فصل ۴۲
۹ اور ۲۳ فروری ۱۸۳۱، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے دو حِصّوں میں دیا گیا مُکاشفہ۔ پہلا حِصّہ آیات ۱ سے ۷۲ پر مُشتَمِل ہے، یہ بارہ بُزرگوں کی موجودگی میں عطا ہُوا اور خُداوند کے کیے گئے وعدے کی تکمیل کی صُورت میں کہ اوہائیو میں شَرِیعت دی جائے گی (دیکھیے فصل ۳۸:۳۲)۔ دُوسرا حِصّہ آیات ۷۳ سے ۹۳ پر مُشتَمِل ہے نبی اِس مُکاشفے کی وضاحت ”کلِیسیا کی شَرِیعت کو قَبُول کرنے“ کے طور پر کرتا ہے۔
۱–۱۰، بُزرگوں کو اِنجِیل کی مُنادی، رُجُوع لانے والوں کو بپتسما دینے، اور کلِیسیا کو قائم کرنے کے لیے بُلایا جاتا ہے؛ ۱۱–۱۲، ضرور ہے کہ اُنھیں بُلاہٹ دی جائے اور مُقرّر کِیا جائے اور اُنھیں کلام ِ مُقَدَّس میں موجُود اِنجِیل کے اُصُول سِکھانے ہیں؛ ۱۳–۱۷، اُنھیں رُوح کی قُدرت سے سِکھانا اور نبُوّت کرنا ہے؛ ۱۸–۲۹، مُقَدَّسین کو حُکم دیا جاتا ہے کہ خُون نہ کرنا، چوری نہ کرنا، جُھوٹ نہ بولنا، لالچ نہ کرنا، زِنا نہ کرنا، یا دُوسروں کے خِلاف بدگوئی نہ کرنا؛ ۳۰–۳۹، جائداد کی مخصُوصیت سے مُتعلّقہ قوانین پیش کیے جاتے ہیں؛ ۴۰–۴۲، غرُور اور کاہلی کی مذمت کی جاتی ہے؛ ۴۳–۵۲، بیماروں کی شِفا خدمت گُزاری کے وسِیلے سے اور اِیمان کے ساتھ ہو؛ ۵۳–۶۰، صحائف کلِیسیا کی شَرِیعت ہیں اور دُنیا میں اِن کی مُنادی کرنا ہے؛ ۶۱–۶۹، نئے یرُوشلیم کی جگہ اور بادِشاہی کے بھید ظاہر کیے جائیں گے؛ ۷۰–۷۳، مُتبرک کی گئی اِملاک کو کلِیسیا کے عہدے داران کی معاونت کے لیے استعمال کرنا ہے؛ ۷۴–۹۳، حرام کاری، زِنا، خُون، چوری، اور گُناہوں کے اِعِتَراف سے مُتعلّق شَرِیعت عطا کی گئی ہے۔
۱ کان لگاؤ، اَے میری کلِیسیا کے بُزرگو تُم جو میرے، یعنی یِسُوع مسِیح زِندہ خُدا کے بیٹے، دُنیا کے نجات دہندہ کے نام پر اِکٹھے ہُوئے ہو؛ چُوں کہ تُم میرے نام پر اِیمان لاتے اور میرے اَحکام پر عمل کرتے ہو۔
۲ پھِر مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کان لگاؤ اور سُنو اور اُس شَرِیعت پر عمل کرو جو مَیں تُمھیں دُوں گا۔
۳ پَس مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، جب کہ تُم فرمان کے مُطابق اِکٹھے ہُوئے ہو جِس کا مَیں نے تُمھیں حُکم دیا تھا، اور اُس بات کے حوالے سے اِتفاق کِیا، اور میرے نام پر باپ سے مانگا ہے، پَس، تُم پاؤ گے۔
۴ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، مَیں تُمھیں یہ پہلا حُکم دیتا ہُوں، کہ تُم میرے نام پر جاؤ، تُم میں سے ہر کوئی، میرے خادِم جوزف سمِتھ جُونیئر اور سِڈنی رِگڈن کے علاوہ۔
