ایک مقدس باغ میں
مُتفکر طور پر =۶۰–۶۸
۱۔ ایک مقدس باغ میں،
بخشی رہائی تیرے فضل نے مجھے۔
گتسمنی میں کرتے ہوئے التجا،
منجی، میرے لیے کی تو نے ہی دُعا۔
منجی، میرے لیے کی تو نے ہی دُعا۔
لے لے یہ میرا شکستہ دل؛
میری تیری مرضی ہو یک دل۔
گتسمنی میں کرتے ہوئے التجا،
منجی، میرے لیے کی تو نے ہی دُعا۔
منجی، میرے لیے کی تو نے ہی دُعا۔
۲۔ دیکھا ہے میں نے تیرا زخمی بدن،
تیرے بہ رضا تحفے کا نشان۔
اگرچہ سب کے لیے ہے تُو نے، دکھ سہا،
منجی، تو میرے لیے ہی موا۔
منجی، تو میرے لیے ہی موا۔
لے لے یہ میرا شکستہ دل؛
میری تیری مرضی ہو یک دل۔
اگرچہ سب کے لیے ہے تُو نے، دکھ سہا،
منجی، تو میرے لیے ہی موا۔
منجی، تو میرے لیے ہی موا۔
اپنے ہونٹوں سے چھو کر یہ پیالہ،
پیوں گا اِسے میں احتراماً،
بخشا گیا،میرے لئے ٹوٹا، بدن،
اب ٹھہروں گا میں تیرا ہی گواہ۔
اب ٹھہروں گا میں تیرا ہی گواہ۔
لے لے یہ میرا شکستہ دل؛
میری تیری مرضی ہو یک دل۔
نہ اٹھائے کاش تو مزید کوئی دکھ,
منجی، اب سے میں تیرے لیے ہی جیا۔
منجی، اب سے میں تیرے لیے ہی جیا۔
© ۲۰۰۳ ٹیمی سِمِسٹر رابنسن. All rights reserved.
یہ گیت ضمنی، غیر تجارتی کلیسیائی یا گھریلو استعمال کے لئے نقل کیا جا سکتا ہے۔
اِس نوٹس کا ہر نقل میں شامل ہونا لازمی ہے۔