فصل ۷۴
۱۸۳۰ میں وین کاؤنٹی، نیویارک میں، نبی جوزف سمِتھ کو دیا گیا مُکاشفہ۔ بلکہ کلِیسیا کے قیام سے قبل بھی بپتسما کے دُرست طریقہ کار پر سوالات اُٹھائے گئے تھے، اِس موضوع پر جوابات تلاش کرنے کے لیے نبی قائل ہُوئے۔ جوزف سمِتھ کی تارِیخ بیان کرتی ہے کہ یہ مُکاشفہ ۱ کرنتھیُوں ۷:۱۴ کی وضاحت ہے، وہ صحیفہ جو اکثر شِیرخوار بچّوں کے بپتسما کے جواز میں اِستعمال کِیا جا چُکا تھا۔
۱–۵، پولوس اپنے زمانے کی کلِیسیا کو مُوسیٰ کی شَرِیعت پر عمل نہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے؛ ۶–۷، چھوٹے بچّے پاک ہیں اور کفّارہ کے وسِیلے سے مُقَدَّس ٹھہرائے گئے ہیں۔
۱ پَس جو شوہر بااِیمان نہیں وہ بیوی کے سبب سے مُقَدَّس ٹھہرتا ہے، اور جو بیوی بااِیمان نہیں شوہر کے باعث مُقَدَّس ٹھہرتی ہے؛ ورنہ تُمھارے فرزند ناپاک ہوتے، مگر اب پاک ہیں۔
۲ اب، رسُولوں کے دِنوں میں ختنے کی شَرِیعت اُن سب یہُودیوں کے درمیان میں قائم تھی جو یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل پر اِیمان نہیں لائے تھے۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں کے درمیان میں ختنے کی شَرِیعت کے بارے میں شدِید اِختلاف پَیدا ہُوا، کیوں کہ اِیمان نہ لانے والا شوہر خواہش مند تھا کہ اُس کے فرزندوں کا ختنہ ہو اور وہ مُوسیٰ کی شَرِیعت کے ماتحت ہوں، جِس سے شَرِیعت پُوری ہوتی تھی۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ فرزند مُوسیٰ کی شَرِیعت کے تحت پلے، اُنھوں نے اپنے باپ دادا کی روایات پر عمل کِیا اور مسِیح کی اِنجِیل پر اِیمان نہ لائے، جِس سے وہ ناپاک بنے۔
۵ پَس، اِس وجہ سے رسُول نے کلِیسیا کو حُکم دیتے ہُوئے لِکھا، خُداوند کی طرف سے نہیں بلکہ خُود اپنی طرف سے، کہ اِیمان دار بےاِیمان کے ساتھ یکجا نہ ہو؛ سِوا اِس کے کہ مُوسیٰ کی شَرِیعت اُن کے درمیان میں سے ختم ہو۔
۶ اُن کے فرزند ختنے کے بغیر رہیں؛ اور کہ روایت ختم ہو، جِس کے مُطابق چھوٹے بچّے ناپاک ہیں؛ پَس یہی یہُودیوں میں قائم تھا؛
۷ بلکہ چھوٹے بچّے پاک ہیں، کیوں کہ وہ یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کے وسِیلے سے مُقَدَّس ٹھہرائے گئے ہیں؛ اور یہی صحائف کا مطلب ہے۔