۲۰۱۹
ریکیاویک، آئس لینڈ
اپریل ۲۰۱۹


کلیسیا یہاں ہے

ریکیاویک، آئس لینڈ

پس منظر میں برف پوش پہاڑی ایسجا کے ساتھ، ، یورپ کی مرکزی سرزمین سے ۱۰۰۰ میل سے زیادہ(۱۶۰۹کلومیٹر)دور ریکیاویک،، آئس لینڈکا رنگا رنگ درالحکومت ملتِ جزیرہ کو خوش آمدید کہتا ہے۔ ۸۷۴بعد از مسیح میں سب سے پہلے وائیکنگز( اسکینڈینوین جنگوئوں )کا آباد کردہ، ریکیاویک آئس لینڈ کی ثقافتی، اقتصادی، اور حکومتی سرگرمی کا مرکز ہے، اِس کے ساتھ ساتھ دُنیا کےصاف ترین، سرسبز ترین، اور محفوظ ترین شہروں میں سے ایک ہے۔

آئس لینڈ کے پہلے دو رہائشیوں نے۱۸۵۱ میں ڈنمارک میں بپتسمہ پایا۔ وہ جلد ہی آئس لینڈ لوٹ گئے، اور ۱۸۵۳میں، میں پہلی شاخ منظم کی گئی۔ آج آئس لینڈ میں تقریباً ۳۰۰ اراکین اور دو شاخیں ہیں ، ایک ریکیاویک میں اور ایک اکوریری میں ۔ ریکیاویک سے قریب ترین ہیکل، لندن ، انگلستان میں ، ۱۱۷۷ میل(۱،۸۹۴)دور ہے۔

اگرچہ اراکین کی تعداد قلیل ہے، کلیسیا ترقی کررہی ہے۔ الگ تھلگ ہونے، کلیسیائی مواد کے ترجمہ، نامساعد موسم ، اور ثقافتی رکاوٹوں کے باوجود، کلیسیائی راہ نمائوں نے وعدہ کیا ہے کہ ایک روز آئس لینڈ دوسرے ممالک کے لئے نمونہ مثال بنے گا۔ صدر گورڈن بی ہنکلی (۲۰۰۸–۱۹۱۰)نے آئس لینڈ کا دورہ کیا اور اراکین کو دیا دِلایا کہ وہ ”عظیم کام کرنے کے لئے ’مضبوطی، قوت، اور اہلیت ‘والے لوگ ہیں “(“Wonderful to Have Sweet, Good Land,” )Church News,ستمبر ۲۱، ۲۰۰۲، ۱۰۔

  • آئس لینڈ کا مشن (تبلیغی مرکز )۱۸۹۴ میں منظم کیا گیا تھا، مگر ۱۹۱۴ میں تبلیغ موقوف کر دی گئی۔ آئس لینڈ ۱۹۷۵ میں ڈنمارک ، کوپن ہیگن مشن کاحصہ بن گیا۔

  • ۱۹۷۷ میں ، بزرگ جوزف بی ورتھلین (۲۰۰۸–۱۹۱۷)نے، تب ستر کی پہلی جماعت کے رکن، آئس لینڈ کی انجیل کی تبلیغ کے لئے تقدیس کی۔

  • ۱۹۸۱ میں، مورمن کی کتاب آئس لینڈک میں شائع کی گئی—زبان جو دُنیامیں کہیں اور نہیں بولی جاتی ہے۔

شائع کرنا