۵ اور مَیں اُنھیں حُکم دیتا ہُوں کہ تھوڑی مُدت کے لیے جائیں، اور اُن پر رُوح کی قُدرت سے ظاہر کِیا جائے گا کہ وہ کب لوٹیں۔
۶ اور تُم میرے رُوح کی قُدرت سے دو دو ہو کر میری اِنجِیل کی مُنادی کے لیے جاؤ گے، میرے نام پر، اپنی آوازیں نرسِنگے کی مانِند بُلند کر کے، میرے کلام کا پرچار خُدا کے فرِشتوں کی مانِند کرتے ہُوئے۔
۷ اور تُم پانی سے بپتسما دو گے، یہ کہہ کر: تُم توبہ کرو، تُم توبہ کرو، کیوں کہ آسمان کی بادِشاہی نزدیک ہے۔
۸ اور اِس جگہ سے تُم مغرب کے علاقوں میں جاؤ گے؛ اور جِس قدر تُم اُنھیں پاؤ گے جو تُمھیں قَبُول کریں گے تو تُم ہر علاقے میں کلِیسیا قائم کرتے جاؤ گے—
۹ جب تک کہ وقت نہیں آ جاتا تُمھیں عالمِ بالا سے نازِل کِیا جائے گا، کہ کب نئے یرُوشلیم کا شہر قائم کِیا جائے گا، تُم اِکٹھے ہو جاؤ، کہ تُم میرے لوگ ہو اور مَیں تُمھارا خُدا ہُوں گا۔
۱۰ اور پھِر، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ میرا خادِم ایڈورڈ پارٹریج اِس عہدے پر فائز ہو گا جِس کے لیے مَیں نے اُسے مُقرّر کِیا ہے۔ اور پھِر اَیسا ہوگا، کہ اگر وہ گُناہ کرتا ہے تو کوئی اور اُس کے منصب پر مُقرّر کِیا جائے گا۔ اَیسا ہی ہو۔ آمین
۱۱ اور پھِر مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ یہ ہر کسی کو نہیں دیا جائے گا کہ میری اِنجِیل کی مُنادی کرنے کے لیے جائے، یا میری کلِیسیا کی تعمیر کرے، سِوائے اُس کے جو اُس کے وسِیلے سے مُقرّر کِیا گیا ہو جِسے اِختیار ہے؛ اور یہ کلِیسیا کو معلُوم ہو کہ اِس کے پاس اِختیار ہے اور وہ مناسب طریقے سے کلِیسیا کے سربراہوں کے ذریعے سے مُقرّر کِیا گیا ہے۔
۱۲ اور پھِر، اِس کلِیسیا کے بُزرگ، کاہن اور مُعلم میری اِنجِیل کے اُصُول سِکھائیں گے، جو بائِبل میں اور مورمن کی کِتاب میں ہیں، جِن میں اِنجِیل کی مَعمُوری ہے۔
۱۳ اور وہ کلِیسیا کے عہُود اور ہدایات مانیں گے کہ اُن کے پابند ہوں، اور یہی اُن کی تعلیمات ہوں گی، جب وہ رُوح سے ہدایت پائیں گے۔
۱۴ اور رُوح تُمھیں اِیمان سے مانگی ہُوئی دُعا کے وسِیلے سے دیا جائے گا؛ اور اگر تُم رُوح نہ پاؤ تو تعلیم نہ دینا۔
۱۵ اور اِن سب پر تُم عمل کرو گے جَیسا کہ مَیں نے تُمھارے تعلیم دینے کے حوالے سے حُکم دیا ہے، جب تک کہ میرے کلام کی مَعمُوری دی نہیں جاتی۔
۱۶ اور تُم مددگار کی ہدایت سے اپنی آواز بُلند کرو گے، تُم بولو گے اور نبُوّت کرو گے جَیسا مُجھے پسند ہوگا؛
