ کئی ہفتوں سے کام کی تھکاوٹ شدت اختیار کر گئی تھی، اور خاندانی اور کلیسیائی ذمہ داریاں میری طاقت سے باہر تھیں۔

اُس شام، مجھے اپنی کار کو ٹھیک کرنا تھا تاکہ میں اگلی صبح کام پر جا سکوں۔ جب میں نے اپنے کام والے کپٹرے پہنے، تو میرا کردار اُسقف سے ایک کاریگر میں تبدیل ہو گیا۔ میں کار کے نیچے گیرج کے ٹھنڈے فرش پر لیٹ گیا اور کام شروع کر دیا۔ مجھے کیوں ٹھٹھرنے اور تھکنے، اور اپنی انگلیوں کے جوڑ دکھانے تھے جب کہ میں نے اُس دن پہلے ہی بہت سخت کام کیا تھا۔ میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا تھا اور میں نے آسمانی باپ کے سامنے آہ و نالہ اور التجائیہ دعا کرنا شروع کی۔

”کیا یہ ممکن ہے کہ آپ تھوڑی سی میری مدد کر دیں؟“ میں نے کہا۔ ”میں اچھا باپ، شوہر، اور اُسقف بننے اور حکموں پر عمل پیرا ہونے کی بہترین کوشش کر رہا ہوں۔ اگر میں تھوڑا آرام کروں گا تو کیا میں بہتر طورپر خدمت نہ کروں گا؟ مہربانی سے یہ کرنے میں میری مدد کریں تاکہ میں بستر پر جا سکوں۔“

اچانک، تین واضح، خاص الفاظ دلیری سے میرے ذہن میں آئے: ”فقط یہی ہے!“

”کیا؟“ میں نے جواب دیا۔

وہی الفاظ دوبارہ میرے ذہن میں آئے: ”فقط یہی ہے!“

میرا ذہن اور دل فہم سے بھرنا شروع ہو گیاجب الفاظ تیسری بار میرے ذہن میں آئے: ”فقط یہی ہے!“ اِن الفاظ نے میری روح کو پیغام پہنچایا۔ ”یہ“ فانی زندگی تھی، اور میں نشو و نما کے لمحات کا تجربہ حاصل کر رہا تھا جو مجھے آسمانی باپ کی مرضی کے موافق بننے میں مدد کے لئے مرتب کیے گئے تھے۔ ایسا لگتا تھا جیسے روح نے مجھے کہا ہو، ”کیا تم نے اِس زمینی سفر میں مشقت نہ کرنے کی توقع کی تھی؟“ جب میں اُس سرد کنکریٹ فرش سے اُٹھا، تو میں پہلے جیسا نہ رہا۔

آزمائشیں پیارے آسمانی باپ کی طرف سے تحائف ہیں، لیکن اِس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم اِن کا جواب کیسے دیتے ہیں۔ وہ ہمیں آزمائشوں کا سامنا کرنے کے مواقع مہیا کرتا ہے تاکہ ہم اُس کی طرف رجوع لانا سیکھ سکیں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو ہم سیکھنے اور روحانی نشونما کی برکت پاتے ہیں۔

اُس سرد رات میرے گیراج کے کنکریٹ فرش پر میرے ذہن میں جو تین الفاظ آئے اُنہوں نے ۳۵ سے زائد سالوں تک مجھے برکت بخشی ہے۔ میں یہ دیکھنے کی سخت کوشش کرتا ہوں کہ کوئی بھی آزمائش رائیگاں نہ جائے۔ میں آزمائش کو بھیدوں کے سیکھنے کے مواقع کے طورپر دیکھتا ہوں جن کو میں کسی اور طریقے سے کبھی نہیں سیکھ سکتا۔

میں اپنی کار پر کام کر رہا تھا جب ایک واضح پیغام بڑی دلیری سے میرے ذہن میں آیا۔

وضاحت از جان کیچک

شائع کرنا