زندگی ایک لمبی دوڑ ہے
یہ نوجوان مقدسینِ آخری ایام آج اُس جگہ پر رہتے ہیں جہاں پولُس رَسُول نئے عہد نامہ کے وقت قیام پذیر تھا۔ اور وہ اُس کے کلام کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں۔
چند ماہ قبل، سیمنری جماعت مارس کی پہاڑی، ایتھنز، یونان، کے قریب اکٹھے ہوئی، جہاں پولُس رَسُول نے ایک بار طاقتور واعظ دیا تھا (دیکھیں اعمال ۱۷: ۲۲–۳۴)۔ طلباء نے اپنی زندگی میں سیمنری، بمشول پولُس کی تعلیمات کے اثرات کے بارے میں بات کی۔
۱۸ سالہ، ایلیکسس ایچ کا کہنا ہے کہ ”یونان میں زندگی نئے عہد نامہ میں زندہ رہنے کے مترادف ہے۔“ ”میرے والد کو مختلف کھنڈرات میں جانا بہت پسند ہے جہاں پولُس نے تعلیم دی اور جائے وقوع پر وہ ایک صحیفہ کا اشتراک کرتے ہیں یا ہمیں اُس بارے میں ایک کہانی بتاتے ہیں۔“
جیسا کہ پولُس نے اپنے وقت میں چنوتیوں کا سامنا کیا، یونان کے نوجوانان کو بھی معاشرتی، سیاسی، اور معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ نوجوانان کے اجلاس اور کیمپ برائے انجمنِ دختران یونان میں کبھی کبھار منعقد ہوتے ہیں، اور یہاں تک کہ سیمنری میں شرکت کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اِن اور دیگر چنوتیوں کے باوجود، یونان کے نوجوانان پولُس کی تلقین پر عمل کرتے ہیں کہ ”تُم ایک رُوح میں قائِم ہو اور اِنجِیل کے اِیمان کے لِئے ایک جان ہو کر جانفشانی کرتے ہو“ (فلپیوں ۱: ۲۷)۔
یونان میں رہنے کا مطلب ہے کہ نوجوان ارکان گرم موسم، ساحلوں، کھانوں، اور رقص سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بھی نہایت لطف اندوز ہوتے ہیں۔ سیمنری اور شاخ کی سرگرمیوں میں شرکت کرنے سے، وہ اِیمان اور دوستی میں مضبوط ہو گئے ہیں۔
مارس پہاڑی پر سیمنری
جب چند سال پہلے یونان میں سیمنری کا آغاز ہوا، تب صرف پانچ طالب علم تھے۔ وہ ہفتے میں تین صبح اکٹھے ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ آن لائن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شامل ہوتے ہیں۔ وہ بدھ کی دوپہر کو بھی سیمنری کے لیے اکٹھا ہوتے ہیں، جس کے بعد ایک سرگرمی منعقد کی جاتی ہے۔ وہ ایک دوسرے کے قریب تر ہو گئے ہیں اور اپنے دوستوں کے لیے نور بن گئے ہیں، جو اُن کی مثال کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ جب اُن کے دوستوں سے سوال پوچھتے ہیں، تو نوجوان انہیں سیمنری اور میوچل سرگرمیوں میں لے آتے ہیں۔
ایک ۱۵ سالہ، جوان لڑکے، پیؤلاس کے، کا کہنا ہے کہ، ”دن کا آغاز سیمنری سے کرنا ایک اچھا طریقہ ہے اور اِس سے مجھے مضبوط رہنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ مجھے دوسروں کے لیے ایک مثال بننے کی مستقل ذہنی کیفیت بخشتا ہے۔ اِس کے ذریعے مدد ملتی ہے کہ میں اپنے دن کا آغاز یِسُوع مِسیح کے بارے میں سوچنے سے کروں۔“