۱۷ چُوں کہ، دیکھو، مددگار سب چِیزیں جانتا ہے اور باپ اور بیٹے کی گواہی دیتا ہے۔
۱۸ اور اب، دیکھو، مَیں کلِیسیا سے کہتا ہُوں۔ تُو خُون نہ کرنا؛ اور جو خُون کرتا ہے وہ نہ اِس دُنیا میں، نہ آنے والی دُنیا میں مُعافی پائے گا۔
۱۹ اور پھِر، مَیں کہتا ہُوں، تُو خُون نہ کرنا، جو خُون کرتا ہے مرے گا۔
۲۰ تُو چوری نہ کرنا؛ اور جو چوری کرتا ہے اور توبہ نہ کرے وہ خارج کِیا جائے گا۔
۲۱ تُو جُھوٹی گواہی نہ دینا؛ جو جُھوٹ بولتا اور توبہ نہیں کرتا خارج کِیا جائے گا۔
۲۲ تُو اپنے سارے دِل سے اپنی بیوی کو پیار کرنا، اور اُس کے ساتھ وفادار رہنا کسی اور کے ساتھ نہیں۔
۲۳ اور جو عَورت پر شہوت سے نِگاہ کرتا ہے اِیمان کا اِنکار کرتا ہے، اُس کے پاس رُوح نہ ہوگا اور اگر توبہ کرے گا تو خارج نہ کِیا جائے گا۔
۲۴ تُو زِنا نہ کرنا، اور جو زِنا کرتا ہے، اور توبہ نہیں کرتا وہ خارج کِیا جائے گا۔
۲۵ لیکن وہ جو زِنا کرتا ہے اور اپنے سارے دِل سے توبہ کرتا ہے اور اِسے ترک کرتا، اور پھِر نہیں کرتا، تُو اُسے مُعاف کرنا۔
۲۶ لیکن اگر وہ دوبارہ کرتا ہے، اُسے مُعاف نہیں کِیا جائے گا، بلکہ خارج کِیا جائے گا۔
۲۷ تُو اپنے ہمسائے کی بدگوئی نہ کرنا، نہ اُسے ضَرر پہنچانا۔
۲۸ تم جانتے ہو اِن چِیزوں کے حوالے سے میرے اَحکام صحائف میں دیے گئے ہیں؛ وہ جو گُناہ کرتا اور توبہ نہیں کرتا خارج کِیا جائے گا۔
۲۹ اگر تُو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے تو میری خدمت کرنا اور میرے حُکموں کو ماننا۔
۳۰ اور دیکھ، تُو غریبوں کو یاد رکھنا، اور اپنی جائداد میں سے اُن کی معاونت کے لیے وقف کرنا، جو تُم نے اُن کے لیے رکھی ہے، اُس عہد اور قانونی دستاویز کے ساتھ جِسے توڑا نہیں جا سکتا۔
۳۱ اور جِس قدر تُم اپنا مال مسکینوں اور غریبوں میں بانٹو گے، یہ تُم میرے واسطے کرو گے؛ اور اِنھیں میری کلِیسیا کے اُسقُف اور اُس کے مُشِیروں، دو بُزرگوں، یا اعلیٰ کاہنوں، کے سامنے رکھا جائے گا، جِنھیں وہ مُقرّر اور اُس مقصد کے لیے مخصُوص کرے گا یا کر چُکا ہے۔
۳۲ اور اَیسا ہوگا، کہ میری کلِیسیا کے اُسقف کے سامنے رکھے جانے کے بعد، اور اِس کے بعد کہ اُس نے میری کلِیسیا کی جائدادوں کے وقف کیے جانے کے حوالے سے حلفیہ بیان حاصل کر لیے ہیں کہ اُنھیں کلِیسیا سے نہیں لیا جا سکتا، میرے حُکموں کے مُطابق، ہر اِنسان میرے سامنے اپنی اپنی جائداد پر مُختاری، یا اُس پر جو اُس نے وقف شُدہ سے پائی جواب دہ ہوگا، جِس قدر بھی اُس کے لیے اور اُس کے خاندان کے لیے کافی ہے
۳۳ اور پھِر، اگر کلِیسیا کے پاس یا اِس کے کسی فرد کے پاس، اِس پہلی مخصُوصیت کے بعد، اپنی ضرورتوں سے زیادہ جائدادیں ہوں، جو باقی بچ گئی ہیں وہ اُسقف کو وقف کر دی جائیں، یہ اُن کی مدد کے لیے رکھی جائیں جِن کے پاس نہیں ہے، تاکہ، وقتاًفوقتاً، ہر اِنسان جِسے ضرورت ہے اُسے اُس کی ضرورت کے مُطابق مہیا کِیا جا سکے۔
۳۴ پَس، بقیہ میرے ذخیرہ خانے میں غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے رکھا جائے گا، جَیسے میری کلِیسیا کی اعلیٰ مجلِس، اور اُسقُف اور اُس کی مجلِس مُقرّر کرے گی؛
۳۵ اور کلِیسیا کے مفادِ عامہ کے لیے زمِین خریدنے کے مقصد کے لیے، اور عبادت گاہوں کی تعمیر کے لیے، اور نئے یرُوشلیم کی تعمیر کے لیے جِسے بعد میں آشکار کِیا جائے گا—
۳۶ تاکہ میرے موعودہ لوگ اُس دِن ایک جگہ اِکٹھے ہوں جب مَیں اپنی ہیکل میں آؤں گا۔ اور یہ مَیں اپنے لوگوں کی نجات کے لیے کرتا ہُوں۔
۳۷ اور اَیسا ہوگا، کہ وہ جو گُناہ کرتا اور توبہ نہیں کرتا کلِیسیا میں سے خارج کِیا جائے گا، اور اُسے دوبارہ نہیں پائے گا جو اُس نے میری کلِیسیا کے غریبوں کے لیے، یا دُوسرے لفظوں میں میرے لیے مخصُوص کِیا ہے—
۳۸ چُوں کہ جِس قدر تُو نے اِن چھوٹوں میں سے کسی ایک کے ساتھ کِیا، تُو نے میرے ساتھ کِیا۔
۳۹ اور اَیسا ہوگا، کہ جو مَیں انبیا کے مُنہ سے بولُوں گا وہ پُورا ہوگا؛ چُناں چہ مَیں اُن کی دَولت کو جو غیر قَوموں میں میری اِنجِیل کو قَبُول کرتے ہیں، اپنے نادار لوگوں کے لیے وقف کرُوں گا جو اِسرائیل کے گھرانے کا حِصّہ ہیں۔
۴۰ اور پھِر، تُو اپنے دِل میں مغرُور نہ ہونا؛ اپنے کپڑوں کو سادہ رکھنا، اور اُن کی خُوب صُورتی تُمھارے اپنے ہاتھوں کے کام کی خُوب صُورتی ہو؛
۴۱ اور سب کاموں کو میرے سامنے پاکیزگی سے کرنا۔
۴۲ تم سُست نہ ہونا؛ چُوں کہ جو سُست ہے وہ نہ تو مزدُور کی سی روٹی کھائے گا نہ اُس کے سے کپڑے پہنے گا۔
۴۳ اور تُم میں سے جو بیمار ہوں، اور شِفا پر اعتقاد نہ رکھتے ہوں، لیکن یقین کرتے ہوں، جڑی بوٹیوں اور نرم غذا سے، اُن کی شفقت سے دیکھ بھال کی جائے گی، اور کہ دُشمن کے ہاتھ سے نہیں۔
۴۴ اور میری کلِیسیا کے بُزرگ، دو یا زیادہ، بُلائے جائیں گے، اور میرے نام پر وہ اُن کے سر پر ہاتھ رکھیں گے اور اُن کے لیے دُعا کریں گے؛ اور اگر وہ مر جائیں تو مُجھ میں مریں گے اور اگر وہ جیئیں تو مُجھ میں جیئیں گے۔