جب نوجوانان قوت اور اتحاد میں بڑھتے ہیں، تو نعمتیں اور مواقعے حاصل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ۲۰۱۷ میں اُنھیں مضبوطی برائے نوجوانان (ایف ایس وائے) میں شرکت کرنے کی برکت حاصل ہوئی، جو ایک بڑی علاقائی نوجوانوں کی کانفرنس ہے۔ نوجوان لڑکیوں نے بھی یونان میں منعقد ہونے والے پہلے کیمپ برائے انجمنِ دختران میں حصہ لیا۔ اس کے نتیجے میں، وہ ایک گروہ کے طور پر مزید قریب ہو چکی ہیں، اور دو نوجوان لڑکیوں نے کلیسیا میں شمولیت اختیار کی ہے۔
بین الاقوامی مضبوطی برائے نوجوانان کانفرنس
سٹیٹگارٹ، جرمنی، میں منعقد ہونے والی کانفرنس، میں یورپ بھر کے نوجوان مقدسینِ آخری ایام اکٹھے ہوئے۔ یونان اور قبرص کے نوجوانان سینکڑوں میل دور سے وہاں گئے، اور کانفرنس کے تجربہ نے اُن پر گہرا اثر ڈالا۔ ۱۴ سالہ، میکسیموس اے کے لیے، ”مضبوطی برائے نوجوانان کی سب سے زیادہ یادگار بات وہ تھی کہ جب ہم نے اپنی گواہیوں کا اشتراک کیا تھا۔ ہر کسی نے رُوح کو محسو س کیا، اور اِس سے میں نے اپنی گواہی کو فروغ دینے کا الہام پایا۔“
”پہلے صرف چار نوجوان جا رہے تھے،“ ۱۵ سالہ لوکیا سی اضافہ کرتی ہے، ”لیکن آخر میں ۱۵ لوگوں نے شرکت کر کے—یونان کے لیے ریکارڈ قائم کیا—جن میں ۳ غیر کلیسیائی دوست شامل تھے۔“
”کسی ایسی جگہ ایک ساتھ ملنا اچھا تھا جہاں آپ غیر مبدل اِنجیل کا اشتراک کرتے ہوں اور آپ دوسروں سے مختلف نہ ہوں۔ ہم سب ایک ساتھ تھے، اور ہم ایک رُوح میں تھے۔ اِن چیزوں سے مجھے مدد ملی ہے۔“
”میرے والد کلیسیا نے رکن نہیں ہیں اور مجھے مضبوطی برائے نوجوانان جانے یا بپتسمہ لینے کی اجازت نہیں دیتے تھے،“ ۱۶ سالہ جیسیانا، کہتی ہے۔ ”لیکن پھر شاخ کے ارکان نے میرے لیے روزہ رکھا، اور میری دادی نے میرے والد سے بات کی۔ اِس کے بعد انھوں نے کہا کہ میں جا سکتی ہوں!“
مضبوطی برائے نوجوانان میں، اُس نے کئی کاموں کو پہلی بار سر انجام دینے کا تجربہ حاصل کیا، جیسا کہ، ”اسباق اور سرگرمیوں میں حصہ لینے اور اپنی گواہی کا اشتراک کرنے سے مجھے یہ سمجھنے میں مدد ملی کہ یہ واقعی رُوحُ الُقدس کا احساس کیسا ہوتا ہے۔ میں نے اِس سے پہلے اِس طرح رُوح کو کبھی محسوس نہیں کیا تھا، اور میں نہایت خوش اور شادمان ہوئی۔ میں نے پہلی مرتبہ اپنی گواہی کا اشتراک کیا تھا۔“
روحانی طور پر سیر ہونے کے علاوہ، نوجوانوں نے کانفرنس میں اطمینان پایا اور ایک دوسرے کے ساتھ لطف اندوز ہوئے۔ ۱۴ سالہ، ہیگ ٹی، قبرص سے کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے آیا تھا۔ ”میں نے زیادہ سماجی ہونے، سچی دوستی قائم کرنے، اور حتیٰ کہ مشکل وقت میں لطف اندوز ہونے کے بارے میں سیکھا ہے۔“
کیمپ برائے انجمنِ دختران
کیمپ برائے انجمنِ دختران کا بھی ویسا ہی اثر تھا۔ بارہ نوجوان لڑکیوں نے لمبی دوڑ کے قدیم جنگی مقام کے قریب اپنے راہ نماؤں سے ملاقات کی۔ مضبوطی اور حوصلہ افزائی کے لیے ایک دوسرے پر انحصار کرنے کے بارے میں سیکھتے ہوئے، انھوں نے تین دن اکٹھے گزارے۔
”جب میں ۱۲ سال کی تھی،“ لوکیا کا کہنا ہے ”میں پہلی بار چرچ گئی اور میں بہت خوش تھی، لیکن پھر میں نے محسوس کیا کہ وہاں میری عمر کا اور کوئی بچہ نہیں تھا۔ اب، دو سال کے بعد، ہماری کلیسیامیں بہت سی نوجوان لڑکیاں ہیں کہ پہلی بار ہم کیمپ برائے انجمنِ دختران منعقد کرنے میں کامیاب ہوئے۔“ ایک دوسرے کے ساتھ اکٹھے ملنے کے بعد، وہ کہتی ہے، ”میں نے مقدسینِ آخری ایام ہونے کا حقیقی مطلب سمجھا۔ جب ہم اِنجیل کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں،تو نور ہمارے چوگرد رہتا ہے۔“