۴۵ تم پیار اور محبّت سے اِکٹھے رہنا، اِس طرح کہ تُم اُن کے لیے رونا جو مر جاتے ہیں، اور خاص کر اُن کے لیے جِن کے لیے سرفرازی کے ساتھ جی اُٹھنے کی اُمید نہیں۔
۴۶ اور اَیسا ہو گا کہ جو مُجھ میں مرتے ہیں موت کا مزہ نہ چکھیں گے، کہ یہ اُن کے لیے شیریں ہو گی؛
۴۷ اور وہ جو مُجھ میں نہیں مرتے، اَفسوس اُن پر، کہ اُن کی موت تلخ ہے۔
۴۸ اور پھِر، اَیسا ہو گا کہ وہ جو مُجھ پر شِفا یاب ہونے کا اِیمان لاتا ہے، اور جِس کی موت کا وقت نہیں آیا، شِفا پائے گا۔
۴۹ اور جِس میں دیکھنے کا اِیمان ہے وہ دیکھے گا۔
۵۰ جِس میں سُننے کا اِیمان ہے سُنے گا۔
۵۱ اور لنگڑا جِس میں چھلانگ لگانے کا اِیمان ہے چھلانگ لگائے گا۔
۵۲ اور جِن میں یہ چِیزیں کرنے کا اِیمان نہیں ہے، لیکن میرا یقین کرتے ہیں، میرے فرزند بننے کی قُدرت رکھیں گے، جِس قدر وہ میری شَرِیعت کو نہ توڑیں گے تُم اُن کی کم زوریوں میں اُن کی مدد کرو گے۔
۵۳ تم اپنی مُختاری کی جگہ پر کھڑے رہنا۔
۵۴ تم اپنے بھائی کے کپڑے نہ لینا؛ جو کُچھ بھی تم اپنے بھائی سے لیتے ہو تُم اُس کی قِیمت ادا کرنا۔
۵۵ اور اگر تُم اُس سے اپنی ضرورت سے زیادہ پاؤ، تُم اُسے میرے ذخیرہ خانے میں دے دو گے، تاکہ سب کام اُسی کے مُطابق کیے جائیں جو مَیں نے کہا ہے۔
۵۶ تم مانگو گے، اور میرے صحائف دیے جائیں گے جَیسا کہ مَیں نے ہدایت کی ہے، اور اُنھیں حفاظت سے رکھا جائے گا؛
۵۷ اور یہ مناسب ہے کہ تُم اُن کے حوالے سے خاموش رہو اور جب تک تُم مکمل طور پر اُنھیں پا نہ لو، اُن کی تعلیم نہ دینا۔
۵۸ اور مَیں تُمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ پھِر تم اُنھیں سب اِنسانوں کو سِکھاؤ گے، پَس وہ ساری قَوموں، نسلوں، زبانوں اور لوگوں کو سِکھائے جائیں گے۔
۵۹ اور تُم اُن باتوں کو قَبُول کرو گے جو تُم نے پائی ہیں، جو تُمھیں میرے کلام ِمُقدس میں شَرِیعت کے طور پر دی گئی ہیں کہ میری کلِیسیا کے اِنتظام کے لیے میری شَرِیعت ہو۔
۶۰ اور وہ جو اِن باتوں پر عمل کرتا ہے بچایا جائے گا، اور وہ جو اِن کے مُطابق عمل نہیں کرتا سزاوار ہو گا اگر وہ اَیسا کرتا رہتا ہے۔
۶۱ اگر تُم مانگو گے تو تُم مُکاشفہ پر مُکاشفہ، عِلم پر عِلم پاؤ گے، تاکہ تُم بھید اور تسلّی بخش باتیں جان سکو—وہ جو خُوشی لاتی ہیں، وہ جو اَبَدی زِندگی لاتی ہیں۔
۶۲ تم مانگو گے اور یہ تُم پر میرے اپنے مُقرّرہ وقت پر ظاہر کِیا جائے گا کہ نیا یرُوشلیم کہاں قائم کِیا جائے گا۔
۶۳ اور دیکھ، اَیسا ہو گا کہ میرے خادِم مشرق میں اور مغرب میں، شمال میں اور جنُوب میں بھیجے جائیں گے۔
۶۴ اور بلکہ اب ہی، وہ جو مشرق کی طرف جاتا ہے وہ رُجُوع لانے والوں کو سِکھائے کہ مغرب میں جائیں، اور یہ اُس کے نتیجے میں جو زمِین پر ہونے والا ہے، اور خفیہ سازشوں کے سبب۔
۶۵ دیکھ، تُو اِن سب باتوں پر عمل کر، اور تیرا اَجر بُہت زیادہ ہو گا؛ کیوں کہ تُجھے عطا کِیا گیا ہے کہ بادِشاہی کے بھیدوں کو جان لے، لیکن دُنیا کو عطا نہیں کِیا گیا کہ اُنھیں جانیں۔
۶۶ تُو اُس شَرِیعت کی پیروی کرنا جو تُو نے پائی ہے اور وفادار رہنا۔
۶۷ اور بعد میں تُو کلِیسیا کے عہُود پائے گا، جو کہ تُجھے یہاں اور نئے یرُوشلیم میں قائم رکھنے کے لیے کافی ہوں گے۔
۶۸ پَس جِس میں حِکمت کی کمی ہو، وہ مُجھ سے مانگے، اور مَیں اُسے ملامت کیے بغیر فیاضی سے دُوں گا۔
۶۹ خاطر جمع رکھنا اور شادمان ہونا، پَس تُمھارے لیے بادِشاہی، یا باالفاظِ دیگر، کلِیسیا کی کُنجیاں دی گئی ہیں۔ اَیسا ہی ہو۔ آمین۔
۷۰ کاہنوں اور معلموں کی اپنی مُختاری ہوگی، یعنی اَرکان کے طور پر۔
۷۱ اور بُزرگ اور اعلیٰ کاہن جو تمام چِیزوں میں اُسقُف کی مدد کے لیے مُشِیران کے طور پر مُقرّر کیے گئے ہیں، اُن کے خاندان اِس جائداد کی معاونت کے مُستحق ہیں جو اُسقُف کے لیے مخصُوص کی گئی ہے، غریبوں کی بھلائی کے لیے، اور دیگر مقاصد کے لیے جَیسا کہ پہلے بیان کِیا گیا ہے؛
۷۲ یا اُنھیں اُن کی خدمات کے لیے واجب معاوضہ پانا ہے، یا کوئی مُختاری یا بصورتِ دیگر، جَیسا بھی بہتر سمجھا جائے یا اُسقف اور مُشِیران فیصلہ کریں۔
۷۳ اور اُسقُف بھی کلِیسیا میں اپنی تمام خدمات کے لیے، اپنی معاونت پائے گا، یا واجب معاوضہ۔
۷۴ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تُم میں سے کوئی بھی، جو اپنے جیون ساتھی کو حرام کاری کی وجہ سے چھوڑ دیں، یا دُوسرے اَلفاظ میں، اگر وہ تُمھارے سامنے دِل کی فروتنی سے گواہی دیں کہ یہ مسئلہ ہے، تُم اُنھیں اپنے درمیان میں سے خارج نہیں کرو گے؛
۷۵ لیکن اگر تُمھارے عِلم میں یہ بات آئے کہ کسی نے اپنے جیون ساتھی کو زِناکاری کی وجہ سے چھوڑا ہے، اور وہ خُود گُناہ گار ہیں، اور اُن کے جیون ساتھی حیات ہیں، وہ تُمھارے درمیان میں سے خارج کیے جائیں۔
۷۶ اور پھِر، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ پُوری چھان بِین کر کے خبردار اور ہوشیار رہو، کہ اگر وہ بیاہے ہوں تو تُم اَیسوں کو اپنے واسطے قَبُول نہ کرو؛