۱۵ سالہ برایانہ کے لیے، مضبوطی برائے نوجوانان اور کیمپ برائے انجمنِ دختران سے اُس نے کھل کر دوسروں سے بات کرنا سیکھا ہے۔ ”میرا خاندان اکثر مختلف جگہوں پر منتقل ہوتا رہتا ہے، اور مجھے دوسروں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں مشکل پیش آتی کیونکہ میں شرمیلی ہوں،“ اُس نے کہا۔ ”لیکن کیونکہ میں مضبوطی برائے نوجوانان میں اپنے گروہ کے ارکان کے بہت قریب ہو گئی، تاہم میں نے کچھ اچھے دوست بنائے۔ گواہی کے اجلاس کے دوران، ہم نے اپنے جذبات کا اشتراک کیا، اور میں نے جانا کہ دوسروں نے بھی ویسا ہی محسوس کیا تھا جیسا میں نے کیا تھا۔“
مری ایچ، ۱۷ سالہ، کیمپ کے موضوع کو یاد کرتی ہے، ”زندگی ایک لمبی دوڑ ہے، نہ کہ چھوٹی دوڑ۔“ اُس نے کہا، نوجوان لڑکیوں اور اُن کے راہ نماؤں نے دوڑ میں قائم رہنے اور اِسےختم کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ ”یہ مجھے یاد دلاتا ہے کہ میں خود کو قائم، اور اپنی رفتار کو برقرار رکھ سکتی ہوں اور اختتام پر توجہ مرکوز کرسکتی ہوں۔ تب میں اُن تمام کاموں کو پورا کر سکتی ہوں جو آسمانی باپ چاہتا ہے کہ میں کروں۔“
کیمپ کے قابلِ غور لمحات میں سے ایک اُن کی آخری طلوعِ صبح کو ساحلِ سمندر پر روحانی اجلاس کا انعقاد تھا۔ ۱۷ سالہ، لیزی ٹی، کا کہنا ہے کہ، ”ہم اپنے صحائف لے کر گئے، اپنا رُوحانی اجلاس منعقد کیا، اور طلوعِ سورج کو دیکھا۔ ہم نے خُدا کا پیار محسوس کیا۔ ایک دوسرے کے ساتھ گزارے گئے وقت کوشاندار طریقے سے اختتام پذیر کیا گیا تھا۔“
بے خوفی سے مستقبل کا سامنا کرنا
”مضبوطی برائے نوجوانان اور کیمپ برائے انجمنِ دختران سے، میں نے اِنجیل کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہے اور یہ میری زندگی میں میری مدد کیسے کر سکتی ہے،“ ۱۷ سالہ آئرینی ایس کہتی ہے۔ ”میں نے بہت سے دوست بنائے ہیں اور سیکھا ہے کہ اپنے خیالات اور احساسات کا اظہار کرنا کتنا ضروری ہے۔ میں نے رُوحُ الُقدس اور اپنے نجات دہندہ، یِسُوع مِسیح کی محبت کو بڑی گہرائی کے ساتھ محسوس کیا ہے۔“
دوسرے مقدسینِ آخری ایام نوجوانوں کے ساتھ سے، اُس نے کہا، اُس کے اعتماد کو مضبوطی حاصل ہوئی ہے۔ ”مضبوطی برائے نوجوانان سے قبل میں خُدا کی بنائی ہوئی اچھی اور خوبصورت چیزوں اور اُن منصوبوں کو جو اب بھی وہ ہمارے لیے تشکیل دیتا ہے اُن سب کو نہیں دیکھ پا رہا تھا۔“
”ہمیں اپنے ارد گرد کسی ایسے شخص یا کسی ایسی چیز سے متاثر نہیں ہونا چاہیے جو ہمیں اِنجیل کے مطابق زندگی گزارنے سے دور کرنے کی کوشش کرے،“ ۱۷ سالہ منسی اے کہتا ہے۔ ”اِنجیل ہر جگہ ایک جیسی ہے اور ہمیں ہمیشہ درست راہ پر رہنا چاہیے۔“
اور چاہے یہ یونان یا دُنیا کا کوئی بھی کونہ کیوں نہ ہو، اکٹھے اِس راہ پر چلنا ہمیں رُوح میں ایک ہونے کی اجازت دیتا ہے۔