۷۷ اگر وہ بیاہے نہ ہوں، وہ اپنے تمام گُناہوں سے توبہ کریں یا تُم اُنھیں قَبُول نہ کرنا۔
۷۸ اور پھِر، ہر شخص جو مسِیح کی اِس کلِیسیا سے تعلق رکھتا ہے، کلِیسیا کے تمام اَحکام اور عہُود پر عمل کرے گا۔
۷۹ اور اَیسا ہو گا، اگر تُمھارے درمیان میں کُچھ لوگ خُون کریں، وہ تحویل میں لیے جائیں اور ملک کے قوانین کے مُطابق اُن سے سلوک کِیا جائے؛ پَس یاد رکھو اُس کے لیے کوئی مُعافی نہیں؛ اور یہ مُلک کے قانون کے مُطابق کِیا جائے۔
۸۰ اور اگر کوئی مرد یا عَورت زِنا کرے، کلِیسیا کے دو یا زیادہ بُزرگوں کے سامنے اُس کی عدالت کی جائے، اور کلِیسیا کے دو گواہوں کے وسِیلے سے، نہ کہ دُشمنوں سے، اُن کے خِلاف ہر بات ثابت کی جائے؛ بلکہ دو سے زیادہ گواہ ہوں تو یہ بہتر ہے۔
۸۱ اگر مرد یا عَورت کی دو گواہ مذمت کریں؛ اور بُزرگ مسئلے کو کلِیسیا کے سامنے لائیں، اور کلِیسیا اُس مرد یا عَورت کے خِلاف اپنے ہاتھ بُلند کرے، کہ اُن کے ساتھ خُدا کی شَرِیعت کے مُطابق سلوک کِیا جائے۔
۸۲ اور اگر یہ ہو سکتا ہو، یہ ضروری ہے کہ اُسقف بھی موجود ہو۔
۸۳ اور سارے مُعاملات میں تُم اَیسے ہی کرنا جو تُمھارے سامنے آئیں گے۔
۸۴ اگر مرد یا عَورت ڈاکہ ڈالیں، وہ مُلک کے قانون کے حوالے کیے جائیں۔
۸۵ اگر مرد یا عَورت چوری کریں، وہ ملک کے قانون کے حوالے کیے جائیں۔
۸۶ اگر مرد یا عَورت جُھوٹ بولیں، وہ مُلک کے قانون کے حوالے کیے جائیں۔
۸۷ اگر مرد یا عَورت کسی قِسم کی بُرائی کا اِرتکاب کریں، وہ شَرِیعت کے حوالے کیے جائیں یعنی جو خُدا کی ہے۔
۸۸ اور اگر تیرا بھائی یا بہن تیرے خِلاف گُناہ کرے، تُو اُس سے علیحدگی میں جا کر بات کر، اگر وہ اِعِتَراف کرے تو تُو نے اُسے پا لیا۔
۸۹ اور اگر اِعِتَراف نہ کرے تو اُسے کلِیسیا کے حوالے کر، اَرکان کے حوالے نہیں، بلکہ بُزرگوں کے حوالے۔ اور یہ اِجلاس میں ہوگا، اور نہ کہ دُنیا کے سامنے۔
۹۰ اور اگر تیرا بھائی یا بہن بُہت سوں کا گُناہ کرے، اُس کی بہتیروں کے سامنے تادیب ہو۔
۹۱ اگر کوئی سرِ عام گُناہ کرے، اُس کی سرِ عام ملامت کی جائے، تاکہ وہ شرمِندہ ہو، اگر وہ اِعِتَراف نہ کرے، اُسے خُدا کی شَرِیعت کے حوالے کِیا جائے۔
۹۲ اگر کوئی خلوت میں گُناہ کرے، اُس کی خلوت میں ملامت کی جائے، کہ اُن کے پاس خلوت میں اِن کے سامنے اِعِتَراف کرنے کا موقع ہو جِس کے خِلاف اُنھوں نے گُناہ کِیا ہے اور خُدا کے سامنے، تاکہ کلِیسیا اُس کے بارے میں ذِلّت سے بات نہ کرے۔
۹۳ اور اِس طرح تُم سب باتوں پر عمل کرنا۔